More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ٹیکرز صوبائی وزیرکھیل وامورنوجوانان پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کا دورہ شاہ کوٹ ننکانہ صاحب صوبائی وزیرکھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر نے شاہ کوٹ سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس جمنازیم کا افتتاح کیا نتھووالا شاہ کوٹ میں ملٹی پرپز سپورٹس سٹیڈیم کا بھی افتتاح کردیا ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے نئے تعمیر ہونیوالے منصوبوں بارے بریفنگ دی پنجاب میں پہلی بار دیہاتوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں، وزیرکھیل پنجاب سپورٹس کی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن سپورٹس کی ترقی ہے،وزیرکھیل پنجاب پنجاب میں گاؤں اور تحصیل کی سطح پر بھی سپورٹس کمپلیکس بنانے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 300سپورٹس سہولیات تعمیر کررہے ہیں،وزیرکھیل پنجاب بہترین کھلاڑیوں کو بیرونی ممالک بھی بھجوائیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ہمارے کھلاڑی انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے،وزیرکھیل پنجاب شاہ کوٹ جمنازیم کی افتتاحی تقریب سے ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے بھی خطاب کیا ڈویژنل سپورٹس آفیسر لاہوررانا ندیم انجم، پی ڈی پی ایم یو قیصر رضا بھی افتتاحی تقریب میں شریک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ننکانہ صاحب اور اے ڈی سی ننکانہ صاحب بھی شریک ٹکرز اعظم خان ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر اعظم خان دائیں گھٹنے اور کالف مسل کی تکلیف میں مبتلا۔ یہ تکلیف بدھ کے روز ٹریننگ سیشن کے دوران ہوئی ۔ پی سی بی کی میڈیکل ٹیم اعظم خان کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ اعظم خان کی نیوزی لینڈ کے خلاف میچوں میں شرکت کا فیصلہ میڈیکل رپورٹس کے نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز ویمنز کے درمیان ون ڈے سیریز کل سے کراچی میں شروع ۔ سیریز کے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی کے لیے یہ سیریز اہم ہے۔ کپتان ندا ڈار۔ پاکستان اسوقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان ایک سخت جان حریف ٹیم ہے اس کے خلاف بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ کپتان ہیلی میتھیوز۔ آسٹریلوی خاتون امپائر کلیر پولوساک سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان ویمنز ٹیم آج آپشنل ٹریننگ سیشن میں حصہ لے رہی ہے۔ آج ٹریننگ میں کپتان ندا ڈار، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، نتالیہ پرویز اور سدرہ نواز حصہ لے رہی ہیں۔ آج ٹریننگ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کی کپتان ٹرافی رونمائی میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز کل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوگا

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔
آفتاب تابی
آفتاب تابی

انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ کے میگا ایونٹ ولڈکپ کا آغاز 30 مئی سے ہو چکا ہے اور اس میگا ایونٹ کے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو باآسانی شکست دے کر اپنا پہلا میچ جیت لیا۔ میگا ایونٹ کے دوسرے میچ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا مقابلہ دو دفعہ میگا ایونٹ جیتنے والی ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم سے تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو اس میچ میں شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گی مگر ایسا نا ہو سکا اور پاکستانی ٹیم نے اپنے ولڈکپ کا آغاز وہیں پر سے کیا جہاں پر انگلینڈ میں 20 سال پہلے ہونے والے 1999 کے ولڈکپ میں چھوڑا تھا
بس فرق صرف اتنا تھا اس بار پاکستان کے مدمقابل آسٹریلیا کی بجائے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم تھی اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اس مقابلے میں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین جب بیٹنگ کے لیے تو ایسا لگ رہا تھا یہ پاکستان کی بجائے کسی کلب کی کرکٹ ٹیم ہے اور صرف 21 اوورز میں ہی تمام کھلاڑی 105 رنز پر آوٹ ہو گئے( جو ولڈکپ میں پاکستان کا دوسرا کم ترین سکور ہے) اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 106 رنز کا حدف باآسانی 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 13 اوورز میں حاصل کر لیا۔جو میچ 100 اوورز میں مکمل ہونا چاہئے تھا وہ تقریبا 35 اوورز میں ہی ختم ہو گیا۔اس ہار کے بعد پریس کانفرنس میں جس انداز سے پاکستانی کپتان نے افسردہ ہونے کا ڈرامہ کیا ( میں اس کو ڈرامہ ہی کہوں گا ) وہ بھی کافی دلچسپ تھا۔ کسی بھی ٹورنامنٹ اور خاص کر ولڈکپ جیسے میگا ایونٹ کا پہلا میچ ہر ٹیم کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اس کے لیے پلینگ الیون اور کومبینیشن کا انتخاب بہت پہلے سے کر لیا جاتا ہے مگر صرف اور صرف پاکستان کی کرکٹ ٹیم ایسی ٹیم ہے جس کے پاس اس طرح کی دور اندیشی کا فقدان پایا جاتا ہے۔ لہذا اس اہم میچ سے پہلے بھی وہ ہی ہوا جو یہ ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کرتے آ رہے ہیں اور کافی حد تک حیران کن ٹیم کا انتخاب کیا گیاجس میں سب سے زیادہ تجربہ کار اور مستند بیٹسمین شعیب ملک اور جارحانہ انداز کے بلے باز آصف علی کو پلینگ الیون میں شامل نا کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ پچھلے کافی عرصے سے پاکستان کی بالنگ کا حصہ رہنے والے شاہین آفریدی کو بھی ابتدائی میچ کا حصہ نا بنایا گیا اور ان کی جگہ کپتان کے لاڈلے حارث سہیل اور چیف سلیکٹر کے پسندیدہ وہاب ریاض( جو بقول کوچ اور کپتان نے پچھلے دو سال سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کسی پلان کا حصہ نہیں تھے ) کو ٹیم میں منتخب کیا اور اس کے بعد جو ہوا وہ بتانے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب یاری دوستی نبھائی جائے گئ اور خواب سن کر ٹیم منتخب کی جائے گی تو ایسا ہی ہو گا۔
پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں یہ شکست مسلسل گیارویں شکست تھی اور ایسا لگتا ہے اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ ، کپتان اور سلیکشن کمیٹی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو مستقبل قریب میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ایسے لگتا ہے ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے اور آگے نکلنے کے چکر میں پاکستانی کرکٹ کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔ بہت سی باتیں ایسی ہیں جو ہزار بار کی جا چکی ہیں مگر پاکستان کرکٹ بورڈ یا اس کے ارباب اختیار پر ان باتوں کا کوئی اثر نہیں لہذا ایسے لگتا ہے جیسے یہ صرف اور صرف بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے۔موجودہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف سلیکٹر ہیں مگر لگتا ایسے ہے وہ صرف اور صرف اپنوں کو نوازنے آئے ہیں اور وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نہیں بلکہ ایک حلقہ ارباب کے چیف سلیکٹر ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان کا ہر دورے میں ٹیم کے ساتھ ہونا بھی لازم ہے۔ موجودہ سلیکشن کمیٹی کی ٹیم سلیکشن صرف اور صرف ایک سریز کی حد تک ہوتی ہے اور ان کی سلیکشن میں کوئی خاص قسم کی دور اندیشی نظر نہیں اتی۔
اگر ہم پاکستان کی شکست کی وجوہات جاننے کی کوشش کریں تو ایسا لگتا ہے کہ یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کے باؤلرز نے جس طرح سے پاکستانی ٹیم کی کمزوری کو پکڑا اور پھر اسی کمزوری پر سب کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب کہ دوسری جانب جس طرح سے پاکستانی کھلاڑی شارٹ پچ گیند سے گھبرائے ، ڈرے اور خوفزدہ دیکھائی دیئے خاص کر جس انداز سے سب سے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ آوٹ ہوئے جو پندرہ سال سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں وہ پاکستانی ٹیم کے بیٹسمینوں کے ساتھ ساتھ ٹیم انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس وقت اگر دیکھا جائے تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مثال اس مریض جیسی ہے جو ایک سے زائد ڈاکٹروں کے علاج کی وجہ سے صحت یابی حاصل کرنے کی بجائے اپنی پہلی صحت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ولڈکپ شروع ہونے سے دو ماہ قبل انگلینڈ میں براجمان ہوئی تھی اور انگلینڈ کے ساتھ میچز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن نے جس طرح سے پرفارم کیا تھا اس کو دیکھ کرایسے لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ فارم بہتر ہو چکی ہے اور ولڈکپ کے میچز میں پاکستانی بیٹسمین اچھے کھیل کا مظاہرہ کریں گے مگر پھر وہ ہی ہوا جو اکثر و بیشتر پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے بازوں کے ساتھ ہوتا آیا ہے پہلے ہی میچ میں تھوڑی بالنگ وکٹ آئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور پر ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔کچھ سابق کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کی وجوہات میں سے ایک وجہ مشتاق احمد کا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا اسسٹنٹ کوچ بننا قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مشتاق احمد نے پاکستانی کرکٹ ٹیم اور خاص طور پر بیٹنگ کی کمزوریاں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو بتائی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم اتنے کم اسکور پر آوٹ ہوئی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے انکوائری کا مطالبہ بھی کیا ہے کہ ولڈکپ سے پہلے مشتاق احمد کس طرح سے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ بنے اور پی سی بی سے کس نے ان کو اجازت دی۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نےاپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف کیا حکمت عملی ہو گی اور پھر وہ ہی حکمت عملی اپنائی گئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور ناکام رہی۔ میرے خیال میں انکوائری ہونی چاہئے اور لازم ہونی چاہئیے مگر مشتاق احمد کے خلاف نہیں بلکہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ پاکستانی کوچز کیا کر رہے ہیں ؟ دو ماہ سے پاکستان کی ٹیم انگلینڈ میں موجود ہے کیا ابھی تک وکٹس کا پتہ نہیں چلا ۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نے اپنے انٹرویو میں بتایا بھی تھا کہ ویسٹ انڈیز کے باؤلر کس طرح کی گیند بازی کریں گے تو پاکستانی کوچز نے ان کی بات پر توجہ کیوں نہیں دی؟ یہاں پر چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کردار بھی بہت اہم ہے مجھے ایسے لگتا ہے ان کا ٹیم منیجمنٹ کے کاموں میں زیادہ حد تک مداخلت کرنا بھی پاکستانی ٹیم کی شکست کی وجوہات میں سے ایک ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ کافی عرصے سے ٹیم کے ساتھ بالنگ کوچ کی حثیت سے منسلک اظہر محمود نے اپنے عہدے سے انصافی کی پے یا نہیں ۔میں پہلے بھی کئی بار پاکستان کی کرکٹ ٹیم موجود بیٹنگ گرانٹ فلاور کی کارکردگی کا ذکر کر چکا ہوں جو میرے خیال میں گزشتہ پانچ سالوں سے صرف اور صرف ہر ماہ پی سی بی سے تنخواہ کی مد میں ایک بھاری گرانٹ لینے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔جس طرح سے شارٹ پچ گیند پاکستانی بیٹسمینوں کے لیے مشکل پیدا کر رہی ہے اس سے لگتا ایسے ہی ہے گرانٹ فلاور نے اس پر بالکل توجہ نہیں دی ہم مکی آرتھر کو پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں مگر میرے خیال میں گرانٹ فلاور بھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے مکی آرتھر ۔
ولڈکپ شروع ہونے سے قبل بھی میں بات کا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ولڈکپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا اور اگر آپ میرٹ کا قتل عام کریں گے اور ذاتی پسند اور نا پسند پر ٹیم منتخب کی جائے تو ایسا ہی ہو گا اور کوئی معجزہ ہی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا یہ ولڈکپ جتوا سکے گا۔ جس طرح سے عابد علی اور جنید خان کو واپس بھیجا گیا اور ان کی جگہ خواب دیکھنے والے وہاب ریاض کو شامل کیا گیا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی پاکستان کی ٹیم کے ساتھ کس طرح کے مذاق کر رہی پے۔
میرے خیال میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اگر ولڈکپ میں سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنا ہے تو ان کو اپنے کھیل کے ساتھ ساتھ ٹیم کے اتحاد پر بھی توجہ دینا پڑے گی اور کپتان ، کوچ اور چیف سلیکٹر کو اپنی انا ، ہٹ دھرمی اور ذاتی پسند اور نا پسند کو ایک طرف رکھ کر اس پلینگ الیون کا انتخاب کرنا پڑے گا جو ان کو میچ جتوا سکیں کسی خواب یا اور وجہ سے ٹیم کا انتخاب کرنے سے گریز کرنا پڑے گا۔ اگر یہ ٹیم متحد ہو کر کھیلے تو کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے ورنہ دوسری صورت میں ہم اپنے دل کو یہ ہی کہہ کر تسلی دیتے رہیں گے کہ گھبرانا نہیں 1992 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا اور ہم جیت گئے تھے ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں