More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ کا آغاز۔ تمام 15 کھلاڑیوں نے آج کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 17 جنوری سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں کل صبح دس بجے سے ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیں گی ٹکرز پاکستان اسٹرائیک فورس کیمپ ۔ ---------------------------------------- لاہور۔ پاکستان اسٹرائیک فورس تربیتی کیمپ آج لاہور میں شروع ہو گیا۔ کیمپ کا مقصد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں جدید دور کی بیٹنگ اور ہارڈ ہٹنگ کی مہارت پر کام کرنا ہے۔ کیمپ میں 25 کرکٹرز شریک ہیں۔ کیمپ 14 سے 30 جنوری تک این سی اے لاہور میں جاری رہےگا۔ کیمپ کا دوسرا مرحلہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان میں یکم سے 28 فروری تک ہوگا۔ سابق انٹرنیشنل کرکٹر عبدالرزاق اس کیمپ کے ہیڈ کوچ ہیں ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہمایوں فرحت اور سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی کامران ساجد، عبدالرزاق کی معاونت کریں گے۔ کراچی کنگز نے پلاٹینم راؤنڈ میں اپنی پہلی باری میں ڈیوڈ وارنر کو کنگز اسکواڈ کا حصہ بنا لیا. ٹکرز 2025 کرکٹ شیڈول ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2025 میں ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا۔ 18 ٹیموں پر مشتمل نیشنل T20 کپ مارچ میں ہوگا۔ پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ٹو اپریل اور مئی میں منعقد کیا جائے گا۔ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ستمبر میں ہوگا۔ چیمپئنز فرسٹ کلاس ایونٹ کا پہلا ایڈیشن ستمبر اور اکتوبر کی ونڈو میں کھیلا جائے گا۔ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا دوسرا ایڈیشن دسمبر 2025 میں کھیلا جائے گا۔ سال 2025 میں انڈر 19 کرکٹرز کیلئے چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس متعارف کروائے جائیں گے۔ انڈر 13 اور انڈر 15 ٹورنامنٹس کو انڈر 15 اور انڈر 17 ٹورنامنٹس کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اور ریجنل انڈر 19 ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے انڈر 19 کھلاڑی چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس میں جگہ بنائیں گے۔ اہم ترین 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں قذافی سٹیڈیم کا رنگ و روپ بدل گیا گرے سٹرکچر 100 فیصد مکمل۔ فنشنگ ورک تیز پورا سٹیڈیم نیا۔ 34 ہزار سے زائد کی گنجائش جدید لائٹس کی تنصیب آخری مرحلے میں۔ جنرل انکلوژرز سے بھی گراؤنڈ کا ویو بہتر ہو گیا دونوں اطراف نئی سکور سکرینز نصب کرنے کاکام بھی جاری چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ کے تمام فلورز کا وزٹ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز کی آخری نشتوں پر گئے اور گراؤنڈ کے ویو کو دیکھا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز سے گراؤنڈ ویو کی تعریف کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں ورکرز سے ملاقات کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا پراجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل نیا سٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کی ہدایت ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے بریفنگ دی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ایڈوائزرز عامر میر۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر . ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے نوجوان بیٹر اذان اویس اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس سیزن کی کارکردگی سے خوش۔ قائداعظم ٹرافی میں چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 844 رنز اسکور کیے اور ٹاپ اسکورر بنے۔ انہیں ٹورنامنٹ کے بیسٹ بیٹر کا ایوارڈ بھی ملا۔ اوپنر بیٹر کے طور پر طویل اننگز کھیلنے کی ذمہ داری کو محسوس کیا۔ اذان اویس کوچنگ اسٹاف نے میرے کھیل میں بہتری لانے پر بہت توجہ دی ہے۔ اذان اویس۔ اذان اویس پریذیڈنٹ ٹرافی میں ایشال ایسوسی ایٹس کی نمائندگی کریں گے۔ کراچی۔ آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ کی تیاریاں پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کا کراچی ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ پریکٹس میچ نیشنل سٹیڈیم کراچی اوول گراؤنڈ میں پاکستان انڈر 19 ٹیم نے کراچی ایمرجنگ ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باولنگ کی کراچی ایمرجنگ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 آؤٹ پر 101 رنز بنائے کراچی ایمرجنگ ٹیم کی بیٹر رامین شمیم نے 24 بالز پر 22 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے امیمہ سہیل نے 22 بولز پر 19 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے پاکستان انڈر 19 ٹیم میں قراۃالعین نے 8 رنز دے کر 1 کھلاڑی آؤٹ کیا ماہم انیس نے 7 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 18.5 اوورز میں 5 آوٹ پر 102 سکور بنا کر میچ جیت لیا پاکستان انڈر 19 ٹیم میں فاطمہ خان نے 23 بالز پر 27 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا ماہم انیس نے 21 بالز پر 20 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے کراچی ایمرجنگ ٹیم میں رامین شمیم نے 10 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی بریکنگ نیوز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا صائم ایوب کو فوری علاج کے لیے لندن بھیجے کا فیصلہ یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا صائم ایوب سے خود بھی رابطہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے صائم ایوب کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کااظہار کیا لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائمنٹ طے پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معالجے کے سارے کیس کو دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر ممریز نے صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس لندن بھجوا دی ہیں صائم ایوب سٹائلش زبردست بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ محسن نقوی صائم ایوب کو پہلی دستیاب فلائٹ سے کیپ ٹاؤن سے لندن بھجوایا جائے گا۔ محسن نقوی اسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی صائم ایوب کے ساتھ لندن جائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ محسن نقوی صائم ایوب کا دنیا کے بہترین ہسپتال میں چیک اپ اور علاج کرائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کے علاج معالجے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ محسن نقوی امید ہے کہ صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 واں ایڈیشن ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے پی ایس ایل 10 میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا ۔ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔ اس مرتبہ 19 ممالک کے 510 کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا ڈرافٹ کیلئے سائن کیا ہے۔ پی ایس ایل کے قواعد کے مطابق ہر فرنچائز کو اپنے سابقہ اسکواڈ میں سے 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تین فرنچائزز اسلام آباد یونائٹڈ ۔ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے آٹھ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھے ہیں ۔ کراچی کنگز ۔ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے سات سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ ٹکرز پاکستان شاہینز اسکواڈ۔ - لاہور۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ وارم اپ میچ کے لیے پاکستان شاہینز اسکواڈ کا اعلان ۔ یہ میچ 10 جنوری سے اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ بیٹر امام الحق پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے ۔ ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ اسکواڈ پیر 6 جنوری کو اسلام آباد پہنچے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریزکا آغاز 17 جنوری سے ملتان میں ہو گا۔ دونوں ٹیسٹ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔
آفتاب تابی
آفتاب تابی

انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ کے میگا ایونٹ ولڈکپ کا آغاز 30 مئی سے ہو چکا ہے اور اس میگا ایونٹ کے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو باآسانی شکست دے کر اپنا پہلا میچ جیت لیا۔ میگا ایونٹ کے دوسرے میچ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا مقابلہ دو دفعہ میگا ایونٹ جیتنے والی ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم سے تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو اس میچ میں شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گی مگر ایسا نا ہو سکا اور پاکستانی ٹیم نے اپنے ولڈکپ کا آغاز وہیں پر سے کیا جہاں پر انگلینڈ میں 20 سال پہلے ہونے والے 1999 کے ولڈکپ میں چھوڑا تھا
بس فرق صرف اتنا تھا اس بار پاکستان کے مدمقابل آسٹریلیا کی بجائے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم تھی اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اس مقابلے میں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین جب بیٹنگ کے لیے تو ایسا لگ رہا تھا یہ پاکستان کی بجائے کسی کلب کی کرکٹ ٹیم ہے اور صرف 21 اوورز میں ہی تمام کھلاڑی 105 رنز پر آوٹ ہو گئے( جو ولڈکپ میں پاکستان کا دوسرا کم ترین سکور ہے) اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 106 رنز کا حدف باآسانی 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 13 اوورز میں حاصل کر لیا۔جو میچ 100 اوورز میں مکمل ہونا چاہئے تھا وہ تقریبا 35 اوورز میں ہی ختم ہو گیا۔اس ہار کے بعد پریس کانفرنس میں جس انداز سے پاکستانی کپتان نے افسردہ ہونے کا ڈرامہ کیا ( میں اس کو ڈرامہ ہی کہوں گا ) وہ بھی کافی دلچسپ تھا۔ کسی بھی ٹورنامنٹ اور خاص کر ولڈکپ جیسے میگا ایونٹ کا پہلا میچ ہر ٹیم کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اس کے لیے پلینگ الیون اور کومبینیشن کا انتخاب بہت پہلے سے کر لیا جاتا ہے مگر صرف اور صرف پاکستان کی کرکٹ ٹیم ایسی ٹیم ہے جس کے پاس اس طرح کی دور اندیشی کا فقدان پایا جاتا ہے۔ لہذا اس اہم میچ سے پہلے بھی وہ ہی ہوا جو یہ ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کرتے آ رہے ہیں اور کافی حد تک حیران کن ٹیم کا انتخاب کیا گیاجس میں سب سے زیادہ تجربہ کار اور مستند بیٹسمین شعیب ملک اور جارحانہ انداز کے بلے باز آصف علی کو پلینگ الیون میں شامل نا کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ پچھلے کافی عرصے سے پاکستان کی بالنگ کا حصہ رہنے والے شاہین آفریدی کو بھی ابتدائی میچ کا حصہ نا بنایا گیا اور ان کی جگہ کپتان کے لاڈلے حارث سہیل اور چیف سلیکٹر کے پسندیدہ وہاب ریاض( جو بقول کوچ اور کپتان نے پچھلے دو سال سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کسی پلان کا حصہ نہیں تھے ) کو ٹیم میں منتخب کیا اور اس کے بعد جو ہوا وہ بتانے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب یاری دوستی نبھائی جائے گئ اور خواب سن کر ٹیم منتخب کی جائے گی تو ایسا ہی ہو گا۔
پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں یہ شکست مسلسل گیارویں شکست تھی اور ایسا لگتا ہے اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ ، کپتان اور سلیکشن کمیٹی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو مستقبل قریب میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ایسے لگتا ہے ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے اور آگے نکلنے کے چکر میں پاکستانی کرکٹ کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔ بہت سی باتیں ایسی ہیں جو ہزار بار کی جا چکی ہیں مگر پاکستان کرکٹ بورڈ یا اس کے ارباب اختیار پر ان باتوں کا کوئی اثر نہیں لہذا ایسے لگتا ہے جیسے یہ صرف اور صرف بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے۔موجودہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف سلیکٹر ہیں مگر لگتا ایسے ہے وہ صرف اور صرف اپنوں کو نوازنے آئے ہیں اور وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نہیں بلکہ ایک حلقہ ارباب کے چیف سلیکٹر ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان کا ہر دورے میں ٹیم کے ساتھ ہونا بھی لازم ہے۔ موجودہ سلیکشن کمیٹی کی ٹیم سلیکشن صرف اور صرف ایک سریز کی حد تک ہوتی ہے اور ان کی سلیکشن میں کوئی خاص قسم کی دور اندیشی نظر نہیں اتی۔
اگر ہم پاکستان کی شکست کی وجوہات جاننے کی کوشش کریں تو ایسا لگتا ہے کہ یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کے باؤلرز نے جس طرح سے پاکستانی ٹیم کی کمزوری کو پکڑا اور پھر اسی کمزوری پر سب کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب کہ دوسری جانب جس طرح سے پاکستانی کھلاڑی شارٹ پچ گیند سے گھبرائے ، ڈرے اور خوفزدہ دیکھائی دیئے خاص کر جس انداز سے سب سے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ آوٹ ہوئے جو پندرہ سال سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں وہ پاکستانی ٹیم کے بیٹسمینوں کے ساتھ ساتھ ٹیم انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس وقت اگر دیکھا جائے تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مثال اس مریض جیسی ہے جو ایک سے زائد ڈاکٹروں کے علاج کی وجہ سے صحت یابی حاصل کرنے کی بجائے اپنی پہلی صحت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ولڈکپ شروع ہونے سے دو ماہ قبل انگلینڈ میں براجمان ہوئی تھی اور انگلینڈ کے ساتھ میچز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن نے جس طرح سے پرفارم کیا تھا اس کو دیکھ کرایسے لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ فارم بہتر ہو چکی ہے اور ولڈکپ کے میچز میں پاکستانی بیٹسمین اچھے کھیل کا مظاہرہ کریں گے مگر پھر وہ ہی ہوا جو اکثر و بیشتر پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے بازوں کے ساتھ ہوتا آیا ہے پہلے ہی میچ میں تھوڑی بالنگ وکٹ آئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور پر ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔کچھ سابق کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کی وجوہات میں سے ایک وجہ مشتاق احمد کا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا اسسٹنٹ کوچ بننا قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مشتاق احمد نے پاکستانی کرکٹ ٹیم اور خاص طور پر بیٹنگ کی کمزوریاں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو بتائی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم اتنے کم اسکور پر آوٹ ہوئی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے انکوائری کا مطالبہ بھی کیا ہے کہ ولڈکپ سے پہلے مشتاق احمد کس طرح سے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ بنے اور پی سی بی سے کس نے ان کو اجازت دی۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نےاپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف کیا حکمت عملی ہو گی اور پھر وہ ہی حکمت عملی اپنائی گئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور ناکام رہی۔ میرے خیال میں انکوائری ہونی چاہئے اور لازم ہونی چاہئیے مگر مشتاق احمد کے خلاف نہیں بلکہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ پاکستانی کوچز کیا کر رہے ہیں ؟ دو ماہ سے پاکستان کی ٹیم انگلینڈ میں موجود ہے کیا ابھی تک وکٹس کا پتہ نہیں چلا ۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نے اپنے انٹرویو میں بتایا بھی تھا کہ ویسٹ انڈیز کے باؤلر کس طرح کی گیند بازی کریں گے تو پاکستانی کوچز نے ان کی بات پر توجہ کیوں نہیں دی؟ یہاں پر چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کردار بھی بہت اہم ہے مجھے ایسے لگتا ہے ان کا ٹیم منیجمنٹ کے کاموں میں زیادہ حد تک مداخلت کرنا بھی پاکستانی ٹیم کی شکست کی وجوہات میں سے ایک ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ کافی عرصے سے ٹیم کے ساتھ بالنگ کوچ کی حثیت سے منسلک اظہر محمود نے اپنے عہدے سے انصافی کی پے یا نہیں ۔میں پہلے بھی کئی بار پاکستان کی کرکٹ ٹیم موجود بیٹنگ گرانٹ فلاور کی کارکردگی کا ذکر کر چکا ہوں جو میرے خیال میں گزشتہ پانچ سالوں سے صرف اور صرف ہر ماہ پی سی بی سے تنخواہ کی مد میں ایک بھاری گرانٹ لینے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔جس طرح سے شارٹ پچ گیند پاکستانی بیٹسمینوں کے لیے مشکل پیدا کر رہی ہے اس سے لگتا ایسے ہی ہے گرانٹ فلاور نے اس پر بالکل توجہ نہیں دی ہم مکی آرتھر کو پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں مگر میرے خیال میں گرانٹ فلاور بھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے مکی آرتھر ۔
ولڈکپ شروع ہونے سے قبل بھی میں بات کا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ولڈکپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا اور اگر آپ میرٹ کا قتل عام کریں گے اور ذاتی پسند اور نا پسند پر ٹیم منتخب کی جائے تو ایسا ہی ہو گا اور کوئی معجزہ ہی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا یہ ولڈکپ جتوا سکے گا۔ جس طرح سے عابد علی اور جنید خان کو واپس بھیجا گیا اور ان کی جگہ خواب دیکھنے والے وہاب ریاض کو شامل کیا گیا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی پاکستان کی ٹیم کے ساتھ کس طرح کے مذاق کر رہی پے۔
میرے خیال میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اگر ولڈکپ میں سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنا ہے تو ان کو اپنے کھیل کے ساتھ ساتھ ٹیم کے اتحاد پر بھی توجہ دینا پڑے گی اور کپتان ، کوچ اور چیف سلیکٹر کو اپنی انا ، ہٹ دھرمی اور ذاتی پسند اور نا پسند کو ایک طرف رکھ کر اس پلینگ الیون کا انتخاب کرنا پڑے گا جو ان کو میچ جتوا سکیں کسی خواب یا اور وجہ سے ٹیم کا انتخاب کرنے سے گریز کرنا پڑے گا۔ اگر یہ ٹیم متحد ہو کر کھیلے تو کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے ورنہ دوسری صورت میں ہم اپنے دل کو یہ ہی کہہ کر تسلی دیتے رہیں گے کہ گھبرانا نہیں 1992 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا اور ہم جیت گئے تھے ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں