کشمیر – جنت نظیر – ہاوس آف کرکٹ کا اعتراف
صاحب جو لوگ وادی نیلم کو سیر و سیاحت کا مرکز بناتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ اس نگری کا ایک ایک لمحہ گھٹیا سے گھٹیا سے موبائل فون کیمرے سے بھی محفوظ کر لیں تو وہ کسی فنکار کی بنائی ہوئی تصویر اور شاہکار محسوس ہوتا ہے، کشمیر جنت نظیر کی تصدیق تب ہی ہوتی ہے جب آپ وہاں سے ہوکر آئیں، مگر منظر منظر اور آنکھ آنکھ میں آپ کو احساس محرومی اور غربت اور اچھے وقت کی آس دکھائی دے گی
اقوام متحدہ کی آنکھ تو شاید اتنی خیرہ ہوچکی ہے کہ ان کو وہاں ایسا کچھ دکھائی ہی نہیں دیتا جس پر کوئی ایکشن لینا مقصود ہو تاہم ہاوس آف کرکٹ یعنی ایم سی سی کہ جو کرکٹ قوانین سمیت کرکٹ کی روایات اور اقدار کا امین ہے نے کشمیر میں کھیلی جانے والی کرکٹ کو ایسا اعزاز بخشا ہے کہ جو ایم سی سی کی اعلی اخلاقی اقدار کا منہ بولتا ثبوت ہے
یہ تصویر 2016 کی بیسٹ پکچر آف دی ایئر یعنی گزشتہ سال کی بہترین کرکٹ فوٹو قرار دی گئی ہے، یوں تو دنیائے کرکٹ میں ہر سال ہزاروں تصاویر درجنوں مشاق فوٹو گرافرز کی زد میں آتی ہیں مگر یہ تصویر کشمیر میں کرکٹ جنون کے ساتھ ساتھ وہاں کے رنگ بھی اپنے انگ انگ میں سموئے نظر آتی ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں