سیاسی مچھندر – سٹے بازی کو زیر بحث لانے سے گریزاں
ماضی میں متعدد بار دیکھا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سٹینڈنگ کمیٹی نے کرکٹ معاملات پر گہری نظر رکھی اور شہرہ آفاق کھلاڑیوں پی سی بی کے بڑوں کو اسلام آباد طلب کرلیا، ہمیشہ ایسا تاثر ملا کہ اب کی بار کوئی بڑا فیصلہ سامنے آئے گا، مگر جیسے ہی اراکین اسمبلی بریفننگ لینے نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں آتے ہیں تو لاہور میں سب سے معیاری کھانے بنانے والے ادارے نیشنل کرکٹ اکیڈیمی کے باورچی ایسی ایسی ڈشز تیار کرتے ہیں کہ سیاستدان سب بھول جاتے ہیں اور کھانے کے خمار میں میڈیا کے سامنے سب اچھا اور ملکی مفاد میں بہتر قرار دے کر چلتے بنتے ہیں
آج اسلام آباد میں ہونے والے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی نے پی ایس ایل حالیہ نا خوشگوار واقعات پر نوٹس لینے کی بات شروع کی تو اراکین کمیٹی نے اس معاملے کو زیربحث لانے سے انکار کردیا جس پر اقبال محمد علی اجلاس سے واک آوٹ کر گئے، اقبال محمد علی کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی محض کٹھ پتلی چیئرمین ہیں جبکہ نجم سیٹھی کا تمام شعبوں پر کنٹرول ہے، ان کا کہنا تھا حالیہ واقعات ایک بار پھر پاکستان کی جگ ہنسائی کا باعث بنے ہیں جس کو فوری طور پر زیر بحث لایا جائے، مگر روایتی اہل سیاست نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ آج کے اجلاس منٹس میں پی ایس ایل شامل نہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں