More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
دوسرا ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل : پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 13 رنز سے ہرادیا۔ پاکستان نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بھی بنالیا۔ ملتان 18 ستمبر۔ پاکستان ویمنز نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بناتے ہوئے جنوبی افریقہ ویمنز کو بینک الفلاح ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں 13 رنز سے شکست دے دی۔ اس سے قبل ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کا سب سے بڑا اسکور 177 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ تھا جو اس نے جون 2018 میں ملائشیا کے خلاف کوالالمپور میں بنایا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز بھی ایک ایک سے برابر کردی ۔ سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ جمعہ کو کھیلا جائے گا جو ڈے میچ ہوگا۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ دی جس نے 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم جواب میں 4 وکٹوں پر 168 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔ منیبہ علی اور گل فیروزہ نے پاکستان کو 25 رنز کا آغاز فراہم کیا ۔ گل فیروزہ دو چوکوں کی مدد سے10 رنز بناکر آؤٹ ہوگئیں ۔ منیبہ علی نے مثبت اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی تاہم ڈیرکسن نے ان کی 34 گیندوں پر 45 رنز کی عمدہ اننگز کا خاتمہ کردیا جس میں6 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ سدرہ امین تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے28 رنز بناکر سونے لیز کی گیند پر بولڈ ہوگئیں۔اسوقت مجموعی اسکور تین وکٹوں پر 100 رنز تھا۔ ندا ڈار اور کپتان فاطمہ ثنا چوتھی وکٹ کی شراکت میں 60 قیمتی رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ ندا ڈار نے 29 رنز اسکور کیےجس میں چار چوکے شامل تھے۔ فاطمہ ثنا نے3 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے 37رنز اسکور کیے اور وہ آؤٹ نہیں ہوئیں۔ عالیہ ریاض نے سات گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز اسکور کیے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں۔ جنوبی افریقہ کی اننگز میں سونے لیز چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے53 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہیں۔کلوئے ٹرائون نے 30 رنز بنائے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں ان دونوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں80 رنز کا اضافہ کیا۔ کپتان لورا وولوارٹ نے 36 رنز کی اننگز کھیلی۔ سعدیہ اقبال اور نشرہ سندھو نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ فاسٹ بولر تسمیہ رباب کپتان فاطمہ ثنا کی جگہ کنکشن کھلاڑی کے طور پر فیلڈ میں آئیں۔ فاطمہ ثنا کے چہرے پر فیلڈنگ کے دوران گیند لگی تھی۔ ان کی غیرموجودگی میں منیبہ علی نے قیادت کی ذمہ داری نبھائی۔ پلیئر آف دی میچ ایوارڈ بھی منیبہ علی نے حاصل کیا۔ مختصر اسکور۔ پاکستان ویمنز 181 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) منیبہ علی 45 ۔ فاطمہ ثنا 37 ناٹ آؤٹ ۔ ندا ڈار 29۔ سدرہ امین 28۔ٹومی سیکھوکھونے 30 / 2 وکٹ۔ جنوبی افریقہ ویمنز168 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) سونے لیز 53 ناٹ آؤٹ ۔ لورا وولوارٹ 36۔ کلوئی ٹرائون 30 ناٹ آؤٹ۔ نشرہ سندھو20 / 2وکٹ ۔سعدیہ اقبال 27 / 2 وکٹ ۔ نتیجہ ۔پاکستان ویمنز نے 13 رنز سے جیتا۔ منگولیا اسنوکرورلڈکپ، پاکستانی کھلاڑیوں کی پیشقدمی اسجد اقبال اور اویس منیرنے کوارٹرفائنل میں جگہ بنالی اسجد نے ہانگ کانگ کےکھلاڑی کو1-4سے ہرادیا ناک آؤٹ میچ میں اویس منیرکی 2-4سے کامیابی ایونٹ کے کوارٹرفائنلز کل کھیلے جائے گے ٹکرز ۔بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ ----------------------------------- بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : لیک سٹی پینتھرز نے نور پور لائنز کو 84 رنز سے ہرادیا۔ پینتھرز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 46.5 اوورز میں 283 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ لائنز 35.2 اوورز میں 199 رنز بناکر آؤٹ۔ پینتھرز کے مبصرخان اور حیدر علی کے درمیان 144 رنز کی شراکت۔ مبصرخان 90 رنز اور حیدر علی 84 رنز بناکر نمایاں رہے۔ شاہین آفریدی اور احمد دانیال کی تین تین وکٹیں۔ لائنز کی اننگزمیں امام الحق کی نصف سنچری۔ پینتھرز کے شاداب خان اور اسامہ میر کی تین تین وکٹیں۔ شاداب خان عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ ٹورنامنٹ کا چھٹا میچ بدھ کو ڈولفنز اور نور پور لائنز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ٹکرز پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز ۔ پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان۔ تینوں میچز 16۔18 اور20 ستمبر کو ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ بازید خان، اعجاز احمد، حجاب زاہد، کائنات امتیاز اور ثنا میر کمنٹری پینل میں شامل۔ سویرا پاشا پریزینٹر ہوں گی۔ پاکستان میں شائقین اے اسپورٹس ایچ ڈی پر میچز دیکھ سکیں گے۔ پاکستان بھر کے ناظرین کے لیے لائیو اسٹریمنگ پی سی بی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر دستیاب ہوگی۔ اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ مفت ہوگا۔ شائقین کو اپنا اصل شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم پریکٹس سیشن جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن جاری جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کی کوچز کی زیر نگرانی بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس جنوبی افریقہ اور پاکستان ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے ہرادیا۔ فاتح ٹیم کے بابراعظم۔ طیب طاہر محمد حارث اور حسین طلعت کی نصف سنچریاں۔ فیصل آباد 13 ستمبر۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ کے دوسرے میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے شکست دیدی۔ فاتح ٹیم کی طرف سے بننے والی چار نصف سنچریوں نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے اس میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنزکے کپتان محمد حارث نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ اسٹالیئنز نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز اسکور کیے۔ نورپور لائنز جواب میں 39.3 اوورز میں 203رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ اسٹالیئنز کی اننگز میں بابراعظم 79 گیندوں پر 76 رنز اسکور کرکے شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ان کی اننگز میں 9 چوکے شامل تھے۔ انہوں نے طیب طاہر کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں114 رنز کا اضافہ کیا۔ طیب طاہر نے 2 چھکوں اور7 چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔ کپتان محمد حارث نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 36 گیندوں پر 4 چوکوں اور4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے۔انہوں نے حسین طلعت کے ساتھ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 88 رنز کا اضافہ کیا۔ حسین طلعت 50 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جس میں6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ شان مسعود نے 41 رنز اسکور کیے۔ لائنز کی طرف سے عامر جمال نے 60 اور شاہین آفریدی نے 63 رنز دے کر دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ لائنز کی اننگز ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار رہی اور صرف22 رنز کے مجموعی اسکور پر تین بیٹرز سجاد علی ہاشمی ( صفر ) عبداللہ شفیق ( 9 ) اور عمیر بن یوسف ( 2 ) آؤٹ ہوگئے۔ شرون سراج اور امام الحق نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 50 رنز کا اضافہ کیا۔ شرون سراج 28 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ امام الحق نے 83 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے78 رنز اسکور کیے جس میں ایک چھکا اور 6 چوکے شامل تھے۔ اسٹالیئنز کی طرف سے حارث رؤف نے 43 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔محمد علی اور جہانداد خان نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔ ٹورنامنٹ کا تیسرا میچ ہفتے کے روز ڈولفنز اور لیک سٹی پینتھرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ مختصر اسکور۔ اسٹالیئنز۔336 رنز کھلاڑی 5 آؤٹ ( 50 اوورز ) ۔ بابراعظم 76 ۔ طیب طاہر 74۔ محمد حارث 55۔حسین طلعت 50 ناٹ آؤٹ ۔ شان مسعود41 ۔ عامرجمال 60 / 2 وکٹ۔ شاہین آفریدی 63 / 2 وکٹ۔ لائنز ۔ رنز کھلاڑی آؤٹ ( اوورز ) ۔امام الحق 78۔ حارث رؤف 43 /3 وکٹ۔ نتیجہ۔ الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے 133 رنز سے جیتا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ پاکستان ویمنز ٹیم پریکٹس سیشن ٹکرز پاکستان ویمنز ٹیم کا انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ سیشن جاری پاکستان ویمنز ٹیم جنوبی افریقہ ویمنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کی تیاری کر رہی ہے۔ مہمان ٹیم آج صبح جوہانسبرگ سے ملتان پہنچی اور آج آرام کرے گی۔ پاکستان ویمنز اور جنوبی افریقہ ویمنز کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم ملتان میں مقامی ہوٹل پہنچ گئی۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا۔ مہمان ٹیم آج آرام کرے گی جبکہ پاکستان ویمنز ٹیم آج ساڑھے تین بجے انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ کرے گی۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز 16 ستمبر سے ہوگا۔

مردہ دلان لاہور بنا دیا تم نے

مردہ دلان لاہور بنا دیا تم  نے
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پاکستان سپر لیگ کا فائنل ہو اور وہ بھی لاہور اور کراچی کی ٹیموں کے درمیان اس سے بہتر کوئی میچ نہیں ہو سکتا پاکستان سپر لیگ سیزن پانچ کا آخری اور فیصلہ کن میچ کھیلا گیا لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی ٹیموں کے درمیان۔کراچی کی ٹیم نے ملتان سلطانز کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی تھی جب کہ لاہور قلندرز پشاور ذلمی اور ملتان سلطانز کو ہرانے کے بعد پاکستان سپر لیگ سیزن پانچ کا فائنل کھیلنے کا موقع حاصل کیا تھا پاکستان سپر لیگ کا فائنل میچ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا جس میں کراچی کنگز نے آسانی سے لاہور قلندرز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی
میچ شروع ہونے سے پہلے لاہور قلندرز کے چاہنے والے لاہور قلندرز کی ٹیم سے اس آخری میچ کو جیت کر ٹرافی لاہور میں لانے کے سپنے سجا چکے تھے مگر پھر ایسا ہوا کہ ہر گزرتی گیند کے ساتھ لاہور قلندرز کے چاہنے والوں کے سپنے ٹوٹ کر بکھرتے گئے
اگر اس میچ کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو لاہور قلندرز کی ٹیم اس میچ میں ایسے دکھائی دی جیسے وہ فائنل نہیں لیگ کا کوئی ایسا میچ کھیل رہے ہیں جس کی ہار جیت سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا لاہور قلندرز کی ٹیم کی ٹیم باڈی لینگویج پورے میچ میں ایسے لگ رہی تھی جیسے وہ پہلے سے ہی ہار مان چکے ہیں میرے خیال میں ایک ایسی وکٹ جس پر بعد میں بیٹنگ کرنا نسبت آسان تھا لاہور قلندرز کی ٹیم کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کافی حیران کن تھا اگر لاہور قلندرز نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا تو بن ڈنک کو اگر اننگز کے آغاز کے لیے بھیجا جاتا تو شاید نتیجہ تھوڑا مختلف ہوتا کیونکہ ہر ٹیم کی کوشش ہوتی ہے ان کا سب سے بہترین کھلاڑی زیادہ سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرے مگر لاہور قلندرز کی ٹیم مینجمنٹ شاید اس چیز کو سمجھنے سے قاصر رہی
لاہور قلندرز کے ابتدائی بلے بازوں نے پہلے دس اوور میں صرف ساٹھ سکور بنائےلاہور قلندرز کی ٹیم نے حیران کن طور پر 50 سے زیادہ گیندوں پر کوئی سکور نہیں بنایا جو تقربیا 9 اوور بنتے ہیں فائنل میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اس طرح کی دفاعی حکمت عملی سمجھ سے باہر ہے لاہور قلندرز کی ٹیم پورے میچ میں کہیں بھی یہ کراچی کنگز کی ٹیم پر بھاری پڑتے ہوئے نظر نہیں آئی لاہور قلندرز کے بلے بازوں کا اس قدر آہستہ کھیلنا اور پھر فیلڈنگ میں کھوئے کھوئے رہنا کافی حیران کن تھا
لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی ٹیموں کے درمیان واضح فرق پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم تھے پاکستان سپر لیگ سیزن پانچ کےفائنل میچ میں جب سب بلے باز مشکلات کا شکار نظر آ رہے تھے وہاں پر بابر اعظم نے بہترین اننگز کھیلی اور کراچی کنگز کے لیے مرد بحران کا کردار ادا کیا بابر اعظم یہ جانتے تھے کہ کراچی کنگز کی ٹیم کا سارا دارومدار انہی کی بلے بازی پر ہے اور اگر وہ آخر تک وکٹ پر موجود رہے تو کراچی کنگز کی ٹیم یہ میچ جیت جائے گی اور ایسا ہی ہوا بابر اعظم پریشر میں نظر نہیں آئے شروع میں چند گیندوں پر بابر اعظم نے جھنجھلاہٹ کا مظاہرہ ضرور کیا مگر اس چیز کو خود پر طاری نہیں ہونے دیا بابر اعظم نے ساری اننگز میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور وہ اننگز کو اس انداز میں آگے لے کر چلے کہ کہیں بھی لاہور قلندرز کی ٹیم کو میچ میں واپس آنے کا موقع نہیں دیا بابر اعظم نے لاہور قلندرز کے خلاف جب 50 رنز اسکور کیے تو یہ ان کے چھ میچ میں مسلسل 50 رنز یا اس سے زیارہ کی اننگز تھی اس سے پہلے زمبابوے کے خلاف 4 میچوں اور پھر پاکستان سپر لیگ کے پلے آف میچ میں بھی بابر اعظم نے 50 سے زیادہ اسکور کی اننگز کھیلی تھی پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں ایک طرح سے پاکستان کے بہترین بلے باز کا مقابلہ پاکستان کے بہترین گیند باز سے بھی تھا
اور یہ مقابلہ تھا بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کے درمیان جس میں بابر اعظم آگے نظر آئے بابر اعظم وکٹ اور میچ کی صورتحال کے مطابق کھیلے جب کہ شاہین شاہ آفریدی اس میں ناکام نظر آئے. شاہین نے اپنی روایتی جارحانہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا جب اس وکٹ پر زور سے زیادہ ہوش کی ضرورت تھی اس وکٹ پر رفتار میں کم اور زیادہ کرنے سے بلے بازوں کو پریشان کیا جاسکتا تھا مگر لاہور قلندرز کے گیند باز زیادہ زور لگاتے ہوئے نظر آئے شاہین آفریدی نے شروع میں گیند آگے بھی پھینکا مگر انہیں کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہو سکی
لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی ٹیموں کے درمیان ایک واضح فرق کوچنگ کا بھی نظر آیا ڈین جونز کی جگہ پہلی بار کراچی کنگز کی کوچنگ کرنے والے وسیم اکرم جس طرح سے میچ کے دوران کھلاڑیوں کو مشورے دیتے نظر آئے اس ایسے محسوس ہوا جیسے کراچی کنگز نے ہر صورت حال سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کر رکھی ہے جب کہ دوسری طرف لاہور قلندرز کے ساتھ پچھلے سال سے مسلسل جڑے ہوئے لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید اس میچ کے دوران کہیں نظر نہیں آئے وسیم اکرم کا کراچی کنگز کے ڈگ آوٹ میں ہونا اور پھر اتنا متحرک رہنا بھی کراچی کنگز کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوا اس کے علاوہ اگر دیکھا جائے تو کراچی کنگز کی ٹیم بیٹنگ گیند بازی حالانکہ فیلڈنگ میں بھی لاہور قلندرز کی ٹیم سے آگے آگے نظر آئی کپتانی کے معاملے میں بھی عماد وسیم نے سہیل اختر سے زیادہ حاضر دماغ دکھائی دیئے بابر اعظم کی اس اننگز نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ وہ میچ کا اختتام بہترین انداز میں کر سکتے ہیں اگرچہ لاہور قلندرز کی ٹیم پہلی بار پاکستان سپر لیگ کا فائنل کھیلنے میں کامیاب ضرور ہوئی مگرلاہور قلندرز کی اس شکست نے رانا صاحب کے ساتھ ساتھ لاہور قلندرز کے لاکھوں چاہنے والوں کے دل ایک بار پھر توڑ دیئے اور ایک بار پھر ایسے محسوس ہوا جیسے یہ دلوں کو توڑنے کے بادشاہ ہوں؟

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں