More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
محسن سپیڈ کوئٹہ میں کوئٹہ۔بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگیں گی۔ میچ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا 3 ماہ میں بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دورہ سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں بگٹی سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا۔ محسن نقوی بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔ محسن نقوی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے ایونٹس پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی کے زیر اہتمام اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی زیر نگرانی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے کڈز ڈے مقابلے پنجاب یونیورسٹی گراونڈ پر منعقد ہوئے صدر اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) وجاہت ساہی تقریب کے مہمان خصوصی تھے سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ شاہ جہاں، ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی زبیر بٹ کی تقریب میں شرکت پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر سلمان بٹ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی محمدنبیل تقریب میں موجود ایسوسی ایٹ سیکرٹری اصغر گل، طلحہ افتخار، ڈاکٹر ریحان یوسف، رفیق احمد موقع پر موجود تھے کوچز شفاقت علی بلا،رانا عرفان اور دیگر بھی موجود تھے کڈز ڈے کے موقع پر شاٹ پٹ ،پول والٹ، رننگ اور دیگر ایونٹس میں بچوں نے حصہ لیا صدر اتھلیٹکس فیڈریشن بریگیڈیئر(ر) وجاہت ساہی نے اتھلیٹ بچوں میں انعامات تقسیم کئے قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔

سلیکشن کمیٹی، صلاح مشورے سے عاری

سلیکشن کمیٹی، صلاح مشورے سے عاری
آفتاب تابی
آفتاب تابی

کھیل کوئی بھی ہو کھلاڑیوں کی سلیکشن سب سے مشکل اور کٹھن کام ہوتا ہے اور اگر یہ کام پاکستان جیسے ملک جہاں میرٹ کی بجائے کوٹہ سسٹم کے ساتھ ساتھ مختلف لابیاں بھی سرگرم ہوں تو یہ مرحلہ مزید مشکل ہوجاتا ہے ۔کرکٹ پاکستان کا مقبول ترین کھیل ہے اس لئے یہ خبروں میں بھی زیادہ رہتاہے۔پاکستان کر کٹ میں شائقین کی سب سے زیادہ توجہ قومی سلیکشن کمیٹی پر مرکوز ہوتی ہے ۔پاکستان کر کٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے کوئی بھی فیصلہ کیا جائے اس کی اپنی ایک اہمیت ہوتی ہے ۔اس برس ورلڈ ٹی ٹونٹی میں قومی کر کٹ ٹیم کی بد ترین کارکردگی کے بعدپی سی بی نے قومی سلیکشن کمیٹی میں تبدیلیاں کرتے ہوئے انضمام الحق کی سربراہی میں چار رکنی قومی سلیکشن کمیٹی تشکیل دی اور اس کمیٹی کا پہلا امتحان دورہ انگلینڈ تھا جہاں گرین شرٹس نے ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کار کردگی دکھائی مگر ون ڈے سیریزمیں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم نے تینوں فارمیٹس میں کامیابی حاصل کی ۔
موجودہ قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالا تو اپنی پہلی پریس کانفرنس میں ا نہوں نے اعلان کیا کہ وہ میرٹ اور ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔لیکن اگر پاکستان کر کٹ ٹیم کی سلیکشن پر نظر دوڑائی جائے تو یہاں اب تک ہمیں اس طرح میرت دکھائی نہیں دیا خاص طور پر باولرز کے انتخاب میں ہمیں تسلسل دکھائی نہیں دے رہا۔متحدہ عرب امارات کی وکٹوں پر ٹی ٹونٹی ،ون ڈے اور ٹیسٹ کر کٹ میں پانچ فاسٹ باولر شامل کر نا سمجھ سے بالاتر ہے اور اور یہ سب کچھ صرف اور صرف لابنگ اور کوٹہ سسٹم کی مرہون منت ہے ۔قومی سلیکشن کمیٹی میں میرٹ سے زیادہ لابی اور کوٹہ سسٹم کی اس سے بڑی مثال کیا ہو گی کہ متحدہ عرب امارات میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے قومی سکواڈ میں پانچ فاسٹ باولر ز شامل کر لئے گئے اب کوئی انضمام الحق سے یہ پوچھے کہ بھائی سیریز کے تینوں میچز شارجہ اور ابوظہبی میں کھیلے جانا ہیں چلیں موصوف نے ابوظہبی میں کر کٹ نہی کھیلی مگر شارجہ کے میدان سے تو یہ اچھی طرح واقف ہیں یہاں پانچ فاسٹ باولرز شامل کر کے ہماری سلیکشن کمیٹی کیا تجربہ کرنا چاہتی ہے ۔حالانکہ دنیا بھر کی ٹیمیں جب بھی متحدہ عرب امارات میں کھیلنے آتی ہیں تو ان کی کوشش ہو تی ہے کہ اضافی سپنرز کو ٹیم کا حصہ بنایا جائے مگر ہماری سلیکشن کمیٹی نے الٹے فیصلے کر نے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے پانچ فاسٹ با ولر ٹیم میں شامل کر دئیے ہیں۔سب سے بڑھ اگر ان پانچوں فاسٹ باولرز کی حالیہ کار کردگی کا جائزہ لیا جائے تو وہاب ریاض حالیہ انگلش سیریز میں ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز دینے کا قومی ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں تو محمد عامر بھی اب تک کوئی بہت بڑی کار کردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔قومی ٹیم کے ایک سابق کپتان کی ٹیلی فون کال کے بعد پہلے دورہ انگلینڈ کے لئے ٹیسٹ سکواڈ اور پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز کے لئے قومی ٹیم میں شامل ہونے والے سہیل خان ورلڈ کپ 2015 کے بعد فٹنس مسائل کے بعد مسلسل کر کٹ سے دوررہے ،سہیل خان نے اس دوران ڈومیسٹک سطح پر بھی کوئی خاص کر کٹ نہیں کھیلی اور پھر اچانک ان کو دورہ انگلینڈ کے لئے قومی ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کر لیا گیا اور اب ان کوبلے بازوں کے لئے ساز گار وکٹوں پرقومی ون ڈے سکواڈ میں شامل کیا گیا ،کچھ ایسی ہی صورت حال راحت علی کے معاملے میں بھی ہے ٹیسٹ کر کٹ میں راحت کی عمدہ کار کردگی سیکوئی انکار نہیں مگر ان کی ون ڈے ٹیم میں شمولیت پر حیرانگی ضرور ہے۔خاص طور پر محمد عامر کو سپاٹ فکسنگ کیس کے بعد تسلسل سے ہر فارمیٹ کے لئے منتخب کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں جس باولر کے ساتھ سب سے زیادہ نا انصافی ہو ئی وہ عمران خان ہیں ۔اس نوجوان فاسٹ باولر نے پاکستان کے مشکل ترین دور میں بہترین کار کردگی سے پاکستان کر کٹ ٹیم کے مشکل وقت میں عمران خان نے متحدہ عرب امارات کی باولنگ کے لئے مشکل کنڈیشنز میں بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کی فتوحات میں نمایاں کردار ادا کیا مگر جب انگلینڈ جہاں باولرز کے لئے کنڈیشنز انتہائی مدد گار ہوتی ہیں وہاں پر عمران خان کو باہر بٹھا کر ان کی جگہ محمد عامر اور سہیل خان کو ٹیسٹ میچز کھلائے گئے جو کہ ایک باصلاحیت باولر کے ساتھ ناانصافی ہے ۔اسی طرح کچھ بات اوپنرز کی ہوجائے ویسٹ انڈیز کے خلاف ریگولر اوپنر کی بجائے اظہر علی سے اننگ کا آغاز کر وایا گیا اور جب ٹیم نیوزی لینڈ جائے گی تو وہاں ہمیں ریگولر اوپنر کی یاد ستائے گی دنیا بھر میںآسان کنڈیشنز میں نئے کھلاڑیوں کو موقع فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ ان کا اعتماد بحال ہو سکے مگر ہمارے ہاں ایسا کچھ دیکھنے میں نہیں آرہا ۔
قومی سلیکشن کمیٹی کے کردار کے حوالے سے سب سے حیران کن ا مر یہ ہے کہ چیف سلیکٹر انضما م الحق اپنی منتخب کردہ ٹیم کی کار کردگی کا جائزہ لینے کے لئے انگلینڈ ٹور کے دوران انگلینڈ گئے تو پھرویسٹ انڈیز کے دوران پوری کی پوری سلیکشن کمیٹی اپنی ہی منتخب کردہ ٹیم کی خامیوں اور خوبیوں کا جائزہ لینے کے لئے متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ،ایک وقت میں جب ملک میں سب سے بڑا ڈومیسٹک کر کٹ ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی جاری ہے پوری کی پوری سلیکشن کمیٹی کا بیرون ملک جانا ان کی ڈومیسٹک کر کٹ میں دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔قومی سلیکشن کمیٹی کے اراکین کھلاڑیوں کی انٹرنیٹ پر کار کردگی دیکھ کر ان کا انتخاب کر نے کی بجائے میدان میں جاکر ان کو مختلف کنڈیشنز میں کھیلتا دیکھ کر ان کی صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں ۔
پاکستان کر کٹ اس وقت ایک مشکل دور سے گذر رہی ہے اور اس مشکل دور سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ پی سی بی حکام اور خاص طور پر قومی سلیکشن کمیٹی میرٹ پر فیصلے کرے مگر موجودہ سلیکشن کمیٹی کی اب تک کی کا ر کردگی سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ ہماری کرکٹ کے کرتا دھرتا لوگوں نے ورلڈ کپ 2015 اور ورلڈ ٹی ٹونٹی 2016 میں ہونے والی شکستوں سے کچھ نہیں سیکھا بلکہ ان لوگوں نے اپنی روش تبدیل کر نے پر بھی غور نہیں کیا۔گرین شرٹس کو ویسٹ انڈیز کے بعد نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے مد مقابل ہو نا ہے اور ان ٹیموں کا مقابلہ کر نے کے لئے ضروری ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی تمام تر لابیوں اور کوٹہ سسٹم کو پس پشت رکھتے ہوئے میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کرے اگر انضمام الحق اوران کی سلیکشن کمیٹی نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو پاکستان کر کٹ کو آنے والے دنوں میں مزید مشکلات کا سامنا کر نا پڑے گا

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں