More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
کراچی۔ 29 سال بعد پاکستان میں آج کرکٹ کا بین الاقوامی میلہ سجے گا 8 ٹاپ ٹیموں میں کانٹے دار مقابلے۔ شائقین کرکٹ بے تاب۔ کھلاڑی پر جوش کراچی کے عالمی معیار کے سٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا بڑا مقابلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کراچی نیشنل بینک سٹیڈیم میں افتتاحی میچ کے مہمان خصوصی ہونگے پاکستان ائیر فورس کے جانباز آج شیردل شو پیش کریں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کراچی نیشنل سٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا میچ دیکھیں گے چیمپئنز ٹرافی صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں بلکہ ثقافت و تہذیب کو فروغ دینے کاخوبصورت سلسلہ بھی ہے۔ محسن نقوی تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پرامن اور محفوظ پاکستان کی جیت ہے۔ محسن نقوی میرے سمیت آج ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے۔ محسن نقوی اللہ تعالٰی کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔ محسن نقوی پاکستانی قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ کرکٹ کے دلدادہ ہیں اور کرکٹ سے محبت کرتے ہیں۔ محسن نقوی انتظار کی گھڑیاں ختم۔ کل پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میلہ سجنے کو تیار پہلا جوڑ کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پڑے گا۔ صدر آصف علی زرداری مہمان خصوصی ہونگے کل پاکستان ائیر فورس شیر دل شو کا شاندار فضائی مظاہرہ کرے گی چئیرمین کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت قذافی سٹیڈیم میں اہم اجلاس چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی تیاریوں اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا پاکستان چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی تمام تر انتظامات کو خوب سے خوب تر بنانے کی ہدایت تمام ٹیموں کو بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ محسن نقوی سٹیڈیمز میں شائقین کرکٹ کیلئے ہر ممکن سہولتیں دیں گے۔ محسن نقوی 29 برس بعد آئی سی سی ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان کے لئے باعث افتخار ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا شاندار انعقاد یقینی بنا کر پاکستان کی عزت بڑھائیں گے۔ محسن نقوی ایڈوائزر عامر میر۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ڈائریکٹر سکیورٹی۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر۔ ڈائریکٹر ایچ آر و ایڈمن ۔ ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونیکیشن۔ ہیڈ آف آئی ٹی۔ ہیڈ آف ویمنز ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 / پاکستان میں بین الاقوامی ٹیموں کی آمد انگلینڈ کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کپتان جاس بٹلر کی قیادت میں لاہور پہنچی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا کھلاڑیوں اور اسٹاف سمیت 31 رکنی دستہ براستہ دبئی لاہور پہنچا ہیڈ کوچ برینڈن مکیلم سمیت انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے منیجنگ ڈائریکٹر رابرٹ کی بھی ٹیم کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔ انگلینڈ کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں اپنے گروپ میچ لاہور اور کراچی میں کھیلے گی انگلینڈ کرکٹ ٹیم اپنا افتتاحی میچ 22 فروری کو روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گی۔ انگلینڈ کا دوسرا میچ افغانستان کے خلاف 26 فروری کو لاہور میں شیڈول ہے۔ انگلینڈ اپنا تیسرا اور آخری گروپ میچ یکم مارچ کو جنوبی افریقہ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گی۔ بریکنگ شاباش گرین شرٹس شاباش۔ چیئرمین پی سی محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ جیتنے پر پاکستانی ٹیم کو مبارکباد پاکستانی کھلاڑیوں نے زبردست کھیل پیش کیا اور مشکل ٹارگٹ کو حاصل کیا۔ محسن نقوی پاکستانی ٹیم نے میچ جیت کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرکے قوم کو خوشیاں دیں۔ محسن نقوی محمد رضوان اور سلمان آغا کو شاندار بیٹنگ پر شاباش اور مبارکباد ۔ محسن نقوی کپتان محمد رضوان نے صحیح معنوں میں کیپٹنز اننگز کھیلی۔ محسن نقوی نائب کپتان سلمان آغا نے بھی شاندار بلے بازی کی۔ محسن نقوی پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹیم ورک کا مظاہرہ کرکے جیت اپنے نام کی۔ محسن نقوی امید ہے کہ پاکستانی ٹیم سہ ملکی سیریز کا فائنل بھی جیتے گی۔ محسن نقوی کراچی۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی نیا ناظم آباد سپورٹس جمخانہ آمد معروف صنعتکار عارف حبیب نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا خیر مقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے نیا ناظم آباد کرکٹ سٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس کرنے والے ینگ کرکٹرز سے ملاقات کی اور ان کی باولنگ و بیٹنگ دیکھی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ینگ کرکٹرز کے ٹیلنٹ کی تعریف کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ینگ کرکٹرز کو پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی دعوت دی ینگ کرکٹرز کل پاکستان ٹیم سے ملاقات کریں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سپورٹس جمخانہ کا وزٹ کیا اور مختلف کھیلوں کی سہولتوں کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے شاندار سپورٹس فیسلیٹی پر عارف حبیب اور ان کی ٹیم کو سراہا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے عملے سے بھی ملاقات کی اور شاندار گراونڈ بنانے پر شاباش دی وزیر کھیل سندھ۔ معروف شخصیات اور سابق پلیئرز بھی اس موقع پرموجود تھے ٹکرز افغانستان کی کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لینے لاہور پہنچ گئی۔ افغانستان کی ٹیم پہلی بار آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں حصہ لے رہی ہے۔ ٹیم کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کر رہے ہیں۔ افغانستان کا پہلا میچ 21 فروری کو جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی میں ہوگا۔ بریکنگ نیوز کراچی۔ غیر معمولی سپیڈ۔ انتھک محنت اور اعلی ترین معیار۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی مکمل تیار۔ آج شام رنگارنگ افتتاحی تقریب عوام کا داخلہ فری۔نامورگلوکار علی ظفر۔ شفقت امانت علی اور ساحر علی بگا تقریب کو چار چاند لگائیں گے آتش بازی اور لائٹس شو کا شاندار مظاہرہ ہو گا نئی پویلین عمارت۔ ہر انکلوژرز میں نئی کرسیاں۔جدید ایل ای ڈی لائٹس۔ نئی سکور سکرینز اور گرل نصب ہاسپٹلٹی باکسز کی اپ گریڈیشن۔ شائقین کرکٹ و کھلاڑیوں کے لئے سہولتوں میں اضافہ۔ قذافی سٹیڈیم کے بعد آج نیشنل سٹیڈیم کراچی کے افتتاح پر اللہ تعالٰی کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔ محسن نقوی ہماری دن رات کی مخلصانہ کاوشوں کو رب ذوالجلال نے ثمر آور کیا۔ محسن نقوی تنقید کرکے باوجود پوری ٹیم مشن سمجھ کر کام میں مصروف رہی۔ محسن نقوی ہم پاکستان کی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے اور اللہ تعالٰی نے کامیاب کیا۔ محسن نقوی نیشنل سٹیڈیم کراچی کی تعمیر میں حصہ لینے والے مزدوروں کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ محسن نقوی ایف ڈبلیو او۔ نیسپاک ۔ کنٹریکٹر اور پی سی بی کی ٹیم نے بھی قومی فریضہ سمجھ کر کام کیا۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ سے قبل سٹیڈیمز کی تعمیر نو ایک چیلنج تھا۔ اللہ تعالٰی نے ہمیں اور پاکستان کو سرخرو کیا ۔ محسن نقوی کراچی سہہ ملکی کرکٹ سیریز قومی سکواڈ کی نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں پریکٹس جاری قومی کھلاڑیوں نے وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز میں حصہ لیا کوچز نے کھلاڑیوں کو کیچز اور فیلڈنگ کی ٹریننگ کرائی کھلاڑیوں نے نیٹ میں بیٹنگ اور باولنگ کی پریکٹس کی پاکستان اور جنوبی آفریقہ کے درمیان میچ 12 فروری کو کھیلا جائے گا ٹکرز ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے لوگو کی رونمائی ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے 10 ویں ایڈیشن کے لوگو کی رونمائی کر دی۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا 10 واں ایڈیشن 8 اپریل سے 19 مئی 2025 تک منعقد ہوگا۔ یہ ایونٹ اس لیے یادگار ہے کہ یہ اپنے دس سال مکمل کررہاہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا لوگو لیگ کے غیر معمولی سفر کو جرات مندانہ خراج تحسین ہے۔ لوگو کا ایک نمایاں عنصر چھ بولڈ اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی لائنز ہیں جو چھ فرنچائزز کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں ۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل صرف ایک لیگ نہیں بلکہ قومی جذبے کی آئینہ دار ہے۔اس نے قوم کو متحد کررکھا ہے۔ سلمان نصیر چیف ایگزیکٹیو پی ایس ایل۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن میں شائقین کو کرکٹ کے یادگار لمحات سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ سلمان نصیر۔ لاہور : ٹرائی نیشن سیریز قومی سکواڈ کا غنی انسٹیٹیوٹ آف کرکٹ میں پریکٹس سیشن جاری قومی کھلاڑی کا سنیریو بیسڈ پریکٹس میچ جاری سنیریو بیسڈ میچ سے قبل کھلاڑیوں نے وارم اپ میں حصہ لیا ٹرائی نیشن سیریز کا پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ہوگا میچ 8 فروری کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا

ڈرو اس وقت سے

ڈرو اس وقت سے

ڈر

’زیست ہمسائے سے مانگا ہوا زیور تو نہیں‘‘
ایک دھڑکا سا لگا رہتا ہے کھو جانے کا

ڈر اور خوف سے میرا تعلق بہت پرانا ہے ، اور میں ان کم عقل اور کم فہم لوگوں میں سر فہرست ہوں جنہیں تعلق نبھانے کی لت پڑ گئی ہوتی ہے

ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
اور
اسکی وہ جانے اسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے
اور مجھے تواس ڈر کا بذات، خود اسی قبیلے سے تعلق لگتا ہے جو قبر کی دیواروں تک دوسروں کا ساتھ نبھاتے ہیں

عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا
او میری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے

ہم سے ڈر عملاً اس وقت متعارف کروایا جاتا ہے جب ہم اس لفظ اور اسکے معانی سے بلکل بھی آشنا نہیں ہوتے
لہذا مجھے جب اس کا ادراک ہوا تو لگا کہ اس بار تو ٹکر کے لوگ ملے ہیں ۔ یعنی بات دو آتشہ ہو گئ یعنی
نشہ اور بڑھے گا جب شرابیں شرابوں میں ملیں گی ۔

ہماری نازک مزاجی اور سہل پسندی کو ڈر نے آہنی ہاتھوں لیا اور یہ آنکھ مچولی کا کھیل ابھی تک اپنی تمام تر صلاحیتیوں اور نت نئی ایجادات اور اختراعات کے ساتھ بھرپور طور پر جاری و ساری ہے
۔
زرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

ہم نے سوچا کہ چلو کچھ تو کمال ہم بھی کرتے جائیں چلو ایسے ہی سہی ۔

ہمارے عہد طفلی میں جب چاند پہ پریاں رہتی تھیں اور کوئی بڑھیا وہاں چرخا لیے بیٹھی ہوتی تھی تو وہی چاند کبھی ماموں بن جاتا تھا اور ہمیں تو ہر چاند نے ماموں بنا یا ہے ، ہم نے تو جسے بھی چاند کہا یا چندا کہا اس نے تو ہمیں تارے ہی دکھاۓ وہ تو بھلا ہو کہ تارے زمین پر فلم بن گئی اور ہمارا بھرم رہ گیا ورنہ ہم تو سارے کے سارے زمین پر ہوتے یا پھر زمین کے نیچے ۔
بات ڈر کی ہو رہی تھی اور ان چاند چہروں تک پہنچی جن سے مجھے اب بھی ڈر لگتا ہے
عہد طفلی میں جب رات کو جلدی سونا اک لازمی اور مشکل ترین سوال ہوتا تھا اور ہم ادھر ادھر کی ٹامک ٹوئیاں مارتے تھے تو اس وقت کا خوفناک ترین اور ڈرانے کا ایک بہترین ہتھیار”بلی” جو کے کسی بڑے سے بڑے ٹھاکر ،یا گھبر سنگھ اور ڈان سے کم نہیں ہوتا تھا اس کا نام سنتے ہی ہماری سیٹی گم ہو جاتی تھی اور ہم چاروناچار نیند کی وادی میں دھکیل دیے جاتے تھے اور نندیا پور کی پریوں سے اٹھکیلیاں کرتے اگر اس مٹر گشت کے دوران کہیں آنکھ کھل بھی جاتی تو دبکے بستر پر لیٹے رہتے کہ کہیں وہ “بلی” گھبر سنگھ ہمیں پکڑ ہی نہ لے جائے ۔ پھر وقت گزرتا گیا ، بلی کی حقیقت تو ختم ہو گئی مگر ڈر اور خوف نئے ڈھنگ اور نت نئے معانی اور مطالب کے گہرے اور پکے نقوش ہمارے کچے ذہن ہر چھوڑ گئے ۔ “سو جاؤ ورنہ بلی آجاۓ گی” اور اب اے سی لگا کر سو نہ جانا ورنہ بل آ جائے گا شاید اسی خوف کا اک حصہ ہے جسے حاکم شہر نے با طور احسن پروان چڑھایا اور کبھی بلی اور اب بجلی کا بل دونوں میرے لیے اک ڈراؤنا خواب بن چکے۔ میرے جیسے مڈل کلاسیوں کے ڈر چھوٹی چھوٹی چیزوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور خواب بڑے بڑے خیالات کے مرہون منت ہوتے ہیں

ایک دن جب امی جان کھانے کے چھوٹے چھوٹے نوالے ہمارے منہ میں ڈال رہی تھیں اور بڑی بڑی باتیں ہمیں بہت آسان طریقے سے سمجھا رہی تھیں تو میں نے اپنے ڈر کا اظہار ان سے کیا وہ ڈر جو اب بلی سے اپنے درجات بلند کرتا کرتا اندھیرے سے ڈر میں منتقل ہو گیا تھا ، میری امی جان ایک بہت ہی صابر ،شاکر اور بہادر خاتون تھیں ۔( اللہ ان کے جنت میں درجات بلند فرمائے۔ آمین) کہنے لگیں اوے، میرا بیٹا ہو کے بھی اندھیرے سے ڈرتا ہے ۔ اٹھ تجھے بسم اللہ سکھاتی ہوں ان دنوں میرا سر شاید ان کے گھٹنوں سے بھی نیچے ہوتا تھا ، ویسے آپ کا قد کتنا بھی بڑا ہو جائے آپ کا سر آپ کے والدین کے ٹخنوں سے اوپر نہیں ہونا چاہئے ۔
امی جان اٹھیں اور میں آنکھیں موندے اپنا سر ان سے جوڑے ایک اندھیرے کمرے میں ان کے پیچھے پیچھے چلتا گیا ۔ اور اگر کبھی آنکھ کھولتا تو نظریں ان کے پاؤں کا طواف کر کے واپس آ جاتیں ۔ انہوں نے اندھیرے کمرے میں مجھے اپنے پیچھے پیچھے رکھا اور بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ، پڑھاتی رہیں مجھے بسم اللہ کے معنی اسی دن سمجھ آ گئے تھے اور مجھے بلی کی آواز اور اندھیرے کے طلسمات سے کچھ یوں نکالا
کہ دیکھ ببلو (میرا نک نیم) میں تو ہر وقت تیرے ساتھ نہیں ہوسکتی تو میری جگہ اللہ کو ساتھ رکھا کر۔ ۔ جب کبھی تم اس قسم کی ڈراور خوف میں ہو تو اللہ کو آگے کر کے اسکے پیچھے پیچھے آسی طرح چلتے رہنا جیسے میرے پیچھے چل رہا ہے کوئی بھی کام ہو بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا اللہ کو آگے کرنا اور اس سے منت کرتے رہنا کہ مجھ سے نہیں ہوتا آپ کروا دیں ، مجھے ڈر لگتا ہے آپ میرے ساتھ چلیں اللہ کے بغیر ہم کوئی میدان نہیں جیت سکتے، اور اگر تو اللہ کو ساتھ لے کر چلے گا تو پھر ڈر تو کیا ڈر کا باپ بھی تجھ سے ڈرنے لگے گا بس یہ درخواست کرتے رہنا میں کمزور اور عاجز ہوں میری اتنی ہمت کہاں کہ ڈر سے لڑ سکوں، یا اللہ اگر آپ میرے ساتھ ہیں تو پھر میں زمانے کے ہر خوف ھر خوف کی علامت سےنہ صرف لڑ سکتا ہوں بلکہ جیت بھی سکتا ہوں ۔ میں نے اس دن دنیاوی طور پر نا خواندہ خاتون سے وہ حکمت پائی جو میں کہیں بھی نہیں سیکھ سکا جو شاید اس وقت تو میری سمجھ میں کم آئی مگر آہستہ آہستہ جب گرہیں کھلنا شروع ہوئیں تو اللہ کو اپنے ساتھ پانے کے احساس نے میرے بہت سارے خوف ختم کر دیئے

خدا ایسے احساس کا نام ہے کہ
رہے سامنے اور دکھائی نہ دے

مگر جب بھی میں اس اصول کو جانے یا انجانے میں بھول جاتا ہوں اور امی جان کی پڑھائی ہوئی اس بسم اللہ کو آگے پیچھے کرتا ہوں توخوف مجھے اپنی گرفت میں لے لیتا ہے اور جب اللہ کو آگے رکھ کر پیچھے پیچھے چلتا ہوں تو امن و سکون کی سکینہ اترتی محسوس ہوتی ہے
الَّذِیْۤ اَطْعَمَهُمْ مِّنْ جُوْعٍ ۙ۬— وَّاٰمَنَهُمْ مِّنْ خَوْفٍ ۟۠
جس نے انہیں بھوک میں کھانا دیا اور ڈر (اور خوف) میں امن (وامان) دیا۔
یا اللہ ہم اپنے خوف کے بت توڑنا چاہتے ہیں ان بتوں نے ہمیں توڑ کے رکھ دیا ہے ، ہم خوف میں اتنا دھنس چکے ہیں کہ ہم اب اپنے آپ سے بھی ڈرتے ہیں ۔
یا اللہ ، مجھے تو آپ کا تعارف بھی آپ سے ڈرنے کے ساتھ کروایا گیا تھا غلط ہو گیا تو اللہ مارے گا، یوں کسی نے نہیں سمجھایا کہ غلطی ہو گئی تو اللہ ناراض ہو جائیں گے اور کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اسکی سزا دیں یہ کسی نے نہیں سمجھایا کہ غلطی تو میری سرشت میں ہے اگر غلطی پہ نادم ہو جاوں تو وہ اللہ بہت زیادہ پیار کرنے والاہے ، اور معاف کر دے گا۔ ، حالانکہ آپ کی ناراضگی سے ڈرنا چاہیے،مگر یہ بھی تو ھے کہ آپ تو محبت ہی محبت ہو، پیار ہی پیار ہو ، اس قدر شفیق ،مہربان ،رحیم وکریم سے ڈرنے سے زیادہ تو اس سے پیار کرنا چاہیے ، اس کی حکم عدولی سے بچنا چاہیے ، کوئی ایسی بات نہ سر زد ہو جائے جس سے سوھنا ناراض ہو جائے ، مجھے آپ سے ڈرایا گیا ۔ میرے معاشرے میں وہ کتاب جس میں آپ نے وہ تمام پاس ورڈز اور اصول کھول کھول کر بیان کیۓ ہیں اس کی بغیر سمجھے بنا غور و فکر تلاوت اور شبینے کی محفلوں پہ زیادہ زور ڈالا گیا۔ آپکے بہت ہی لاڈلے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معاف کرنے کی سنت کہ آپ تو اپنے بدترین دشمنوں تک کو معاف کر دیتے تھے اور ہم اس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی ان کے ماننے والے اپنے کلمہ گو بہن،بھائیوں کو معاف نہیں کرتے اور معمولی معمولی دنیاوی فائدے حاصل کرنے کے لئے بہت بڑے اخروی نقصانات کو کوئی بڑی بات ہی نہیں سمجھتے ۔
یا اللہ آپ نے تو ارشاد فرما دیا کہ
الھاکم التکاثر حتیٰ زرتم المقابر
اور میں نے اس کا اثر ہی نہیں لیا
اللہ کریم آپ کے نبی نے
تو فرمایا تھا کہ ملاوٹ کرنے والا ہم میں سے نہیں، مگر میرے اللہ ستم تو یہ ہے کہ ملاوٹ کرنے والے بہت سے ہم میں سے ہی ہیں۔ یا اللہ ہم تو بہنوں کے گھر کا پانی پینا حرام اور جائیداد میں ان کا حصہ کھانا حلال سمجھتے ہیں ، ہمیں آپکی اس حکم عدولی سے کون ڈراے گا، ہم صرف سود اور حرام اس وقت دیکھتے ہیں جب ہمیں پیسے ادا کرنے ہوتے ہیں پیسے سمیٹے وقت اللہ نجانے کہاں چلا جاتا ہے ، یا اللہ ہمیں لیں دین سمیت اپنے ہر معاملے میں آپ کو اپنے ساتھ رکھنے اور اللہ کے احکامات ماننے والا بنا دے ، یا اللہ ہم آپ کو تو مانتے ہیں مگر آپکی نہیں مانتے ، یا اللہ ہم کتنے عجیب ہیں کہ دنیا سے چھپا چھپا کر اور تجھے دکھا دکھا کر گناہ کرتے ہیں اور تیری رحمت ھے کہ تو ہمیں پھر بھی کچھ نہیں کہتا کہ شاید ھم نادم ہو جائیں اور تیری طرف پلٹ آئیں شاید وہ ڈیل جو میرے اور آپ کے درمیان ہوئی تھی اور آپ نے اس کا مسودہ اپنے آخری نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے ہم تک بھیجا تا کہ سند رہے اسے سمجھ لیں جسکی ہم نے عبارت کو ثواب سمجھ کر پڑھا آپ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا سمجھا رہے ہیں یہ اہم بات پیچھے ھی رہ گئ اور اس کو محض پڑھنے کے فضائل زیادہ بیان کئے گئے اور اس کے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کے مقام کو کم اجا گر کیا گیا
یا اللہ ، جو کتاب خالصتاً آپ نے میرے لیے اتاری،جس کو سمجھ سمجھ کر پڑھنا اور عمل کرنا چاہیے ، اور یہی اس کا مقصود تھا اس کو زبانی یاد کرنے کے فضائل زیادہ بیان کئے گئے ۔ اس کو یاد کرنے کے بہت درجات ہیں مگر اس کو سمجھنے اور عمل کرنے کے درجات شاید بہت زیادہ ہیں ۔میرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کہ کھانے کے برتن کو انگلیوں سے صاف کرو، اسمیں بہت شفاء ہے یہ بات زیادہ توجہ کا مرکز بن گئی جب کہ کم کھانے کی سنت کا بیان بہت کم ھوا جب کہ اسی نبی نے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنا کھانا دوسروں کو دیا ھمارے لئے کھانا زیادہ اہمیت پکڑ گیا اور کھلانا کم درجے کی کام رھا ، تقسیم کرنے کے عمل ایثار اور قربانی کو کم پروان چڑھایا گیا ۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود کم کھایا اور ضرورت مندوں اور حاجت مندوں کو زیادہ کھلایا، مجھے تو وہ شخص اس سنت پر عمل کرتا زیادہ دکھائی دیا جس کے پاس دو جوتوں کے جوڑے تھے اور وہ اس سوچ میں غرق تھا کہ اللہ نے مجھے دو جوڑے کیوں دیے ہیں وہ اس نتیجے پر پہنچا کہ یقیناً دنیا میں کوئی شخص ایسا ہے جس کے پاس جوتے نہیں ہیں اور یہ جوتے اسے ڈھونڈ کر مجھے اس تک پہنچانے ہیں ورنہ
ڈرو اس دن سے
جب تخت گرائے جائیں گے
جب تاج اچھالے جائیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوحِ ازل میں لکھا ہے
جب ظلم و ستم کے کوہ گراں
روئی کی طرح اُڑ جائیں گے
………………………………
یہ دھرتی دھڑدھڑدھڑکے گی
اور اہلِ حکم کے سر اوپر
جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
جب ارضِ خدا کے کعبے سے
سب بُت اُٹھوائے جائیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب تاج اچھالے جائیں گے
سب تخت گرائے جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
جو غائب بھی ہے حاضر بھی
جو ناظر بھی ہے منظر بھی
اٹھّے گا انا الحق کا نعرہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور اس دن ایک ایک بات کا حساب ہوگا
اس دن سارے دنوں کا حساب ہوگا
کیونکہ
وہ حساب کے دن کا مالک ہے اور اس دن سب کو ان کے اعمال کی جزا وسزا دی جائے گی اور اس کی ناراضگی کا ڈر جو زندگیوں میں رکھا گیا ھوگا سب سے بڑا اطمینان بن جاۓ گا اوران لوگوں کو پکار پکار کر ان کا اجر دیا جاے گا جو حق کو حق اور باطل کو باطل کہتے رہے اور اس پر ڈٹے رہے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں