More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ٹیکرز صوبائی وزیرکھیل وامورنوجوانان پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کا دورہ شاہ کوٹ ننکانہ صاحب صوبائی وزیرکھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر نے شاہ کوٹ سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس جمنازیم کا افتتاح کیا نتھووالا شاہ کوٹ میں ملٹی پرپز سپورٹس سٹیڈیم کا بھی افتتاح کردیا ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے نئے تعمیر ہونیوالے منصوبوں بارے بریفنگ دی پنجاب میں پہلی بار دیہاتوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں، وزیرکھیل پنجاب سپورٹس کی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن سپورٹس کی ترقی ہے،وزیرکھیل پنجاب پنجاب میں گاؤں اور تحصیل کی سطح پر بھی سپورٹس کمپلیکس بنانے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 300سپورٹس سہولیات تعمیر کررہے ہیں،وزیرکھیل پنجاب بہترین کھلاڑیوں کو بیرونی ممالک بھی بھجوائیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ہمارے کھلاڑی انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے،وزیرکھیل پنجاب شاہ کوٹ جمنازیم کی افتتاحی تقریب سے ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے بھی خطاب کیا ڈویژنل سپورٹس آفیسر لاہوررانا ندیم انجم، پی ڈی پی ایم یو قیصر رضا بھی افتتاحی تقریب میں شریک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ننکانہ صاحب اور اے ڈی سی ننکانہ صاحب بھی شریک

اعتماد کا فقدان, مکی آرتھر کی نا اہلی کا اعتراف یا کچھ اور ۔۔۔

اعتماد کا فقدان, مکی آرتھر کی نا اہلی کا اعتراف یا کچھ اور ۔۔۔
آفتاب تابی
آفتاب تابی

جیسے جیسے ایشیا کپ آگے بڑھتا جا رہا ہے پاکستان کی ٹیم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔23 ستمبر کو ہونے والے ایشیا کپ کے پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سپر فور مقابلے کا نتیجہ بھی 19 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مقابلے جیسا ہی رہا اور بھارت کو ٹیم نے پاکستان کو بآسانی نو وکٹوں سے شکست دے دی اور ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ بنا لی۔ایشیا کپ شروع ہونے سے پہلے بھارت کی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے آرام کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کے فیصلے بعد اور ان کے ٹیم میں نا ہونے کے باوجود بھارتی ٹیم کی پرفارمنس شاندار رہی۔
کسی بھی کھلاڑی کی خود اعتمادی میں اس کی اپنی انفرادی کارکردگی بہت اہم کردار ادا کرتی اور اس کی کارکردگی ہی اس کے ٹیم میں ہونے کی وجہ ہوتی ہے اور پاکستانی کھلاڑیوں کی موجودہ صورتحال میرے خیال میں ان کی انفرادی کارکردگی نا ہونے کی وجہ سے بھی ہے
بھارت کے خلاف کھیلے جانے والے 23 ستمبر کے میچ میں پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج دیکھ کر لگتا تھا پاکستانی ٹیم میں اعتماد کی انتہائی کمی ہے اور پاکستانی کھلاڑی تھکے تھکے نظر آئے۔تقریبا پچھلے دس سال سے پاکستانی ٹیم یو اے ای میں کھیل رہی ہے اور اس وقت ایشیا کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں میں یو اے ای میں کھیلنے کا سب سے زیادہ تجربہ رکھتی ہے
پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس میں ہر گزرنے والے میچ کے ساتھ کمی آتی جا رہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ کھلاڑیوں میں اعتماد کی کمی قرار دیا جا سکتا ہے ۔جس طرح سے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کے چہرے پر پریشانی اور گھبراہٹ نظر آ رہی ہے اس سے ہم سب اندازہ کر سکتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم میں اس وقت اعتماد کی کتنی کمی نظر آ رہی ہے۔اس کی بہت سی وجوہات ہیں مگر ایک اہم وجہ پاکستانی کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی ہے۔ پاکستانی ٹیم کے سپر اسٹارز سمجھے جانے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی دن بدن تنزلی کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔ چاہیے وہ محمد عامر ہوں، حسن علی ہوں ،شاداب خان ہوں یا پھر ان سب سے بڑھ کر کپتان سرفراز احمد ہوں ۔کسی بھی کھلاڑی کی پرفارمنس ایسی نہیں جس سے ٹیم میچ جیت سکے۔اگر آپ کی انفرادی کارکردگی اچھی نہیں ہوتی تو اس سے آپ کے اعتماد میں بھی کمی آتی ہے جو گزرنے والے وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید کمی آتی ہے ۔
کپتان بننے سے پہلے اور کپتان بننے کے بعد اگر ہم سرفراز احمد کی باڈی لینگویج کا موازنہ کریں تو ہم کو اس میں زمین آسمان کا فرق نظر آتا ہے ۔سرفراز احمد ہمیشہ سے اٹیکنگ کھلاڑی پر مشہور رہے ہیں مگر ایشیا کپ کے میچز میں ان میں وہ چستی اور تیز رفتاری نظر نہیں آ رہی ۔ اس کی ایک وجہ ان کی اپنی حالیہ پرفارمنس بھی ہے۔سرفراز احمد کے کپتان بننے کے پاکستان کچھ اہم ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جس میں چیمپئنز ٹرافی بھی شامل ہے مگر ان سب کے باوجود سرفراز احمد کی اپنی پرفارمنس نا ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشر میں ہیں اور میرے خیال میں اس وقت وہ ٹیم میں صرف اور صرف کپتان ہونے کی وجہ سے ہیں۔ یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کل کو سرفراز احمد کو سلیکشن کمیٹی کچھ عرصے کے لیے آرام دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو کون سا ایسا کھلاڑی ہے جن ان کی جگہ ٹیم میں شامل ہو گا ؟ ( میرے خیال میں محمد رضوان ان کی جگہ لے سکتے ہیں ) سرفراز احمد کے لیے میرا مشورہ ہے کہ جتنی تیزی سے ان کی میدان میں زبان چلتی اتنی ہی تیزی سے اپنا بلا بھی چلائیں تو ان کے ساتھ ساتھ پاکستانی ٹیم کے لیے بھی بہتر ہو گا
اگر مزید پاکستانی بیٹسمینوں کی بات کی جائے تو لگتا ہے فخر زمان کو کوچ اور کپتان ان مرضی کے مطابق نہیں کھیلنے دے رہے اور ان کے قدرتی انداز کو روکا جا رہا جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشر میں کھیل رہے ہیں اور ان سے سکور بالکل نہیں ہو رہا ۔آج کل کی جدید کرکٹ میں جب تمام ٹیمیں وقت کے ساتھ ساتھ اپنے منصوبوں میں تبدیلی کرتے ہیں پاکستانی منجمنٹ وہ ہی 1980 اور 90 کی کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہے ۔ بجائے اوپر کے کھلاڑیوں کو اٹیکنگ کرکٹ کا مشورہ دینے کے ان کو روکنے کا کہا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم ایک بڑا سکور کرنے میں ناکام رہتی ہے ۔
پاکستانی ٹیم کی مشکلات کی سب سے بڑی وجہ پاکستانی باؤلرز کی ناقص کارکردگی ہے۔ محمد عامر کی کارکردگی 2018 میں ابھی تک کوئی تسلی بخش نہیں رہی۔ حسن علی بھی اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے جس کی ان سے امید کی جا رہی تھی۔ میرے خیال میں حسن علی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے بعد بہت زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی بجائے دوسری سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دی جس کی وجہ سے ان کی بولنگ میں وہ برق رفتاری نظر نہیں آ رہی جس کی وجہ سے وہ شہرت رکھتے ہیں ۔
کپتان اور ٹیم منجمنٹ اس وقت پلینگ الیون چناؤ میں بھی مشکلات کا شکار نظر آ رہے ہیں ۔ ایسے لگتا ہے وہ ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کر پا رہے کہ ٹیم میں کتنے بیٹسمین ہوں اور کتنے باؤلرز ؟یہاں پر سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے اگر پاکستانی ٹیم میں اعتماد کی کمی ہے تو اتنی بھاری بھاری تنخواہیں لینے والے ٹیم منجمنٹ کے ارکان کس مرض کی دوا ہیں اور وہ ٹیم کے ساتھ کیا کر رہے ہیں ۔ اور کیا بڑا نام ہونا ہی ٹیم میں شامل ہونے کی ضمانت ہے؟ اور ان کھلاڑیوں کا کیا قصور ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں؟ میں پہلے بھی اس بات کا ذکر کر چکا ہوں جب تک ٹیم کا انتخاب ذاتی پسند نا پسند پر ہو گا اور کارکردگی دیکھانے والے کھلاڑیوں سے ناانصافی ہوتی رہے گی تو ہم کو اس بات پر حیران نہیں ہونا چاہیے کہ افغانستان جیسی ٹیم کے خلاف پاکستان کی ٹیم اتنے مشکل سے جیتی۔ خدا را پاکستان کی طرف سے کھیلیں ۔پاکستان کے ساتھ مت کھلیں ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں