سر ویوین رچرڈز محبتوں کا گلدستہ لیے روانہ ہوگئے
کوئی غیر ملکی کوچ کم ہی شکست پر غمگین اور پرنم آنکھوں سے دیکھا گیا ہے، مگر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور سر ویوین رچرڈز پی ایس ایل ٹو کے دوران کئی بار اپنے جزبات پر قابو نہ رکھ سکے اور نمناک ہوگئے
اپنے عہد کے عظیم بلے باز نے پاکستان سے محبت کا اظہار اس وقت کیا جب تمام غیر ملکی کھلاڑی فائنل ہوتے ہی اسی رات پاکستان چھوڑ گئَے مگر ویوین رچرڈز نہ صرف رکے بلکہ گالف اور پاکستانی میزبانی سے بھی خوب لطف اندوز ہوئے
ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل کیے جانیوالے نئے کھلاڑیوں کو اسکواڈ کے ساتھ پریکٹس اور وقت گزارنے کا موقع نہیں ملا، اس لیے مینجمنٹ کو فائنل کے لیے کمبی نیشن بنانے میں مشکلات ہوئیں، اہم بات یہ ہے کہ میچ کا انعقاد پُرامن ماحول میں کامیابی کے ساتھ ہوا، پی ایس ایل کے آغاز میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے سابق ویسٹ انڈین کرکٹر نے کہا کہ میچ فکسنگ قابل قبول نہیں، ہمارے وقتوں میں کرکٹ کو ’’جنٹلمین گیم‘‘ سمجھا جاتا تھا لیکن کھیل میں بہت زیادہ پیسہ آنے سے ترجیحات بدل گئی ہیں۔
اپنی رائے کا اظہار کریں