More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
محسن سپیڈ کوئٹہ میں کوئٹہ۔بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگیں گی۔ میچ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا 3 ماہ میں بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دورہ سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں بگٹی سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا۔ محسن نقوی بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔ محسن نقوی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے ایونٹس پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی کے زیر اہتمام اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی زیر نگرانی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے کڈز ڈے مقابلے پنجاب یونیورسٹی گراونڈ پر منعقد ہوئے صدر اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) وجاہت ساہی تقریب کے مہمان خصوصی تھے سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ شاہ جہاں، ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی زبیر بٹ کی تقریب میں شرکت پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر سلمان بٹ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی محمدنبیل تقریب میں موجود ایسوسی ایٹ سیکرٹری اصغر گل، طلحہ افتخار، ڈاکٹر ریحان یوسف، رفیق احمد موقع پر موجود تھے کوچز شفاقت علی بلا،رانا عرفان اور دیگر بھی موجود تھے کڈز ڈے کے موقع پر شاٹ پٹ ،پول والٹ، رننگ اور دیگر ایونٹس میں بچوں نے حصہ لیا صدر اتھلیٹکس فیڈریشن بریگیڈیئر(ر) وجاہت ساہی نے اتھلیٹ بچوں میں انعامات تقسیم کئے قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔

سیٹھی صاحب – آپ صحافی تھے یا ہیں؟ تصوراتی گفتگو

سیٹھی صاحب – آپ صحافی تھے یا ہیں؟ تصوراتی گفتگو
آفتاب تابی
آفتاب تابی

کیا کریں صاحب ہم جیسے چھوٹے اور افراتفری نہ پھیلانے والے صحافیوں کو ڈائریکٹر میڈیا جناب امجد بھٹی صاحب ، چیئمین پی ایس ایل کے قریب بھٹکنے نہیں دیتے، لگ بھگ چھ ماہ سے ان سے کئی بار عرض کی کہ آجکل پاکستان کے تمام ماہر اینکرز سیٹھی صاحب کا انٹرویو فرما رہے ہیں، کہیں ہم جیسے طفل مکتب صحافیوں کو ٹائم لے دیں، جناب بھٹی صاحب نے ایک بار نہ نہیں کی مگر اگلے ہفتے کا وعدہ کرے اس کے بعد بھول گئے، ہاں ان سے کیے گئے ان کو وعدے یاد رہے، جو پی ایس ایل کے باالخصوص اور نجم سیٹھی صاحب کے بالخصوص کیڑے نکالنے اور بے پر کی بات کو بھی ہوا بنانے کے گرو ہیں، ہمارا کیا ہے ہم نے تو اس وقت تک خبر دینے نہیں جب تک تصدیق نہ ہوجائے کہ یہ خبر سچی ہے، ڈان نیوز میں تھا تو سیٹھی صاحب کی شریک حیات کی جانب سے ان کے ایک رشتے دار کی جو کہ اس وقت ڈائریکٹر اکیڈیمیز تھے کی جانب سے غیر معیاری بالوں پر اعلی نسل کی مہریں لگانے کی خبر دی تو میرے اس وقت کے ادارے یعنی ڈان نیوز کے کمزور سییںئر سپورٹس صحافیوں پر اتنا دباو ڈالا گیا اور پرکشش دوروں کی لالچ دی گئی کہ میرے لیے ڈان نیوز میں کام کرنا مشکل ہوگیا، وہ تو اللہ کا شکر ہے کہ حفیظ کاردار انٹرسکولز ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب جو کہ نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں ہوئی تھی اس میں جناب شہر یار خان، نجم سیٹھی اور ان کے عزیز جو آج کل ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہیں اور سکول ٹورنامنٹ کے سلسلے میں پی سی بی سے بارہ کڑوڑ روپے لے چکے ہیں بھی مان گئے کہ پی سی بی ڈومیسٹک کمیں استعمال ہونے والے گیند غیر معیاری ہیں اور بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی “گریز سے کامیاب مزاکرات ہوگئے ہیں، اچھا مزے کی بات ہے اس تقریب میں بھی جناب امجد بھٹی صاحب نے جلد سیٹھی صاحب سے انٹرویو کروانے کا وعدہ کیا جو آج تک نہ پورا ہوا نہ پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے، پھر میں نے سوچا کیوں نہ نجم سیٹھی صاحب سے تصوراتی انٹرویو کر لیا جائے تاکہ ان کا قیمتی وقت بچ اور ہمارے اندر کی تشنگی بھی جہنم واصل ہو ، تو پیچھے خدمت ہے نجم سیٹھی صاحب سے تصوراتی گفتگو

سیٹھی صاحب میں بطور صحافی آپ کا بہت بڑا فین ہوں

اچھا ، وہ کیوں اور کیسے؟

سیٹھی صاحب آپ نے جو ایک کالعدم پارٹی کے چیئرمین کا لندن میں انٹرویو کیا تھا ، ویسا انٹرویو کسی کو کرنے کا ڈھنگ آج تک نہیں آیا باتوں باتوں میں مسکراہٹوں میں، قہقہوں میں آپ تلخ تلخ سوال کرگئے اور اسی صورت حال میں جواب بھی لے گئے، سیٹھی صاحب آپ کو پتہ ہے میں آج تک جس جس کا بھی انٹرویو کیا وہ سٹائل ذہن میں رکھا، پھر بھی آپ کی جانب سے مجھے انٹرویو کے ٹائم نہیں دیا جاتا ، کیوں؟

دیکھو برخودار میڈیا سیل مجھے تمھارے بارے میں کبھی کبھی پریس کانفرنس اور میڈیا ٹاک کے دوران کان میں تمھارے بارے میں بریفنگ دیتا رہتا ہے اور پورے میڈیا سیل کا موقف ہے کہ تمھارا جو سوال ہوتا ہے  وہ تیر بہدف ہوتا ہے اور سوال بھی ایسا ہوتا ہے کہ اس کا جواب ہم سب سے یقین کرو حتکہ کے کراچی کے میڈیا سے بھی چھپا کر رکھتے ہیں، نہ تم سوال کرنے سے باز کیوں نہیں آجاتے؟

سیٹھی صاحب آپ سے ہی سیکھا ہے کہ صحافت کے زینے عبور کرنے کے لیے جستجو اور سوال پوچھنا، جی ہاں سوال پوچھنا سوال کرنا نہیں ،،،،،،،انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، اب اگر میں سوال پوچھتا ہوں تو ان سوالوں کے جواب کیوں نہیں دیے جاتے، اچھا چلیں چھوڑیں،،،، یہ بتائیں کہ صحافی کا کام تو نشاندہی کرنا ہوتا ہے آپ نے جو ٹرینڈ ڈالا ہے یعنی نشاندہی کرنے کی بجائے وہ ادارہ ہی ہمارے حوالے کرو،،،،یہ ٹرینڈ آپ کے اندر کا صحافی نہیں مار رہا

ہر گز نہیں تابی میاں،،،دیکھو مجھے کیئر ٹیکر وزیر اعلی لگایا گیا اور میں بتائی ہوئی مدت میں اس بڑے عہدے سے الگ ہوگیا،،،الیکشن ختم ہوتے ہی ذکاء اشرف کو ہٹایا گیا اور مجھے لگایا گیا،،،،پھر میری اور ذکاء کی دھینگا مشتی کل جہاں نے دیکھی،،،،،آخری فتح مجھے نصیب ہوئی،،،،تو کہنا یہ چاہتا ہوں کہ میں چیئرمین پی سی بی عدالت کے حکم پر لگا موجودہ حکومت والے احکام پر تو ذکاء اشرف ایک دن کے لیے چیئرمین پی سی بی بنے تھے،،،پھر مجھے بنا دیا گیا،،،،،پھر ہم سب نے مل کر ایک انتہائی ہومیو طبیعت شہر یار خان کی صورت میں چیئرمین بنا دیا،،،،وہ ٹیموں کے کپتان مقرر کرنے پر خوش اور ہم اپنے مشن بے حساب میں خوش،،،،،،کیا تم میرا پی سی بی ترجمان پروگرام آپس کی بات نہیں دیکھتے،،،،دیکھتا ہوں سر،،،،،تو پھر بھی پوچھتے ہو کہ میں صحافی ہوں یا نہیں
آپ کا پروگرام آپس کی بات پہلے اچھا ہوتا تھا اب تو جب کے آپ پی سی بی کے دھارے میں آئے ہیں آپس کی بات کم اور حکومت وقت بچاو شو ذیادہ لگتا ہے،،،،،،جن مدلل اور ٹھوس شواہد میں آپ حکومت وقت کی جنگ لڑتے ہیں ایسے تو حکومت وقت کے مقرر کردہ سپوکس پرسنز بھی نہیں کرتے

ہاہاہاہاہا ایہہ تے ہے تابی میاں

سنا ہے آپ کے پی سی بی چیئرمین شپ  کے راستے میں موجودہ چیئرمین روڑے اٹکا رہے ہیں اور ایسے بینکرز کو آگے کرہے ہیں جو پیٹرن پی سی بی یعنی وزیر اعظم پاکستان کو بھی منظور ہیں

غلط بالکل غلط، میاں نواز شریف کو ہم پر اور ہم کو نواز شریف مکمل اعتماد ہے، پی سی بی کی باگ ڈور میرے ہاتھ میں آئے گی یا پھر جس کی میں منظوری میں دوں گا وہ چیئرمین پی سی بی بنے گا

سیٹھی صاحب اگر ایسا ہے تو چیئرمین پی سی بی کے استعفی بھیجنے کے باوجود ان کو مقرر میعاد تک کام جاری رکھنے کو کیوں کہا گیا ہے؟

گڈ کیوسچن ویری گڈ کیوسچن آفتاب آپ اندازہ ہے کہ اس وقت پیٹرن کس کس قسم کی منجدھاروں میں پھنسے ہوئے ہیں، کہیں پانامہ لیکس، کہیں بھارتی چالیں، کہیں عرب امریکہ کانفرنس میں ان کا جلوہ، چیئرمین پی سی بی کے تقرر کو شاید وہ اتنی اہمیت والا معاملہ نہیں سمجھتے ہیں، ان کو پتہ ہے کہ سیٹھی صاحب کو یا ان کے منظور کردہ بندے کو چیئرمین لگانا ہے، اللہ اللہ خیر سلا، میرے نزدیک شہریار خان صاحب کو کام جاری رکھنے کی ہدایت میں کوئی اچنبہ والی بات نہیں، یہ روٹین کا معاملہ ہے جو اگست میں اپنی موت آپ مر جائے گا،،،،،،،ڈونٹ وری پاکستان کرکٹ بورڈ پر میری گرپ کمزور نہیں ہوگی

تو پھر کبھی پی آر یعنی پرویز میر، کبھی سابق گورنر سٹیٹ بنک ، کبھی چیئرمین زیڈ ٹی بی ایل کے نام کیوں گردش میں ہیں؟
تابی اصل میں ان تمام ناموں کے ستارے گردش میں ہیں، تم اندازہ نہیں کہ جس نے بھی پی سی بی کی جانب للچائی نظر سے دیکھا وہ جاتا نظر نہیں آیا

سیٹھی صاحب اگر آپ سے کہا گیا کہ چیئرمین بننا ہے یا پی ایس ایل چلانی ہے تو آپ کا کیا جواب ہوگا؟
وہی جو آئی سی سی کو دیا تھا کہ میں اپنا ٹاک شو نہیں چھوڑ سکتا لہذا آئی سی سی صدر ظہیر عباس کو بنا دیں، نہیں سمجھے؟ او میاں  پی ایس ایل کیسے چھوڑا جا سکتا ہے، میں نے پی سی بی کی خطیر رقم سے اسے ایک مقبول ترین ایوینٹ بنایا ہے اور مستقبل میں اس کی اہمیت کئی گنا ہو جائے گی تو مجھے کون عقلمند کہے گا کہ پی ایس ایل چھوڑ دوں؟ میں نے تو ان کو نہیں چھوڑا جن پر آپ لوگ میڈیا والے کہتے تھے کہ ان کی ڈگریاں جعلی ہیں، میں ان کو سبحان احمد کی طرح پی سی بی میں رہ کر اعلی تعلیم دلوائی اور اب ان کی ڈگریوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا

آپ اکثر اپنے ترجمان پروگرام میں میڈیا خصوصا لاہور میڈیا سے ناراض رہتے ہیں کہ بنا ثبوت بات کرتے ہیں، جب کہ کراچی میڈیا کو پی سی بی کے اندر کی خبریں بڑے لوگ دیتے ہیں،،،ایسا دہرا معیار کیوں؟
تو کیوں نہیں دیتے ثبوت اور جو دل میں آئے خبر چلا دیتے ہیں؟

سیٹھی صاحب آپ کی چڑیا کے بارے میں تو آج کل کوئی پتہ نہیں لگا سکا تو پھر لاہور میڈیا سے ثبوت کیوں مانگے جاتے ہیں اور وہ کیوں دیں؟
نہ دیں پی سی بی کا مرکزی دفتر لاہور ہے اور اب میڈیا کی ہم نے ایک حد قائم کردی ہے کہ اس سے آگے ہماری اجازت کے بغیر آپ پر دروازے بند ہیں

سیٹھی صاحب آپ نے اپنی ابتدائی صحافت میں ایسی بندشیں قبول کی ؟ اب قزافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کو فری ہینڈ کیوں نہیں دیا جارہا؟

ہماری مرضی اور سنو ہمارے دور میں ایسے صحافی بھی نہیں ہوتے تھے جو چھوٹی چھوٹی مراعات لے کر تم جیسے جستجو کرنے والے صحافیوں کے لیے دروازے بند کرواتے ہیں،،،،یقین مانو وہ نہ ہوں تو تم جیسے صحافی ہمیں بڑا تنگ کریں،،،،،،،،رہی بات کراچی کی تو بھئی ان میں اکثریت وہ کرتی ہے جو ہم چاہتے ہیں،،،ان کے لہجوں سے تم کو لگے گا کہ یہ تو پی سی بی کے خلاف بڑا سخت بول رہے ہیں مگر در حقیقت وہ وہی بول رہے ہوتے ہیں جو ہم ان کے منہ ڈالتے ہیں،،،،،،،،کوئی کتنا بھی تلملا رہا ہو ہم اس کو ٹھنڈا کرنے کا فن کمال درجے تک رکھتے ہیں،،،، تم لاہور والے ان کے پاسکو بھی نہیں۔۔۔جاو ان سے سیکھو کہ صحافت ہوتی کیسے ہے یا پھر آپ کے ارد گرد جو 9 صحافی ہیں ان سے سیکھو ، میں نے بھی اپنی صحافت میں یہی سیکھا ہے کہ ایک خبر کے پیچھے کسی سے تعلقات ختم نہ کرو اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے ایک ایک شعبے کے ایک ایک بندے پر میری جو چڑیا معمور ہے وہ درست درست خبر دیتی ہے

سیٹھی صاحب ، وہ پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کا معاملہ سیون اپ کی طرح ابھرا اور سیون اپ کی ہی طرح بیٹھ گیا، کچھ لوگ کہتے ہیں شہر یارخان اڑے ہوئے ہیں
یہی پرابلم ہے پاکستانی میڈیا کے ساتھ بھئی ہم نے کمپنی بنانے کا سوچا ہماری مرضی بنائیں نہ بنائیں اس سے میڈیا کو کیا لینا دینا، کیوں میڈیا ہر بات میں مامے خان بنتا ہے،،،،، ہم نے کمپنی بنانے کا فیصلہ چیئرمین پی سی بی کی مرضی سے بنانی چاہی

تو پھر بنتی بنتی طوالت کا شکار کیوں ہوگئی،،،،پی ایس ایل فرنچائرز بھی چاہتے ہیں کہ کمپنی فوری سے بن جائے تاکہ ان کو پتہ ہو کہ پی ایس ایل کے بندے کون ہیں اور پی سی بی کے ؟

بن جائے گی اور بہت جلد بن جائے گی یہ اتنا بڑا معاملہ نہیں کہ اتنی سیر حاصل گفتگو کی جائے
میں بتاوں سیٹھی صاحب پی ایس ایل کی خود مختار کمپنی کیوں نہیں بن رہی؟
بتاو
وہ ایسا ہے کہ آنا فانا بننے والی کمپنی کا راستہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کی ایک شک نہ روک رکھا ہے

ہوہو ہو ہو ہو ہو ایسا نہیں برخودار ایسا نہیں، ایسا ہر گز نہیں
خیر میرا سیٹھی صاحب سے تصوراتی انٹرویو ختم ہوا، سوال اور بھی ہیں مگر اگر کبھی پی سی بی میڈیا سیل نے ان تک رسائی دی تو ضرور پوچھوں گا ویڈیو انٹرویو میں
ورنہ کسی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس میں تو پوچھ ہی لوں گا کیونکہ
میں سوال پوچھتا ہوں
سوال کرتا نہیں

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں