پاکستان سپر لیگ،کیا کھویا ؟ کیا پایا ؟
پاکستان سپر لیگ کے چوتھے سیزن کے پہلے مرحلے کے میچز جو متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے تھے مکمل ہو چکے ہیں اور اب پاکستان میں ہونے والے دوسرے مرحلے کےمیچز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے
(جو موجودہ حالات کو مدنظررکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کا اچھا فیصلہ ہے)
جس کے لیے تمام ٹیمیں جمعرات سے کراچی پہنچناشروع ہو جائیں گئیں۔
اگر پہلے مرحلے کے اختتام پر ہم پوائنٹس ٹیبل کو دیکھیں توحسب روایت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل پر پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔جبکہ لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں بھی اپنی روایت کو برقرار رکھنےمیں کامیاب ہوئی ہیں اور بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کو بھی اگلے مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے اپنے باقی میچوں میں فتح حاصل کرنا ہو گی ورنہ ان کے لیے اگلے مرحلے میں جگہ بنانا مشکل ہو گا
لاہور قلندرز کی ٹیم کی اب تک کی کارکردگی کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہےکہ سال بدل گیا، کھلاڑی بدل گئے یہاں تک کہ کپتان بدل گیا اگر نہیں بدلی تو ان کی ہارنے کی روایت نہیں بدلی ۔اگرچہ محمد حفیظ کے اور اے بی ڈی ویلیرز کے زخمی ہونے سے لاہور قلندرز کی ٹیم کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے مگر سلمان بٹ کو محمد حفیظ کی جگہ ٹیم شامل کرنا اور اس کے بعد فخر زمان کا کپتانی کرنے کا انداز بہت حیران کن ہے۔ فخر زمان کی بحثیت کپتان اگر کارکردگی کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے ان کو اچھا کپتان بننے میں ابھی بہت وقت لگے گا اور بہت کچھ سیکھنا پڑے گا ۔
اگر ہم اب تک پاکستان سپر لیگ کے ہونے والے میچز پر طائرانہ نظر ڈالیں تو ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن بعد بہت سے نوجوان کھلاڑی اور خاص کر فاسٹ باؤلرز پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں جن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ باؤلر محمد حسنین، اسلام آباد یونائیٹڈ کے محمد موسی اور لاہور قلندرز کے ہارث روف سر فہرست ہیں یہاں یہ بات بھی واضح کر دوں ہارث روف کو اپنے مدمقابل کھلاڑیوں کے ساتھ اپنا رویہ بہت بہتر کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ان کے لیے یہ بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر سپن باؤلر کی بات کی جائے تو کراچی کنگز کی ٹیم کا حصہ عمر خان کو اگر اس ٹورنامنٹ کی دریافت کہا جائے تو غلط نہ ہوگاجس طرح سے عمر خان نے اس ٹورنامنٹ میں بڑے بڑے نام آوٹ کیے ہیں وہ داد کے قابل ہیں۔ محمد حسنین نے جس طرح سے ابھی تک کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ایسا لگتا ہے کہ محمد حسنین کا آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے اور وہ اگر اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو ولڈکپ میں بھی ٹیم کا حصہ ہو سکتے ہیں اور اپنی 150 کلو میٹر سے زیادہ رفتار سے پھینکی جانے والی گیندوں سے کھلاڑیوں کو کافی پریشان کر سکتے ہیں
ابھی تک حیرت انگیز طور پر پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن میں ابھی تک کوئی بھی نوجوان بیٹسمین ایسا سامنے نہیں آیا جس کے بارے میں کہا جا سکے کہ وہ آگے چل کر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا حصہ بن سکتا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام ٹیموں نے صرف صرف باؤلرز اور خاص کر باؤلرز کو ڈھونڈنا ہی اپنا حدف بنا رکھا ہے اور بیٹسمینوں کی کھوج پر کوئی خاص توجہ نہیں دے رہے جو اتنی دور اندیشی کی بات نہیں
اگر ابھی تک پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن میں والے میچز میں کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے عمر اکمل کا لاہور قلندرز کی ٹیم سے نکل کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں جانا ان کے لیے بہتر ثابت ہوا ہے اور ابھی تک کی عمر اکمل کی کارکردگی اور فارم کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ ولڈکپ کے ابتدائی کھلاڑیوں کی فہرست میں اپنا نام شامل کروانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ عمر اکمل کے ساتھ ساتھ ان ہی کی ٹیم کا حصہ احمد شہزاد بھی کافی عرصے بعد اپنی پرانی فارم میں واپس آتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں ان دونوں کھلاڑیوں کا درست وقت پر فارم میں واپس آنا اور شین واٹسن کا پاکستان میں آ کر پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن کے میچز کھیلنا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
اس دفعہ ملتان سلطان کی ٹیم کا حصہ بننے والےبوم بوم شاہد خان آفریدی کا پاکستان سپر لیگ کا یہ سیزن آخری سیزن بھی ہو سکتا ہے ابھی تک اس سیزن میں وہ کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے اسلام آباد یونائیٹڈ کو دو مرتبہ چیمپئن بنوانے ان کے سابقہ کپتان مصباح الحق اس وقت پشاور زلمی کی ٹیم کا حصہ ہیں اور 5 مارچ کو ابو ظہبی میں لاہور قلندرز کی ٹیم کے خلاف جس طرح سے انہوں نے کپتان سیمی کے ساتھ مل کر ٹیم کو ایک ناقابل یقین فتح دلائی اس سے انہوں نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ وہ مرد بحران ہیں۔ اگر ابھی تک کی پاکستان سپر لیگ کی سب سے بہترین اننگز کی بات کی جائے تو میرے خیال میں شارجہ کے میدان میں کراچی کنگز کے کولن انگرم کی اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ہے جس میں انہوں نے ناقابل یقین سینچری بناتے ہوئے اپنی ٹیم کو ناقابل یقین فتح دلائی۔
اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن میں ابھی تک بہت اچھے میچ دیکھنے کو میلے ہیں اور اہم غیر ملکی کھلاڑیوں کے پاکستان آنے سے لگتا ہے کہ یہ مقابلے اور زیادہ کانٹے دار ہوں گے
اپنی رائے کا اظہار کریں