More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
اہم ترین 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں قذافی سٹیڈیم کا رنگ و روپ بدل گیا گرے سٹرکچر 100 فیصد مکمل۔ فنشنگ ورک تیز پورا سٹیڈیم نیا۔ 34 ہزار سے زائد کی گنجائش جدید لائٹس کی تنصیب آخری مرحلے میں۔ جنرل انکلوژرز سے بھی گراؤنڈ کا ویو بہتر ہو گیا دونوں اطراف نئی سکور سکرینز نصب کرنے کاکام بھی جاری چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ کے تمام فلورز کا وزٹ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز کی آخری نشتوں پر گئے اور گراؤنڈ کے ویو کو دیکھا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز سے گراؤنڈ ویو کی تعریف کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں ورکرز سے ملاقات کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا پراجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل نیا سٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کی ہدایت ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے بریفنگ دی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ایڈوائزرز عامر میر۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر . ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے نوجوان بیٹر اذان اویس اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس سیزن کی کارکردگی سے خوش۔ قائداعظم ٹرافی میں چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 844 رنز اسکور کیے اور ٹاپ اسکورر بنے۔ انہیں ٹورنامنٹ کے بیسٹ بیٹر کا ایوارڈ بھی ملا۔ اوپنر بیٹر کے طور پر طویل اننگز کھیلنے کی ذمہ داری کو محسوس کیا۔ اذان اویس کوچنگ اسٹاف نے میرے کھیل میں بہتری لانے پر بہت توجہ دی ہے۔ اذان اویس۔ اذان اویس پریذیڈنٹ ٹرافی میں ایشال ایسوسی ایٹس کی نمائندگی کریں گے۔ کراچی۔ آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ کی تیاریاں پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کا کراچی ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ پریکٹس میچ نیشنل سٹیڈیم کراچی اوول گراؤنڈ میں پاکستان انڈر 19 ٹیم نے کراچی ایمرجنگ ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باولنگ کی کراچی ایمرجنگ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 آؤٹ پر 101 رنز بنائے کراچی ایمرجنگ ٹیم کی بیٹر رامین شمیم نے 24 بالز پر 22 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے امیمہ سہیل نے 22 بولز پر 19 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے پاکستان انڈر 19 ٹیم میں قراۃالعین نے 8 رنز دے کر 1 کھلاڑی آؤٹ کیا ماہم انیس نے 7 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 18.5 اوورز میں 5 آوٹ پر 102 سکور بنا کر میچ جیت لیا پاکستان انڈر 19 ٹیم میں فاطمہ خان نے 23 بالز پر 27 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا ماہم انیس نے 21 بالز پر 20 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے کراچی ایمرجنگ ٹیم میں رامین شمیم نے 10 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی بریکنگ نیوز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا صائم ایوب کو فوری علاج کے لیے لندن بھیجے کا فیصلہ یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا صائم ایوب سے خود بھی رابطہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے صائم ایوب کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کااظہار کیا لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائمنٹ طے پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معالجے کے سارے کیس کو دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر ممریز نے صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس لندن بھجوا دی ہیں صائم ایوب سٹائلش زبردست بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ محسن نقوی صائم ایوب کو پہلی دستیاب فلائٹ سے کیپ ٹاؤن سے لندن بھجوایا جائے گا۔ محسن نقوی اسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی صائم ایوب کے ساتھ لندن جائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ محسن نقوی صائم ایوب کا دنیا کے بہترین ہسپتال میں چیک اپ اور علاج کرائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کے علاج معالجے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ محسن نقوی امید ہے کہ صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 واں ایڈیشن ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے پی ایس ایل 10 میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا ۔ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔ اس مرتبہ 19 ممالک کے 510 کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا ڈرافٹ کیلئے سائن کیا ہے۔ پی ایس ایل کے قواعد کے مطابق ہر فرنچائز کو اپنے سابقہ اسکواڈ میں سے 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تین فرنچائزز اسلام آباد یونائٹڈ ۔ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے آٹھ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھے ہیں ۔ کراچی کنگز ۔ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے سات سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ ٹکرز پاکستان شاہینز اسکواڈ۔ - لاہور۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ وارم اپ میچ کے لیے پاکستان شاہینز اسکواڈ کا اعلان ۔ یہ میچ 10 جنوری سے اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ بیٹر امام الحق پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے ۔ ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ اسکواڈ پیر 6 جنوری کو اسلام آباد پہنچے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریزکا آغاز 17 جنوری سے ملتان میں ہو گا۔ دونوں ٹیسٹ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ ٹکرز قائداعظم ٹرافی فائنل -- کراچی ۔ قائداعظم ٹرافی فائنل کے پہلے دن پشاور کی ٹیم سیالکوٹ کے خلاف پہلی اننگز میں 258 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ زبیرخان 47 اور نبی گل 44 رنز کے ساتھ نمایاں سیالکوٹ کی طرف سے کپتان عماد بٹ کی چار اور علی رضا کی تین وکٹیں۔ سیالکوٹ نے کھیل کے اختتام پر بغیر کسی نقصان کے 8 رنز بنائے تھے۔ ٹیکرز کراچی۔آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ۔پاکستانی ٹیم کا تربیتی کیمپ شروع کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف نے سال نو کی آمد پر پریکٹس سے قبل خصوصی دعا کی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کی کھلاڑیوں نے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پریکٹس کی کھلاڑیوں نے صبح اور سہ پہر دو پریکٹس سیشن میں حصہ لیا مارننگ سیشن میں کھلاڑیوں نے فیلڈنگ اور رننگ بٹوین وکٹ کی پریکٹس کی کھلاڑیوں نے آفٹر نون سیشن میں فیلڈنگ اور باولنگ کے تربیتی سیشن میں حصہ لیا تربیتی کیمپ کی نگرانی ہیڈ کوچ محسن کمال نے کی اسٹنٹ کوچ محمد حنیف ملک اور فیلڈنگ کوچ ناہیدہ خان نے کھلاڑیوں کو ٹپس دیں انڈر 19 ویمنز ٹیم کا تربیتی کیمپ 9 جنوری تک جاری رہے گا ویمنز انڈر 19 ٹیم 10 جنوری کو براستہ دئبی ملائشیا روانہ ہو گی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا سابق کرکٹر عمر گل کے والد کے انتقال پر اظہار افسوس چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا عمر گل اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی غمزدہ خاندان کے لئے صبر جمیل کی دعا اللہ تعالٰی مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔ آمین۔ محسن نقوی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے کراچی میں شروع ہوگی اور 9 مارچ تک جاری رہے گی۔ چیمپئنز ٹرافی میں 8 ممالک کے درمیان 15 میچز کھیلے جائیں گے۔ گروپ گروپ اے: پاکستان بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلادیش گروپ بی: جنوبی افریقا، آسٹریلیا، افغانستان اور انگلینڈ 19 فروری، پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، کراچی، پاکستان 20 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ بھارت، دبئی 21 فروری، افغانستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، کراچی، پاکستان 22 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان 23 فروری، پاکستان بمقابلہ بھارت، دبئی 24 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ نیوزی لینڈ، راولپنڈی، پاکستان 25 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ، راولپنڈی، پاکستان 26 فروری، افغانستان بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان 27 فروری، پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش، راولپنڈی، پاکستان 28 فروری، افغانستان بمقابلہ آسٹریلیا، لاہور، پاکستان 1 مارچ، جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ، کراچی، پاکستان 2 مارچ، نیوزی لینڈ بمقابلہ بھارت، دبئی 4 مارچ، سیمی فائنل 1، دبئی 5 مارچ، سیمی فائنل 2، لاہور، پاکستان 9 مارچ، فائنل، لاہور (اگر بھارت کوالیفائی کرتا ہے تو فائنل دبئی میں ہوگا)

مودی جی شائقین کرکٹ کے جزبات و لگاؤ سے نہ کھیلیں

مودی جی شائقین کرکٹ کے جزبات و لگاؤ سے نہ کھیلیں
آفتاب تابی
آفتاب تابی

جذبہ اور رقابت کا ایک طاقتور ذریعہ رہا ہے۔ یہ کھیل لاکھوں لوگوں کے لئے محض ایک کھیل نہیں ہے؛ بلکہ یہ ایک ایسا وسیلہ ہے جس کے ذریعے قومی فخر، جذبات اور شناخت کا اظہار کیا جاتا ہے۔ کئی سالوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز دنیا بھر میں سب سے زیادہ منتظر کھیلوں میں سے ہیں۔ تاہم، اتنی زیادہ شائقین کی خواہش اور ان دونوں قوموں کے درمیان کرکٹ کھیلنے کی خواہش کے باوجود، حقیقت یہ ہے کہ بھارت گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں کسی بھی بائیلیٹرل کرکٹ سیریز میں شرکت نہیں کرتا۔ یہ صورتحال اس وقت کے باوجود ہے کہ دونوں طرف کے لاکھوں کرکٹ کے شائقین اس کھیل کو اپنے اپنے ملک میں دیکھنے کے لئے بے چین ہیں۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کا آغاز ان کی آزادی کے ابتدائی برسوں میں ہوا۔ دونوں ممالک کا برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے تحت مشترکہ تاریخ تھی، اور 1947 میں ہونے والی تقسیم نے ایک ایسی مستقل تفریق پیدا کی جس کے سیاسی، ثقافتی اور سماجی اثرات تھے۔ کرکٹ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان رقابت ان سیاسی کشیدگیوں اور متنازعہ معاملات کی عکاسی کرتی ہے جو دونوں ممالک کی تشکیل کے بعد سے جاری ہیں۔

ابتدائی سالوں میں بھارت اور پاکستان نے کئی میچز کھیلے، لیکن جیسے ہی سیاسی کشیدگیاں بڑھنے لگیں، کرکٹ میچز کم ہونے لگے۔ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد آئی۔ بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستان کے بنیاد پرستوں نے ان حملوں کی سازش کی تھی، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں کشیدگی آئی۔ یہی کشیدگی کرکٹ کے تعلقات پر بھی اثرانداز ہوئی، اور بھارت نے تب سے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کر دیا۔

پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے کی سب سے بڑی وجہ سیکیورٹی سے متعلق خدشات ہیں۔ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد، بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں اور عہدیداروں کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو اس بات کے طور پر پیش کیا کہ پاکستان میں میچ کھیلنا محفوظ نہیں ہوگا۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عدم تحفظ کا احساس بھارت کے لیے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بن گیا۔

بین الاقوامی کرکٹ نے بھی اس خطے میں بڑھتی ہوئی سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کھیلنے کے حوالے سے زیادہ محتاط رویہ اپنایا ہے، اور پاکستان خاص طور پر 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد بین الاقوامی ٹیموں کے لیے ایک محفوظ مقام کے طور پر کم ہی تسلیم کیا گیا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے بین الاقوامی کرکٹ کو دوبارہ اپنے ہاں لانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، لیکن بھارت سمیت کئی ممالک اب بھی پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کی حفاظت ایک بڑی تشویش بنی ہوئی ہے۔

پاکستان کی سیکیورٹی کی حالت کو بہتر بنانے کے باوجود، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اب تک پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کیا ہے۔ سیاسی ماحول میں تناؤ اس صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتا ہے، اور بھارت کا فیصلہ کسی بھی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے عمومًا اس کے سفارتی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات کرکٹ پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان جنگیں، سرحدی تنازعات، اور دیگر مسائل نے ان کے سیاسی رشتہ اور کرکٹ تعلقات کو متاثر کیا ہے۔ کرکٹ، جیسے دیگر بہت سے معاملات، سیاسی رقابتوں کا حصہ بن چکا ہے۔

بھارتی حکومت نے کشمیر کے تنازعہ اور سرحد پار دہشت گردی جیسے حل طلب مسائل کے سبب پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے سفارتی تعلقات کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بی سی سی آئی نے حکومت کے موقف کی پیروی کی، اور پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ ایک سیاسی معاملہ بن گیا۔ بی سی سی آئی ایک آزاد ادارہ ہونے کے باوجود، اس کی سرگرمیاں اکثر وسیع تر سیاسی حالات سے متاثر ہوتی ہیں۔

کرکٹ بھارت اور پاکستان کے درمیان محض ایک کھیل نہیں بلکہ ایک قومی فخر کا اظہار بن چکا ہے۔ ان میچوں کا نتیجہ صرف میدان میں جیت یا ہار تک محدود نہیں ہوتا بلکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور نظریاتی کشمکش میں ایک کامیابی یا ناکامی کی علامت بن جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیاستدان کرکٹ کو سفارت کاری کے ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

جبکہ دونوں ممالک کے حکومتیں اور کرکٹ بورڈ اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ اہم ہے کہ ان لاکھوں شائقین کی خواہشات کو بھی سمجھا جائے جو بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کو دوبارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ عام لوگوں کے لئے کرکٹ محض ایک کھیل نہیں، بلکہ ایک جذباتی ذرائع ہے۔ بھارتی اور پاکستانی کرکٹ کے شائقین کا کھیل کے لیے جذبہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ قومی سرحدوں اور سیاسی اختلافات کو نظر انداز کرتے ہیں۔ دونوں طرف کے شائقین ہمیشہ کرکٹ کے ذریعے آپس میں تعلقات بہتر بنانے کی امید رکھتے ہیں، اور ان کا خیال ہے کہ کرکٹ دونوں قوموں کو یکجا کرنے کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔

بہت سے شائقین دونوں ممالک میں کرکٹ تعلقات کے دوبارہ شروع ہونے کی خواہش رکھتے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ ایسا ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ان کی آواز اکثر سیاسی رہنماؤں اور کرکٹ حکام کے فیصلوں میں دب کر رہ جاتی ہے جو اس صورتحال کو سیکیورٹی اور سفارتکاری کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی اس صورتحال میں شامل ہے۔ اگرچہ آئی سی سی بین الاقوامی کرکٹ کو منظم کرنے کی ذمہ دار ہے، وہ کسی بھی ٹیم کو ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے پر مجبور نہیں کر سکتی جب تک سیکیورٹی اور سیاسی وجوہات موجود ہوں۔ تاہم، آئی سی سی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان نیوٹرل مقام پر کرکٹ میچز کھیلنے کی کوشش کی ہے، جیسے کہ 2011 کے ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کا میچ موہالی میں ہوا تھا، اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز میں بھی ایسا کیا گیا۔ لیکن ان میچز نے بھی دونوں ممالک کے درمیان بائیلیٹرل کرکٹ تعلقات کو بحال کرنے میں کوئی مدد نہیں کی۔

مستقبل میں، یہ امید کی جا سکتی ہے کہ کھیل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور شائقین کی خواہش دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لانے کا باعث بنے گی، لیکن موجودہ سیاسی ماحول میں یہ امکان کم ہی دکھائی دیتا ہے کہ بھارت جلد پاکستان میں کرکٹ کھیلے گا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ نہ کھیلنے کی وجہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو تاریخی، سیاسی اور سیکیورٹی مسائل میں الجھا ہوا ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے لاکھوں شائقین کرکٹ کے دوبارہ آغاز کے خواہش مند ہیں، بھارت کی حکومت اور بی سی سی آئی کی پالیسی پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے خلاف ہے۔ سیاسی ماحول، سیکیورٹی کے خدشات اور سفارتکاری کے اثرات نے اس کھیل کو دونوں ممالک کے درمیان ایک جیوپولیٹیکل مسئلے میں تبدیل کر دیا ہے۔ جب تک یہ مسائل حل نہیں ہوتے، بھارت کا پاکستان میں کرکٹ کھیلنا قریب مستقبل میں ممکن نظر نہیں آتا، اور شائقین کے دلوں میں یہ تمنا ایک خواب بن کر رہ جاتی ہے۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں