More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
لاہور۔چئیرمین پی سی بی محسن نقوی اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر فاروق احمد کی میڈیا سے گفتگو چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ جنہوں نے مدعو کیا۔ بی سی بی صدر فاروق احمد ہماری کرکٹ بہت آگے آ ئی ہے۔ فاروق احمد دونوں بورڈز کے درمیان ایف ٹی پی کے علاوہ وائٹ بال سیریز کرانے پر بات ہوئی ہے۔ فاروق احمد دونوں بورڈز سیریز شیڈول کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں، فاروق احمد فاروق احمد کو لاہور میں سیمی فائنل کے موقع پر خوش آمدید کہتا ہوں، چئیرمین پی سی بی محسن نقوی چیمپئینز ٹرافی کے انعقاد پر بی سی بی کے تعاون پر فاروق احمد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، محسن نقوی دونوں بورڈز گزشتہ چند ہفتے سے باہمی سیریز پر بات کر رہے ہیں، محسن نقوی۔ جلد اس حوالے سے پیش رفت ہو گی.چئیرمین پی سی بی محسن نقوی ٹکرز پریذیڈنٹ ٹرافیراولپنڈی ۔ پی ٹی وی اور اسٹیٹ بینک کل سے پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کے فائنل میں مدمقابل ۔ راولپنڈی اسٹیڈیم میں یہ نائٹ فائنل پنک بال سے کھیلا جائے گا جو شام ساڑھے سات بجے شروع ہوگا۔ فاتح ٹیم کو 50 لاکھ روپے کی انعامی رقم ملے گی ، رنر اپ 25 لاکھ روپے کی رقم حاصل کرے گی۔ دونوں کپتان عماد بٹ اور عمر امین جیت کے لیے پرعزم۔ اہم ترین لاہور۔ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی ملاقات چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں سے کرکٹنگ سکلز۔ پرفارمنس۔ ڈائٹ پلان۔ فٹنس اور ٹریننگ کے امور کے بارے تفصیلی بات چیت کی کھلاڑیوں نے ہائی پرفارمنس سنٹرز میں تربیت ۔ فنٹس اور ڈائٹ پلان کے حوالے سے ایشوز کے بارے آگاہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات دیں چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا تمام اکیڈمیز تک ان سٹار کھلاڑیوں کو رسائی دینے کافیصلہ کھلاڑیوں کی فنٹس کے لئے خصوصی طور پر ڈائٹ پلان تیار کرنے کی ہدایت کھلاڑیوں کی فزیکل ٹریننگ کے لیے ٹریننرز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی ۔ محسن نقوی آپ پاکستان کے مستقبل کے سٹارز ہیں۔ محسن نقوی آپ کے لئے وسائل کی فراہمی پاکستان کرکٹ کے روشن مستقبل پر سرمایہ کاری ہے۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی تجاویز کو نوٹ کیا اور موقع پر ہی احکامات جاری کئے ملاقات کرنے والے کھلاڑیوں میں محمد علی۔ علی رضا۔ احمد دانیال۔ نثار احمد۔ محمد ابتسام۔محمد سلمان۔ آفاق آفریدی ۔ عبدالصمد شامل تھے سعد مسعود۔ خواجہ نافع۔معاذ صداقت۔ عرفات منہاس۔ مبشر خان۔ حیدر علی بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل حسان نواز۔ فیصل اکرم. طاہر بیگ اور قاسم اکرم بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے ایڈوائزر عامر میر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے دنیا کے سب سے معمر سابق ٹیسٹ کرکٹر رون ڈریپر 98 سال اور 63 دن کی عمر میں جنوبی افریقا میں انتقال کر گئے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے 11ویں میچ میں جنوبی افریقا نے انگلینڈ کو شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ سیمی فائنل میں کون کس سے ٹکرائے گا، فیصلہ کل بھارت اور نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد ہوگا۔ بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ گئے لاہور ۔ پی سی بی نے بارش سے متاثرہ میچوں کے ٹکٹوں کی رقم کی واپسی کا اعلان کر دیا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں دو میچز بغیرگیند کرائے ختم ہوگئے تھے۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پی سی بی ٹکٹ کی واپسی کی پالیسی کے مطابق ٹکٹ ہولڈر مکمل رقم کی واپسی کے اہل ہیں اگر۔ * میچ ٹاس سے پہلے ہی ختم کردیا گیا ہو۔ * تمام انکلوژر کے ٹکٹ واپس کر دیے جائیں گے۔ ہاسپٹلیٹی باکسز کے ٹکٹ (باکس اور پی سی بی گیلری) کے ٹکٹ ہولڈرز رقم کی واپسی کے اہل نہیں ہوں گے۔ اہل ٹکٹ ہولڈرز پیر 10 مارچ 2025 سے جمعہ 14 مارچ 2025 کے درمیان منتخب TCS آؤٹ لیٹس پر اپنی رقم کی واپسی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ ۔خریداری کے ثبوت کے طور پر اصل / اور بغیر نقصان زدہ ٹکٹ پیش کریں۔ خریدار کو رقم کی واپسی کا دعوی کرنے کے لیے ذاتی طور پر TCS آؤٹ لیٹ جانا ہوگا۔ اس کی طرف سے کوئی اور رقم کی واپسی کا دعوی نہیں کرسکتا لاہور ۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا آغاز 11 اپریل کو ہوگا۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان افتتاحی میچ سمیت 11 میچوں کی میزبانی کرے گا۔ قذافی اسٹیڈیم 18 مئی کو فائنل سمیت 13 میچوں کی میزبانی کرے گا۔ کراچی اور ملتان پانچ پانچ میچوں کی میزبانی کریں گے۔ پشاور 8 اپریل کو نمائشی میچ کی میزبانی کرے گا۔ ایک دہائی کے دوران ایچ بی ایل پی ایس ایل عالمی سطح پر تسلیم شدہ ٹورنامنٹ بن گیا ہے ۔ سلمان نصیر سی ای او ایچ بی ایل پی ایس ایل۔ ٹکرز پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کراچی۔ پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون میں ایس این جی پی ایل کے عابد علی کی ایشال ایسوسی ایٹس کے خلاف ڈبل سنچری۔ عابد علی نے225 رنز بناکر بیٹ کیری کیا اور محمد علی کے ساتھ نویں وکٹ کی شراکت میں128 رنز کا اضافہ کیا۔ اسٹیٹ بینک کے عاقب شاہ کی کے آر ایل کے خلاف سنچری۔

برباد عالم- فواد عالم، نظر و نیاز – وہاب ریاض – کارکردگی کا قیمہ،اعزاز چیمہ

برباد عالم- فواد عالم، نظر و نیاز – وہاب ریاض – کارکردگی کا قیمہ،اعزاز چیمہ

ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2018 اپنے اختتام کو پہنچا جس میں پاکستان کی ٹیم کوئی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی اور سپر فور کے تین میں سے صرف ایک ہی میچ میں کامیابی حاصل کر سکی۔ ایشیا کپ کے بعد اب پاکستان کی ٹیم کا اگلا امتحان متحدہ عرب امارات میں ہی آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ہے جس کے لیے پاکستان کی سترہ رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے اور محمد عامر کو ان کی حالیہ مایوس کن کارکردگی کی بنا پر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
سلیکشن کمیٹی کی طرف سے اعلان کردہ ٹیم کے ناموں کو دیکھ کر ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس دینے والے بہت سے کھلاڑیوں کے لیے میرے دل سے آواز نکلی کہ کاش ہم بھی چیئرمین سلیکشن کمیٹی کے بھتیجے ہوتے تو ہماری بھی کارکردگی کو سراہا جاتا۔ سلیکشن کمیٹی کی طرف سے اعلان کردہ سترہ رکنی ٹیم کو اگر دیکھا جائے تو ایسے محسوس ہوتا ہے ایک دفعہ پھر بہت سے کھلاڑیوں کو صرف اور صرف ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے اور بہت سے ایسے کھلاڑیوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جنہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
سب سے حیران کن انتخاب میرے نزدیک وہاب ریاض کا ہے جن کو تقربیا ایک سال پہلے کوچ اور کپتان نے یہ کہہ کر ٹیم میں شامل کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ اب کسی کام کے نہیں اور اب ایک سال بعد ان کو بغیر کسی کارکردگی کے اور ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس کے ان کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے جو کہ حیران کن ہونے کے ساتھ ساتھ ٹیم کے انتخاب پر بھی ایک بہت بڑا سوالیہ نشان چھوڑ تا ہے۔ میرے خیال میں وہاب ریاض کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل کرنا ان نوجوان کھلاڑیوں سے ناانصافی ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں ویسے میرا کپتان ، کوچ اور خاص طور پر انضمام الحق سے سوال ہے کہ اگر وہاب ریاض ڈومیسٹک کرکٹ میں بغیر کسی کارکردگی کے ٹیم میں شامل ہو سکتا ہے تو اعزاز چیمہ کیوں نہیں جو کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں وکٹوں کے ڈھیر لگا رہا ہے یا پھر یہ نظر کرم صرف اور صرف چند خاص لوگوں کے لیے ہے ؟

 aizaz-cheema
اگر ہم پاکستان کی سترہ رکنی ٹیم کا جائزہ لیں تو اس میں پانچ فاسٹ باؤلرز دو لیگ سپینرز اور ایک آف سپنیر باؤلر شامل ہیں ۔ متحدہ عرب امارات کی وکٹوں کو آسٹریلیا کی ٹیم کو مدنظر رکھتے ہوئے پانچ فاسٹ باؤلرز کا ٹیم میں شامل ہونا حیرت انگیز ہے جب کہ سپن بولنگ کے شعبے میں یاسر شاہ کے ساتھ دوسرے لیگ سپینر شاداب خان کی شمولیت بھی حیران کن ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں ان کی کارکردگی کوئی خاص نہیں رہی اور اچھا ہوتا اگر ان کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا جاتا۔ اگر آف سپنیرز کی بات کی جائے تو پاکستان کی طرف سے تین ون ڈے کھیلنے والے 33 سالہ بلال آصف کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے میرے خیال میں بلال آصف سے بہتر اور اچھے کھلاڑی جو ڈومیسٹک میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں ان کی جگہ شامل ہو سکتے تھے جن میں سے کاشف بھٹی ایک ہیں جنہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے
ایشیا کپ کے اختتام پر سرفراز احمد نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو چاہیے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس دکھانے والے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل ہونا چاہیے مگر حقیقت میں سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھر خود ان کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہتے جو ڈومیسٹک میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں اور فواد عالم اس کی سب سے بڑی مثال ہیں۔ آج تک سرفراز احمد، کوچ مکی آرتھر اور سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین اس بات کا جواب نہیں دے سکے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے کے باوجود فواد عالم کیوں ٹیم کا حصہ نہیں بن رہے اگر فواد عالم کے ساتھ ڈسپلن کا کوئی مسئلہ ہے تو اس کو میڈیا کے سامنے کیوں نہیں لایا جاتا یا پھر اس کے علاوہ اگر کوئی اور وجہ ہے تو وہ کیوں نہیں بتائی جاتی اگر ایسی کوئی بات نہیں تو پھر ان کو ٹیم میں کیوں شامل نہیں کیا جا رہا آخر ان کا قصور کیا ہے؟ اس وقت پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ ٹیم میں بائیں ہاتھ سے سپن بولنگ کرنے والے بولر کی بھی ضرورت ہے جس کو فواد عالم آسانی سے پر کر سکتےہیں مگر کیا کریں پاکستانی منجمنٹ کا اور کپتان کا جو ہر ہارنے والے میچ کے بعد رو کر سچے ہو جاتے ہیں مگر کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی کرنا بند نہیں کرتے۔ کیا فوادعالم کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ بورڈ کے ملازمین کے رشتے دار نہیں؟

fawad-alam
انضمام الحق نے امام الحق کو ٹیم میں شامل کیا تو ان کو بہت سی باتیں سننا پڑی لیکن انہوں نے کسی کی بات پر دھیان نہ دیا اور پھر امام الحق نے بھی اپنی کارکردگی سے ناقدین کے منہ بند کروا دیے۔ کاش انضمام الحق یہ ہمت ان کھلاڑیوں کے لیے بھی دکھاتے جو سالوں سے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں مگر ان کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جا رہا۔ انضمام الحق صاحب پاکستان سپر لیگ کی ایک فرنچائیز لاہور قلندرز سے بھی منسلک ہیں اور اس کے لیے وہ پاکستان کے کونے کونے میں جا کر کھلاڑیوں کی تلاش کر رہے ہیں جو کہ اچھی بات ہے مگر یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انضمام الحق پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی بھاری بھرکم تنخواہ لیتے ہیں جو میرے خیال میں لاہور قلندرز سے ملنے والی تنخواہ سے یقینا زیادہ ہو گی مگر آج تک انضمام الحق نے پاکستان کی ٹیم کے لیے اس طرز کے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے کے پروگرامزکا انقاد کیوں نہیں کیا۔ کیا آج تک انضمام الحق نے ڈومیسٹک کے میچز میں جا کر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا ؟
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا باوا آدم ہی نرالا ہے پہلے وہ ان کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے جن کی ٹیم میں جگہ ہی نہیں بنتی اور پھر اس کے بعد یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہمارے پاس ان سے بہتر کھلاڑی موجود نہیں تھے۔ یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر ٹیم کی سلیکشن کپتان اور کوچ نے ہی کرنی ہے اور اپنی مرضی سے کرنی ہے تو پھر سلیکشن کمیٹی ڈومیسٹک کرکٹ کا فائدہ ؟ اس سے بہتر ہے سلیکشن کمیٹی اور ڈومیسٹک کرکٹ پر خرچ ہونے والی رقم کا کہیں اور استعمال کیا جائے اور پاکستانی ٹیم کا نام تبدیل کر کے کچھ اور رکھ دیا جائے کیونکہ اس ٹیم میں دوست یاروں اور رشتے داروں کو تو بہت جلد جگہ مل جاتی ہے مگر جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں ان کا حال فواد عالم جیسا ہو جاتا ہے ۔پاکستان کی موجودہ بولنگ کو دیکھتے ہوئے مجھے نہیں لگتا پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا کی ٹیم کو آسانی سے شکست دے سکے گی ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں