کیئر ٹیکر – سے – انڈر ٹیکر تک
آج سے تیس سال قبل مداری جب تماشا لگاتا تھا تو گیدڑ سنگھی کی تعریفوں میں کی گئی وہ اپنی باتوں، وعدوں اور خیالات کو اس قدر بڑھا چڑھا کر پیش کرتا تھا کہ مجمع مطمئن ہوجاتا ۔۔ مداری کا کمال یہ تھا کہ گیدڑ سنگھی پٹاری میں ہی بند رہتی تھی مگر ہر شخص تسلی گوشت لیے گھروں کو لوٹ جاتا۔۔
کرکٹ کی عالمی منڈی میں سمارٹ بوائز کے نام سے پہچانے جانے والے ایک صاحب بھی کچھ ایسا ہی طرفہ تماشہ لگائے ہوئے ہیں- یہ سمارٹ بوائز منظر میں رہنے کا فن خوب جانتے ہیں۔۔ گیدڑ سنگھی کا ذکر کرتے ہی مجمع (میڈیا) مطمئن کردیتے ہیں مگر پٹاری کھولنے کی زحمت نہیں کرتے۔۔
آصف زرداری دور حکومت میں نوازے جانیوالے چیرمین ذکاءاشرف جب کرسی چھوڑنے کو تیار نہ ہوئے تو نوازشریف حکومت نے انہیں فارغ کرکے نجم سیٹھی کو چیرمین شپ نوازدی۔ معاملہ عدالت تک گیا پھر حکومت جیتی اور نجم سیٹھی نے قومی کرکٹ کی بھاگ دوڑ سنبھالی اور ملک میں خراب سیکورٹی صورتحال کے باوجود انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا وعدہ کرنے لگے۔ مگر سمارٹ بوائے کو جلد ہی یہ حقیقت اشکار ہوگئی کہ ٹیم کی معمولی سی بھی ناقص کارکردگی پر تنقید کا نشانہ تو چیرمین پی سی بی ہوتا ہے۔۔ سمارٹ بوائے نے چیرمین شپ چھوڑی اور بورڈ میں ایگزیکٹو کمیٹی کے نام سے راہ ہموار کی اور سربراہی کا تاج اپنے سر سجا کر تمام فیصلے ایگزیکٹو کمیٹی کی اجازت سے شروعات کردی گئیں۔ سمارٹ بوائے کو اندازہ تھا کہ کرکٹ کے نام پر پاکستان میں خبروں کی زینت تو پاکستان سپرلیگ بھی خوب بننے گی تو سمارٹ بوائے نے خود کو اس کا بھی سربراہ بناڈالا اور ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر جب میڈیا پر لیگ کی پذیرائی دیکھی تو دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں کروانے کا اعلان کردیا۔ چیرمین شہریارخان بھی کرسی سنبھالتے ہی یہ بات ببانگ دہل کہہ چکے کہ کم از کم 5 سال پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہوسکتی۔۔ مگر سمارٹ بوائے گیدڑسنگھی کا جھانسہ دیتے رہے۔ سری لنکا کرکٹ حلقوں میں وہ واحد ملک رہ گیا ہے شاید جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ہر اچھے برے وقت میں کھڑا رہا۔ سمارٹ بوائے نے چیرمین شہریارخان کو ایشیاءکرکٹ کونسل کے اجلاس میں بھیجا اور سری لنکا کو پاکستان آنے کی دعوت دی۔ مگر لنکن بورڈ کے سربراہ نے صاف انکار کردیا۔ سمارٹ بوائے بضد رہا اور پھر پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کروانے کا اعلان کردیا کہاں یہ کہ اس میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی گیدڑسنگھی چھپی ہے۔ مگر فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ آئی اور کھلاڑیوں کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیا۔ سمارٹ بوائے نے معاملہ ہاتھ سے جاتے دیکھا تو فیکا تنظیم پر ہی انگلیاں اٹھا دیں۔ فیکا نے کرارا جواب دیا اور پھر ایک ایک کرکے غیرملکی کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے کے بیانات سامنے آنے لگیں۔ سمارٹ بوائے نے ویسٹ انڈین بورڈ کو بھی دعوت دی مگر ان کے انکار کی خبر میڈیا پر آئی تو سمارٹ بوائے ناراض ہوگئے اور صحافیوں کو پی سی بی کا مخالف قرار دینے لگے۔ ساڑھے تین سال سے سمارٹ بوائے پی سی بی سے منسلک ہے مگر نہ انٹرنیشنل کرکٹ بحال نہیں ہوئی۔ بقول چیرمین شہریار خان اگلے دو سال مزید نظرنہیں آتی۔ مگر سمارٹ بوائے گیدڑ سنگھی کا جھانسہ ہے کے دیے جارہے ہیں۔ اور کوئی انہیں روکنے والا بھی نہیں۔۔۔!!
اپنی رائے کا اظہار کریں