More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے

معجزوں کے منتظر، ہم اور کرکٹر

معجزوں کے منتظر، ہم اور کرکٹر

جیسے جیسے انگلینڈ میں ہونے والےکرکٹ ولڈکپ کا سفر آگے بڑھ رہا ہے ویسے ویسے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ہر گزرنے والے دن کے ساتھ کھلاڑی نئےتنازعات میں گھرتے نظر ا رہے ہیں۔پاکستان کی ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا کافی مشکل نظر آ رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے 2003 اور 2007 کے ولڈکپ کی طرح اس بار بھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم پہلے مرحلے ہی سے باہر ہو جائے گی( اگر کوئی معجزہ نہیں ہوتا )
16 جون کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے کا نتیجہ بھی حسب روایت وہ ہی نکلا جو پچھلے چھ ولڈکپ میچوں سے نکلتا آ رہا ہے اس بار بھی بھارت کی کرکٹ ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو ہرا دیا جو کوئی نئی بات نہیں مگر جس طریقے سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم یہ میچ کھیلی وہ یقینا بہت سے لوگوں کی کے لیے کافی حیران کن تھا چاہیے وہ سرفراز احمد کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہو یا پھر پاکستانی کھلاڑیوں کا میدان میں اکتایا ہوا نظرآنا پاکستانی کھلاڑیوں کی چال ڈھال (باڈی لینگویج )دیکھ کر شائقین کرکٹ کو بہت مایوس ہوئی۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھارت سے میچ کیا ہاری پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کے کپتان کھلاڑیوں پر برس پڑے اور اس ہار کو ٹیم میں موجود ڈھرے بازی کو قرار دیتے ہوتے تمام کھلاڑیوں کو دھمکی دے ڈالی کہ اگر وہ ٹیم سے باہر جائیں گے تو اپنے ساتھ اور بھی بہت سے کھلاڑیوں کو لے کر جائیں گے مگر شاید سرفراز احمد یہ بھول گئے ہیں کہ یہ بات تب اچھی لگتی ہے جب کپتان کی اپنی کارکردگی سب سے بہتر ہو اور دوسرے کھلاڑی جان بوجھ کر میچ میں شکست دلوانے کی کوشش کریں چیمپئنز ٹرافی کے بعد سرفراز احمد کی کارکردگی بالکل نا ہونے کے برابر ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دن بدن ان کا بڑھتا ہوا وزن بھی کافی حد تک پریشان کن ہے سرفراز احمد کی اس طرح کی باتیں سن کر دل بے اختیار کہہ اٹھتا ہے کہ واہ رے میرے کپتان آپ کی اپنی پرفارمنس کیا ہے؟ کیا ٹیم میں ہونے والی گروپنک نے آپ کو منع کیا ہے کہ اچھا نہیں کھیلنا؟ ویسے بھی گروپنک کی بات وہ انسان کرتا اچھا لگتا ہے جو خود اس کا حصہ کبھی نا بنا ہو۔ہم سب کو معلوم ہے کہ کس طرح ایک لابی کے ساتھ ملکر میرے کپتان آپ نے اظہر علی اور اس جیسے دوسرے کھلاڑیوں کو کھڈے لائن لگایا اور ہر اس کھلاڑی کا کیریئر ختم کیا یا کرنے میں مدد کی جو پاکستان کے لیے کھیل رہا تھا پاکستان کے ساتھ نہیں ویسےاب جب خود پر بنی ہے تو میرے کپتان کو گروپنک یاد آگئی ۔بڑے بزرگ کہتے ہیں اگر گندم کی فصل اگانی ہو تو گندم کا بیج بویا جاتا ہے جو کا نہیں سرفراز احمد کی مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے وہ دوسروں کی راہ میں کانٹے بکھیر کر سمجھ رہے تھے خود اس راستے سے آسانی سے نکل جائیں گے جو ممکن نہیں پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں جتنے بھی کپتان آئے ہیں میرے نزدیک ان میں سے سرفراز احمد سب سے بزدل کپتان ثابت ہوئے ہیں۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں ڈھرے بازی کوئی نئی بات نہیں یہ سلسلہ پچھلی کافی دہایوں سے چلتا آ رہا ہے اور ہر دور میں ٹیم میں موجود کچھ کھلاڑیوں نے کپتان کے خلاف لازم شازش کی ہے وسیم اکرم کے خلاف 90 کی دہائی میں ہونے والی کھلاڑیوں کی بغاوت سے لے کر ولڈکپ 2019 تک کوئی نا کوئی کھلاڑی کسی نا کسی طریقے سے کپتان کے خلاف لازمی طور پر شازش کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے اور اس چیز کا نقصان پاکستان کرکٹ ٹیم کو اٹھانا پڑا ہے پاکستان کی کرکٹ کے دو بڑے نام اور بہترین گیند باز وسیم اکرم اور وقار یونس کا آپس کا جھگڑا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں اس کے علاوہ یونس خان کے خلاف جس طرح کا رویہ اس وقت کی ٹیم نے رکھا وہ بھی ہم سب جانتے ہیں جو بھی انسان پاکستان کی کرکٹ کو تھوڑا قریب سے جانتا ہے اس کے لیے پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں ڈھرے بازی کوئی نئی بات نہیں مگر جب جب کھلاڑیوں نے کپتان کے خلاف شازش کرنے کی کوشش کی وہ کھل کر اس میں کامیاب نا ہو سکے (سوائے چند موقعوں کے ) اس کی وجہ کرکٹ بورڈ کا کپتان کا ساتھ دینا اور کپتان کی اپنی پرفارمنس بہتر ہونا ہوتی تھی ۔پاکستان کی ٹیم کی کپتانی ہمیشہ سے ہی کانٹوں کی سہج رہی ہے مگر کچھ کھلاڑیوں نے اس کو بہت اچھے طریقے سے نبھایا ہے یہاں پر یہ بات قابل غور ہے کہ ہمیشہ ولڈکپ کے دوران ہی کھلاڑیوں میں اختلافات کی خبریں کیوں سامنے آتی ہیں کیا ولڈکپ سے پہلے کھلاڑیوں میں اختلافات نہیں ہوتے یا پھر اس وقت ٹیم مینجمنٹ سو رہی ہوتی ہے؟ یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے جب سب کھلاڑی پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں تو پھر یہ ڈھرے بازی اور گروپ بندی کیوں؟ کیا ان کھلاڑیوں کو پاکستان یا پاکستان کرکٹ سے پیار نہیں ہوتا جو ایسا کرتے ہیں؟ کیا ایسا کرنے والے کھلاڑی کبھی بھی اپنے ملک کے ساتھ برا بھی کر سکتے ہیں؟!
میرے نزدیک پاکستان کی کرکٹ ٹیم گروپ بندی سراسر پاکستان کرکٹ بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے ہے اس کی مثال ایسے دے سکتے ہیں
اگر کسی بھی ادارے کا سربراہ مضبوط ذہنی صلاحیت کا مالک ہو اور وہ اس کرسی کا اہل بھی ہو تو وہ اس ادارے کو احسن طریقے سے چلاتا ہے اور اس ادارے میں کام کرنے والوں سے اچھے طریقے سے کام نکلواتا ہے اور اس ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اگر کوئی شخص اس ادارے میں کام کرنے والے اپنے کسی ساتھی کا ساتھ نہیں دیتا تو وہ اس کے خلاف بھرپور انداز میں اور سخت سے سخت کارروائی کرتا ہے بے شک وہ شخص جو شازش کرنے والا ہو وہ اس ادارے کے لیے کتنا ہی اہم کیوں نا ہو وہ اس اس شخص کے خلاف کارروائی لازم کرتا ہے اور اس کے برعکس اگر کسی ادارے کا سربراہ اس کی کرسی کا اہل نا ہو اور وہ صرف اور صرف اپنی کرسی بچانے کی کوشش میں ہو تو وہ کبھی بھی اس ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا نہیں کر سکتا وہ ہمیشہ اپنے ساتھ کچھ مفاد پرست لوگوں کو لے کر چلتا ہے جو اس کے ہر اچھے برے کام کی تعریف کرتے ہیں پچھلے کچھ سالوں سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں چیئرمین کی کرسی کے لیے ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچی جا رہی ہیں جب ایک ادارہ جس کے چیئرمین کی کرسی کے لیے اتنا سب کچھ ہو رہا ہو تو کیا اس ادارے میں کام کرنے والے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے باز آ سکتے ہیں ؟ چاہیے وہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہوں جو اپنے رشتے داروں کو نوازنے کی کوشش کریں یا پھر کپتانی کی دوڑ میں شامل کھلاڑی ۔۔۔اس حمام میں ہمیں سب کے سب ننگے ہی نظر آتے ہیں اس وقت ایسے لگتا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں مفاد پرست لوگوں کا ایک ٹولہ ہے جو ہر نئے آنے والے چیئرمین کی جی حضوری کے سوا کچھ نہیں کرتا۔ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کچھ ایسے کھلاڑیوں کو ان کے کرکٹ بورڈز کی طرف سے زندگی بھر کے لیے اپنے ملک کی طرف سے کھیلنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا جو ان کی کرکٹ ٹیم کا لازم حصہ سمجھے جاتے تھے اور تصور کیا جاتا تھا ان کے شامل نا ہونے سے ٹیم کی کارکردگی پر کافی اثر پڑے گا مگر پھر بھی ان لوگوں نے سخت کارروائی کی جب کہ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ ہمیشہ کھلاڑیوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوا ہے اس کی وجہ صرف اور صرف نااہل منیجمنٹ کا ہونا ہے امید ہے یہ سلسلہ اب رک جائے گا اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں گروپ بندی کو ختم کرنا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو کچھ دلیرانہ فیصلے کرنے پڑیں گے ورنہ ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی جیت پاکستان کے ساتھ کھیلنے والوں کی ہو گی پاکستان کے لیے کھیلنے والوں کی نہیں
پچھلے بہت سے سالوں کی طرح اس دفعہ بھی ولڈکپ کے بعد کپتان، کوچ اور منیجر کی تبدیلی کا لالی پاپ پاکستان عوام کو دے دیا جائے گا مگر اصل مسئلے پر ( ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری ) توجہ نہیں دی جائے گی اس موضوع پر پھر کسی دن بات کریں گے ابھی تو اللہ سے دعا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اپنے آنے والے میچز میں اچھی کارکردگی دکھائے اور کوئی معجزہ پاکستان کو ولڈکپ کے دوسرے مرحلے میں لے جائے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں