More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز قائداعظم ٹرافی سہ فریقی مرحلہ ۔ لاہور وائٹس بمقابلہ پشاور۔ -------------------------------------- ایبٹ آباد ۔ لاہور وائٹس کی ٹیم پشاور کے 332 رنز کے جواب میں 217 رنز پر آؤٹ ۔ عبید شاہد کی نصف سنچری۔ ساجد خان کی عمدہ بولنگ 56 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔میرحمزہ کی 3 وکٹیں پشاور کے دوسری اننگز میں 14 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ ۔نسیم شاہ کی دو وکٹیں پشاور کی مجموعی برتری 129 رنز کی ہوگئی ہے۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل جیتنے پر پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو مبارکباد بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا۔ محسن نقوی پورے ٹورنامنٹ میں بلائنڈ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا۔ محسن نقوی کپتان نثار علی اور محمد صفدر نے شاندار بیٹنگ کی اور فائنل میں فتح سمیٹی۔ محسن نقوی پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ کو بھی مبارک باد دیتا ہوں۔ محسن نقوی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں نےجذبے کے ساتھ محنت کی اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا اعزاز جیتا۔ محسن نقوی ٹورنامنٹ کے ہر میچ میں کھلاڑیوں نے بہترین ٹیم ورک کا مظاہرہ کیا۔ محسن نقوی امید ہے کہ بلائنڈ کرکٹ ٹیم مستقبل میں بھی اسی جذبے سے کھیلے گی اور مزید کامیابیاں حاصل کرے گی۔ محسن نقوی اولمپیئن صدف صدیقی/ آٸی او سی کورس اولمپیئن صدف صدیقی آٸی او سی کوچنگ کورس میں کامیاب آٸی او سی کورس مکمل کرنیوالی آرمی کی پہلی خاتون ایتھلیٹ بن گٸی گریجویشن تقریب ہنگری یونیورسٹی میں ہوٸی کورس میں سترہ ممالک کے انیس کھلاڑیوں اور آفیشلز نے شرکت کی پی او اے، آرمی کی بھرپور سپورٹ پر مشکور ہوں، اولمپٸین صدف صدیقی آٸندہ بھی ملک کا نام روشن کرتی رہوں گی، اولمپٸین صدف صدیقی صدف صدیقی قومی ایونٹس میں پاک فوج کی نماٸندگی کرتی ہے صدف صدیقی اولمپک گیمز، کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز، سیف گیمز سمیت دیگر بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہے ٹکرز بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کے میچ آفیشلز ۔ راولپنڈی ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کے لیے میچ آفیشلز کے پینل کا اعلان کر دیا ہے۔ 7 سے 25 دسمبر تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے 22 میچوں میں کل 13 امپائرز اور 6 میچ ریفریز ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ 7 دسمبر کو نورپور لائنز اور یو ایم ٹی مارخورز کے افتتاحی میچ میں عمران جاوید اور ذوالفقار جان آن فیلڈ امپائرز اور ندیم ارشد میچ ریفری ہونگے۔ آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف امپائرز کے ارکان آصف یعقوب، راشد ریاض وقار 25 دسمبر کو ہونے والے فائنل کے امپائرز اور علی نقوی میچ ریفری ہونگے۔ انڈر19 ایشیا کپ، پاکستان نے یواے ای کو شکست دے دی دبئی:انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم دبئی میں جاری انڈر 19 ایشا کپ کے میچ پاکستان نے یو اے ای کو69 رنز سے شکست دے دی، یو اے ای کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پاکستان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 314 رنز بنائے ۔ شاہ زیب خان نے 132 اور محمد ریاض اللہ نے 106 رنز کی اننگز کھیلیں۔ یو اے کی جانب سے نور اللہ ایوبی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ یواے کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنا سکی۔ یو اے کی جانب سے ایتھن ڈیسوز84 رنز بنا کر نمایاں رہے ۔ پاکستان کی جانب سے عبدالسبحان نےشاندار باؤلنگ کرتے ہوئے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ عبد السبحان کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا دئبی۔چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی متحدہ عرب امارات کے کرکٹ بورڈ کے ہیڈ و آئی سی سی ایسوسی ایٹس ممبر کمیٹی کے چیئرمین مبشر عثمانی سے ملاقات چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال پاکستان اور یو اے ای میں کرکٹ کے فروغ کیلئے مزید اقدامات پر گفتگو چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے حوالے سےبات چیت سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن پراجیکٹس پر پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا گیا پاکستان چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ محسن نقوی پاکستان پر امن ملک ہےاور پاکستانی قوم کرکٹ کے کھیل سے محبت کرتی ہے۔ محسن نقوی سکیورٹی سمیت تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ شائقین چیمپئنز ٹرافی کے بڑے مقابلے کے لیے بے تاب ہیں۔ محسن نقوی تمام ممالک کو سٹیٹ گیسٹ کا پروٹوکول اور سکیورٹی دی جائے گی۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان کے لئے اعزاز ہے اور ہم ہر ٹیم کو کھلے دل سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ محسن نقوی ہم نے کرکٹ اور سیاست کو الگ الگ رکھنا ہے ۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد اور ایڈوائزر سلمان نصیر بھی اس موقع پر موجود تھے پاکستان / زمبابوے ٹی ٹونٹی سیریز پاکستان کرکٹ ٹیم کا آپشنل ٹریننگ سیشن کھلاڑیوں نے کوئینز سپورٹس کلب میں نیٹ پریکٹس کی کھلاڑیوں نے باولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس کی پاکستان اور زمبابوے کے مابین پہلا ٹی ٹونٹی میچ اتوار کو کھیلا جائے گ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد کھلاڑیوں نے آخری و تیسرےون ڈے میچ میں زمبابوے کو آؤٹ کلاس کیا اور سیریز اپنے نام کی۔ محسن نقوی کامران غلام کو سنچری سکور کرنے پر شاباش۔ محسن نقوی بلاشبہ کامران غلام نے شاندار اننگز کھیلی اور پاکستان کی فتح کی بنیاد رکھی۔ محسن نقوی پاکستانی باولرز نے عمدہ باولنگ کرکے جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ محسن نقوی کھلاڑی جذبے اور متحد ہو کر کھیلے اور کامیابی حاصل کی۔ محسن نقوی اہم ترین قذافی سٹیڈیم اپ گریڈیشن پراجیکٹ کا مجموعی طور پر 70 فیصد کام مکمل انکلوژرز کے سٹیپ کی تعمیر تیز۔ ۔مین بلڈنگ کے فلورز مکمل۔ پویلین و باکسز کا کام آخری مرحلے میں چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا رات گئے قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے نئے تعمیر کردہ سٹیپ کا معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے آخری سٹیپ پر کھڑے ہو کر سٹیڈیم کے ویو کا مشاہدہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ اور انکلوژرز میں جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا منصوبے پر تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔ محسن نقوی تعمیراتی کاموں میں اعلی معیار کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ سے قبل دسمبر کے آخری ہفتے تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات دیں ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی ڈائریکٹرز انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک۔ ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے بلاوائیو۔ پاکستان / زمبابوے ون ڈے سیریز ابرار احمد اور طیب طاہر آج زمبابوے کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کر رہے ہیں ابرار احمد کو فیلڈنگ کوچ مسرور احمد نے ڈیبیو کیپ دی طیب طاہر کو نائب کپتان سلمان علی آغا نے ڈیبیو کیپ دی

واہ کینٹ والی سیدہ رفعت سلطانہ کی کہانی: ایک روپے والی مائی

واہ کینٹ والی سیدہ رفعت سلطانہ کی کہانی: ایک روپے والی مائی
آفتاب تابی
آفتاب تابی

سیدہ رفعت سلطانہ کی کہانی ایک ایسی داستان ہے جو نہ صرف انسانیت کی خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ہمیں محبت، betrayal اور انسانی جذبے کی گہرائیوں میں بھی لے جاتی ہے۔ وہ ایک ایسی شخصیت تھیں جنہوں نے اپنی زندگی میں انتہائی اونچائیوں کو دیکھا اور پھر دکھی دل کے ساتھ انتہائی پستی میں بھی گرتے دیکھا۔ ان کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ انسانی جذبات کس طرح زندگی کی راہوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

ابتدائی زندگی

ڈاکٹر سیدہ رفعت سلطانہ کا تعلق ایک پڑھے لکھے، کھاتے پیتے گھرانے سے تھا۔ ان کی تعلیم کا آغاز پاکستان میں ہوا، لیکن ان کی اعلیٰ تعلیم کا سفر انہیں لندن اور جرمنی لے گیا، جہاں انہوں نے ڈاکٹری کی ڈگری حاصل کی۔ وہ ایک باہمت اور محنتی خاتون تھیں جو اپنے میدان میں کامیابی کی راہ پر گامزن تھیں۔ انہوں نے اپنے علم اور مہارت کو پاکستان واپس آ کر اپنے لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے استعمال کیا۔

محبت اور دھوکہ

زندگی کی راہوں میں، سیدہ رفعت نے محبت کا تجربہ کیا اور ایک ڈاکٹر سے شادی کر لی۔ ابتدائی دن خوشیوں سے بھرے تھے، مگر جلد ہی ان کے شوہر نے اپنی حقیقت دکھانا شروع کر دی۔ وہ اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری بیوی کے ساتھ یورپ چلے گئے۔ یہ وہ لمحہ تھا جب رفعت کی زندگی میں طوفان آ گیا۔ ان کے شوہر نے نہ صرف انہیں دھوکہ دیا بلکہ ان کی ساری جائیداد بھی اپنے نام کر لی۔ یہ ایک ایسے انسان کی بے وفائی تھی جو کبھی ان کے قریب بھی تھا۔

ذہنی توازن کھو دینا

یہ دھوکہ سیدہ رفعت کے لیے برداشت کرنا بہت مشکل تھا۔ وہ ذہنی طور پر کمزور ہو گئیں اور ان کی حالت غیر ہو گئی۔ وہ واہ کینٹ کی گلیوں میں بھٹکتی رہیں، ان کے دل میں محبت کی کمی کے سوا کوئی چیز نہیں تھی۔ انہیں نہ صرف محبت سے محروم کیا گیا بلکہ ان کے ساتھ کی جانے والی بے وفائی نے انہیں مکمل طور پر توڑ دیا۔ ان کا شوہر اپنی نئی زندگی میں خوش رہا جبکہ وہ اپنے المیوں کے ساتھ اکیلی رہ گئیں۔

طلاق کا خط

ایک دن انہیں اپنے شوہر کی جانب سے ایک خط موصول ہوا جس میں طلاق کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس خط میں یہ الفاظ تھے: “میں تمہیں اتنا کنگال کر آیا ہوں کہ اب تم ایک روپے کو بھی ترسو گی۔” یہ الفاظ سیدہ رفعت کے دل میں ایک تلوار کی طرح پیوست ہو گئے اور وہ مکمل طور پر ذہنی توازن کھو بیٹھیں۔

بھیک مانگنے کی زندگی

سیدہ رفعت سلطانہ کی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھیک مانگتے گزرا۔ تقریباً 20 سال تک انہیں گلیوں میں لوگوں سے ایک روپیہ مانگتے دیکھا گیا۔ ان کی ایک ہی صدائیں ہوتی تھیں: “ایک روپیہ دے دیں” یا “پلیز گیو می ون روپی”۔ اگر کوئی ان کے ہاتھ میں پانچ روپے دیتا، تو وہ فوراً چار روپے واپس کر دیتیں اور کہتیں: “بس، ایک روپیہ ہی چاہیے۔” یہ ان کی زندگی کا ایک عجیب و غریب پہلو تھا جو ان کی عزت نفس کی عکاسی کرتا تھا۔

انتقال اور شہر کی خاموشی

2016 میں، جب سیدہ رفعت سلطانہ کا انتقال ہوا، تو شہر میں ایک عجیب سی خاموشی چھا گئی۔ سکولز کو چھٹی دے دی گئی، دکانیں بند کر دی گئیں، اور شہر بھر میں سوگ کی فضا قائم ہو گئی۔ ان کی موت نے ایک ایسا اثر چھوڑا کہ لوگوں نے ان کی خدمات اور قربانیوں کو یاد کیا۔ پروٹوکول اس قدر عظیم تھا کہ وہ پی او ایف ہوٹل میں بھی چائے پینے جاتی تھیں اور کوئی بھی ان سے پیسے نہیں لیتا تھا۔

محبت اور انسانیت کا درس

سیدہ رفعت سلطانہ کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زندگی کی راہیں کبھی آسان نہیں ہوتیں، لیکن انسانیت اور محبت کے جذبے کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ ان کی زندگی ایک مثال ہے کہ کس طرح ایک انسان اپنی ذاتی زندگی کے مشکلات کے باوجود دوسروں کے لیے ایک درس چھوڑ سکتا ہے۔ ان کی یادیں، ان کی صدائیں، اور ان کا پیغام ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا۔

سیدہ رفعت سلطانہ کی کہانی ایک ایسی داستان ہے جو محبت، دھوکہ، اور انسانیت کی حقیقتوں کو سامنے لاتی ہے۔ وہ ایک ایسی شخصیت تھیں جنہوں نے اپنی زندگی کی مشکلات کے باوجود دوسروں کی خدمت کی، اور ان کی کہانی ہمیں ہمیشہ یاد دلائے گی کہ ہم سب کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔ ان کی زندگی ایک یادگار ہے، اور ہمیں ان کی کہانی سے سبق سیکھنا چاہیے کہ محبت کی قدر کریں اور دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہیں۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں