ُٰآئی پی ایل ملتوی ہونے سے پی ایس ایل کا مستقبل خطرے میں
ُٰآئی پی ایل کرونا کے پہ در پہ وار نہ سہہ سکی اور عالم مجبوری میں شہرہ آفاق لیگ کو ملتوی کرنا پڑا، کیونکہ بھارت میں کورونا خونخوار ہوچکا ہے اور بھارت میں کورونا قابو سے باہر ہو چکا اور یومیہ ساڑھے تین لاکھ مثبت کیسز سامنے آنے لگے، ہزاروں اموات بھی ہو چکی ہیں، اسی وجہ سے پاکستان سمیت کئی ممالک نے بھارتی شہریوں کے اپنے ملک میں آنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کورونا کے خطرناک وار اپنی جگہ مگر پاک بھارت کشیدگی میں بھی کمی واقع نہیں ہو رہی اور ایسے میں پی ایس ایل کے براڈ کاسٹر کی دوڑیں لگ گی ہیں کیونکہ پروڈکشن ٹیم میں اکثریت بھارتی ماہرین کی ہے اور ایسے میں سوالیہ نشان اٹھنا شروع ہوگٗے ہیں کہ کیا پاکستان بھارتی ماہرین پاکستان آنے کی اجازت بھی دیتے ہیں یا نہیں جبکہ پی سی بی کا تقاضہ ہے کہ وہ پروڈکشن کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کرے گا بھارتی ماہرین کو اگر حکومت اجازت دے بھی دیتی ہے کہ تو کس روٹ سے پاکستان آٗیں گے ؟ کیونکہ تقریبا ہر ملک نے بھارت کے لیے اپنے فضای راستے بند کیے ہوءے ہیں، واحد راستہ واہگہ کے ذریعے آنا بچتا ہے اور اس صورت میں بھارتی ماہرین کو بین الاقوامی مانگ کا قریطینہ پورا کرنا ہوگا
یاد رہے پی ایس ایل پروڈکشن ٹیم میں بھارت سے ابھینیو کمار سنگھ (گارنٹی انجینئر)، چندرا پرکاش (کومز انجینئر)، ہار سنگھ (ویژن\ آر ایف انجینئر )، راہول ارجن یادو (ویڑن انجینئر) ،وشال پربھاکر نالاوڈے (ویڑن انجینئر)، راہول کمار مشرا (اسسٹنٹ انجینئر )،مرتضیٰ حاکم الدین بوہاری (سسٹم انجینئر )، برکت (ساؤنڈ سپروائزر)، احمد شریف محی الدین (آڈیو اسسٹنٹ، انگلش )، چیتن مدھا (جی ایف ایکس آپریٹر )، شالندرا سنگھ بدھوریا (جی ایف ایکس آپریٹر )، ترون دیو داس رمانی (بگی گمبل آپریٹر )،کوشک ہریش اگروال (بگی آپریٹر)، دیوا دتی اچاریہ (ڈرون پائلٹ )،پران سمت پال (ڈرون گمبل آپریٹر )، منیش کمار (جی ایف ایکس آپریٹر)اور ایلکس جوزف (سینٹرل پروڈکشن منیجر) پاکستان آئے تھے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں