پاکستان کرکٹ- دہلی سے گری کابل میں اٹکا
صاحب یہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی حیران کن فیصلوں کا مرکز ہے، بڑے بڑے دعوی چھوٹے چھوٹے نتائج کا پیش خیمہ ہوتے ہیں، نجم سیٹھی نے حال ہی میں کہا تھا کہ پاکستان میں ایک ایسی ٹیم آنے والی ہے جس کا کوئی کھلاڑی پھٹیچر نہی
پاکستان کرکٹ بورڈ میں ستائیس مئی کو انتہائی خفیہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی جسمیں محض من پسند صحافیوں کو اطلاع دی گئی جبکہ حقیقی اور حسب حال سوال کرنے والے صحافیوں کو کانوں کان خبر نہیں ہونے دی گئی
قزافی اسٹیڈیم لاہور میں منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان، پی سی بی ایگزیکٹو باڈی کے چیئرمین نجم سیٹھی اور افغان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین عاطف مشعل نے شرکت کی
شہر یار خان نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان 2 دوستانہ ٹی ٹوئنٹی میچز کرائے جائیں گے جن میں سے پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ افغانستان جبکہ دوسرا پاکستان میں ہوگا
پاکستان اور افغانستان کے مابین سیریز بھی منعقد ہونگیں جو افغانستان پاکستان یا شارجہ میں منعقد ہو سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان متعدد کھلاڑی افغان لیگ میں حصہ لے رہے ہیں
چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ پاکستان، افغانستان کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا ایک بین الاقوامی اسٹیڈیم مہیا کرے گا جس کا انتخاب افغان کرکٹ بورڈ اپنی سہولت کے مطابق خود کرے گا۔
پریس کانفرنس سے حاصل ہونے معلومات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے وقتوں میں کوئی اہم ٹیم پاکستان نہیں آنے والی اور بین الاقوامی کرکٹ کا کریڈٹ افغانستان یا پھر زمبابوے سے کھیل کر حاصل کیا جائے گا
کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورلڈ لیگ ٹیم کے پاکستان آنے کے امکانات معدوم ہیں
یوں ایک بار ورلڈکپ، ایک بار ٹی ٹونٹی کی فاتح عالم ٹیم کا معیار یہ رہ گیا ہے کہ وہ اب اپنے ہی ملک میں پریکٹس کرنے والے افغان کھلاڑیوں سے کھیلنے پر اکتفا کریں، یوں چیئرمین پی سی بی کے دور کی شروعات پاک انڈیا کرکٹ سے ہوئی تھیں جو پاک افغان کرکٹ پر اختتام پزیر ہو رہی ہیں
یوں بڑے وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ دہلی سے گری، کابل میں اٹکا
اپنی رائے کا اظہار کریں