بڑی تبدیلیاں، وسیم اکرم کا کردار اہم ترین، عامر سہیل بھی عہدے کی دوڑ میں
29 جولائی کا دن پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اہم ترین ہوگا کیونکہ اس دن اہم ترین اجلاس ہوگا جسمیں قومی ٹیم کی منیجمنٹ سمیت دیگر اہم ترین فیصلے ہونگے
ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی ہر شعبے میں پروفیشبنلز کی تعنیاتی کا فیصلہ کر چکی ہے ، اس سلسلے میں سلیکشن کمیٹی، فیلڈنگ کوچ اور عمر رسیدہ منیجر طلعت علی کو فارغ کیے جانے کا قوی ترین امکان ہے تاہم ہیڈکوچ مکی آرتھر کا فیصلہ بھی اسی دن ہو جائے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ تک کوچ بحال رکھا جا سکتا ہے مگر اس شرط پر کہ وہ اپنے وطن لوٹنے کی بجائے فل ٹائم ڈیوٹی دیں گے اور نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں نوجوان کرکٹرز کی رہنمائی کریں گے
ایم ڈی وسیم خان سربراہی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی متوقع ہے کہ تینوں فارمیٹ کا ایک ہی کپتان رکھا جائے یا ہر فارمیٹ کا الگ سے کپتان مقرر کیا جائے، مستند ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ سازی میں وسیم اکرم کا کردار کلیدی ہوگا اور ان کے فیصلوں کو سب سے ذیادہ اہمیت دی جائے گی
مگر حیران کن طور پر سابق ڈائریکٹر اکیڈیمیز عامر سہیل چیف سلیکٹر کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں جبکہ عامر سہیل کبھی بھی وسیم اکرم کی پسندیدہ لسٹ میں نہیں رہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کی سربراہی سے استغفی دینے والے محسن خان کو شاید کوئی بھی عہدہ نہ دیا جائے
گرانٹ فلاور پہلے ہی اپنے عہدے کی توسیع سے معزرت کر چکے ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں