سابق ہیڈ کوچ خواجہ جنید کے بیانات و انکشافات
صاحب پاکستان میں یہ روایت رہی ہے کہ جب بھی کسی صاحب سے کوئی عہدہ واپس لیا جاتا ہے تو ان کو تنقید یاد آجاتی ہے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک وہ صاحب پھر سے کسی عہدے پر متعین نہ کر دیے جائیں، ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی افسوسناک نہیں بلکہ شرمناک تھی جس پر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سلیکشن کمیٹی اور ٹیم منیجمنٹ کو چلتا کیا
توقعات کے عین مطابق معزول کیے جانے والے ہیڈکوچ خواجہ جنید نے آج نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ان کے علم میں ہے کہ حکومت ورلڈ ہاکی لیگ میں شکست کی وجوہات جاننے کے لیے کمیٹی بنانے جا رہی ہے،،، انہوں نے کہا کہ وہ اس کمیٹی کو شکست کی اصل وجوہات سے آگاہ کریں گے اور بتائیں گے کہ اصل ذمہ دار کون تھا؟ ورلڈ ہاکی لیگ میں اپنی من پسند ٹیم لینے والے خواجہ جنید نے کہا پی ایچ ایف نے معزول کی جانے والی ٹیم منیجمنٹ کو 2020 تک کام کرنے کو کہا مگر ورلڈ ہاکی لیگ میں ٹیم نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا پھر بھی ٹیم منیجمنٹ کو فارغ کردیا گیا،،،، خواجہ جنید نے بیان دیا کہ انہوں نے آئر لینڈ سے فون کرکے برگیڈیئر ر کھوکھر سے سینیئر کھلاڑی بھجوانے کی استدعا کی تھی مگر صدر پی ایچ ایف نے کہا کہ آپ اسی ٹیم سے ایونٹ میں حصہ لیں،،،شکست کی ذمہ داری ان پر نہیں ڈالی جائے گی بلکہ پی ایچ ایف اس کو سنبھال لے گی
ایک سوال کے جواب میں سابق ہیڈکوچ نے کہا کہ وہ کسی پر تنقید نہیں کررہے بلکہ حقائق بیان کرہے ہیں اور جب بھی کسی بھی پلیٹ فارم پر ان کو حقائق بتانے کو کہا جائے گا وہ ساری صورت حال سامنے لے آئیں گے
اپنی رائے کا اظہار کریں