More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ کا آغاز۔ تمام 15 کھلاڑیوں نے آج کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 17 جنوری سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں کل صبح دس بجے سے ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیں گی ٹکرز پاکستان اسٹرائیک فورس کیمپ ۔ ---------------------------------------- لاہور۔ پاکستان اسٹرائیک فورس تربیتی کیمپ آج لاہور میں شروع ہو گیا۔ کیمپ کا مقصد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں جدید دور کی بیٹنگ اور ہارڈ ہٹنگ کی مہارت پر کام کرنا ہے۔ کیمپ میں 25 کرکٹرز شریک ہیں۔ کیمپ 14 سے 30 جنوری تک این سی اے لاہور میں جاری رہےگا۔ کیمپ کا دوسرا مرحلہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان میں یکم سے 28 فروری تک ہوگا۔ سابق انٹرنیشنل کرکٹر عبدالرزاق اس کیمپ کے ہیڈ کوچ ہیں ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہمایوں فرحت اور سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی کامران ساجد، عبدالرزاق کی معاونت کریں گے۔ کراچی کنگز نے پلاٹینم راؤنڈ میں اپنی پہلی باری میں ڈیوڈ وارنر کو کنگز اسکواڈ کا حصہ بنا لیا. ٹکرز 2025 کرکٹ شیڈول ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2025 میں ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا۔ 18 ٹیموں پر مشتمل نیشنل T20 کپ مارچ میں ہوگا۔ پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ٹو اپریل اور مئی میں منعقد کیا جائے گا۔ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ستمبر میں ہوگا۔ چیمپئنز فرسٹ کلاس ایونٹ کا پہلا ایڈیشن ستمبر اور اکتوبر کی ونڈو میں کھیلا جائے گا۔ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا دوسرا ایڈیشن دسمبر 2025 میں کھیلا جائے گا۔ سال 2025 میں انڈر 19 کرکٹرز کیلئے چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس متعارف کروائے جائیں گے۔ انڈر 13 اور انڈر 15 ٹورنامنٹس کو انڈر 15 اور انڈر 17 ٹورنامنٹس کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اور ریجنل انڈر 19 ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے انڈر 19 کھلاڑی چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس میں جگہ بنائیں گے۔ اہم ترین 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں قذافی سٹیڈیم کا رنگ و روپ بدل گیا گرے سٹرکچر 100 فیصد مکمل۔ فنشنگ ورک تیز پورا سٹیڈیم نیا۔ 34 ہزار سے زائد کی گنجائش جدید لائٹس کی تنصیب آخری مرحلے میں۔ جنرل انکلوژرز سے بھی گراؤنڈ کا ویو بہتر ہو گیا دونوں اطراف نئی سکور سکرینز نصب کرنے کاکام بھی جاری چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ کے تمام فلورز کا وزٹ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز کی آخری نشتوں پر گئے اور گراؤنڈ کے ویو کو دیکھا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز سے گراؤنڈ ویو کی تعریف کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں ورکرز سے ملاقات کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا پراجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل نیا سٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کی ہدایت ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے بریفنگ دی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ایڈوائزرز عامر میر۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر . ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے نوجوان بیٹر اذان اویس اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس سیزن کی کارکردگی سے خوش۔ قائداعظم ٹرافی میں چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 844 رنز اسکور کیے اور ٹاپ اسکورر بنے۔ انہیں ٹورنامنٹ کے بیسٹ بیٹر کا ایوارڈ بھی ملا۔ اوپنر بیٹر کے طور پر طویل اننگز کھیلنے کی ذمہ داری کو محسوس کیا۔ اذان اویس کوچنگ اسٹاف نے میرے کھیل میں بہتری لانے پر بہت توجہ دی ہے۔ اذان اویس۔ اذان اویس پریذیڈنٹ ٹرافی میں ایشال ایسوسی ایٹس کی نمائندگی کریں گے۔ کراچی۔ آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ کی تیاریاں پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کا کراچی ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ پریکٹس میچ نیشنل سٹیڈیم کراچی اوول گراؤنڈ میں پاکستان انڈر 19 ٹیم نے کراچی ایمرجنگ ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باولنگ کی کراچی ایمرجنگ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 آؤٹ پر 101 رنز بنائے کراچی ایمرجنگ ٹیم کی بیٹر رامین شمیم نے 24 بالز پر 22 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے امیمہ سہیل نے 22 بولز پر 19 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے پاکستان انڈر 19 ٹیم میں قراۃالعین نے 8 رنز دے کر 1 کھلاڑی آؤٹ کیا ماہم انیس نے 7 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 18.5 اوورز میں 5 آوٹ پر 102 سکور بنا کر میچ جیت لیا پاکستان انڈر 19 ٹیم میں فاطمہ خان نے 23 بالز پر 27 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا ماہم انیس نے 21 بالز پر 20 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے کراچی ایمرجنگ ٹیم میں رامین شمیم نے 10 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی بریکنگ نیوز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا صائم ایوب کو فوری علاج کے لیے لندن بھیجے کا فیصلہ یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا صائم ایوب سے خود بھی رابطہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے صائم ایوب کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کااظہار کیا لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائمنٹ طے پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معالجے کے سارے کیس کو دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر ممریز نے صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس لندن بھجوا دی ہیں صائم ایوب سٹائلش زبردست بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ محسن نقوی صائم ایوب کو پہلی دستیاب فلائٹ سے کیپ ٹاؤن سے لندن بھجوایا جائے گا۔ محسن نقوی اسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی صائم ایوب کے ساتھ لندن جائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ محسن نقوی صائم ایوب کا دنیا کے بہترین ہسپتال میں چیک اپ اور علاج کرائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کے علاج معالجے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ محسن نقوی امید ہے کہ صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 واں ایڈیشن ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے پی ایس ایل 10 میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا ۔ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔ اس مرتبہ 19 ممالک کے 510 کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا ڈرافٹ کیلئے سائن کیا ہے۔ پی ایس ایل کے قواعد کے مطابق ہر فرنچائز کو اپنے سابقہ اسکواڈ میں سے 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تین فرنچائزز اسلام آباد یونائٹڈ ۔ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے آٹھ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھے ہیں ۔ کراچی کنگز ۔ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے سات سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ ٹکرز پاکستان شاہینز اسکواڈ۔ - لاہور۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ وارم اپ میچ کے لیے پاکستان شاہینز اسکواڈ کا اعلان ۔ یہ میچ 10 جنوری سے اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ بیٹر امام الحق پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے ۔ ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ اسکواڈ پیر 6 جنوری کو اسلام آباد پہنچے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریزکا آغاز 17 جنوری سے ملتان میں ہو گا۔ دونوں ٹیسٹ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔

ہاکی – بتا کیا چال ہے تیرا؟

ہاکی – بتا کیا چال ہے تیرا؟
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پیارے بچوں کیا آپ کو پتہ ہے کہ پاکستان کا قومی کھیل کون سا ہے؟
کرکٹ کیونکہ ایک دن خاتوں اینکر کہہ رہی تھیں کہ وزیر اعظم پاکستان خدارا اسے بچا لیں کرکٹ پاکستان کا قومی کھیل ہے، اس لیے کرکٹ پاکستان کا قومی کھیل ہے

ہائے ہائے میرے عزیز یہیں سے تو پاکستان کے کھیلوں کی تباہی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جب سپورٹس میڈیا میں کھیل نا آشنا لوگوں کی  بھر مار نے ڈوبتی نیہ میں پتھر رکھنے والا کام کیا، میں نے ہاکی پر لکھنے کی کوشش کبھی اس لیے نہیں کہ ہمارے کچھ سینیئر بلکہ بزرگ صحافیوں کو یہ فوبیا ہوچکا ہے کہ وہ پیچھے ہٹ گئے تو  قومی کھیل جی ہاں پیارے بچوں ہاکی ہمارا قومی ہے کی رہی سہی شان بھی جاتی رہے گی، کنویں کےمینڈک  یہ لکھاری بے دکان  – پاکستان ہاکی فیڈریشن میں ہر آنے والے نئَے عہدیدار کو ایسے بوتل میں اتارتے ہیں کہ وہ اپنے سوا کچھ اور نظر آنے ہی نہیں دیتے اور خود کو ہاکی کا نور خان متصور کیے ایک ہی دائرے میں جھومے رہتے ہیں، جی جی بالکل اسی طرح جس کرکٹ میں سبحان احمد اینڈ کمپنی کا فن چلتا ہے

تو پیارے بچوں کیونکہ میں آج کل خاصے دنوں سے نشتر پارک یعنی کھیل کے کنویں سے خاصا دور رہوں اور روایتی صحافت کے حامل افراد سے کنارہ کش سا ہوں اس لیے سوچا آپ کو پاکستان ہاکی کے بارے چکھ بتایا جائے

ننھے بچوں میں آج کی تحریر کو اسی دور پر مرکوز رکھوں گا کہ جس کا میں چشم دید گواہ رہا، اس سے پہلے تو پاکستان ہاکی کی کسی ٹورنامنٹ میں شرکت گولڈ میڈیل یقینی کے طور پر پہلے ہی ذہن نشین کر لی جاتی تھی، ہاں یہ اس وقت کی بات ہے جب پاکستان میں چاندی کے تمغے کا آنا بری کارکردگی کا حامل سمجھا جاتا تھا

میری ہوش میں پاکستان نے 1982 کے بعد 1994 میں ورلڈکپ جیتا جب اس کے کپتان شہباز سینیئر  تھے جی جی جو آجکل سیکریٹری پی ایچ ایف بھی ہیں، اس سے پہلے کی صورت حال سمجھانے کے لیے یہ چارٹ دیکھیں تاکہ آپ کو سمجھانے میں آسانی ہو کہ ہمارے قومی کھیل کا معیار واقعی کبھی قومی کھیل والا ہوتا تھا

hockey

اس چارٹ کو دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ کے امریکہ اولمپکس کی فتح کے بعد 1992 میں پاکستان نے تیسری پوزشین حاصل کی جو یہ نشاندہی کرتی ہے کہ اس وقت کی ٹیم یعنی شہباز سینیئر الیون نے ٹھان لی کہ اس ڈوبتی نیہ کو اب سہارا نہ دیا گیا تو نتائج بھیانک ہونگے اور پھر وہی ہوا اس باضمیر ٹیم نے جان ماری اور 1994 کا ورلڈکپ پاکستان کے نام کر دیا، با لکل سہی یہ وہ سال ہے جب پاکستان ہاکی کے علاوہ سنوکر، سکواش اور پاکستان کا مقبول ترین کھیل کرکٹ میں ہم فاتح عالم بنے جو بزات خود ایک ورلڈ ریکارڈ بنا، پیارے بچو آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ اس وقت دنیا میں آٹھ کھیلوں کے ورلڈکپ ہیں جنمیں سے چار 1994 میں ہمارے پاس تھے

pizap-com14942833472571

ہونہارو،،،،، یہ وہ چہرہ کہ جس نے اس دور کے تمام اہم کھیلوں اور پی آئی اے کے امور سنبھالے اور پاکستان کسی بھی شعبے میں دو نمبر پر آنا اپنی ہتک سمجھتا تھا، یہی نور خان ہیں کہ جب پی آئی اے کو دنیا کی ایک  نمبر ایئرلائن سمجھا جاتا تھا، آج بھی پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ان کے اعزاز میں تقریبات اور ٹورنامنٹس کا انعقاد تو کرتی ہے مگر ان کے رہنما اصولوں کو ان کے چھوڑے تمام ادارے بھول چکے، اب تو لوٹ کا ایک بازار گرم سجا ہے مصر کے بازار کی طرح

میرے مشاہدے کے مطابق ہاکی کی تباہی کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا  جب کرکٹ کی طرح اس کھیل کے ہیروز نے بھی اپنے اعزازات کے بدلے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کمان بھی آہستہ آہستہ اپنے کنٹرول میں لینا شروع کردی اور خود کو نور خان سے بڑا منیجر سمجھنے لگے اور ان کو یہ وہم پاکستان کے مفاد پرست میڈیا نے ڈالا کہ جہاں آج کل کم از کم پندرہ سال سے حکمرانی ہے اور وہ ہمیں وہ نہیں دکھاتے کہ جو ان کا فرض ہے بلکہ وہ دکھاتے ہیں کہ جس کا ان پر قرض ہے یعنی کچھ دو اور سب کیے دھرے پر آنکھیں بند رکھو، بلکہ اس پر ایک ٹوٹا پھوٹا ذاتی شعر بھی کہا کرتا ہوں کہ
صحافت صحیفے سے نکلی ہے – ——-مگر ہم سمجھ بیٹھے وظیفے سے نکلی ہے

میں نے لاہور میں کھیلوں کی صحافت 1909 میں نیوز ون ٹی وی سے شروع کی تو ہاکی پر چار چہروں کی حکمرانی دیکھی، جی ہاں اختر رسول، قاسم ضیاء، آصف باجوہ اور رانا مجاہد، مجھے ہر روز یہ محسوس ہوتا رہا کہ پاکستان کی ہاکی درست سمت میں جا رہی ہے اور اب کے سال پاکستان اپنا ہدف اولمپکس اور ورلڈکپ میں جگی بنالے گا، جی ہاں پیارے بچو اور پرنٹ شدہ چارٹ دیکھو تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ جن ممالک کو ہم نے ہاکی پکڑنی سکھائی اب  انہی ممالک سے جیتنا دیوانے کا خواب محسوس ہوتا ہے، نتائج کچھ اور ہونا اور صبح اخبار اور شام ٹی وی پر یکسر مختلف خبر دیکھ کر مجھے احساس ہوا کہ دال میں کچھ کالا ہے اور جب دیگ میں سر ڈالا تو پتہ چلا کہ دال ہی جل چکی ہے اور انتہائی حدت کی وحہ سے دیگ میں بھی سوراخ ہوچکا ہے کہ جو آہستہ آہستہ دیگ کے نیچے جلی آگ کے لیے بھی ایندھن کا سبب بن رہی ہے، ان دنوں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خلاف نعرہ تکبیر محض ایک چہرے کے ذمے تھا اور وہ ہیں اولمپیئن نوید عالم کہ جو رو رو کر ہاکی کا تباہی کا رونا روتے تھے، مگر صبح یا تو وہ خبر ٹی وی پہ آتی ہی نہیں تھی یا اخبار کی ایک نکڑ میں چھوٹی سی جگہ پر لگی ہوتی تھی، ہاں پی ایچ ایف جن میڈیا افراد کو نوازشوں سے محروم کیے ہوتی تھی وہ ایک دن بڑی خبر کے طور پر دیتے اور پھر وہی باجوہ صاحب واہ یا پھر کیا بات ہے چوہدری صاحب اینڈ رانا صاحب،،،،،،آپ لوگ تو چھا گئے اور پھر میں نے ان کو دسویں پوزیشن لے کر بھی کرسیوں پر فرعونی انداز میں جھومتے دیکھا ہے،،، اور غلام ذہن صحافیوں کو گالیاں پڑتی بھی دیکھیں ہیں، ریاست کا چھوتھا ستون یعنی صحافت کے نمائندوں کو کندھے دباتے اور اچھی خبر پر باقاعدہ کندے پر شاباش بھی لیتے دیکھا ہے
گورا کہتا ہے کہ

if you cant beat them then join them

یعنی ان سے جیت نہیں سکتے تو ان کا حصہ بن جاو، لہذا نیوز ون اور ڈان ٹی وی کی جانب سے اس نظام کا حصہ رہا مگر مناسب وقت پر مناسب نشاندہی بھی کرتا رہا اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ نو سالوں سے کسی بھی کھیل کے ادارے اور اہل افراد کے قریب بیٹھنے سے محروم رہا، مگر اپنی ذمہ داری سے دوری کبھی نہ دیکھی نہ آئندہ دیکھنے کا ارادہ ہے، ہاں سابق اولمپیئن توقیر ڈار سے قابل فخر دوستی ہے کہ جو چاہے بھیک مانگنی پڑے ہاکی کی اپنے حصے کی خدمت میں مصروف عمل رہتے ہیں اور ہاکی ٹیم میں اکثر وہی اچھا ہوتا جسکا تعلق ڈار اکیڈیمی سے ہوتا ہے

موجودہ پی ایچ ایف کے عہدیداران کا دعوی ہے کہ سابق دور یعنی اختر رسول اینڈ کمپنی کو حکومت کی جانب سے 110 ارب روپے جی ہاں 110 ارب روپے ملے، مگر سیاہ شکست پر سب ایک دوسرے کو اس دور میں بر طرف کرتے رہے اور پھر معاہدے کے تحت منظر میں آتے رہے، کون سے ماں باپ ہیں کہ جو اپنی اولاد بیچ کر اپنا مستقبل بہتر بناتے ہے؟

مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ گزشتہ دس سال جو میں نے دیکھے ہیں وہ ایسے ہی ہیں، ہاکی کا سارا نظام صرف اور صرف سابق ہاکی اولمپیئنز نے چلایا اور کسی ٹیکنو کریٹ کو نزدیک لگنے بھی نہ دیا اور ہاکی کو اپنی اولاد کہنے والوں کو ہر دن اپنے ہی ہاتھوں سے لوٹتے اکثر دیکھا اور اولاد کے مستقبل کی تباہی کا سارا سودا میڈیا سے کیا، جنہوں نے کبھی لاہور اور اپنے گاوں کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا تھا ان کو وہ وہ ممالک ایک دفعہ کی بجائے کئی کئی بار دکھا کر اور ہاتھ گرم کرکے لوٹ مار کا بازار انتہائی دلیری سے لوٹتے رہے، ایسے لوٹتے رہے کہ جیسے یہ اربوں روپے ان کو وراثت میں ملے ہیں، ہاکی اور کھلاڑی ان کی رعایا ہیں

if you cant beat them then join them

والا فارمولا شہباز سینیئر نے بھی اپنایا، سابق پی ایچ ایف کی پی سی بی والی یہ چال رہی ہے کہ بدترین شکست پر ایسے چہرے اپنے نظام لاو کہ بھولی قوم بول اٹھے کہ اب ہمارا یہ کھیل نوے دنوں میں ہی ٹھیک ہوجائے گا، مگر جوں جوں 2018 کے الیکشن آتے جا رہے ہیں، حکومت وقت کو کچھ وقت ملنا شروع ہوگیا ہے کہ کھیلوں کی تباہی روک کر بہتری کا سامان کیا جائے، مسلسل شرمناک شکستوں پر حکومت نے کروٹ لی اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی  کے ذریعے تحقیقات کروائی گئیں اور قاسم ضیاء اور ان کی کابینہ کو گھر بھیج دیا گیا اور ہاکی کی کمان سابق برگیڈیئر خالد کھوکھر اور شہباز سینیئر کو سونپ دی گئی

اب ہاکی کا تیر کمان اور ہائی کمان شہباز سینیئر کے ہاتھوں میں ہے کہنے والے کہتے ہیں کہ اگر اب بھی اگر ہاکی میں کھویا ہوا مقام واپس نہ ملا تو ہاکی کا ذکر نصابوں اور تحریروں میں پڑھا جا سکے گا

آو پیارے بچو، شہباز سینیئر کو کچھ پیغامات دیتے ہیں، جی جی جوانوں کہ اسی شہباز سینیئر سے کہ 1994 میں آخری بار بطور کھلاڑی ورلڈکپ پاکستان لائے،

تو جناب شہباز سینیئر صاحب سب سے پہلے تو ہم آپ کے پلان کے معترف ہیں کہ جس طرح آپ پی ایچ ایف کا حصہ بنے اور اب لگ بھگ ایک سال سے ہاکی آپ کے کنٹرول میں ہے، آپ کو اپنے ناقدین کو بتانا تو ہے کہ اس ایک سال میں آپ نے ہاکی بہتری کا جو پلان بنایا اس پر کتنے فیصد کام شروع چکا ہے؟ ابھی تک قومی و جونیئر ٹیموں نے بیرون ملک جا کر وہاں کی قومی و مقامی ٹیموں سے مقابلے کیے،،،ان کے نتائج سے آپ مطمئن ہیں؟ اور کیا اس طرز کے دوروں سے ہاکی کا گراف اوپر جائے گا؟ شہر شہر، سکول سکول، غرض گراس روٹ لیول پر آپ نے ہاکی پہنچانے کا جس سلسلے کا اعلان کر رکھا ہے اس میں کتنے فیصد منصوبہ جات شروع ہوچکے ہیں؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ کیا کیا کرکے قومی کھیل کو آئندہ دو سالوں میں ایشین چیمپیئن اور پانچ سالوں میں دنیا کی چار بہترین ٹیموں میں لانا ہے،،،،،،یہ تو میں بھی مانتا ہوں کہ گراس روٹ لیول پر انقلابی کام شروع کرکے ہی دو سال میں ایشین چیمپئن، پانچ سال میں چار بہترین ٹیموں میں تو آیا جاسکتا ہے مگر دس سال مسلسل کام کے بعد ہی وکٹری سٹینڈ پر براجمان ہوا جا سکتا ہے، آسٹریلیا، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، بلجیئم، انگلینڈ جیسی ٹیموں کو پچھاڑنے کا سلسلہ شروع تب ہی ممکن ہوگا کہ جب ماڈرن ایج ہاکی کی ایک ایک مانگ کی شروعات ٹھیک ہائی سکول سے شروع کریں گے اور  کم از کم پچاس لیول تھری اینڈ فور کوچز تیار کیے بنا ہاکی میں جیت ایک دعوی یا نعرہ تو سکتا ہے، حقیقت نہیں ، سکول کی سطح پر ہر کھلاڑی کے لیے ہاکی کھیلنا لازم قرار دیا جانا چاہیے اور اس کے پچاس یا سو نمبر رکھے جانے چاہییں، اور فاتح ٹیم ٹیمیں براہ راست پی ایچ ایف  منسلک ہونی چاہییں اور ان تمام کھلاڑیوں کی ہر طرح کی معاونت پی ایچ ایف کے ذمے قرار دی جانی چاہیے
شہباز سینیئر صاحب اس دور کے لیجنڈ ہیں کہ جب ہاکی کی فتوحات پرخصوصی سکے اور ڈاک  ٹکٹیں  چھپا کرتی تھیں مگر اسکے بعد ڈاک ٹکٹوں کی بجائے پی ایچ ایف اور ان کے اہل خانہ کے بیرونی ممالک کی سیروں کی ٹکٹوں پر ہی خرچ ہوئے

مجھے پوری امید ہے کہ حکومتی تبدیلی سے بھی آپ کے اقتدار کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہوگا اور آپ کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع دیا جائے گا مگر ان پانچ سالوں کے بعد قوم آپ سے تقاضا کرے گی جس طرح بارہ سال بعد آپ ورلڈکپ پاکستان لائے تھے اسی طرح آپ کے عہد میں پچیس سال بعد کم از کم قوم کے ذہنوں میں یہ یقین پیدا ہوجائے گا کہ اب پاکستان ورلڈکپ اور اولمپکس فاتح کی ریس میں مناسب مقام ہے

 ایسے افراد کو آگے لائیں گے جو قومی کھیل کی بہتری کو کوشاں رہتے ہیں، کوچنگ کے معیار کو ورلڈکلاس بنائیں گے ، کھلاڑیوں کی بارات جمع کرنے کی بجائے اہل ترین کم از کم پچاس کھلاڑیوں کو قومی دھارے میں شریک کرکے ان پر سب کچھ جھونک دیں

امید ہے کہ سیکریٹری پی ایچ ایف اپنے صلاح گیروں کی لسٹ پر نظر دوڑائیں گے کیونکہ ان کے گرد ذیادہ تر صلاح گیر وہ ہیں جو راہ گیر ہیں اور اس طرح کے صلاح گیر تو حکومتوں کی تباہی کا باعث بن جایا کرتے ہیں آپ تو ایک چھوٹا سے کھیل کا ادارچلا رہے ہیں

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں