سوری امتیاز صاحب، اوم پوری آپ سے ذیادہ اہم تھا
امتیاز صاحب، آپ پہلی قومی کرکٹ ٹیم کے اہم کھلاڑی تھے، اچھا؟ آپ 1955 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 209 رنز بناکر دنیائے کرکٹ کے پہلے وکٹ کیپر تھے جس نے ڈبل سنچری بنائی، واقعی؟ آپ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے؟ آپ کو صدر ایوب بے تمغہ امتیاز سے نوازا، ہم نے تو کسی تدریسی کتاب میں نہیں پڑھا
ہم نہیں مانتے کہ آپ نے1965 کی جنگ میں پاکستان ایئرفورس کی جانب سے شریک ہوکر بھارتی عزائم کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہم تو اخباروں ۔اور چینلزمیں روز یہی دیکھتے ہیں کہ ہمارے سیاسی ہیروز کو ہمارے اینکرز جس طرح مشاہیر سے بہتر بنا کر دکھاتے ہیں اس کا نظیر نہیں ملتی
ہیں سر؟ آپ کو صدر پرویز مشرف نے تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا تھا، ہاں یہ تو میڈیا واقعی ہی نہیں بتائے گا کیونکہ جمھوری حکومت کی جانب سے نوازشات کی بارش بند ہوجائے گی، کیا ہوا ہم باران رحمت کو ترس رہے ہیں
ہاں میں نے آپ سے پہلے جانے والے اسلم کھوکھر صاحب سے یہ سنا تھا کہ امتیاز احمد نے کرکٹ کو ہک اور پل شاٹ کھیلنے کا سلیقہ سکھایا، وہ کہتے تھے کہ کپڑے کے بنے گلوز بغیر ہیلمٹَ اور عام سے پیڈز کے ساتھ دنیا کے خطرناک باولرز کا سامنا کرنا ہم نے حنیف محمد اور امتیاز احمد سے سیکھا
چند دن پہلے آپ اس دنیا سے انتقال کرگئے، میڈیا پر ایک دن اور اخبارات پر دو دن تزکرہ سا ہوا تھا ہاں چیئرمین پی سی بی جناب شہریار خان آپ کے بیٹے ضیغم امتیاز سے تعزیت بھی کرکے آئے تھے مگر نہ تو ہم نے آپ کی میت کی لائیو کوریج دیکھی نہ جنازے کی اور نہ کسی چینل نے آپ کے متعلق نشریات میں بازی لے جانے کا دعوی کیا، نہ ہی اینکرز کو دھاڑیں مار مار کر روتے دیکھا اور نہ ہی آپ کے گھر کے باہر صحافیوں کا پڑاو دیکھا
آپ کو آسمان کی طرف آتے ہوئے دھوئیں سے اندازہ ہوگیا ہوگا کہ بھارتی اداکاراوم پوری جو بھارت سے مسترد ہونے کے بعد آج کل پاکستانی ذیادہ محسوس ہوتے تھے وفات پا گئے خبر واقعی افسوسناک تھی، کیونکہ اوم پوری نے فن اداکاری میں لازوال کردار ادا کیے ، خصوصا ماچس جیسی فلموں میں کہ جسمیں سکھ، کشمیری اور بھارت مخالف تحاریک کو کچلا گیا
آپ کو پتہ ہے پر آپ کو کیسے پتہ ہو آپ تو محض کتابیں پڑھتے تھے یا واک کرتے تھے کہ ہمارے مییڈیا اور سوشل میڈیا پر صف ماتم بچھی پڑی ہے اداکاری کے جوہر دکھانے والے اس عظیم اداکار کی وفات پر، اب تمام پاکستانی اداکار، اینکرز ٹی وی چینلز پر اور لکھاری اخبارات کسی نہ کسی صورت میں اوم پوری سے ذاتی تعلقات اور ان کے عظیم اداکار و انسان ہونے کا تزکرہ ایسے کریں گے کہ جیسے اوم پوری دورہ پاکستان میں ان ہی گھر رہا کرتے تھے، حتکہ کرکٹرز بھی پیچھے نہیں رہیں گے، ٹویٹس اور فیس بک یا لنکڈن یا انسٹا گرام پر ایک کہرام مچا دیں گے
امتیاز صاحب میں جب بھی آپ کے گھر آیا میں نے بڑی کوشش کی کہ آپ پی سی بی اور ٹیم کی خراب کارکردگی پر تنقید کریں مگر آپ ہمیشہ مثبت بات اور اچھے کی امید رکھتے تھے، اگر آپ ایسا نہ کرتے، اخبارات میں نشتر انگیز تحریریں لکھتے اور ٹی وی شوز کی کرسیوں سے اٹھتے ہی نہ تو میں آپ کو گارنٹی دے سکتا تھا کہ آپ کی وفات پر وہی مناظر دیکھنے کو ملنے تھے کہ جیسے کسی اداکار یا گلوکار کے حصے میں آتے ہیں، مگر آپ نہ مانے
فضل محمود، حنیف محمد، اسلم کھوکھر کے بعد آپ بھی اللہ کو پیارے ہوگئے مگر اس کو قومی سانحہ لکھوں یا قومی بے حسی کہ ہم اپنے اصل ہیروز کے نام تک نہیں جانتے مگر ہالی وڈ، بالی وڈ اور لالی وڈ سے جڑے نام ہمارے بچوں کو ایسے یاد ہیں جیسے ہم پرائمری سکول میں پہاڑے یاد کیا کرتے تھے ہمارے بچوں کو نانی نانا،دادی،دادا کے نام یاد نہیں مگر عصر حاضر کے ایک ایک کرکٹر کا نام یاد ہے اور وہ ان کے ساتھ تصویر بنوانے کو اپنی زندگی کا قیمتی لمحہ قرار دیتے ہیں، ہم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی رنگا رنگ تقاریب میں بڑے بڑے گلوکاروں کو تو دیکھا مگر افسوس آپ جیسے اصل ہیروز ٹی ویز پر دیکھ کر ہی پی سی بی کے اقدامات کی تعریف کرتے دکھائی دیے
بھارت کے ایک اور مسترد اداکار نصیرالدین شاہ بھی آج کل پاکستان کا رخ کیے ہوئے ہیں اور وی آئی پی طبقہ پانچ پانچ ہزار کا ٹکٹ خرید کر ان ڈرامہ دیکھنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں مگر قومی کھیل ہاکی کے میچ مفت دیکھنے کو بھی وقت کا ضیاں قرار دیتے ہیں، پی ایس ایل کے فری پاس لینے کے لیے میں دوبئی میں نجم سیٹھی صاحب کے پیچھے پیچھے وہ وہ لوگ منت سماجت کرتے دیکھے جو پورا پی سی بی خریدنے کی اہلیت رکھتے ہیں ، ہم پیسے کی خاطر اپنی شہریت بھی بھارتی کرنے کو روتے دکھائی دیے ہیں
امتیاز صاحب اس سانحاتی صورت حال میرے جیسے پاگل لوگ محض الفاظی واویلا تو کر سکتے ہیں حقیقی کی کوشش کریں تو پی سی بی نوکری سے نکلوا دیتا ہے، آپ لوگ پاکستان کی بنیاد تھے مگر اندازہ نہیں ہوا کہ اس بنیاد میں کب فحاشی و عریانی کا پودا لگ گیا جو اب شجر تناور بن چکا ہے، ہم تو آپ کے سائے میں بیٹھنے کے خواہاں تھے مگر ہم اکثر نائٹ کلبز میں ہی دیکھے جا سکتے ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں