More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز پریذیڈنٹ ون ڈے کپ ------------------------------- پریذیڈنٹ ون ڈے کپ میں واپڈا، کے آر ایل، ایشال ایسوسی ایٹس اور پی ٹی وی کی کامیابی ایشال ایسوسی ایٹس نے اوجی ڈی سی ایل کو 5 وکٹوں سے، واپڈا نے اسٹیٹ بینک کو 11 رنز سے، پی ٹی وی نے غنی گلاس کو 9 وکٹوں سے اور کے آر ایل نے ہائر ایجوکیشن کو 8 وکٹوں سے ہرادیا۔ افتخار احمد اور عمر امین کی کریئر بیسٹ اننگز۔ نصیراللہ خان اور عبدالواحد بنگلزئی کی بھی سنچریاں۔ عمران جونیئر کی 6 اور فیصل اکرم کی 5 وکٹیں۔ ٹکرز ٹی ٹوئنٹی ایمرجنگ ایشیا کپ ۔ محمد حارث اے سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ایمرجنگ ایشیا کپ میں پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے۔ ٹورنامنٹ 18 اکتوبر سے اومان میں کھیلا جائے گا۔ دفاعی چیمپئن پاکستان شاہینز گروپ بی میں انڈیا اے ۔ اومان اور یواے ای کے ساتھ ہے۔ پاکستان شاہینز کا پہلا میچ 19 اکتوبر کو انڈیا اے سے ہوگا۔ شاہینز دوسرا میچ 21 اکتوبر کو اومان اور 23اکتوبر کو یواے ای کے خلاف کھیلے گی۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا رات گئے قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے اپ گریڈیشن پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بیسمنٹ اور سٹیڈیم کے اندر جاری کاموں کا معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے انکلوژرز کے جاری کاموں کا مشاہدہ کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایات دیں قذافی سٹیڈیم اپ گریڈیشن پراجیکٹ کو وقت پر مکمل کر لیا جائے گا۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل سٹیڈیم تیار کرنے کا ٹاسک پورا کریں گے۔ محسن نقوی ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا پی سی بی کے ڈائریکٹر انفراسٹرکچر۔ سینئر جنرل مینجر ۔ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ دئبی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم۔ پاکستان بمقابلہ بھارت پاکستانی فاسٹ باؤلر ڈیانا بیگ کو مزید آرام کا مشورہ ڈیانا بیگ آج بھارت کے خلاف میچ نہیں کھیل سکیں گی ڈاکٹر اور فزیو نے آج ایک بار پھر ڈیانا بیگ کا چیک اپ کیا چیک اپ کے بعد ڈیانا بیگ کو مزید ریسٹ کا مشورہ دیا گیا ڈیانا بیگ سری لنکا کے خلاف پہلے میچ کے پہلے اوور میں پٹھے کے کچھاو کے باعث مزید میچ نہیں کھیل سکی تھیں دئبی ۔ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پاکستانی ویمنز کرکٹ ٹیم آئی سی سی اکیڈمی گراؤنڈ 2 پہنچ گئی کھلاڑی 2 بجے دوپہر سے 5 بجے سہ پہر تک پریکٹس کریں گی پریکٹس سیشن ہیڈ کوچ محمد وسیم کی نگرانی میں منعقد ہو گا اسٹنٹ و فاسٹ باولنگ کوچ جیند خان۔ سپن باولنگ کوچ عبدالرحمن اور فیلڈنگ کوچ حنیف ملک کھلاڑیوں کو پریکٹس کرائیں گے پاکستانی ویمنز ٹیم کا کل 6 اکتوبر کو گروپ اے کا دوسرا میچ روایتی حریف بھارت سے ہو گا پاکستان اور بھارت کا بڑا مقابلہ دئبی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں ہو گا میچ مقامی وقت کے مطابق 2 بجے شروع ہوگا پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی قیادت کپتان فاطمہ ثناء کریں گی ہانگ کانگ ورلڈ سکسز میں فہیم اشرف پاکستان کی قیادت کریں گے۔ لاہور 3 اکتوبر۔ فہیم اشرف ہانگ کانگ ورلڈ سکسز میں سات رکنی پاکستانی اسکواڈ کی قیادت کریں گے جو یکم سے تین نومبر تک ہانگ کانگ کے کولون کرکٹ کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ میں آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ پاکستان نے 1993 میں ٹورنامنٹ کے آغاز سے لے کر اب تک یہ ٹورنامنٹ چار مرتبہ جیتا ہےجبکہ وہ پانچ بار ایونٹ کا رنر اپ رہا ہے جس میں 2017 میں منعقدہ آخری ایڈیشن کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا بھی شامل ہے۔ پاکستان اسکواڈ میں فہیم اشرف ( کپتان ) عامر یامین، آصف علی، دانش عزیز، حسین طلعت، محمد اخلاق (وکٹ کیپر) اور شہاب خان شامل ہیں۔ سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین سلیم یوسف ٹیم کے منیجر ہونگے انتظار کی گھڑیاں ختم دئبی.آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا میدان لگ گیا پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کا آج شام سری لنکا کے ساتھ جوڑ پڑے گا شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور سری لنکا کا میچ مقامی وقت کے مطابق 6 بجے شروع ہوگا پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی قیادت ورلڈ کپ کی سب سے کم عمر کپتان فاطمہ ثناء کریں گی دئبی۔ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کا شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں پریکٹس سیشن ہیڈ کوچ محمد وسیم کی نگرانی میں کھلاڑیوں نے شدید گرمی میں 3 گھنٹے پریکٹس کی اسٹنٹ و فاسٹ باولنگ کوچ جیند خان۔ سپن باولنگ کوچ عبدالرحمن۔ فیلڈنگ کوچ حنیف ملک پلیئرز نے پریکٹس کرائی پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کل آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا پہلا میچ شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف کھیلے گی ٹکرز ۔ بابراعظم کا استعفی --------------- لاہور۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابراعظم کا استعفی منظور کرلیا۔ بابراعظم کا فیصلہ بیٹنگ پر مکمل توجہ دینے کی ان کی خواہش ظاہر کرتا ہے۔ پی سی بی۔ سلیکشن کمیٹی مستقبل کی وائٹ بال حکمت عملی تیار کرنے کا عمل شروع کرے گی جس میں نئے کپتان کی سفارش بھی شامل ہے۔ پی سی بی پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے بھی بابراعظم کو سپورٹ کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرے گا۔ بابراعظم کے پاس پاکستان کرکٹ کو دینے کے لیے اب بھی بہت کچھ موجود ہے۔ پی سی بی ہمیشہ اپنا بہترین پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ بابراعظم بیٹنگ پر توجہ دے کر زیادہ مؤثر کردار ادا کرسکوں گا۔ بابراعظم دئبی۔آئی سی سی ویمن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ.. آئی سی سی اکیڈمی اوول 2 گراؤنڈ۔ دوسرا وارم اپ میچ۔ پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش بنگلہ دیش نے پاکستان کو 23 رنز سے ہرا دیا پاکستان کی ٹیم4 ۔18اوورز میں 117 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی بنگلہ دیش نے مقررہ 20اوورز میں 7 وکٹوں کےنقصان پر 140 رنز بنائے پاکستانی بیٹرز اومیمہ سہیل نے 33 رنز ۔ کپتان فاطمہ ثناء اور گل فیروزہ نے 17۔ 17 رنز بنائے پاکستانی سپنر باؤلر سعدیہ اقبال نے 4 اوورز میں 19 رنز دے کر 2 بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ندا ڈار نے 3 اوورز میں 15 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا

کیا نا شکری ہماری بے سکونی کی وجہ ہے؟ حل کیا ہے

کیا نا شکری ہماری بے سکونی کی وجہ ہے؟ حل کیا ہے
ولائیت حسین اعوان سپین
ولائیت حسین اعوان سپین

اس دور میں آپ اکثرئیت کو یہ کہتے سنتے ہوں گے کہ اس آمدنی میں میرا گزارہ نہیں ہو رہا۔وہ آمدنی بیس ہزار ماہانہ ہو یا 2 لاکھ ماہانہ ہو۔
کسان فصل کی پیداوار آمدن سے مطمئن نہیں۔نوکری کرنے والے دفتری حالات تنخواہ ساتھیوں کے روئیے باس کے سلوک سے شاکی ہے۔
کاروبار کرنے والے کم بچت زیادہ اخراجات حکومتی مسائل اور ورکرز کی بے ایمانی بے وفائی کا رونا رو رہے ہیں۔
بیماریوں کی بہتات ہے۔لوگ سالوں علاج دوائیوں سے تندرست نہیں ہو پاتے۔مہنگے سکولوں میں لاکھوں فیسیں دینے والے اپنے بچوں کی پڑھائی سے مطمئن نہیں۔
اور حکومت عوام کے خلاف گلے شکووں کا دفتر کھولے بیٹھی ہے۔
تین چار دہائیاں پہلے کی ذندگی اور آج کی زندگی میں بہت فرق ہے۔آج ہر شخص بے شمار ان آسائیشوں سے مستفید ہو رہا ہے جسکا پہلے خواب خیال ہی تھا۔کھانا پینا رہنا پہننا ذرائع آمدو رفت و توانائی سب کچھ ہر شخص کا پہلے سے کسی نہ کسی طور بہتر ہے۔
اس کے باوجود ایک عجیب بے چینی ہے۔
پرانے دور کے لوگ اس کو بے برکتی کا نام دیتے ہیں۔۔
پرانے دور میں لوگوں کے پاس بجلی گیس گاڑی بائیک نرم بستر پکے گھر موبائل لیپ ٹاپ ٹریکٹر ٹیوب ویل نہیں تھے لیکن وہ مطمئن اور خوشحال زندگی گزارتے تھے۔وہ اپنی زندگی کے ہر لمحہ سے پرلطف ہوتے تھے۔وہ بے فکری اور شان کی زندگی گزارتے تھے اور جب مرتے تھے تو ان کے چہروں پر اطمینان اور سکون کی وہ مسکراہٹ ہوتی تھی جو کسی مقصد کی تکمیل کے بعد انسان کے چہرے پر خودبخود آ جاتی ہے۔آج کی نوجوان نسل تو شائد ان باتوں سے بےخبر ہو لیکن60 ۔۔70 کی دہائی میں پیدا ہونے والوں نے بھی آج کی پریشانیوں بھری اور بے چینی کی زندگی کو دیکھ کر کبھی اس پر غور کیا کہ ایسا کیوں تھا؟؟؟؟
ان لوگوں میں حرص نہیں تھا۔وہ جھوٹے دھوکے باز اور خود غرض نہیں تھے۔وہ پڑوسی کو حقیقی ماں جایہ سمجھتے تھے۔وہ بہن بھائیوں برادری دوستوں کے دکھوں اور خوشیوں میں بغیر کسی دنیاوی لالچ یا خودنمائی کے، مخلص ہو کر شریک ہوتےاور دوسرے کی خوشی غم کو اپنا حقیقی غم سمجھتے تھے۔کسی کے گھر میں مہمان آ جانے کی صورت میں وہ اپنے گھر سے اس کی تواضع کرنا فرض سمجھتے۔وہ برتنے کہ چیزوں میں بخل نہیں کرتے تھے۔
وہ اپنے ہاتھ سے کام کرنا عار نہیں سمجھتے تھے۔
وہ اپنی ذمینوں پر بیلوں سے ہل چلا کرضرورت پڑنے پر دوسرے کی زمین بھی تیار کر دیتے تھے۔وہ بینک تجوریاں بھرنے کے بجائے اپنی کمائی میں سے اپنے غریب رشتہ داروں اور دوستوں کی مدد فرض سمجھتے۔وہ ذائد رقم سے پلاٹ کوٹھی نئی کاریں خریدنے کے بجائے کسی ضرورت مند جاننے والے کو قرض دے دیتے۔
وہ 2 گز زمین کے لیئے تھانوں عدالتوں وکیلوں کی خدمات نہیں لیتے تھے۔وہ خالص چیزیں بیچتے کم منافع کماتے اور پورا تولتے۔وہ ساری رات سوتے اور سورج نکلنے سے پہلے جاگ کر سارا دن سورج غروب ہونے تک اپنے کام کرتے۔وہ فون پر خیرئیت پوچھ کر سالوں ملاقات سے اجتناب کے بجائے روزانہ یا ہفتے مہینے بعد پہروں بیٹھ کر ایک دوسرے کے حال احوال پوچھتے اور دکھ سکھ ایک دوسرے کو بتا کر تازہ دم ہو جاتے۔
وہ بڑوں کے فیصلوں کے سامنے سر تسلیم خم کرتے اور چھوٹوں پر دست شفقت رکھتے۔
وہ پرائی عورتوں کو اپنی ماں بہن بیٹی سمجھتے اور انکی عزت کی حفاظت اپنی جان سے بڑھ کر کرتے۔
وہ نمود و نمائش سے ہزاروں میل دور ہوتے اور کسی اپنے سے زیادہ خوشحال سے اپنا موازنہ نہ کرتے۔
وہ رات ہر کمرے میں مقید ہو کر الگ ٹی وی چلا کر اپنے من پسند پروگرام دیکھنے کے بجائےچوپالوں بیٹھکوں ڈیروں پر ایک ٹی وی لگاتے اور پورا محلہ یا گاوں ایک جگہ بیٹھ کر گپ شپ لگاتے ٹی وی فلمیں دیکھتے
وہ کھانا ڈائنگ ٹیبل قیمتی برتنوں میں کھانے کے بجائے چارپائیوں اور چٹائیوں پر اکٹھے بیٹھ کر مٹی کے ایک سادہ برتن میں اکٹھے کھاتے لیکن اس کھانے میں جراثیم لگنے کے ڈر اور دوسروں کی پلیٹوں پر نظر رکھنے سے ذیادہ اتفاق عاجزی کی مٹھاس ہوتی۔
وہ شاکر لوگ تھے قناعت پسند اور توکل کرنے والے سچے اور کَھرے لوگ تھے۔
کیا ہم یہ سب پڑھ کر آج کی بے برکتی بے سکونی کی وجہ کو پا سکیں گے؟؟؟؟

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں