کپتان سرفراز احمد دورہ جنوبی افریقہ سے پہلے ہی خوفزدہ ہوگئے
مصباح الحق کے کپتانی چھوڑنے کے بعد پاکستان ٹیسٹ ٹیم مسلسل شکست کا سامنا کر رہی ہے اور تینوں فارمیٹ کا ایک کپتان بنانے کا تجربہ بری طرح ناکام ہوگیا ہے،،، سرفراز الیون اس لحاظ سے خوشقسمت ہے کہ ایشیا کپ میں شرمناک کارکردگی کے بعد ان کو پہ در پہ کرکٹ ملی اور کچھ فتوحات سمیٹ کر گرین کیپس ایشیا کپ کی کارکردگی پر مٹی ڈالنے میں کامیاب ہوگئے،، تاہم ٹیسٹ میچوں میں عزیمت کا سامنا کرنا پڑا
اب جبکہ ٹیم جنوبی افریقہ جانے کو ہے اور اس سلسلے میں ٹیم کا اعلان بھی کردیا گیا ہے مگر کپتان سرفراز احمد کے ایشیا کپ کی طرح اوسان خطا ہوگئے ہیں ، دوبئی میں اپنی آخری پریس کانفرنس جو مایوسی سے بھرپور تھی کپتان سرفراز سینیئر بلے بازوں کی نہ صرف سائیڈ لیتے رہے بلکہ ان سے لمبی اننگ اور وکٹ پر ٹھہرنے کی امید کرتے رہے
کپتان کا سب سے مضحکہ خیز یہ تھا کہ ہماری Tail End بھی بیٹنگ میں کچھ نہیں کررہی حالانکہ ٹیل کے چند رنز ٹیم کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، یہ بیان دیتے ہوئے سرفراز احمد بھول گئے کہ ٹیسٹ اپنے شعبے کے ماہر کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے اور پاکستانی باولرز نے اپنی ذمہ داری انتہائی کامیابی سے سرانجام دی
قومی ٹیم کی مسلسل شکستوں کے سبب سرفراز احمد نے تسلیم کیا کہ وہ دباؤ کا شکار ہیں اور انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر صورتحال اسی طرح چلتی رہی تو قیادت سے دستبرداری کے بارے میں سوچ سکتے ہیں،،، کپتان کے مطابق وہ دورہ جنوبی افریقہ کے متعلق سوچتے ہیں تو یہ کسی کے بھی حق میں اچھا نظر نہیں آتا،
سرفراز احمد کے مطابق اظہر علی اور اسد شفیق بھی دباو کا شکار ہیں مگر انکو ٹیم سے ڈراپ کرنے سے مسائل حل نہیں ہونگے کیونکہ دونوں نے سنچریاں سکور کی ہیں
شرمناک صورت حال کے باوجود سرفراز احمد ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر تنقید کو تیار نہیں تاہم فیلڈنگ اور بیٹنگ کوچ کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ ان کو ذمہ داری پوری کرنی چاہیے مگر اصل ذمہ داری ہر صورت کھلاڑیوں پر ہی آتی ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں