پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ – آئی سی سی گواہی دینے پاکستان پہنچ گئی
صاحب یوں تو گورا پاکستان کو غیر محفوظ اور بین الاقوامی کرکٹ کے لیے غیر محفوظ ملک گردانتا ہے، مگر انفرادی طور پر یا پھر کسی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں بلا تاخیر پہنچ جاتا ہے
آئی پی ایل میں بھی ابتداء میں کرکٹ کرپشن کے کچھ واقعات ہوئے جنہیں بھارتی بورڈ نے احسن طریقے سے نپٹ لیا اور اب آئی پی ایل مقبول ترین اور محفوظ ترین لیگ سمجھی جاتی ہے
پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں سپاٹ فکسنگ کے واقعات کی نشاندہی آئی سی سی نے کی اور پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ متحرک ہوگیا، محمد عرفان اور محمد نواز تو اپنے سزا سن چکے جبکہ خالد لطیف،شاہ زیب حسن، ناصر جمشید اور شرجیل خان آج پی سی بی ٹریبونل کے رحم و کرم پہ ہیں
آئی سی سی ، پاکستان کی کرکٹ پر کڑی نظر رکھتی ہے اور شاید آئی سی سی کو پاکستان سب سے ذیادہ کرپٹ ملک نظر آتا ہے، پی ایس ایل ٹو میں سپاٹ فکسنگ کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ آئی سی سی کھلاڑیوں کے خلاف گواہی دینے کے لیے پاکستان پہنچ گئے ہیں
ذرائع بتاتے ہیں آئی سی سی شرجیل خان اور خالد لطیف کے تعاقب میں انگلینڈ ٹور سے لگی ہوئی تھی اور آج آئی سی سی اینٹی کرپشن کے سربراہ شرجیل خان کے خلاف گواہی دینے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف ٹھوس ثبوت بھی فراہم کریں، سر رونی فلنگن اٹھارہ مئی کو پی سی بی ٹریبونل کے روبرو پیش ہوں گے
آئی سی سی کی خصوصی دلچسپی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے اگر پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ نے کرکٹ کرپشن کو ختم نہ کیا تو مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں