More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
محسن سپیڈ کوئٹہ میں کوئٹہ۔بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگیں گی۔ میچ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا 3 ماہ میں بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دورہ سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں بگٹی سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا۔ محسن نقوی بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔ محسن نقوی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے ایونٹس پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی کے زیر اہتمام اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی زیر نگرانی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے کڈز ڈے مقابلے پنجاب یونیورسٹی گراونڈ پر منعقد ہوئے صدر اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) وجاہت ساہی تقریب کے مہمان خصوصی تھے سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ شاہ جہاں، ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی زبیر بٹ کی تقریب میں شرکت پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر سلمان بٹ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی محمدنبیل تقریب میں موجود ایسوسی ایٹ سیکرٹری اصغر گل، طلحہ افتخار، ڈاکٹر ریحان یوسف، رفیق احمد موقع پر موجود تھے کوچز شفاقت علی بلا،رانا عرفان اور دیگر بھی موجود تھے کڈز ڈے کے موقع پر شاٹ پٹ ،پول والٹ، رننگ اور دیگر ایونٹس میں بچوں نے حصہ لیا صدر اتھلیٹکس فیڈریشن بریگیڈیئر(ر) وجاہت ساہی نے اتھلیٹ بچوں میں انعامات تقسیم کئے قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔

مصباح ایکسپریس ترقی کی راہ پر فراٹے بھرتی ہوئی

مصباح ایکسپریس ترقی کی راہ پر فراٹے بھرتی ہوئی
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پاکستان کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز دو ایک سے جیت کر ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی بہترین پرفارمنس کو جاری رکھا ہے۔ لیکن دو صفر کی برتری کے ساتھ شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے پاس جہاں تینوں سیریز میں کلین سویپ کرنے کا موقع ضائع ہوگیا وہیں ویسٹ انڈیز کی بنتی ہوئی ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں شکست سے ایک قومی کرکٹرز ایک بار پھر غیرذمہ دار اور اوور کانفیڈینٹ نظر آئے۔ جہاں اپنی ہوم کنڈیشنز میں ٹی ٹونٹی اور پھر ون ڈے سیریز میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو کلین سویپ کر لیا تو یہی تصور کیا جا رہا تھا کہ پاکستان ٹیم ٹیسٹ سیریز میں تو یقینی فتح حاصل کر لے گی۔ پہلے دو ٹیسٹ میچز میں تو ٹیم نے کامیابی حاصل کر کے سیریز اپنے نام کر لی لیکن شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں جہاں ویسٹ انڈیز کی ٹیم شکستوں کے ایک طویل سفر کے بعد میدان میں اتری تو دوسری پوزیشن پر براجمان ٹیم پاکستان کوشکست دے کر یہ ثابت کر دیا کہ جب کھلاڑی اوور کانفیڈینس کے ساتھ کھیلے تو یہی نتیجہ نکلتا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم جب ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز شروع کر رہی تھی تو شائقین کرکٹ توقع کر رہے تھے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ایک سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا لیکن سینئر کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کے باعث ویسٹ انڈیز کی ورلڈ چیمپیئن ٹیم نے ایسی پسپائی اختیار کی کہ ٹی ٹونٹی کے بعد ون ڈے سیریز میں بھی کلین سویپ شکست سے دوچار ہوئی جس سے ون ڈے کپتان اظہر علی کی جاتی ہوئی کپتانی کو ایک اور سہارا مل گیا اور ون ڈے کپتان بدلتا بدلتا رہ گیا۔ٹیسٹ سیریز میں اگر کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو دیکھیں تو جہاں سمیع اسلم نے خود کو ثابت کیا کہ وہ ٹیسٹ فارمیٹ میں اچھا پرفارم کر سکتے ہیں،دبئی میں ہونے والے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں 90 رنز کی اننگز کھیلی اور اظہر علی کی ٹرپل سینچری کی اننگز کے ساتھ اچھا ساتھ نبھایا لیکن نروس نائینٹیز کا شکار ہوئے اور 90 رنز بنا کے آؤٹ ہوگئے،اظہر علی 302 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ جہاں ٹرپل سینچری مکمل کی وہیں اس اننگز کے ساتھ ان سے ایک بڑا پریشر بھی اتر گیا۔پہلے میچ کی پہلی اننگز میں اسد شفیق کی 67 اور بابر اعظم کی پہلے ٹیسٹ میں 69 رنز کی اننگز سے جہاں پاکستان ٹیم 579 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی وہیں دوسری اننگز میں 123 رنز پر آل آؤٹ ہو کے اپنی ان پرڈکٹ ایبل ہونے کی روائت کو برقرار رکھا۔لیکن پاکستان ٹیم اس تاریخی ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں کامیاب رہی۔دوسرے ٹیسٹ میں بھی یونس خان کے 127، کپتان مصباح الحق کے 96 اور اسد شفیق کے 68 رنز کی بدولت پاکستان ٹیم 452 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی۔دوسری اننگز میں بھی اظہر علی،اسد شفیق اور سمیع اسلم کی اچھی بیٹنگ کی بدولت اچھا ٹارگٹ سیٹ کیا اور باؤلنگ میں بھی راحت علی اور یاسر شاہ کی 10 وکٹوں کی بدولت قومی ٹیم نے دوسری ٹیسٹ اور سیریز میں بھی کامیابی حاصل کی۔سیریز جیتنے کے بعد شائقین کرکٹ کی طرح ہم بھی یہی توقع کر رہے تھے کہ ٹیم ٹیسٹ سیریز میں بھی کلین سویپ کرے گی،لیکن کھلاڑیوں کا اوور کانفیڈینس ٹیم کو لے ڈوبا۔اس سیریز میں راحت علی کو اس طرح موقع نہیں دیا گیا جس کے وہ حقدار تھے،میرے خیال کے مطابق راحت علی وہاب ریاض اور سہیل خان سے قدرے بہتر اور ٹیلنٹڈ باؤلر ہیں۔۔لیکن انکو اس طرح نہ تو موقع دیا گیا اور نہ ہی استعمال کیا گیا جس کا احساس کپتان مصباح الحق کو شاید اب تیسرے میچ میں شکست کے بعد ہورہا ہوگا۔اس میچ میں سب زیادہ اہم بات محمد نواز کو ٹیسٹ کیپ دینا تھا۔اب کپتان مصباح الحق کو بھی یہ سوچنا ہوگا کہ کیا محمد نواز بطور آل راؤنڈر ٹیم میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں جس کے لئے انہیں ٹیسٹ ٹیم میں کھلایا جا رہا ہے۔وسیٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں محمد نواز نہ تو باؤلنگ میں اور نہ ہی بیٹنگ میں کچھ نمایاں کاکردگی دکھا سکے ہیں جس بارے ٹیم مینجمینٹ کو سوچنا ہوگا۔دوسرا بڑا فیصلہ بابر اعظم جیسے ان فارم کھلاڑی کو ڈراپ کر کے اسد شفیق کو ٹاپ آرڈر میں کھلانا ہے۔اسد شفیق نے پہلے میچز میں جہاں بیٹنگ پچز تھیں جہاں باقی بھی سب رنز بنا رہے تھے وہاں تو رنز بنا لیئے لیکن تیسرے ٹیسٹ جہاں ٹیم کو ضرورت تھی وہاں وہ دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔اسد شفقی کو جن کو ٹیکنیک میں اچھا کرکٹر مانا جاتا ہے انہیں کچھ ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا پڑے گا۔میں گذشتہ ایک سال سے اپنے ٹی وی رپورٹس اور تحریروں میں لکھ رہا تھا کہ بابر اعظم ایک ٹیلنٹڈ کھلاڑی ہے اور اسے موقع ملنا چاہیئے،لیکن اب جب انہیں ٹی ٹونٹی کے بعد ون ڈے میں موقع ملا تو انہوں نے تینوں ون ڈے میچز میں سینچریز کر کے خود کو ماضی کے بڑے کرکٹرز کے ساتھ کا کھڑا کیا جن میں ظہیر عباس اور سعید انور جیسے نامور کرکٹرز شامل ہیں۔لیکن بابر اعظم برائے مہربانی بابر اعظم ہی رہیں۔ ہمارے ہاں میڈیا میں ایک بڑی بیماری ہے کہ ہم بہت جلد نئے کرکٹر کو ماضی کے بڑے ناموں کے ساتھ ملا دیتے ہیں۔جیسے احمد شہزاد اور عمر اکمل ویرات کوہلی کو کاپی کرتے رہے لیکن بیٹنگ میں نہیں صرف ہیر اور شیو کے سٹائل میں۔صہیب مقصود کو سابق کپتان انضمام الحق سے ملادیا گیا لیکن آج صہیب مقصود کہاں ہیں کوئی پتا نہیں۔شرجیل خان کو سعید انور سے ملایا گیا لیکن شکر ہے شرجیل خود کو شرجیل سمجھ کے ہی کھیل رہے ہیں اور ابھی تک پرفارم بھی کر رہے ہیں،اور میری بابر اعظم سے بھی درخواست ہے کہ وہ خود کو بابر اعظم سمجھ کے ہی کھیلتے رہیں اور پاکستان ٹیم کے اپنی بہترین پرفارمنسز دیتے رہیں تو یہی ان کے لئے بھی اور پاکستان کے لئے بھی بہتر رہے گا ورنہ احمد شہزاد،عمر اکمل اور صہیب مقصود کی مثالیں انکے سامنے ہیں۔دورہ نیوزی لینڈ کے لئے ٹیم کا اعلان ہوچکا ہے اور ٹیم نیوزی لینڈ روانہ ہوچکی ہے،ٹیم میں شرجیل خان کو بطور اوپنر شامل کرنا انضمام الحق اینڈ کمپنی کا ایک اچھا فیصلہ ہے،اگر ڈیوڈ وارنر،برینڈن میکلم اور ماضی میں گلکرسٹ جیسے تیز کھیلنے والے کھلاڑی ٹیسٹ فارمیٹ میں خود کو منوا سکتے ہیں تو شرجیل خان کے لئے اچھا موقع ہے کہ وہ بھی ٹیسٹ فارمیٹ میں اپنے اسی ٹیمپو کے ساتھ کھیلتے رہیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کیسی ہوگی اس بارے میں یہی کہوں گا کہ کپتان مصباح الحق کے پاس ایک اچھا موقع ہے کہ بھارت سے بری طرح ہاری ہوئی ٹیم کو سپنرز سے انڈر پریشر رکھ کے انکو انکی اپنی کنڈیشنز میں شکست دی جاسکتی ہے،اور اگر پچز فاسٹ ہوتی ہیں تو پاکستان کے پاس محمد عامر،وہاب ریاض،راحت علی اور عمران خان جیسے اچھے سیمرز بھی موجود ہیں اللہ خیر کرے گا۔لیکن خدا کے لئے محمد عامر اور وہاب ریاض سے گذارش ہے کہ خود کی لائن اور لینتھ کو بہتر بنائیں اور اس پہ کنٹرول بھی حاصل کریں

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں