پی ایس ایل میں فیمیلیز ساتھ نہ رکھنے پر کھلاڑیوں کا اپنی ٹیموں سے سخت اظہار برہمی
سیلفی مافیا کے لیے بری خبر ہے کہ پی ایس ایل میں کرکٹرز کوسخت پابندیوں کے ساتھ پی ایس ایل کھیلنا ہوگا اورہر بائیو ببل کے اندرہر ٹیم کا اپنا ببل بھی ہوگا جس میں کسی بھی غیر متعلقہ افراد حتکہ دوسری ٹیموں کے کھلاڑیوں کو بھی داخل ہونے اجازت نہ ہوگی
اومی کرون ویرینٹ نے سب کو تشویش کا شکار کیا ہوا ہے، لیگ کا ساتواں ایڈیشن27جنوری کو کراچی میں شروع ہوگا، پی سی بی کی کوشش ہے کہ ایونٹ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اس لیے سخت ترین بائیو ببل پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔
لائزن آفیسر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیموں کا ہوٹل میں ایک دوسرے سے سامنا نہ ہو۔آرمی میڈیکل کور سے تعلق رکھنے والے بائیو ببل انٹیگریٹی منیجر معاملات کی نگرانی کریں گے۔
لاہور کے ہوٹل میں باقاعدہ رکاوٹیں کھڑی کر کے غیرمتعلقہ افراد کو روکا جائے گا، اسکواڈز کیلیے الگ لفٹ، ڈائننگ ایریاز ہوں گے،ذرائع کے مطابق لاہور میں مکمل ہوٹل مختص کرنا ممکن نہیں تھا اس لیے فائیواسٹار ہوٹل کا ایک ونگ لے لیا گیا جو کہ بالکل الگ ہے۔
روزانہ اسکواڈز کے ریپیڈ انٹیجن جبکہ ہر 2،3 روز میں پی سی آر ٹیسٹ لیے جائیں گے۔کھلاڑی باہر سے کھانا نہیں منگوا سکیں گے، البتہ انھیں تینوں وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا، گزشتہ برس تک صرف ناشتہ پی سی بی کی جانب سے ہوتا ہے باقی دو وقت وہ ڈیلی الاؤنس میں سے رقم خرچ کر کے کھانا کھاتے تھے،ہوٹل کا اسٹاف بھی ببل میں ہی رہے گا۔
اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر کھلاڑی سخت ناخوش ہیں،کھلاڑیوں نے اپنی ٹیموں سے سخت احتجاج بھی کیا، مگر حکام کا کہنا ہے کہ شائقین کرکٹ کیلیے ٹورنامنٹ کا انعقاد زیادہ ضروری ہے، سب بے چینی سے میچز کا انتظار کر رہے ہیں، پاکستان ٹیم کا شیڈول بہت مصروف ہے، اگر ان تاریخوں میں لیگ مکمل نہ ہو سکی تو اسے رواں برس ختم کرنا پڑے گا جس سے سب کو بیحد نقصان ہوگا، غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
جب تک 2 ٹیمیں ایک ساتھ وائرس کی زد میں نہیں آئیں ٹورنامنٹ جاری رہے گا، جب مجبوراً روکنا پڑا تو7 دن کے وقفے سے میچز دوبارہ شروع ہوں گے، ایک دن میں 2 مقابلے کرائے جائیں گے،
اپنی رائے کا اظہار کریں