More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔

طاقت کا نشہ سرفراز کو لے ڈوبا

طاقت کا نشہ  سرفراز کو  لے ڈوبا
آفتاب تابی
آفتاب تابی

حالیہ کچھ سالوں میں پاکستان کی تاریخ میں جمعہ کے دن کو بہت اہمیت حاصل رہی ہے کیوں کہ کسی بھی اہم فیصلے کا اعلان جمعہ کے روز ہی کیا جاتا تھا مگر کافی عرصے سے یہ جمعہ کے روز بھی خاموشی سے گزر رہے تھے اور پاکستانی عوام ہر جمعہ کے روز کسی نئی خبر کے انتظار میں ہوتے ہیں لہذا یہ گزرنے والا جمعہ بھی پاکستانیوں اور بالخصوص شائقین کرکٹ کے لیے بڑی خبر لے کر آیا اور خبر تھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان( سابقہ ) سرفراز احمد کے متعلق جن کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے تینوں طرز کی کرکٹ کی کپتانی سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ ٹیم سے بھی باہر نکال دیا
اور اظہر علی کو ٹیسٹ جب کہ بابر اعظم کو ٹی20 کا کپتان بنایاگیا ہے
سرفراز احمد کی کپتانی سے برطرفی کی خبر سن کر اچانک دل سے نکلا ” بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ” اگر سرفراز احمد ولڈکپ کے بعد خود کپتانی سے دستبردار ہو جاتے یا کچھ عرصے کے لیے آرام کرتے تو شاید ان کو یہ دن نا دیکھنا پڑتا اور وہ اپنی باقی ماندہ کرکٹ عزت سے کھیل پاتے اگر دیکھا جائے تو سرفراز احمد کی تینوں طرز کی کپتانی سے برطرفی اور خاص کر ٹی 20 کی کپتانی سے برطرفی کی خبر کچھ شائقین کرکٹ کے لیے کافی حیران کن ہو سکتی ہے کیونکہ کل تک سرفراز احمد چئرمین پی سی بی کی آنکھوں کا تارا سمجھے جا رہے تھے اور ہر جگہ سرفراز احمد کی بھرپور حمایت کرتے اور انہیں اپنا کپتان قرار دیتے تھے مگر بیشتر اس حقیقت سے آگاہ تھے کہ سری لنکا کی بظاہر کمزور ٹیم کے خلاف تین صفر سے ہارنے کے بعد سرفراز احمد کے لیے اپنی کپتانی بچانا بہت مشکل ہے اور ویسا ہی ہوا کل تک پی سی بی کی آنکھوں کا تارا سمجھے جانے والے پی سی بی کی آنکھوں میں ایسے کھٹکے کہ ان کو دودھ میں سے بال کی طرح ٹیم سے باہر نکال دیا گیا وقت بھی ویسے بہت ظالم چیز ہے جو ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو شکست دی تو تب تک سرفراز احمد کھبی یہ سوچا بھی نا ہو گا کہ وقت ایسے پلٹا کھائے گا اور ان کو اس طرح رسوا ہوکر پاکستان کی کرکٹ ٹیم سے نکلنا پڑے گا
سرفراز احمد کی برطرفی کے بعد ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے جس میں کچھ لوگ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو ناانصافی قرار دیے رہے ہیں ان کے نزدیک یہ صرف اور صرف ایک صوبے کے کھلاڑیوں کو نوازنے کے لیے ایسا کیا گیا پاکستان کے وہ صحافی حضرات جو کل تک سرفراز احمد کی کپتانی سے بالکل خوش نظر نہیں آتے تھے انہوں نے بابر اعظم اور اظہر علی کے کپتان بننے پر ایسا ردعمل ظاہر کیا ہے جو کم از کم مجھ جیسا کرکٹ کا کم علم رکھنے والا شخص بھی نہیں کرتا بہت سے فینز نے سرفراز احمد کی برطرفی کے خلاف احتجاج بھی کیا مگر شاید وہ یہ بھول گئے کہ ولڈکپ کے اختتام پر مکی آرتھر، اظہر محمود اور انضمام الحق کو بھی گھر جانا پڑا تھا مگر اس وقت کسی نے احتجاج نہیں کیا اور ویسے بھی پاکستان کی کپتانی ایک ایسی چیز ہے جس کو کوئی آسانی سے نہیں چھوڑتا
اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگوں کے نزدیک یہ فیصلہ بالکل درست ہے اگر ہم بحیثیت کپتان سرفراز احمد کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے سرفراز احمد کی کپتانی میں 13 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے 4 جیتے 8 ہارے سرفراز احمد نے 25.81 کی اوسط سے 568 رنز بنائے اگر ون ڈے میچوں کی بات کی جائے تو سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے 50 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا جس میں سے 28 میں اسے کامیابی( چیمپئنز ٹرافی کا فائنل جیتنا سب سے بڑی کامیابی تھی ) جبکہ 20 مقابلوں میں اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا بحیثیت کپتان سرفراز احمد نے 50 ون ڈے میچوں میں 32.16 کی اوسط سے 804 رنز بنائے پھر اگر بات ہو ٹی 20 مقابلوں کی تو سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان نے 37 میچز کھیلے جن میں سے 29 جیتے جب کہ 8 ہارے سرفراز احمد نے 27.42 کی اوسط سے 521 رنز بنائے ۔ کہا جاتا ہے کبھی کے دن بڑے تو کھبی کی راتیں ایک وقت تھا جب سرفراز احمد پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے اور وہ اگر چاہتے تو بہت سی باتوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلوں پر بول سکتے تھے مگر انہوں نے ایسا کھبی نہیں کیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہر فیصلے میں ہاں میں ہاں ملاتے رہے چاہے وہ ٹیم سلیکشن ہو یا پھر کچھ اور۔۔۔سرفراز احمد نے ہمیشہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہاں میں ہاں ملائی
بظاہر اگر دیکھا جائے تو سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان چیمپئنز ٹرافی جیتا اور ٹی 20 میں پہلے نمبر پر موجود رہا مگر اس میں اگر سرفراز احمد کی ذاتی کارکردگی تو دیکھا جائے تو کوئی تسلی بخش نہیں تھی اور ہر گزرنے میچ کے ساتھ اس میں کمی آتی گئی بیٹنگ کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ جس چیز نے سرفراز احمد کی کپتانی کے جہاز میں آخری سوراخ کیا وہ ان کی فٹنس تھی لگ ایسے لگ رہا تھا کہ سرفراز احمد نے کپتان بنے کے بعد اپنی کارکردگی کے ساتھ ساتھ فٹنس پر بھی توجہ دینا چھوڑ دی جس کی وجہ سے وہ میدان میں تھکے تھکے نظر آتے تھے اور ان کے کرئیر کے ابتدائی دنوں میں جو چستی دکھائی دیتی تھی وہ کہیں کھو سی گئ سرفراز احمد کو ہمیشہ یس باس سمجھا گیا ہے اور انہوں نے کھبی بھی بورڈ کی کسی بات سے اختلاف نہیں کیا جس کا نتیجہ آج انہیں بھگتنا پڑھ رہا ہے
اب اگر ہم تصویر کا دوسرا رخ دیکھیں تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ کے سیاہ و سفید کا مالک تو بنا دیا مگر اس سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو دن بدن تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سری لنکا کے خلاف جس طرح سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم ہاری اس نے مصباح الحق کی پلاننگ کا پول کھول دیا اور اس بری طرح سے ہارنے پر مصباح الحق کافی نروس نظر آتے ہیں اور ان کی کوشش ہو گئ آسٹریلیا خلاف سیریز میں ساکھ بچائی جائے اور نسبتا کمزور ٹیم بھیج کر یہ تاثر دیا جائے کہ ہم نیا کومبینیشن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر سرفراز احمد کو کارکردگی کی بنیاد پر نکالا گیا ہے ( جو میرے خیال میں درست ہے ) تو پھر کارکردگی کی بنیاد پر اور بھی بہت سے کھلاڑی ہیں جن کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی جس میں مصباح الحق کے چہیتے آصف علی سرفہرست ہیں
اس کے ساتھ ساتھ اگر دیکھا جائے تو ایسے لگتا ہے آج سرفراز احمد نے وہی کاٹا ہے جو بویا تھا جس طرح سے سرفراز احمد نے کپتان بننے کے بعد اپنا رویہ تبدیل کیا تھا اور ایک ایک کر کے سارے سنیئر کھلاڑیوں کو سائیڈ لائن کیا تھا آج خود بھی اس چیز کا شکار ہو گئے ہیں پاکستان کی کرکٹ کا ہمیشہ سے یہ شیوا رہا ہے کہ یہ ایک وقت میں انسان کو ہیرو بنا دیتی ہے اور دوسرے وقت میں زیرو سرفراز احمد شاید ہیرو بننے کے بعد یہ بھول گئے تھے کہ اگر انسان خود محنت کرنا چھوڑ دے اور دوسروں کی محنت پر ہیرو بنے تو وہ زیادہ عرصہ کامیاب نہیں ہو سکتا سرفراز احمد کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا سرفراز احمد نے کپتان بننے کے بعد دوسرے لڑکوں سے پرفارمنس تو لی مگر خود اپنی پرفارمنس دینا بھول گئے اور پھر وہی ہوا جو پاکستان کرکٹ میں آج تک ہوتا آیا ہے جب تک آپ کپتان ہیں ٹیم میں ہیں دوسری صورت میں کپتانی کے ساتھ ساتھ ٹیم میں جگہ سے بھی ہاتھ دھونے پڑتے ہیں میرے خیال میں سرفراز احمد کی برطرفی میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے زیادہ سرفراز احمد کا اپنا ہاتھ ہے جب کوئی اپنے آپ کو سب سے بہتر سمجھا شروع کر دے تو اللہ کی ذات بھی اس سے منہ پھر لیتی ہے اور کچھ ایسا ہی سرفراز کے ساتھ ہوا جو شہرت کے نشے میں اپنی کارکردگی بھی بھول گئے
اللہ تعالی ہم سب لیے آسانیاں پیدا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں