وسیم حیدر،محمد رمضان، اقبال اسٹیڈیم اور میں
وسیم حیدر پاکستان کرکٹ کے ایک مستند آل راونڈر تھے اور انیس سو بانوے کی فاتح ورلڈکپ ٹیم کے ممبر تھے، مگر ان کے وقت مقابلہ اتنا سخت اور ٹیم میں سپر سٹارز کی بھرمار کی وجہ سے نیشنل ٹیم کا مستقل ممبر بننے میں ناکام رہے، وسیم حیدر کا شمار پاکستان کے ان کوچز میں ہوتا ہے جو فٹنس میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، مگر انضمام الحق نے چیف سلیکٹر بنتے ہی اپنی ٹیم میں شامل کرلیا
پاکستان فرسٹ کلاس میں دس ہزار سے زائد رنزبنانے والے محمد رمضان محض ایک ہی ٹیسٹ میچ کھیل پائے مگر روایتی بے حسی کا شکار بن گئے حالانکہ کارکردگی آئندہ ٹیسٹ میں شامل رہنے کو کافی تھی
محمد رمضان گورنمنٹ کالج لاہور میں انضمام الحق کے رومیٹ تھے، جیسے ہی انضمام الحق افغانستان کے ہیڈ کوچ بنے تو انہوں نے محمد رمضان کو اپنا نائب منتخبق کرلیا
وسیم حیدر اور محمد رمضان میں شرافت، دیانت اور محنت مشترکہ خصوصیات ہیں، میں نے ان دونوں سے نیوز ون کی جانب سے چند سال پہلے انٹرنیشل گراونڈ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں انٹرویو کیا، انٹرویو میں بھی آپ محسوس کریں گے کہ دونوں سپورٹس مین تنقید بھی کریں گے تو روایتی طریقے سے نہیں بلکہ ایک مہزب اور پڑھے لکھے انسان کی طرح
اپنی رائے کا اظہار کریں