سال 2017 پاکستان ہاکی کو کن نشیب و فراز کا سامنا کرنا پڑا ؟ جانئے مکمل رپورٹ
لاہور: دو ہزار سترہ میں پاکستان ہاکی ٹیم نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی توکرلیالیکن کارکردگی کی بنیاد پر نہیں، بلکہ دو ٹیموں کی عدم شرکت کی وجہ سے۔لیکن قسمت دیکھئیے کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھی گرین شرٹس ساتویں نمبر پر رہی ۔
ڈھاکہ میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں انڈیا سے دو بار شکست کے باعث پاکستانی ٹیم تیسری پوزیشن حاصل کرسکی۔آسٹریلوی دورے میں قومی ہاکی ٹیم نے اپنی تاریخ کی بدترین کارکردگی کامظاہرہ کیا جہاں اسے ایک کے مقابلے میں نو گول سے عبرتناک شکست کاسامنا کرنا پڑا۔
ٹیم منیجمنٹ میں ردوبدل کا سلسلہ بھی سال بھرجاری رہا۔حنیف خان اور خواجہ جنید کوہٹاکرفرحت خان کو ہیڈ کوچ بنایا گیا لیکن دو غیر ملکی دوروں کی انتہائی مایوس کن کارکردگی کے بعد انھوں نے بھی استعفیٰ دینے میں ہی عافیت سمجھی ۔
دو ہزار سترہ میں پاکستان ہاکی لیگ کروانے کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکاجس کی وجہ سے شاءقین میں مایوسی کی کیفیت پائی جارہی ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں