More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
دوسرا ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل : پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 13 رنز سے ہرادیا۔ پاکستان نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بھی بنالیا۔ ملتان 18 ستمبر۔ پاکستان ویمنز نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بناتے ہوئے جنوبی افریقہ ویمنز کو بینک الفلاح ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں 13 رنز سے شکست دے دی۔ اس سے قبل ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کا سب سے بڑا اسکور 177 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ تھا جو اس نے جون 2018 میں ملائشیا کے خلاف کوالالمپور میں بنایا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز بھی ایک ایک سے برابر کردی ۔ سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ جمعہ کو کھیلا جائے گا جو ڈے میچ ہوگا۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ دی جس نے 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم جواب میں 4 وکٹوں پر 168 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔ منیبہ علی اور گل فیروزہ نے پاکستان کو 25 رنز کا آغاز فراہم کیا ۔ گل فیروزہ دو چوکوں کی مدد سے10 رنز بناکر آؤٹ ہوگئیں ۔ منیبہ علی نے مثبت اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی تاہم ڈیرکسن نے ان کی 34 گیندوں پر 45 رنز کی عمدہ اننگز کا خاتمہ کردیا جس میں6 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ سدرہ امین تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے28 رنز بناکر سونے لیز کی گیند پر بولڈ ہوگئیں۔اسوقت مجموعی اسکور تین وکٹوں پر 100 رنز تھا۔ ندا ڈار اور کپتان فاطمہ ثنا چوتھی وکٹ کی شراکت میں 60 قیمتی رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ ندا ڈار نے 29 رنز اسکور کیےجس میں چار چوکے شامل تھے۔ فاطمہ ثنا نے3 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے 37رنز اسکور کیے اور وہ آؤٹ نہیں ہوئیں۔ عالیہ ریاض نے سات گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز اسکور کیے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں۔ جنوبی افریقہ کی اننگز میں سونے لیز چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے53 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہیں۔کلوئے ٹرائون نے 30 رنز بنائے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں ان دونوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں80 رنز کا اضافہ کیا۔ کپتان لورا وولوارٹ نے 36 رنز کی اننگز کھیلی۔ سعدیہ اقبال اور نشرہ سندھو نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ فاسٹ بولر تسمیہ رباب کپتان فاطمہ ثنا کی جگہ کنکشن کھلاڑی کے طور پر فیلڈ میں آئیں۔ فاطمہ ثنا کے چہرے پر فیلڈنگ کے دوران گیند لگی تھی۔ ان کی غیرموجودگی میں منیبہ علی نے قیادت کی ذمہ داری نبھائی۔ پلیئر آف دی میچ ایوارڈ بھی منیبہ علی نے حاصل کیا۔ مختصر اسکور۔ پاکستان ویمنز 181 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) منیبہ علی 45 ۔ فاطمہ ثنا 37 ناٹ آؤٹ ۔ ندا ڈار 29۔ سدرہ امین 28۔ٹومی سیکھوکھونے 30 / 2 وکٹ۔ جنوبی افریقہ ویمنز168 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) سونے لیز 53 ناٹ آؤٹ ۔ لورا وولوارٹ 36۔ کلوئی ٹرائون 30 ناٹ آؤٹ۔ نشرہ سندھو20 / 2وکٹ ۔سعدیہ اقبال 27 / 2 وکٹ ۔ نتیجہ ۔پاکستان ویمنز نے 13 رنز سے جیتا۔ منگولیا اسنوکرورلڈکپ، پاکستانی کھلاڑیوں کی پیشقدمی اسجد اقبال اور اویس منیرنے کوارٹرفائنل میں جگہ بنالی اسجد نے ہانگ کانگ کےکھلاڑی کو1-4سے ہرادیا ناک آؤٹ میچ میں اویس منیرکی 2-4سے کامیابی ایونٹ کے کوارٹرفائنلز کل کھیلے جائے گے ٹکرز ۔بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ ----------------------------------- بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : لیک سٹی پینتھرز نے نور پور لائنز کو 84 رنز سے ہرادیا۔ پینتھرز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 46.5 اوورز میں 283 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ لائنز 35.2 اوورز میں 199 رنز بناکر آؤٹ۔ پینتھرز کے مبصرخان اور حیدر علی کے درمیان 144 رنز کی شراکت۔ مبصرخان 90 رنز اور حیدر علی 84 رنز بناکر نمایاں رہے۔ شاہین آفریدی اور احمد دانیال کی تین تین وکٹیں۔ لائنز کی اننگزمیں امام الحق کی نصف سنچری۔ پینتھرز کے شاداب خان اور اسامہ میر کی تین تین وکٹیں۔ شاداب خان عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ ٹورنامنٹ کا چھٹا میچ بدھ کو ڈولفنز اور نور پور لائنز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ٹکرز پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز ۔ پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان۔ تینوں میچز 16۔18 اور20 ستمبر کو ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ بازید خان، اعجاز احمد، حجاب زاہد، کائنات امتیاز اور ثنا میر کمنٹری پینل میں شامل۔ سویرا پاشا پریزینٹر ہوں گی۔ پاکستان میں شائقین اے اسپورٹس ایچ ڈی پر میچز دیکھ سکیں گے۔ پاکستان بھر کے ناظرین کے لیے لائیو اسٹریمنگ پی سی بی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر دستیاب ہوگی۔ اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ مفت ہوگا۔ شائقین کو اپنا اصل شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم پریکٹس سیشن جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن جاری جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کی کوچز کی زیر نگرانی بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس جنوبی افریقہ اور پاکستان ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے ہرادیا۔ فاتح ٹیم کے بابراعظم۔ طیب طاہر محمد حارث اور حسین طلعت کی نصف سنچریاں۔ فیصل آباد 13 ستمبر۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ کے دوسرے میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے شکست دیدی۔ فاتح ٹیم کی طرف سے بننے والی چار نصف سنچریوں نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے اس میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنزکے کپتان محمد حارث نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ اسٹالیئنز نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز اسکور کیے۔ نورپور لائنز جواب میں 39.3 اوورز میں 203رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ اسٹالیئنز کی اننگز میں بابراعظم 79 گیندوں پر 76 رنز اسکور کرکے شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ان کی اننگز میں 9 چوکے شامل تھے۔ انہوں نے طیب طاہر کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں114 رنز کا اضافہ کیا۔ طیب طاہر نے 2 چھکوں اور7 چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔ کپتان محمد حارث نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 36 گیندوں پر 4 چوکوں اور4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے۔انہوں نے حسین طلعت کے ساتھ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 88 رنز کا اضافہ کیا۔ حسین طلعت 50 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جس میں6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ شان مسعود نے 41 رنز اسکور کیے۔ لائنز کی طرف سے عامر جمال نے 60 اور شاہین آفریدی نے 63 رنز دے کر دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ لائنز کی اننگز ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار رہی اور صرف22 رنز کے مجموعی اسکور پر تین بیٹرز سجاد علی ہاشمی ( صفر ) عبداللہ شفیق ( 9 ) اور عمیر بن یوسف ( 2 ) آؤٹ ہوگئے۔ شرون سراج اور امام الحق نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 50 رنز کا اضافہ کیا۔ شرون سراج 28 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ امام الحق نے 83 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے78 رنز اسکور کیے جس میں ایک چھکا اور 6 چوکے شامل تھے۔ اسٹالیئنز کی طرف سے حارث رؤف نے 43 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔محمد علی اور جہانداد خان نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔ ٹورنامنٹ کا تیسرا میچ ہفتے کے روز ڈولفنز اور لیک سٹی پینتھرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ مختصر اسکور۔ اسٹالیئنز۔336 رنز کھلاڑی 5 آؤٹ ( 50 اوورز ) ۔ بابراعظم 76 ۔ طیب طاہر 74۔ محمد حارث 55۔حسین طلعت 50 ناٹ آؤٹ ۔ شان مسعود41 ۔ عامرجمال 60 / 2 وکٹ۔ شاہین آفریدی 63 / 2 وکٹ۔ لائنز ۔ رنز کھلاڑی آؤٹ ( اوورز ) ۔امام الحق 78۔ حارث رؤف 43 /3 وکٹ۔ نتیجہ۔ الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے 133 رنز سے جیتا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ پاکستان ویمنز ٹیم پریکٹس سیشن ٹکرز پاکستان ویمنز ٹیم کا انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ سیشن جاری پاکستان ویمنز ٹیم جنوبی افریقہ ویمنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کی تیاری کر رہی ہے۔ مہمان ٹیم آج صبح جوہانسبرگ سے ملتان پہنچی اور آج آرام کرے گی۔ پاکستان ویمنز اور جنوبی افریقہ ویمنز کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم ملتان میں مقامی ہوٹل پہنچ گئی۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا۔ مہمان ٹیم آج آرام کرے گی جبکہ پاکستان ویمنز ٹیم آج ساڑھے تین بجے انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ کرے گی۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز 16 ستمبر سے ہوگا۔

گیری کرسٹن نے قومی ٹیم کو واضح پیغام دے دیا

گیری کرسٹن نے قومی ٹیم کو واضح پیغام دے دیا

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہتے ہیں، دونوں کوچز کا عزم۔

لاہور 29 اپریل 2024:

جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن جنہیں پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے لیے بالترتیب ریڈ بال اور وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے پی سی بی پوڈ کاسٹ کے 48ویں ایڈیشن میں خصوصی مہمان کے طور پر شریک ہوئے ہیں ۔

اعلی معیار کی کوچنگ کے حامل ان دونوں حضرات کو دو سالہ معاہدے کے تحت یہ ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں ۔ ان کے علاوہ اظہرمحمود بھی دوسال کے لیے دونوں فارمیٹس میں پاکستان ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ مقرر کیے جاچکے ہیں۔ کرسٹن اسوقت انڈین پریمیئر لیگ میں گجرات ٹائٹنز کے ساتھ موجود ہیں اور یہ اسائنمنٹ مکمل کرکے وہ پاکستان ٹیم میں شامل ہونگے۔

جیسن گلیسپی جولائی میں چارج سنبھالیں گے ۔ ان کا پہلا اسائنمنٹ بنگلہ دیش کے خلاف اگست میں ہوم ٹیسٹ سیریز ہوگی۔

جیسن گلیسپی نے کیپ ٹاؤن سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو میں نہ صرف پاکستان ٹیم میں شامل ہونے کے بارے میں اپنی خوشی کا اظہار کیا بلکہ ٹیسٹ سائیڈ ۔اپنی کوچنگ کے انداز۔ ٹیسٹ سائیڈ سے ان کی توقعات ٹیم کی ترقی اور شائقین کی اہمیت جیسے نکات پر بھی بات کی۔

جیسن گلیسپی کہتے ہیں ” مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے۔ یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے۔ یہ تکنیک کی جانچ کرتی ہے اور یہ حقیقی امتحان ہے ۔ آپ کو صرف دنیا بھر کے کھلاڑیوں سے بات کرنی ہے اور وہ یہ سب ٹیسٹ کرکٹ کو ہی پسند کرتے ہیں۔

کھلاڑی اپنے سر پر اپنے ملک کی کیپ سجانا چاہتے ہیں اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔

گلیسپی کہتے ہیں “میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس انداز کی کرکٹ کھیلے جو ان کے مطابق ہو۔ میرے لئے یہ اہم ہے ۔ میرا فلسفہ یہ ہے کہ آپ ایسی چیز بننے کی کوشش نہ کریں جو آپ نہیں ہیں ۔ ایسے وقت آنے والے ہیں جب آپ کو سخت محنت کرنی ہوگی یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے۔ یہ آپ کی مہارت، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔

جیسن گلیسپی کا کہنا ہے “میں محنتی کھلاڑی پسند کرتا ہوں اور نظم و ضبط پر یقین رکھتا ہوں۔ ہم ایک تفریحی کاروبار میں ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ ہم شائقین اور اپنے حامیوں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ میں گیمز کھیلنا چاہتا ہوں پرفارمنس پیش کرنا چاہتا ہوں جس کا کچھ مقصد ہو اور سب سے اہم بات میں جیتنا چاہتا ہوں۔

گلیسپی کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں شائقین کا کردار بہت اہم ہے۔ مداحوں کے بغیر ہمارے پاس کوئی کھیل نہیں ہے۔ میں اس بات سے واقت ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے حامی ناقابل یقین حد تک ُپرجوش ہیں۔ وہ کامیابی دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ٹیم اچھا کرے۔. ہم سخت محنت کریں گے اور بہت اچھی تیاری کریں گے ۔ میں اس بات کو اچھی طرح سمجھتا ہوں کہ ہمارے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ اچھے دن آنے والے ہیں۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ کہ بہت ہی اچھے دن نہ دیکھ سکیں لیکن اگر ہم اس خلا کو ُپر کرسکے اور برے دنوں کو کم سے کم کرسکے اور اچھے دنوں کے لیے کوشاں رہے تو پھر ہم کامیابی سے ہمکنار ہونگے۔
گیری کرسٹن نے احمد آباد سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ سے اپنی محبت، اپنے کوچنگ کے فلسفے اور انداز کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور یہ بھی بتایا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ سے وابستگی کیوں اختیار کی ہے ۔
گیری کرسٹن کا کہنا ہے ” میرے خیال میں پاکستان بین الاقوامی سطح پر دنیا میں چار سے پانچ سرفہرست کوچنگ ملازمتوں میں سے ایک ہے۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ مجھے دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے اور یہی بات مجھے ُپرجوش کرتی ہے۔ وہ کہتے ہیں “پاکستان کرکٹ کے بارے میں میرے خیالات کافی عرصے سے تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ ہمیشہ ایک توقع ہوتی ہے کہ اسے ہر وقت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم ہونی چاہیے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ٹیم اسپورٹس میں ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا۔ کوچنگ کے نقطہ نظر سے یہ ہمیشہ شاندار ہوتا ہے جب آپ کھلاڑیوں کی حقیقی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ وہی چیز ہے جس کا میں منتظر ہوں۔ میں واقعی ان انفرادی کھلاڑیوں اور ٹیم کے ساتھ کام کرنے اور اس طرح ان کی مدد کرنے کا منتظر ہوں۔
گیری کرسٹن کہتے ہیں کہ کرکٹ کے کھیل کے بارے میں ایک اچھی بات یہ ہے کہ جب آپ ثقافتی طور پر کہیں جاتے ہیں تو ہمیشہ ایک قدر مشترک ہے۔ جب ہم کرکٹ کی بات کرتے ہیں تو لگتا ہے کہ ہم سب سمجھتے ہیں کہ ہم کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔ لہٰذا میری امید ہے کہ میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کو اس طرح سے متحرک کر سکوں گا کہ ان کی بڑی صلاحیتوں کو میدان میں پیش کیا جا سکے اور ٹیم کی کامیابی کے لیے سب ایک ہی سمت میں سفر کر سکیں۔

کرسٹن نے کہا کہ میں یقینی طور پر تسلسل اور مستقل مزاجی کا بہت بڑا پرستار ہوں۔ یہ دو الفاظ ہیں جو میرے لیے واقعی اہم ہیں۔ لہذا فارم کے سلسلے میں کھلاڑیوں میں کچھ مایوسی ہوسکتی ہے اور یہ کھیل میں ہوتا ہے. میں یقینی طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کروں گا کہ ماحول میں مستقل مزاجی رہے۔ اگر میں کسی کھلاڑی کو منتخب کرنے جا رہا ہوں کیونکہ میں نے اس کی حمایت کی تھی، تو وہ کھلاڑی ٹھہرے گا اور اس وقت تک کہیں نہیں جا رہا ہے جب تک کہ وہ اس مقام پر نہ پہنچ جائے جہاں ہمیں شفٹ کرنا پڑے۔ ایک کوچ کے طور پر میں تسلسل اور مستقل مزاجی پر یقین رکھتا ہوں۔ میری سوچ یہ ہے کہ کئی طریقوں سے ریڈار کے نیچے رہیں اور کھلاڑیوں کو کامیابی سے لطف اندوز ہونے دیں اور جب چیزیں ٹھیک نہیں ہو رہی ہوں تو یہ بتانا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور ہمیں کہاں جانا ہے ۔”

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں