More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔

یہ کبھی سوچا نہ تھا

یہ کبھی سوچا نہ تھا
آفتاب تابی
آفتاب تابی

دنیا کا یہ دستور ہے کہ گھر کا بڑا ہمیشہ چھوٹے کو سیکھاتا ہے اور اگر نہیں سکھایا جاتا تو چھوٹے خود ہی وہ سب چیزیں سیکھ لیتے ہیں جو ان کے بڑوں میں پائی جاتی ہیں کچھ ایسا ہی آج کل پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی ہے
پہلے ہم پاکستانی اچھے میزبان کے طور پر جانے جاتے تھے مگر انگلینڈ کی کمزور ٹیم کے ہاتھوں شکست کے بعد یقینا لوگ اب ہمیں اچھے مہمان کے طور پر بھی یاد رکھیں گے کووڈ 19 کی وجہ سے ابتدائی طور پر پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں حصہ لینے والی انگلینڈ کی پوری ٹیم پہلے ون ڈے سے صرف دو روز پہلے تبدیل ہوئی تو مجھ جیسے کرکٹ کا کم علم رکھنے والے انسان نے سوچا یہ تو انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی طرف سے صرف ایک خانہ پوری کی گئ ہے کہاں ہماری سپر اسٹارز سے بھری ہوئی ٹیم اور کہاں انگلینڈ کی یہ کمزور اور نا تجربہ کار ٹیم ان کا تو مقابلہ ہی کچھ نہیں پاکستان تو ان کو برے طریقے سے شکست دے گا اور دل ہی دل میں پاکستانی کپتان کو سیریز کی ٹرافی اٹھائے ہوئے بھی سوچ لیا مگر انگلینڈ کی اس کمزور ٹیم نے سب خوابوں کو مٹی میں ملا دیا کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاکستان کو اتنی بری شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ویسے پاکستان کی شکست کا سوچا تب بھی نہیں تھا جب سری لنکا کی کمزور ترین ٹیم نے پاکستان کو پاکستان میں شکست دی تھی اور نا ہی کھبی یہ سوچا تھا کہ زمبابوے جیسی کمزور ٹیم پاکستان کو پاکستان میں اور پھر زمبابوے میں بھی شکست دے گی دل کے کسی کونے میں ایک خدشہ تو تھا کہ پاکستان کی ٹیم ہے کچھ بھی ہو سکتا ہے اور پھر وہ ہی ہوا جس کا خدشہ تھا انگلینڈ کی کمزور ٹیم نے پاکستان کی سپر اسٹارز سے بھری ہوئی ٹیم کو وائٹ واش کر دیا ویسے اس طرح پاکستان کے وائٹ واش ہونے پر سابق کپتان راشد لطیف کے یہ الفاظ یاد آ گئے کہ ” کرکٹ بھی کیا کھیل ہے جس میں منہ کالا کروانے کو وائٹ واش کہتے ہیں ”
لگتا پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے اپنی غلطیوں سے نا سیکھنے کی قسم کھا رکھی ہے
آج بھارت کی ٹیم ایک وقت میں دو بڑی ٹیموں کے ساتھ مختلف ممالک میں کھیل رہی ہے جب کہ انگلینڈ کی دو دن میں تیار کی گئی ٹیم نے پاکستان کی ٹیم کو ون ڈے سیریز میں تین صفر کی عبرت ناک شکست سے دوچار کیا ہے مگر پاکستان کی ٹیم کا ابھی تک اتنے سالوں سے کمبینیشن ہی نہیں بن سکا
ہر ٹیم میں ہر ایک کھلاڑی کا اپنا اپنا کردار ہوتا ہے بیٹنگ میں بلے باز اپنا کردار نبھائیں اور گیند بازی میں گیند باز اپنا کردار نبھانا نا بھولیں تو پھر ہی ایک اچھی اور متوازن ٹیم تشکیل دی جا سکتی ہے مگر ہمارے ہاں صرف ایک یا دو کھلاڑی پرفارمنس دیتے ہیں
اس کو ہماری بدقسمتی کہیں یا کچھ اور لگتا ایسے ہے جیسے ہمارے کچھ بلے بازوں کو بلے بازی سے زیادہ گیند بازی جب کہ گیند بازوں کو زیادہ بلے بازی کا شوق ہو
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف اگر ون ڈے سیریز میں ہار کا بغور جائزہ لیا جائے تو دو چیزیں واضح نظر آتی ہیں جن میں سے ایک ٹیم کمبینیشن اور دوسری بہت ہی دفاعی حکمت عملی اگر پاکستان کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف ٹیم کمبینیشن کی بات کی جائے تو ایسے لگتا ہے جیسے اپنے لاڈلوں کو نوازنے کے لیے ان کھلاڑیوں کو پلینگ الیون سے باہر بٹھایا گیا؟ شاید اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ انگلینڈ کی کمزور ٹیم کو دیکھ کر یہ سوچا گیا ہو کہ ان کے خلاف اگر پرفارمنس ہو گی تو پھر ٹیم میں ایک دو سال جگہ مزید پکی ہو جائے گی؟میرے خیال میں محمد رضوان بطور اوپنر بیٹسمین اچھے کھیل کا مظاہرہ کر رہے تھے ان کو اگر بطور اوپنر بیٹسمین ہی کھیلایا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا اس کے ساتھ ساتھ عثمان قادر کی اچھی کارکردگی پر شاداب خان کو ترجیح دینا بھی کافی حیران کن تھا اس میں کوئی شک نہیں کہ شاداب خان کہ شاداب خان ایک اچھے فیلڈر ہیں اور بلے بازی بھی کر لیتے ہیں مگر شاید وہ یہ بھول گئے ہیں کہ وہ پاکستان کی ٹیم میں بطور گیند باز شامل ہوئے تھے جو اب ان سے ہو نہیں رہی
جیسا دیس ویسا بھیس والی مثال کو اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے لیے استعمال کیا جائے تو جیسا کوچ ویسی ٹیم والی مثال بنے گی مصباح الحق بطور کھلاڑی کبھی بھی اپنے دفاعی انداز سے باہر نہیں نکلے اور بہت جس جس وقت اہم موقع پر ٹیم کو تیز رفتار اننگز کی ضرورت تھی وہ ہمیں دفاعی انداز اپنائے ہوئے نظر آئے اور لگتا ایسے ہیں جیسے اسی چیز کو انہوں نے اپنے کوچنگ کیرئیر میں بھی جاری رکھا ہوا ہے جس انداز سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم پہلے دس سے پندرہ اوورز کھیلتی ہے اس طرح کی کرکٹ تو 90 کی دہائی میں بھی کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے فخر زمان جیسے کھلاڑی کو اس کے روایتی انداز سے ہٹ کر اگر دفاعی انداز اپنانے کو کہا جائے تو پھر کامیابی ملنا مشکل ہی ہے
جس انداز سے آج کل پاکستان کی سبز ہلالی کیپ کھلاڑیوں میں تقسیم کی جا رہی ہے اس سے یقینا بورڈ اور سلیکشن کمیٹی کی دریا دلی کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے
کھبی کبھی یہ سوچتا ہوں کہ دوسروں کا جتنا خیال اس بورڈ نے رکھا ہے کسی اور نے نہیں رکھا ہو گا یہ دنیا کا واحد کرکٹ بورڈ ہے جس میں اپنے ہی نکالے ہوئے لوگوں کو دوبارہ اسی عہدے پر لایا جاتا ہے
جس بھی کھلاڑی نے کسی ایک لیگ میں اچھی کارکردگی دکھا دی ہم اسے اپنا ہیرو بنا لیتے ہیں جب کہ سونا بھی تب تک کندن نہیں بنتا جب تک اسے آگ میں نا ڈالا جائے پھر کیسی ایک کھلاڑی کو ان سب پر کیسے ترجیح دی جا سکتی ہے جو سالوں سال ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آ رہے ہیں؟
میرے خیال میں اس وقت سب سے زیادہ مشکل میں بابر اعظم ہیں ایک طرف ٹیم کمبینیشن ہے اور دوسری طرف یاری دوستی جس کی وجہ سے ایسے لگتا ہے وہ ٹھیک سےکمبینیشن نہیں بنا پا رہے۔ کب تک ہم فہیم اشرف اور شاداب خان کو ایک اچھا آلراؤنڈر ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے؟
پاکستان کی ٹیم جب تک دفاعی حکمت عملی نہیں چھوڑے گی اور ہار کا خوف دل سے نہیں نکالے گی جیت نہیں سکتی اور اس چیز کے لیے اب وقت آگیا ہے مصباح الحق کو گڈ بائے کہا جائے( اگرچہ ولڈکپ ٹی 20 میں وقت کم ہے ) یقینا وہ پاکستان کی ٹیم پر اتنے تجربے کر چکے ہیں کہ اب مزید کسی تجربے کی گنجائش نہیں

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں

adds

متعلقہ خبریں