آفریدی کا زلمی چھوڑنا — پی ایس ایل کی رونقوں کو کھا گیا
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں کرکٹ بخار سر چڑھ کر بولتا ہے اور یہاں کی عوام کرکٹ سے نہ صرف محبت کرتی ہے بلکہ اس میں ہونے والے اتار چڑھاو پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں اور ہر پاکستانی سیاست اور کرکٹ پر کسی ماہر کی طرح تبصرہ کرنے کا خاصا بھی رکھتے ہیں،،،
پاکستان سپر لیگ ایک جاندار ایونٹ کے طور پر ابھرا اور اب میگا ایونٹ سے لگاو پاکستانیوں سے نکل کر عالمی کشش کا باعث بنتا جارہا ہے،،، جن اصحاب نے پی ایس ایل ون اور ٹو گراونڈ میں یا ٹی وی پر دیکھ رکھا ہے ان کے علم میں ہوگا کہ دوبئی اسٹیڈیم کئی بار تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا نہ صرف بھرا بلکہ میں نے اسٹیڈیم کے باہر بھی ہزاروں تماشائیوں کو دیکھا،، صورت حال بھانپتے ہوئے اعلان کردیا گیا کہ دوبئی اسپورٹس سٹی میں وہیں لوگ داخل ہوسکیں گے کہ جن کے پاس ٹکٹ ہوگا،،،
میڈیا اچھی طرح جانتا ہے کہ پی ایس ایل میں 90 فیصد تماشائی ہمارے پختون بھائی ہوتے ہیں اور یہ بھی ماننا پڑے گا کہ متحدہ عرب امارات میں سب سے ذیادہ پاکستانی پختون بھائیوں کی شکل میں موجود ہیں جو یہاں کے متعدد شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں،،، پٹھانوں کی محبت کا عالم اس امر/ سے لگایا جا سکتا ہے کہ ابھی بھی پی ایس ایل میں اگر کسی میچ میں رونق ہوتی ہے تو انہی کے دم قدم سے
پھر پی ایس ایل تھری میں تماشائی کہاں گئے ؟ کیا اس کی وجہ سیمی فائنلز اور فائنلز پاکستان میں ہونا ہے؟ کیا اس کی وجہ پی سی بی جانب سے مناسب تشہیر کا نہ ہونا ہے؟
یہ سب عوامل اپنی جگہ درست معلوم پڑتے ہیں ،،، مگر یہ بات طے شدہ ہے کہ دیگر پاکستانیوں کی طرح شاہد آفریدی پٹھانوں میں ہیرو کی سی حیثیت رکھتے ہیں اور وہ انکو کو پشاور زلمی کے علاوہ کسی اور ٹیم میں دیکھ ہی نہیں سکتے،، کیونکہ ان کے مطابق پشاور زلمی خیبر پختون خواہ کی نمائندہ ٹیم ہے،،، ان کی جزباتیت اور ایک فیصلے پر ڈٹے رہنے کی عادت سے کون واقف نہیں،،، سب کو معلوم ہوگا کہ جب پی ایس ایل ون میں دوبئی اسٹیڈیم بھرا پڑا تھا اور پشاور زلمی ،،،، کوئیٹہ گلیڈی ایٹرز سے شکست کے بعد پی ایس ایل سے باہر ہوگئی تھی تو پختون بھائیوں نے گراونڈ میں ہی ٹکٹ پھاڑ دیے تھے اور انہوں نے پشاور زلمی اور شاہد آفریدی کی خاطر آئندہ تمام میچوں کے بھی ٹکٹ خرید رکھے تھے مگر تاریخ گواہ ہے کہ پشاور زلمی کے باہر ہوتے ہیں اسٹڈیم سونے ہوگئے اور انتطامیہ پریشان ہوگئی کہ تماشائی کہاں گئے؟
پھر پی ایس ایل ٹو میں بھی ہم نے دیکھا کہ لالا اور پشاور زلمی کے میچوں میں تماشائی دیگر میچوں کے مقابلے میں کہیں ذیادہ گراونڈ میں آئے تھے اور اپنے جزباتی لگاو کا اظہار کیا تھا
کوئی جتنے مرضی تبصرے اور ماہرانہ رائے دے لے مگر یہ طے ہے کہ شاہد آفریدی کا پشاور زلمی کا چھوڑنا ہی پی ایس ایل کو لگی رونقوں کو کھا گیا،،، پختون دوستوں کے لیے یہ ناقابل برداشت ہے کہ ان کا ہیرو پشاور زلمی کے علاوہ کسی اور ٹیم سے کھیلے ،،، ویران اسٹیڈیم ان کی ناراضگی اور احتجاج کا منہ بولتا ثبوت ہیں،،، اگرچہ لگ بھگ ہر ٹیم میں پٹھان کھلاڑی موجود ہیں مگر وہ شاہد آفریدی پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ لالا کی پشاور زلمی میں واپسی تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے،،، اگرچہ میں ان عوامل سے آشنا ہوں کہ جنکی وجہ سے لالا نے پشاور زلمی چھوڑی مگر یہ ماسب موقع نہِیں کہ انکا تزکرہ شروع کردیا جائے،،، کیونکہ ابھی شائقین کرکٹ پی ایس ایل کے علاوہ کوئی اور بات سننے کے موڈ میں نہیں
خان بھائیوں نے اپنا بال نجم سیٹھی،، شاہد آفریدی اور جاوید آفریدی کے کورٹ میں پھینک دی ہے اور یہی تینوں مل کر ان کو منا سکتے ہیں،، اور تینوں میں منانے کی صلاحیت بھی موجود ہے،،، یہ میری پیشگوئی ہے کہ اگر لالا کو پشاور زلمی میں واپس نہ لایا گیا تو دوبئی اور شارجہ میں رونقیں اسی طرح گرہنی رہیں گی،،، اصل مشکل میں پڑ شاہد آفریدی گئے ہیں کیونکہ وہ ہیں تو خان مگر ان کی ساری زندگی کراچی میں گزری ہے اگر اب وہ کراچی کنگز چھوڑتے ہیں تو اہالیان کراچی ان سے ناراض ہوجائیں گے مگر پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کی کنجی بھی ان ہی کے ہاتھ میں ہے کہ وہ اپنی بنیادی ٹیم میں واپس جاکر پی سی بی کی پریشانیوں میں نمایاں کمی لا سکتے ہیں اور پی ایس ایل کی رونقوں کو چار چاند لگا سکتے ہیں،،، اگر وہ یہ سمجھتے ہیں وہ جس بھی ٹیم میں ہونگے تو پٹھان بھائی گراونڈ میں آئیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے کیونکہ آج دوبئی اسٹیڈیم آتے ہوئے ٹیکسی والے خان بھائی نے صاف صاف کہا کہ ہم سب آفریدی سے ناراض ہیں کہ انہوں نے ہماری پشاور زلمی چھوڑ دی،،، تو شاہد آفریدی صاحب صورت حال نازک ہے اور آپ کے لوگ آپ سے ناراض ہیں،، جلدی جلدی ان کو منا لیں اس سے پہلے کہ وہ پکے پکے ناراض ہوجائیں اور اگر وہ پکے پکے ناراض ہوجائیں تو وہی ہوتا ہے جو اے این پی، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے ساتھ ہورہا ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں