پاکستان میں منعقد ہونے والی پہلی لیگ – پی کے ایل
پہلی پاکستان کبڈی لیگ مارچ 2017ءمیں پنجاب سٹیڈیم لاہور میں ہوگی۔ میگا ایونٹ کی چھ ٹیموں کو ملک کے چھ بڑے شہروں کے نام منسوب کیا جائے گا۔ ہر ٹیم 10 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی پہلے ایڈیشن میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان چیف ایگزیکٹو آفیسر حیدر علی داود خان نے پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری رانا محمد سرور کے ساتھ نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ حیدر علی داود کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کی طرز پر ملک کے راویتی کھیل کبڈی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کبڈی لیگ کا انعقاد کرایا جا رہا ہے جس کا مقصد صرف اور صرف کھیلوں کو ترقی دینا ہے اس سلسلہ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کسی قسم کی مالی معاونت حاصل نہیں کی جائے گی۔ پاکستان کبڈی لیگ 10 سال پر محیط ہوگی جو بھی فرنچائزر ایک ٹیم حاصل کرئے گا۔ 10 سال تک اس کے تمام رائٹس اس کے پاس ہونگے۔ حیدر علی داود کا کہنا تھا کہ پہلے ایڈیشن میں پاکستان میں قومی اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے گا جبکہ دوسرے اور تیسرے ایڈیشن میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو مدعو کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ پنجاب کے مشکور ہیں جنہوں نے پنجاب سٹیڈیم کے وینو کو پاکستان کے میگا ایونٹ کے لیے فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ 24 مارچ سے 8 اپریل تک پاکستان کبڈی لیگ کے مقابلوں کے لیے بننے والی ٹیموں میں کھلاڑیوں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا جائے گا۔ پاکستان کبڈی لیگ کے لیے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کی جائے گی جس کے لیے کھلاڑیوں کی فہرست حال ہی میں منعقد ہونے والی پہلی چیف آف ائر سٹاف نیشنل کبڈی چیمپیئن شپ میں شریک ٹیموں سے کی جا رہی ہے۔ حیدر علی داود کا کہنا تھا کہ پاکستان کبڈی لیگ کے انعقاد سے ہمارے کھلاڑیوں کی معاشی حالت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں بین الاقوامی معیار کا ایونٹ اپنے ہوم گراونڈ پر میسر آئے گا۔ میگا ایونٹ کے انعقاد کی تیاریاں بھرپور انداز میں جاری ہیں جس کے لیے بڑی تعداد میں سپانسر اداروں کے ساتھ بھی بات جاری ہے۔ ۔ غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی اس لیگ کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی ہے تاہم پہلے ایڈیشن میں ایسا ممکن نہیں ہے۔ پاکستان کبڈی لیگ کے مقابلے سرکل سٹائل میں ہونگے جبکہ اس موقع پر ایشین سٹائل کے بھی میچز کرائے جائیں گے جس میں پاکستان گرین اور پاکستان وائٹس کی ٹیمیں مد مقابل ہونگی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لیگ ملک میں روایتی کھیل کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔
اپنی رائے کا اظہار کریں