More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے

قومی کرکٹرز کے بے لگام رویے اور ملکی جگ ہنسائی – کرکٹ بورڈ کو سخت فیصلے لینا ہونگے

قومی کرکٹرز کے بے لگام رویے اور ملکی جگ ہنسائی – کرکٹ بورڈ کو سخت فیصلے لینا ہونگے
آفتاب تابی
آفتاب تابی

عظیم امریکی باسکٹ بال لیجنڈ مائیکل جارڈن نے کہا تھا کہ ٹیلنٹ سے آپ گیم جیت سکتے ہیں لیکن ذہانت اور ٹیم ورک سے آپ چیمپئن شپ جیت سکتے ہیں ،،،،،

آپ اچھے کھلاڑی ہو سکتے ہیں ،، لیکن ایک بہترین اور عظیم کھلاڑی ہونے کیلئے بہترین انسان  ہونا بھی شرط ہے۔ لیکن مجھے اپنا قلم افسوس کی روشنائی میں ڈبو کر لکھنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے اچھے کھلاڑی اچھے انسان کب بنیں گے؟ کب انہیں بلا کسی حیل و حجت ، بلا کسی تنقید و اعتراض کے عظیم کہا جا سکے گا؟ یا یوں ہی کہہ لیا جائے، ’’ہمارے کھلاڑی حقیقت میں کب بڑے ہونگے‘‘

کرکٹ میں کینگروز اپنے جارحانہ اور بدتمیز رویوں کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہیں لیکن آج کینگروز کے دیس میں پریکٹس کے دوران فاسٹ باؤلر وہاب ریاض اور لیگ سپنر یاسر شاہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کو بین الاقوامی میڈیا نے خوب اچھالا اور ان کو اپنی تصاویر میں بھی محفوظ کر لیا۔  دو کھلاڑیوں کی معمولی تلخی نے پوری پاکستانی قوم اور پاکستانی کرکٹ کو خوب داغدار کیا۔

wahab-yasir-shah

ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کھلاڑیوں نے آپس میں تلخ کلامی یا لڑائی جھگڑا کیا۔ ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے بیشتر ایسے واقعات ملیں گے جن سے پاکستان کرکٹ ٹیم اور گرین شرٹس کی جگ ہنسائی ہو چکی ہے۔ سابق فاسٹ بالر شعیب اختر اور محمد آصف کی لڑائی، شعیب اختر کی کوچ باب وولمر سے لڑائی،،سابق کپتان انضمام الحق کا یونس خان سے جھگڑا ہو یا پھر سابق کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے کوچ جاوید میانداد اور وقار یونس سے تلخ جملوں کے تبادلے ہوں، گرین شرٹس نے ملک کی جگ ہنسائی کے ہر موقع کو غنیمت جانا اور خوب مزاق بنایا۔

کھلاڑی قوموں اور ملکوں کے سفیر ہوتے ہیں لیکن المیے کی بات ہے کہ کروڑوں میں سے منتخب ہونے والے چند کھلاڑیوں کو جب گرین شرٹس پہننے کا اعزاز حاصل ہوتا ہے تو وہ اپنا مقام فراموش کر دیتے ہیں۔ یہ کھلاڑی بھول جاتے ہیں کہ بین الاقوامی میڈیا، مبصرین اور شائقین انکی ایک ایک حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ گراؤنڈ میں انکے کھیل کے انداز سے لیکر پویلین میں بیٹھنے اور ڈریسنگ رومز کے رویوں تک کا جائزہ لیا جا رہا ہوتا ہے۔ لیکن عزت اور شہرت کیلئے پڑنے والی روشنیوں کی چکا چوند اکثر بھلا دیتی ہے کہ وہ کسی قوم کے نمائندے، کسی ملک کے سفیر ہیں۔

پاکستان اور پاکستانی کرکٹ کو اسطرح کے واقعات سے داغدار کرنے میں جہاں انفرادی طور پر کھلاڑیوں کا ہاتھ ہے وہیں کرکٹ بورڈ بھی برابر کا قصور وار ہے۔ کرکٹ بورڈ ایسے کھلاڑیوں کے ان واقعات کا سختی سے نوٹس نہیں لیتا جس سے کھلاڑی خود کو بورڈ ، قوم اور ملک سے بڑے سمجھنے لگتے ہیں۔ انہیں گمان ہونے لگتا ہے کہ وہ جو مرضی کریں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ آسٹریلین کرکٹ بورڈ کا وہ فیصلہ مثالی ہے جب اینڈریو سائمنڈز جو اسوقت آسٹریلین ٹیم کے اہم رکن اور آل راؤنڈر کے طور پر کھیل رہے تھے نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تو کرکٹ آسٹریلیا نے انکو ٹیم سے ایسا باہر کیا کہ وہ واپس ٹیم میں جگہ ہی نہ بنا سکے اور بد نظمی کے باعث اپنا باقی ماندہ کیریئر ضائع کر بیٹھے۔

شاہد آفریدی کی لیجنڈ جاوید میانداد سے بدتمیزی ہو یا لاڈلے شعیب اختر کی جنوبی افریقی کوچ باب وولمر سے بد تہذیبی، پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایسے واقعات ہوتے رہے لیکن لاڈلے کھلاڑیوں کو کبھی کسی نے لگام نہ ڈالی۔ کھلاڑیوں کے انفرادی رویوں اور بورڈ کی سرد مہری کے علاوہ بھی اسکی ایک اور وجہ ہے۔ اچھی کرکٹ پر جن کھلاڑیوں کو منتخب کر لیا جاتا ہے ان میں سے بیشتر کا تعلق متوسط اور معمولی گھرانوں سے ہوتا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی ملکی اور غیر ملکی کرکٹ، طرز گفتگو، رہن سہن اور آداب کے حوالے سے تربیت نہیں ہو پاتی جسکے باعث یہ کھلاڑی اپنے رویوں میں متناسب نہیں ہو پاتے اور نتیجہ کسی نہ کسی جگ ہنسائی کی صورت نکلتا ہے۔ پی سی بی کے چئیرمین شہریار خان اور قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق بھی بارہا اپنی گفتگو میں تربیت کے اس میکنزم کے فقدان پر بات کر چکے ہیں۔ کرکٹ کے سنجیدہ حلقے بھی قومی کھلاڑیوں کی عالمی سطح پر کھیل سے قبل تعلیم و تربیت پر زور دیتے رہے ہیں۔

پاکستانی ٹیم کے بہت سے کھلاڑیوں کے بگڑے رویوں کی ایک وجہ بورڈ چئیرمینز کی جانب سے کھلاڑیوں کی بے جا طرفداری اور ناز نخرے اٹھانا بھی ہے۔ اسکی ایک مثال سابق چیئرمین لیفٹینینٹ جنرل ریٹائرڈ توقیر ضیا ہیں ، جنہوں نے شعیب اختر کے وہ ناز نخرے اٹھائے جو کسی اور کھلاڑی کو نصیب نہ ہوئے۔ شاہد آفریدی کے معاملے میں موجودہ چئیرمین کا رویہ بھی اسکی ایک مثال ہے جنہوں نے دو سال قبل شاہد آفریدی کو میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے صرف ذاتی پسند پر پاکستان ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا کپتان بنا دیا۔ کھیلوں میں میرٹ کا جب یہ حال ہو گا تو ہمارے کھیلوں کی حالت بھی ویسی ہی ہو گی اور ہمارے کھلاڑیوں کے رویے بھی اتنے ہی بے مہار ہونگے۔ کرکٹ بورڈ کو سزا جزا کے نظام میں ذرا سختی سے کام لینا ہو گا، معمولی جرمانوں سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ نطم و ضبط کے نظام میں سختی لانا ہو گی، کھلاڑیوں کو باور کرانا ہو گا کہ پاکستان اور پاکستانی کرکٹ انکے رویوں سے کہیں بالاتر ہے۔  یہی نہیں، کرکٹ بورڈ کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں موجود مدثر نذر اور خاص طور پر وقار یونس اور عاقب جاوید جیسے کوچز کی اہلیت اور تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

بطور سپورٹس مبصر اور رپورٹر میں اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں رکھتا کہ کھلاڑیوں کے کھیل کی بہترین کوچنگ کے ساتھ ساتھ انکے مزاج اور رویوں کی تراش خراش کی ذمہ داری بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کو لینی چاہیے۔ بورڈ کو چاہیے کہ ایسے کھلاڑیوں کی تربیت انڈر 16 سے انڈر 19 اور پھر اے ٹیم تک مکمل کر لی جائے تاکہ قومی ٹیم میں منتخب ہونے سے قبل کھلاڑی مکمل طور پر میچور ہو چکا ہو۔ اس کے بعد وہ دنیا میں جہاں بھی کھیلے، جسکے ساتھ بھی کھیلےاسکا رویہ اسکی شناخت کا سبب بنے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا کھلاڑی ہے۔ ورنہ انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ ساتھ ہماری جگ ہنسائی کا سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں