”کمارسنگاکارا نے ورلڈکپ 2011ءکا فائنل میچ فکس کیا تھا“:ارجونا راناٹنگا
کولمبو : سری لنکا کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز ارجونا راناٹنگا نے کمارسنگاکارا پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ورلڈکپ 2011ئ میں بھارت کیخلاف فائنل میچ فکس کیا تھا۔ فائنل میچ کے دوران رانا ٹنگا کمنٹری کے فرائض سرانجام دے رہے تھے اور ان کا ماننا ہے کہ سنگاکارا کی قیادت میں سری لنکن ٹیم نے مشکوک کھیل پیش کیا تھا جس کے باعث وہ میچ ہار گئے۔
رانا ٹنگا کے یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب کمار سنگاکارا نے سری لنکن ٹیم کے 2009ئ میں دورہ پاکستان سے متعلق سری لنکن بورڈ انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے تحفظ کو مدنظر رکھے بغیر ٹیم کو پاکستان بھجا گیا تھا، اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے۔
سری لنکا نے فائنل میچ کیلئے اپنی ٹیم میں چار تبدیلیاں کرتے ہوئے اینجلو میتھیوز، رنگانا ہیراتھ، اجنتا مینڈس اور چمارا سلوا کو نکال کر ان کی جگہ تھیسارا پریرا، سورج رندیو، نووان کلاسیکرا اور چمارا کاپوگیدرا کو شامل کیا تھا۔
سری لنکن ٹیم نے کھیل کی اچھی ابتدائ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 274 رنز بنائے تھے تاہم دھونی کی قیادت میں کھیلنے والی بھارتی ٹیم نے مقررہ ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔
ارجونا رانا ٹنگا نے اس میچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”2011ئ کے ورلڈکپ کے فائنل میچ سے متعلق لازمی تحقیقات ہونی چاہئیں جس میں سری لنکا بھارت سے ہار گیا تھا۔ وہ وزیر جو اب بول رہے ہیں انہیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ان کے اقدامات ان کے الفاظ سے زیادہ بولیں۔ وقت آ گیا ہے کہ کھلاڑی اب تسلیم کریں کہ کیا ہوا تھا اور اس حوالے سے تحقیقات لازمی ہونی چاہئیں۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”میں بھی اس وقت بھارت میں تھا اور میچ ہارنے کے بعد میرا دل ٹوٹ گیا تھا جبکہ اس میچ سے متعلق میرے دل میں خدشات بھی تھے۔ میں بہت جلد ثبوتوں کے ساتھ سب کچھ کھول کے رکھ دوں گا۔ اس لئے اگر آپ تحقیقات کر رہے ہیں، تو یہی وہ میچ ہے جس کے بارے میں تحقیقات کی ضرورت ہے۔“
رانا ٹنگا نے نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”اپنے کیرئیر میں، جب میں ایک ایسے مقام پر پہنچا جہاں میں ذمہ داری لے سکتا تھا، لوگوں نے مینڈس اور دیاس کو نچلے نمبروں پر بیٹنگ کیلئے بھیجا اور ارویندا دی سلوا اور مجھے اوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کرنے کا موقع ملا۔ اس سے ہماری زندگی کافی آسان ہو گئی۔ اس وقت ہم نے بالکل ایسا ہی کیا جب کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے جیسے لڑکے آئے۔ لیکن بدقسمتی سے ، روایت نہ بدلی۔ سنگاکارا نے ہمیشہ تیسرے نمبر پر بلے بازی کی اور مہیلا جے وردھنے چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرتے رہے۔“
دوسری جانب سنگاکارا نے رانا ٹنگا کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”سری لنکا کی ون ڈے ٹیم میں کھیلتے ہوئے میں نے اوپننگ سے لے کر نویں نمبر تک بیٹنگ کی ہے۔ 2007ئ میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے دوران میں نمبر چار پر بیٹنگ کرتا رہا۔ پھر 2011ئ کے بعد جب دنیش چندی مل تیسرے نمبر پر بہترین کھیل پیش کر رہا تھا تو مجھے چوتھے نمبر پر بھیجنا شروع کر دیا گیا۔“
سنگاکارا نے مزید کہا کہ ”اس وقت مجھے ایک کوچ نے بھی کہا کہ اگر گیند سوئنگ ہو رہی تھی تو مجھے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کیلئے جانا چاہئے تھا لیکن اگر کنڈیشنز بلے باز کے حق میں ہیں تو ہمیں کسی نوجوان کھلاڑی کو اس نمبر پر بھیجنا چاہئے۔ میں نے نمبر 3 پر بیٹنگ کیلئے دباﺅ نہیں ڈالا۔ مجھے یہ یقین تھا کہ میں چاہے نمبر 3 پر بیٹنگ کروں، یا نمبر چار پر، میں سکور بنا سکتا ہوں، اور میں نے ایسا کیا بھی ہے۔“
اپنی رائے کا اظہار کریں