More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ٹیکرز صوبائی وزیرکھیل وامورنوجوانان پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کا دورہ شاہ کوٹ ننکانہ صاحب صوبائی وزیرکھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر نے شاہ کوٹ سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس جمنازیم کا افتتاح کیا نتھووالا شاہ کوٹ میں ملٹی پرپز سپورٹس سٹیڈیم کا بھی افتتاح کردیا ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے نئے تعمیر ہونیوالے منصوبوں بارے بریفنگ دی پنجاب میں پہلی بار دیہاتوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں، وزیرکھیل پنجاب سپورٹس کی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن سپورٹس کی ترقی ہے،وزیرکھیل پنجاب پنجاب میں گاؤں اور تحصیل کی سطح پر بھی سپورٹس کمپلیکس بنانے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 300سپورٹس سہولیات تعمیر کررہے ہیں،وزیرکھیل پنجاب بہترین کھلاڑیوں کو بیرونی ممالک بھی بھجوائیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ہمارے کھلاڑی انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے،وزیرکھیل پنجاب شاہ کوٹ جمنازیم کی افتتاحی تقریب سے ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے بھی خطاب کیا ڈویژنل سپورٹس آفیسر لاہوررانا ندیم انجم، پی ڈی پی ایم یو قیصر رضا بھی افتتاحی تقریب میں شریک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ننکانہ صاحب اور اے ڈی سی ننکانہ صاحب بھی شریک ٹکرز اعظم خان ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر اعظم خان دائیں گھٹنے اور کالف مسل کی تکلیف میں مبتلا۔ یہ تکلیف بدھ کے روز ٹریننگ سیشن کے دوران ہوئی ۔ پی سی بی کی میڈیکل ٹیم اعظم خان کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ اعظم خان کی نیوزی لینڈ کے خلاف میچوں میں شرکت کا فیصلہ میڈیکل رپورٹس کے نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز ویمنز کے درمیان ون ڈے سیریز کل سے کراچی میں شروع ۔ سیریز کے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی کے لیے یہ سیریز اہم ہے۔ کپتان ندا ڈار۔ پاکستان اسوقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان ایک سخت جان حریف ٹیم ہے اس کے خلاف بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ کپتان ہیلی میتھیوز۔ آسٹریلوی خاتون امپائر کلیر پولوساک سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان ویمنز ٹیم آج آپشنل ٹریننگ سیشن میں حصہ لے رہی ہے۔ آج ٹریننگ میں کپتان ندا ڈار، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، نتالیہ پرویز اور سدرہ نواز حصہ لے رہی ہیں۔ آج ٹریننگ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کی کپتان ٹرافی رونمائی میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز کل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوگا

لاہور قلندرز، رانا صاحب تھک ہم بھی گئے ہیں

لاہور قلندرز، رانا صاحب تھک ہم بھی گئے ہیں
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پاکستان سپر لیگ کا دوسرا مرحلہ  پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی (جو روشنیوں کے شہر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) میں اس وقت پورے جوش و خروش سے کھیلا گیا اور اب تک ہونے والے تمام میچوں میں جس طرح سے بین الاقوامی کرکٹ کو ترسے ہوئے تماشائیوں نے میدان کا رخ کیا ہے اس پر تمام پاکستانی اور خاص کر اہل کراچی داد کے قابل ہیں۔اس بار پاکستان سپر لیگ کی خاص بات تقریبا تمام غیر ملکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا ہے جو پاکستان سپر لیگ اور پاکستان کرکٹ کے لیے بہت خوش آئند بات ہے
پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن میں اگر ہم ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو ہمیں اس بات کا پتا چلتا ہے کہ ہر سیزن طرح اس سیزن میں بھی پوائنٹس ٹیبل کی صورت حال کچھ مختلف نہیں اور اس دفعہ بھی پچھلے تین سالوں کی طرح لاہور قلندرز کی ٹیم اپنی من پسند پوزیشن( لگتا اب ایسے ہی ہے) برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر چھٹی اور آخری پوزیشن پر برا جمان ہے ۔ اس سیزن کے شروع ہونے سے پہلے حسب روایت لاہور قلندرز کی ٹیم سے شائقین کرکٹ کو بہت سی امیدیں وابستہ تھیں اور پھر ہر گزرنے والے دن کے ساتھ یہ امیدیں دعاوں میں بدلتی گئیں اور پھر آخر لاہور قلندرز کی ٹیم نے ثابت کر دیا کہ جہاں کا خمیر ہو وہیں پر آ کر ٹھہرتا ہے۔
لاہور قلندرز کی ٹیم اس بار پاکستان سپر لیگ سے باہر ہوئی تو لاہور قلندرز کی ٹیم کے مالک رانا فواد کا ضبط بھی جواب دے گیا اور انہوں نے کھل کر اس بات کا اظہار کیا کہ وہ ہار ہار کر تھک گئے ہیں اور ان میں مزید ہار برداشت کرنے کی ہمت نہیں۔لاہور قلندرز کے ہارنے کے بعد لاہور قلندرز کی ٹیم کے  مینجر اور کپتان نے جس طرح کی پریس کانفرنس کی وہ کافی مضحکہ خیز تھی اور ایسے لگا اس ہار کا ان پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ جس پر میرے ضبط کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور آج یہ تحریر لکھنے پر مجبور ہوگیا
لاہور قلندرز کی ٹیم کے پاکستان سپر لیگ کے پہلے مرحلے ہی سے باہر ہونے پر بہت سے کرکٹ ماہرین نے اپنی رائے کا اظہار کیا جس میں سب کے نزدیک اہم وجہ لاہور قلندرز کی ٹیم کے کوچ عاقب جاوید ہیں جو میرے نزدیک بھی بہت سی وجوہات میں سے ایک وجہ ( شاید سب سے بڑی وجہ ) ہے اور اب تو تیسرے سیزن میں لاہور قلندرز کی ٹیم کا حصہ رہنے والے کوچز کبیر خان اور عتیق الزمان بھی کھل کر عاقب جاوید کے کارناموں کو بیان کر رہے ہیں کہ کس طرح سے کوچنگ سٹاف کا حصہ ہونے کے باوجود ان کو کام نہیں کرنے دیا گیا اور سیزن کے ختم ہوتے ہی ان کو دودھ میں سے بال کی طرح باہر نکال دیا گیا۔ اسے لاہور قلندرز کی بدقسمتی کہیں یا کچھ کہ وہ ان دونوں محنتی
کوچز کو ساتھ رکھنے کے باوجود ان کی خدمات سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ جب کہ دوسرے ممالک کی ٹیمیں ان کی خدمات سے بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ اور وہ ان ٹیموں کو فتوحات سے بھی ہم کنار کروا رہے ہیں
ان چار سالوں میں لاہور قلندرز کی ٹیم میں کوئی خاص قسم کی منصوبہ بندی نظر نہیں آئی سوائے ایک دو بڑے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے اور پھر ان کی نام کو کیش کروانے کے۔ جب دوسری ٹیمیں اچھے کھلاڑیوں کی تلاش میں ہوتی ہیں تو عاقب جاوید اینڈ کمپنی مزے سے تماشا دیکھ رہے ہوتے ہیں ۔ عاقب جاوید کی پاکستان سپر لیگ کے لیے لاہور قلندرز کی ٹیم کے انتخاب کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس بار انہوں نے لاہور قلندرز کی ٹیم میں چار وکٹ کیپرز کا انتخاب کیا جو کافی محضکہ خیز بات ہے۔ یاسر شاہ کا ہر سال انتخاب بھی کافی حیران کن ہے اور پھر جس طرح سے اعزاز چیمہ کو باہر بیٹھا کر یاسر شاہ سے نئی گیند کروائی گئی وہ بھی کافی حیران ہے۔ یاسر شاہ کے بارے میں ایک ناقص عقل رکھنے والے انسان کو بھی علم ہو گا کہ وہ بیس اوورز کے میچوں کے لیے موزوں انتخاب نہیں مگر داد دینی ہو گی عاقب جاوید کی جو ہر سال ان کو منتخب کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ
عاقب جاوید کے ساتھ ساتھ ثمین رانا کا لاہور قلندرزکا مینجر ہونا بھی لاہور قلندرز کی ناکامیوں کی ایک وجہ ہے۔ کسی ٹیم کا مینجر ہونا اور مالک ہونا دو مختلف چیزیں ہیں مگر جب یہ دونوں چیزیں یکجا ہو جائیں تو ٹیم کی کارکردگی لازمی متاثر ہوتی ہے اور لاہور قلندرز کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ میچ کے لیے ناقص حکمت عملی، کھلاڑیوں کا غلط انتخاب ،میچ کے لیے غلط گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب اور پھر غلط کپتانی بھی لاہور قلندرز کی ٹیم کے ہارنے کی وجوہات ہیں ۔لاہور قلندرز کے مینجر ثمین رانا نے لاہور قلندرز کی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ پاکستان سپر لیگ کے پہلے سیزن میں کھلاڑیوں کے چناؤ میں لاہور قلندرز کی ٹیم کا آخری نمبر ہونا قرار دیا ہے جو کہ میرے نزدیک کوئی اہم وجہ نہیں اگر پہلے سیزن میں لاہور قلندرز کا آخری نمبر تھا تو باقی کے تین سیزن میں کھلاڑیوں کے چناؤ کے لیے پہلا نمبر لاہور قلندرز کا تھا مگر عاقب جاوید اینڈ کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے لاہور قلندرز کی ٹیم اس کا فائدہ نہیں اٹھا سکی۔ کچھ لوگوں کے نزدیک یہ بات بھی حیران کن ہے کہ جب ایک کھلاڑی لاہور قلندرز کی ٹیم میں ہوتا ہے تو وہ بالکل پرفارمنس نہیں دیتا اور دوسری ٹیمیوں میں وہ ہی کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں جب کہ میرے نزدیک یہ بات بالکل حیران کن نہیں کیوں کہ لاہور قلندرز کی موجودہ ٹیم انتظامیہ سے اس بات کی امید نہیں کی جا سکتی کہ وہ کسی بھی کھلاڑی سے کسی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروا سکیں۔ جس طرح کا سلوک لاہور قلندرز کی ٹیم انتظامیہ( کوچ ، مینجر ) نے پہلے سیزن میں اظہر علی اور پھر عتیق الزمان اور کبیر خان کے ساتھ کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔
لاہور قلندرز کی انتظامیہ اپنے پی ڈی پی کا بہت فخر سے اظہار کرتی ہے مگر آج تک ان کے اس پروگرام سے میرے خیال میں کوئی ایک بھی اچھا بیٹسمین سامنے نہیں آیا اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے کھلاڑیوں کا انتخاب صرف اور صرف ویڈیو دیکھ کر کیا جاتا ہے اب اگر کھلاڑیوں کا انتخاب ویڈیو دیکھ کر ہو گا تو اس کے لیے ویڈیو گیمز کے لیے ہی بیٹسمین ملیں گے پاکستان سپر لیگ یا پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نہیں۔ عاقب جاوید لاہور قلندرز کی ٹیم میں آنے والے ہر نئے فاسٹ باؤلر کا بہت فخر سے بتاتے ہیں کہ اس باؤلر کو انہوں نے ڈھونڈا ہے حالانکہ کہ کئی بار حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے ویسے عاقب جاوید صاحب کیا ہی اچھی بات ہوتی اگر ان چار سالوں میں آپ کم از کم ایک ایسا کھلاڑی یا بیٹسمین پاکستان کرکٹ اور لاہور قلندرز کی ٹیم کو دیتے جس کو دیکھ کر دوسرے لوگ کہتے کہ یہ ہیرا عاقب جاوید نے ڈھونڈا ہے اور آپ کو اپنی تعریف خود نا کرنا پڑتی مگر کیا کریں آپ تو لاہور قلندرز کے پی ڈی پی کو اتنا بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں کہ مجھ جیسا انسان جو کرکٹ کا انتہائی کم شعور رکھتا ہے وہ بھی کہنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ “اونچی دوکان پھیکا پکوان”
میں بھی سابق کرکٹرز کی طرح رانا فواد صاحب کویہ ہی مشورہ دوں گا کہ بڑے ناموں کی بجانے ایک متوازن ٹیم کا انتخاب کریں اور آزمائے ہوئے کارتوسوں کو اور مت آزمائیں ویسے بھی پچھلے چار سال سے آپ نے ایک چیز کے سوائے سب چیزیں ( کھلاڑی ، کپتان ) تبدیل کر کے دیکھ لیا ہے مگر نتیجہ وہ ہی نکلا ہے تو اس دفعہ کوچ کو ہی تبدیل کر کے دیکھ لیں ہوسکتا ہے  کسی قلندر کی دعا آپ کے کام آ جائے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں