پی ایس ایل میٹنگ، گھٹیا ایمپائرنگ ، متبادل کھلاڑی اور پاکستان آکر کھیلو
گزشتہ دنوں نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں پی ایس ایل فرنچائزز کا اجلاس چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی سربراہی میں منعقد ہوا،، جس کی یہی خبر منظر عام پر آئی تھی کہ تمام ٹیم مالکان نے نجم سیٹھی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال کرنے پر ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے
مگر یہ اجلاس گرما گرم بحث اور تکرار سے بھرپور تھا
ٹیم مالکان نے پی ایس ایل تھری میں گھٹیا ایمپائرنگ پر خوب تنقید کی ،، بورڈ کے ایک ملازم نے دفاع کرنے کی کوشش کی تو ان کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور ٹیم مالکان نے ایسے مکالمے کیے کہ پی سی بی کو خاموش ہوکر اپنی جان چھڑوانی پڑی اور آئندہ بہتر ایمپائرز کو پینل میں شامل کرنے کا وعدہ کیا
فیصلہ کیا گیا کہ اب اکیس کی بجائے بیس کھلاڑیوں پر ٹیم سکواڈ ہوگا اور اگر کھلاڑی زخمی ہوجاتا ہے اور اس کا متبادل لے لیا جاتا ہے تو کھلاڑی صحت مند ہونے پر بھی ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے گا
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جو کھلاڑی پاکستان آکر کھیلنے پر تیار نہیں ہوگا وہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں بن پائے گا مگر اس پر بھی مالکان نے مشروط رضا مندی ظاہر کی اور کہا کہ کھلاڑی کے پاکستان نہ آنے پر کھلاڑی کے بقایا جات پی سی بی ادا کرے گا
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو ادا کیے جانے معاوضے پر بھی ٹیکس کٹوتی ہوگی
سب سے اہم فیصلہ یہ تھا کہ پی ایس ایل فور کے میچز پاکستان میں لاہور کراچی اور راولپنڈی میں کروائے جائیں گے،،، اگرچہ ملتان سٹیڈیم عالمی معیار کا ہے مگر وہاں فائیو سٹار ہوٹل نہ ہونے کی وجہ سے میچز کروانا مشکل ہوگا
اپنی رائے کا اظہار کریں