More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ڈبلن سے لیڈز پہنچ گئی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کل ایک روز آرام کے بعد جعمہ سے اپنی ٹریننگ کا آغاز کرے گی۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل 22 مئی کو ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے آئرلینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز دو ایک سے جیتی ہے۔ ٹکرز بابراعظم۔ آئرلینڈ کے خلاف سیریز سے کارکردگی میں بہتری آئی ۔ بابراعظم۔ پہلے میچ کے بعد ٹیم کی بیٹنگ میں کافی بہتری آئی ہے۔ بابراعظم۔ انفرادی کارکردگی میں رضوان اور فخر نمایاں رہے ۔ بابراعظم ۔ لوئر آرڈر میں افتخار اور اعظم خان کی بیٹنگ خوش آئند ہے۔ بابراعظم۔ آنے والی سیریز میں بھی آپ کو مثبت ارادے نظر آئیں گے۔ بابراعظم۔ بولنگ میں پہلے میچ کے بعد سینئر بولرز نے ذمہ داری لی ۔ بابراعظم۔ عماد وسیم مشکل صورتحال میں بہت اچھی بولنگ کررہے ہیں۔بابراعظم جو بھی پلان ہے اس پر اب عمل درآمد ہورہا ہے۔ بابراعظم۔ کوشش ہوگی کہ انگلینڈ کے خلاف اسی مومینٹم کو برقرار رکھیں۔ بابراعظم۔ انگلینڈ کے خلاف اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ بابراعظم۔ آئرلینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ اور سیریز میں جیت ویلڈن ۔۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار سیریز جیتنے پر پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ محسن نقوی کھلاڑیوں نے بلے بازی ۔ پاولنگ اور فیلڈنگ میں بہترین کارکردگی دکھائی ۔ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں نے ٹیم ورک کا مظاہرہ کرکے سیریز جیتی۔ محسن نقوی میرا یقین ہے کہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہمیشہ جیت ہی کی صورت میں ملتا ہے۔ محسن نقوی امید ہے کہ انگلینڈ میں فتوحات کا تسلسل برقرار رکھے گی۔ محسن نقوی قومی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف میچوں میں بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔ محسن نقوی ٹکرز گیری کرسٹن۔ وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن 19 مئی کو پاکستان ٹیم میں شمولیت اختیار کریں گے۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل 22 مئی کو ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلا جائے گا۔ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد پاکستان ٹیم آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں حصہ لے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ نئے سفر کا آغاز کرنے کے لیے ُپرجوش ہوں۔ گیری کرسٹن۔ نئی منیجمنٹ اور تمام کھلاڑی ٹھوس نتائج دینے کے لیے ُپرعزم ہیں۔ گیری کرسٹن۔ پاکستان ٹیم کے سپورٹ اسٹاف میں سائمن ہیلمٹ ( فیلڈنگ کوچ ) اور ڈیوڈ ریڈ ( مینٹل پرفارمنس کوچ ) کی شمولیت۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی تیاریاں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی ڈبلن میں قومی کھلاڑیوں سے ملاقات دو گھنٹے طویل ملاقات اور حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھایا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کو محنت۔ جذبے اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ کھیلنے کی تلقین کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ یکسر مختلف اور جارحانہ اپروچ کی حامل ہے۔ محسن نقوی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے جدید و نئے انداز کے مطابق کھیل کر ہی جیت ممکن ہو گی۔ محسن نقوی کمرے میں بیٹھ کر حکمت عملی ترتیب دی جا سکتی ہے لیکن اصل امتحان میدان میں ہوتا ہے۔ جہاں پرفارمنس نظر آنی چاہیے۔ محسن نقوی بلاشبہ تمام کھلاڑی باصلاحیت ۔ پروفیشنل اور بہترین ہیں۔ محسن نقوی قومی ٹیم کا باولنگ اٹیک شاندار ہے۔ محسن نقوی فیلڈنگ پر بہت توجہ کی ضرورت ہے تاکہ مخالف ٹیم کو کوئی بھی چانس نہ مل سکے ۔ محسن نقوی کھلاڑی پاکستان کیلئے امید ہیں اور آپ نے قوم کی توقعات پر پورااترناہے۔ محسن نقوی فتح کے لیے ٹیم ورک بنیادی چیز ہے۔ محسن نقوی 11 کھلاڑی ایک ہوکرپاکستان کے لئے جان لڑا دیں گے تو کامیابی قدم چومے گی۔ محسن نقوی پاکستانی قوم کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور قوم کو اپنے کھلاڑیوں سے امیدیں ہیں۔ محسن نقوی آخری بال تک فائٹ کریں۔ مقابلہ ہوتا دکھائی دینا چاہیے۔ محسن نقوی آئرلینڈ سے پہلے میچ میں شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا۔ محسن نقوی آئرلینڈ اور انگلینڈ کے بعد اصل امتحان ورلڈکپ ہے۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی ڈبلن پہنچ گئے ٹکرز ۔ محمد عامر۔ فاسٹ بولر محمد عامر جمعہ کی صبح ساڑھے تین بجے کی فلائٹ سے ڈبلن ، آئرلینڈ کے لیے روانہ ہوں گے۔ محمد عامر جمعہ کو ڈبلن میں ٹیم کو جوائن کرلیں گے لیکن پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ان کے سلیکشن پر غور کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔ محمد عامر اتوار اور منگل کو کھیلے جانے والے دوسرے اور تیسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے لیے دستیاب ہوں گے۔ محمد عامر کی روانگی دیر سے ویزا جاری ہونے کے سبب تاخیر کا شکار ہوئی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی کوششوں سے محمد عامر کا ویزا جاری ہوا۔ آئرلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کے بعد پاکستان ٹیم 22 ۔ 25 ۔ 28 اور 30 مئی کو کھیلے جانے والے چار ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے 15 مئی کو لیڈز پہنچے گی۔ محسن سپیڈ کوئٹہ میں کوئٹہ۔بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگیں گی۔ میچ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا 3 ماہ میں بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دورہ سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں بگٹی سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا۔ محسن نقوی بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔ محسن نقوی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے ایونٹس پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی کے زیر اہتمام اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی زیر نگرانی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے کڈز ڈے مقابلے پنجاب یونیورسٹی گراونڈ پر منعقد ہوئے صدر اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) وجاہت ساہی تقریب کے مہمان خصوصی تھے سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ شاہ جہاں، ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی زبیر بٹ کی تقریب میں شرکت پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر سلمان بٹ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی محمدنبیل تقریب میں موجود ایسوسی ایٹ سیکرٹری اصغر گل، طلحہ افتخار، ڈاکٹر ریحان یوسف، رفیق احمد موقع پر موجود تھے کوچز شفاقت علی بلا،رانا عرفان اور دیگر بھی موجود تھے کڈز ڈے کے موقع پر شاٹ پٹ ،پول والٹ، رننگ اور دیگر ایونٹس میں بچوں نے حصہ لیا صدر اتھلیٹکس فیڈریشن بریگیڈیئر(ر) وجاہت ساہی نے اتھلیٹ بچوں میں انعامات تقسیم کئے قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا

ٹیم کی ناقص کارکردگی اور فٹنس – این سی اے کی افادیت مشکوک

ٹیم کی ناقص کارکردگی اور فٹنس – این سی اے کی افادیت مشکوک
آفتاب تابی
آفتاب تابی

چار جون کو پاک بھارت میچ اس لحاظ سے تاریخی رہے گا کہ اس میں باولنگ کرنے والی پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی پویلین کو لوٹتے رہے، پہلے فاسٹ باولر محمد عامر نے بھارتی بلے بازوں کے عزائم بھانپتے ہوئے باہر جانے میں عافیت جانی اور اس کے بعد بھارتی بلے بازوں کی وحشیانہ بلے بازی سے نیم مردہ وہاب ریاض کو سہارے سے باہر لانے کے مناظر کل عالم نے دیکھے اور دونوں کو پاکستانی کی سپیڈ گنز کہا جاتا ہے یہ الگ بات کہ وہاب ریاض پانی والی پلاسٹک کی پستول ثابت ہوئے اور محمد عامر چالاک مکارانہ ذہنیت کا باولر

باولنگ چھوڑیے، بلے بازی چھوڑیے بھارت کے خلاف بوکھلاہٹ کا شکار ہماری فیلڈنگ سائیڈ کچھ ایسی حرکات کرتی دکھائی دی کہ جیسے بم دھماکے کی اطلاع ملنے پر جیسے ہجوم بے مہار بھاگتا ہے، ایسے ہمارے فیلڈر دائیں بائیں بھاگتے اور گرتے دکھائی دیے، یہ پندرہ کھلاڑی صرف بین الاقوامی کرکٹ میں تین سے چار رنگ باز گوروں کے ہتھے چڑھتے ہیں اور یہ کوچز مختلف مداریوں والے کرتب دکھاکر کچھ ایسا تاثر پیش کرتے ہیں کہ ان سے بڑا پڑھا لکھا اور پر مہارت کوچ ہی کوئی نہیں، مگر نتائج بڑی ٹیموں کے خلاف ایسے ہیں کہ جن پر محض کہا جا سکتا ہے I am Sorry

کسی بھی درجے کی ٹیم جو پاکستان کے لیے بنتی ہے، ان سب کھلاڑیوں کو نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور لایا جاتا ہے جہاں مقصد ہوتا ہے ان کی نوک پلک درست کرنا، ان کی فٹنس، بیٹنگ باولنگ کے ساتھ ساتھ پہننے، بولنے اور کھانا کھانے کے آداب سکھانا،،،، میں یہ مانتا ہوں کہ انڈر19 کی حد تک ان تمام شعبوں میں تبدیلی لانے میں یقینا کچھ نتائج حاصل ہوتے ہیں اور اس کی وجہ محض یہ کہ انڈر19 تک کھلاڑی مودب اور کچھ سیکھنے کا متلاشی ہوتا ہے،،،،مگر سکھانے والوں کی اہلیت پر سوالیہ نشان اس وقت لگ جاتا ہے جب ہماری قومی ٹیم کہ جس کے لیے یہ سب پاپڑ بھیلے جاتے ہیں ،،،،بڑے میچوں میں ٹھس ہوجاتی ہے
پہلے تھوڑی سی معلومات آپ کو دیتا چلوں کہ قزافی اسٹیڈیم کے باہر دنیا کی جدید ترین اکیڈیمی ہے، قزافی اسٹیڈیم میں مستقل عیاشیوں کے حامل اعلی عہدیداران نے یہ ادارہ قائم کر رکھا ہے کہ جب کوئی بحرانی صورت حال پیدا ہو،،،،قوم کا اور موقع پرست سابق ٹیسٹ کرکٹرز کا منہ چپ کروانے کے لیے اسے اکیڈیمی میں تعینات کر دیا جاتا ہے، چاہے اس کی قابلیت اس ادارے میں نوکری کرنے کی ہو یا نہ ہو،،،جیسے نجم سیٹھی صاحب پہلے اپنے عزیز ایزد سید کو ڈائریکٹر اکیڈیمیز بنایا اور ہارون رشید کو چلتا کیا گیا،،،،قومی ٹیم کی بدترین کارکردگی پر شور مچا تو چیئرمین پی سی بی دوبئی جاکر بیٹھ گئے اور اس وقت تک نہیں واپس آئے جب تک مدثر نزر مان نہیں گئے کہ وہ ڈائریکٹر اکیڈیمیز ہیں،،،،مدثر نزر کے ساتھ عاقب جاوید بھی لاہو رآبسے اور لاہور قلندرز کی کمان سنبھال لی،،،مگر ہم نے بعد میں دیکھا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم کو نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور کے اندر پریکٹس کرنے سے انکار کردیا گیا،،،کیوں کیا گیا؟ تو یہ الگ کہانی ہے جو پھر کبھی سہی،،،مختصرا یہ کہ لاہور قلندرز،،پی ایس انتظامیہ کی پسندیدہ ٹیم نہیں ہے
national- cricket- academy-lahore-pakistan

یا یوں کہہ لیجیے کہ قومی ٹیموں سے گراونڈ کیے گئے افراد کو ٹھکانے لگانے والی عمارت کا نام این سی اے ہے،،،،مدثر نزر سمیت جو بھی آیا اس نے بڑھکیں ذیادہ ماریں مگر نزر آنے والا کام کوئی بھی کرنے سے معزور رہا،،،ایزد سید ڈائریکٹر اکیڈیمیز بنے تو انہوں نے مجھ سے ڈان ٹی وی کے لیے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ تین ماہ میں این سی اے کے اندر بائیومکینکس لیب پر کام ہوتا سب دیکھیں گے اور ہم نے دیکھا کہ وہ دور این سی اے کے ناکام ترین ادوار میں سے ایک رہا،،،کیونکہ ایک ادارے کا سربراہ جب بعد از دوپہر دفتر آئے گا تو اچانک کوچز کی تو موجیں لگی رہیں گی نہ،،،خیر بائیومکینکس بنی بھی تو لمز یونیورسٹی میں اور وہ بھی چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی ذاتی کاوشوں سے،،،،،،یہ وقت بتائے گا کہ اس لیب کا ذیادہ فائدہ پاکستان کرکٹ کو ہوتا ہے یا اس یونیورسٹی کو،،مدثر نزر کرکٹ میں ایک قابل احترام نام ہیں اور انہوں نے بھی کئی بار فنڈز کی عدم دستیابی کو ان کے پروگرامز میں رکاوٹ کا باعث قرار دیا ہے مگر حیران ہوں کہ بیرون ملک دوروں کے لیے کبھی بھی فنڈز کی کمی آڑے نہیں آئی
این سی اے کے جڑے تمام کوچز سے میری اچھی شناسائی ہے کیونکہ 2005 میں مجھے بھی یہاں سے لیول ٹو کوچنگ کورس کرنے کا اعزاز حاصل ہوا،،،،ریجنز ہوں یا این سی اے کے کوچز،،،،سب کے پیچھے پیچھے کسی نہ کسی کا ہاتھ ہے اور کئی کے پیچھے تو باقاعدہ کندھا ہے اور کچھ بڑے کھلاڑیوں کے بچوں کو بڑی محنت  سے کرکٹ سکھا کر بڑے بڑے دفتروں میں بیٹھے نظر آتے ہیں ،،،یہاں کے کوچز اچھی پریکٹس کروانے کی حد تک تو قابل تعریف ہیں یعنی لیبر جتنی مرضی کروا لیں مگر مہارت سے عاری بارات ہے کہ بڑھتی ہی چلی جاتی ہے،،،جو جی حضوری کرنے کا جتنا ماہر ہے اسے اتنا بڑا کوچ ہونے کا اعزاز حاصل ہے،،،،ریجنز میں کوچز ریجنل صدور کے ماتحت کے علاوہ کچھ بھی نہیں،،،،اور سب حسب حصہ  ٹیموں میں من پسند کھلاڑی شامل کروا کے تنخواہ کے علاوہ بھی بہت کچھ جوڑ لیتے ہیں یا یوں کہہ لیجیے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈیمی کو سب سے بڑا دھوکہ ریجنل صدرو اور کوچز دے رہے ہیں کہ جو ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کو یہاں تک پہنچنے ہی نہیں دیتے اور ایسی درجنوں مثالیں پیش کی جا سکتی ہیں
نیشنل کرکٹ اکیڈیمی کے ساتھ ایک اور المیہ بھی ٹائم ٹو ٹائم رہا ہے کہ یہاں بیک وقت دو مکاتب فکر کو بٹھایا گیا،،،،جیسے آج کل نیشنل کرکٹ اکیڈیمی میں ایک دھڑا چیف سلیکٹر انضمام الحق سے جڑا ہے جو کوچ کا تعلیم یافتہ ہونے کو اتنی اہمیت نہیں دیتا،،،جبکہ دوسرا دھڑا مدثر نزر کی نظر ہے جنکے پاس مہارت کم مگر تعلیم یافتہ سب ہیں اور ایک سے ایک ذہین اور باکمال کوچ ہونے کا دعویدار،،،،،ہر سال کڑوڑوں جھونک دیے جاتے ہیں مگر نتائج آپ سب کے سامنے ہیں کہ ہمارے کھلاڑی کسی بھی بڑے بلے باز کو باولنگ اور کسی بھی ورلڈکلاس بلے باز کو باولنگ کروانے سے گھبراتے ہیں اور بہانے سے باہر آنے میں عافیت سمجھتے ہیں،،،،فیلڈنگ میں تو شاید ہم افغانستان سے بھی بدتر ٹیم ہیں،،،جو یہ ثابت کرتی ہے کہ ہمارے ریجنز اور این سی اے اپنا کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں اور مزے کی بات ہے کہ کرکٹ کا یہ واحد ادارہ ہے کہ جس میں احتساب نام تک نہیں ہے،،،،وہی کوچز جو پچھلے دس سال سے پاکستان کرکٹ کو چمٹے ہیں وہی مختلف اشکال میں ہمارے کھلاڑیوں کو دستیاب ہوتے ہیں

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں