شکست ہوئی تو کیا ہوا ،، ریکارڈ تو بنا دیا نا
صاحب شاہین پہلے ہی ون ڈے میں کیویز کے پنجوں میں ایسے جکڑے گئے ہیں کہ جن سے نکلنا اگلے چار ون ڈے میچوں میں اتنا آسان نہیں ہوگا،،، ٹاس ہوتے ہی جب کپتان سرفراز احمد نے فیلڈنگ نے کرنے کا فیصلہ کیا تو ماہرین کرکٹ اس پر خاصے حیران ہوئے کیونکہ ان کے مطابق سرفراز احمد پچ کو مس ریڈ کر گئے کیونکہ بارش کے باوجود پچ خشک اور بیٹنگ کے لیے انتہائی سود مند ہے اور پھر آپ نے دیکھا کہ کیویز بلے بازوں نے باری باری ہماری وہ دھنائی کی کہ ہمارے سیلفی ماسٹرز باولرز کو بھاگنے کی راہ نظر نہیں آرہی تھی،،،پوری ٹیم میں حسن علی وہ واحد باولر تھے جو بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے اہل دکھ رہے تھے،،، میں نے قزافی اسٹیڈیم لاہور میں سرفراز احمد سے سوال کیا تھا کہ شاداب خان بھلے اچھے باولر ہیں مگر دن بدن ان کا دم خم کم ہورہا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کو لیگ کرکٹ کا چسکا لگ گیا ہے جبکہ ورلڈ کلاس باولر یاسر شاہ کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے،،،سرفراز احمد نے مانا کہ شاداب خان ج کل واقعی مطلوبہ کارکردگی نہیں دکھا رہے مگر جلد ہی وہ اپنی فارم میں واپس آجائیں گے،، مگر نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں وہ اپنے دس اوورز کا کوٹہ بھی مکمل نہ کرسکے
ورلڈ کلاس محمد عامر نے بھی ایک وکٹ ستاون رنز کے عوض اپنے نام کی جبکہ رومان رئیس 68 سکور دے کر محض ایک ہی کھلاڑی کو آوٹ کرسکے،،، فہیم اشرف کہ جنکا دماغ آسمان پر پہنچانے میں ٹیم منیجمنٹ کا سب سے بڑا کردار ہے،،، نہ تو وہ عالمی پایے کے باولر ہیں اور نہ ہی بلے باز مگر ان سوشل میڈیا پر ان کے لباس دیکھ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ مغربی دنیا ک مشہور ترین باکسر ہیں،،،عامر یامین ان سے کہیں بہترین باولر،،،فیلڈر اور بلے باز ہیں مگر شاید وہ ابھی کپتان اور ٹیم منیجمنٹ کی آنکھوں کا تارہ نہیں بن سکے،، اگر کپتان سرفراز احمد فہیم اشرف کی ایک بال کیچ ڈراپ کیا مگر معین خان سے لیکر اب تک ہر پاکستانی کیپر کو ایک کیچ کی معافی ہے،،،
یوں ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کی پاداش میں سرفراز الیون کے لیے 315 رنز کا پہاڑ کھرا کردیا گیا،،، اب یہ دوبئی کی پچز تو تھی نہیں کہ 315 پر ہمارے کھلاڑیوں کے پاوں نہ پھولیں،، پاکستانی اننگ شروع ہوئی،، لاہور قلندرز کے نائب کپتان فخر زمان نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ شروع کیا تو محسوس ہوا کہ شاہین آج کے میچ میں کچھ کر دکھائیں گے ،،مگر پھر اچانک دوسری جانب سے فخر زمان عجیب مناظر دیکھنے لگے اور ان کے ساتھی ایسے واپس جانے لگے جیسے ان کو فخر زمان کی بیٹنگ پسند نہ آرہی ہو،،،فخر زمان نے دیکھا کہ صرف شعیب ملک 13, شاداب خان 28 بنا سکے،،،فہیم اشرف 82 اور فہیم اشرف 17 رنز پر کھیل رہے تھے کہ پاکستان کی عزت بچانے بارش نیوزی لینڈ پہنچ گئی
مقررہ وقت تک انتظار کے بعد اعلان کیا گیا کہ نیوزی لینڈ کو ڈتھ ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 61 رنز سے فتح حاصل ہوگئی ہے اور یوں پاکستان قدرے بڑی شکست سے بچ گیا
اب آتے ہیں آج کے عنوان کی جانب پاکستان نے ریکارڈ کیا قائم کیا ہے؟ تو جناب میں صبح تمام اخبارات اور کھیلوں کی ویب سائٹس کا مطالعہ کرتا ہوں ،، انمیں کچھ تو ہر حال میں پی سی بی کی خوشنودی اپنا سرمایہ سمجھتی ہیں کہ جبکہ کچھ ہمارے جیسے بھی ہیں کہ جو سچ کا دامن نہیں چھوڑتے اور جیت کی صورت میں تعریف اور شکست کی صورت میں تنقیدی جائزہ بلا خوف و خطر پیش کرتے ہیں،،، تو جناب پاکستان نے ریکارڈ یہ قائم کیا ہے اور یہ ریکارڈ قومی ہے کہ گرین شرٹس نے چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ایک نو بال کرنے کے بعد آج تک ایک بھی نو بال نہیں کی تاہم نیوزی لینڈ کے خلاف وائڈ سمیت دس رنز ضرور دیے،،، چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل کے بعد پاکستانی باولرز نے 1786 بالز کی ہیں مگر خدا کا شکر ہے کہ ان میں ایک بھی نو بال نہیں ہے،،،،
اب مجھے آپ ہی بتائیں کہ آپ بھی خوش ہیں کہ ہم نیوزی لینڈ کے خلاف میچ تو ہار گئے مگر ہم ایک بھی نوبال نہ کرکے قومی ریکارڈ قائم کردیا ہے،،ہاں اس پر جلد لکھوں گا کہ پی سی بی کے بڑوں کے لیے اب بین الاقوامی کرکٹ سے ذیادہ سرکس کرکٹ ذیادہ اہم ہے ،، لیگ یعنی سرکس کرکٹ میں نوبال کے بھیانک نتائج حاصل ہوتے ہیں جس پر ہمارے باورلز نے قابو پالیا ہے اور اس شاندار مہارت پر ہم پی ایس ایل انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں