More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
کراچی۔ 29 سال بعد پاکستان میں آج کرکٹ کا بین الاقوامی میلہ سجے گا 8 ٹاپ ٹیموں میں کانٹے دار مقابلے۔ شائقین کرکٹ بے تاب۔ کھلاڑی پر جوش کراچی کے عالمی معیار کے سٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا بڑا مقابلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کراچی نیشنل بینک سٹیڈیم میں افتتاحی میچ کے مہمان خصوصی ہونگے پاکستان ائیر فورس کے جانباز آج شیردل شو پیش کریں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کراچی نیشنل سٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا میچ دیکھیں گے چیمپئنز ٹرافی صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں بلکہ ثقافت و تہذیب کو فروغ دینے کاخوبصورت سلسلہ بھی ہے۔ محسن نقوی تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پرامن اور محفوظ پاکستان کی جیت ہے۔ محسن نقوی میرے سمیت آج ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے۔ محسن نقوی اللہ تعالٰی کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔ محسن نقوی پاکستانی قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ کرکٹ کے دلدادہ ہیں اور کرکٹ سے محبت کرتے ہیں۔ محسن نقوی انتظار کی گھڑیاں ختم۔ کل پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میلہ سجنے کو تیار پہلا جوڑ کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پڑے گا۔ صدر آصف علی زرداری مہمان خصوصی ہونگے کل پاکستان ائیر فورس شیر دل شو کا شاندار فضائی مظاہرہ کرے گی چئیرمین کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت قذافی سٹیڈیم میں اہم اجلاس چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی تیاریوں اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا پاکستان چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی تمام تر انتظامات کو خوب سے خوب تر بنانے کی ہدایت تمام ٹیموں کو بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ محسن نقوی سٹیڈیمز میں شائقین کرکٹ کیلئے ہر ممکن سہولتیں دیں گے۔ محسن نقوی 29 برس بعد آئی سی سی ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان کے لئے باعث افتخار ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا شاندار انعقاد یقینی بنا کر پاکستان کی عزت بڑھائیں گے۔ محسن نقوی ایڈوائزر عامر میر۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ڈائریکٹر سکیورٹی۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر۔ ڈائریکٹر ایچ آر و ایڈمن ۔ ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونیکیشن۔ ہیڈ آف آئی ٹی۔ ہیڈ آف ویمنز ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 / پاکستان میں بین الاقوامی ٹیموں کی آمد انگلینڈ کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کپتان جاس بٹلر کی قیادت میں لاہور پہنچی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا کھلاڑیوں اور اسٹاف سمیت 31 رکنی دستہ براستہ دبئی لاہور پہنچا ہیڈ کوچ برینڈن مکیلم سمیت انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے منیجنگ ڈائریکٹر رابرٹ کی بھی ٹیم کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔ انگلینڈ کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں اپنے گروپ میچ لاہور اور کراچی میں کھیلے گی انگلینڈ کرکٹ ٹیم اپنا افتتاحی میچ 22 فروری کو روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گی۔ انگلینڈ کا دوسرا میچ افغانستان کے خلاف 26 فروری کو لاہور میں شیڈول ہے۔ انگلینڈ اپنا تیسرا اور آخری گروپ میچ یکم مارچ کو جنوبی افریقہ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گی۔ بریکنگ شاباش گرین شرٹس شاباش۔ چیئرمین پی سی محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ جیتنے پر پاکستانی ٹیم کو مبارکباد پاکستانی کھلاڑیوں نے زبردست کھیل پیش کیا اور مشکل ٹارگٹ کو حاصل کیا۔ محسن نقوی پاکستانی ٹیم نے میچ جیت کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرکے قوم کو خوشیاں دیں۔ محسن نقوی محمد رضوان اور سلمان آغا کو شاندار بیٹنگ پر شاباش اور مبارکباد ۔ محسن نقوی کپتان محمد رضوان نے صحیح معنوں میں کیپٹنز اننگز کھیلی۔ محسن نقوی نائب کپتان سلمان آغا نے بھی شاندار بلے بازی کی۔ محسن نقوی پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹیم ورک کا مظاہرہ کرکے جیت اپنے نام کی۔ محسن نقوی امید ہے کہ پاکستانی ٹیم سہ ملکی سیریز کا فائنل بھی جیتے گی۔ محسن نقوی کراچی۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی نیا ناظم آباد سپورٹس جمخانہ آمد معروف صنعتکار عارف حبیب نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا خیر مقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے نیا ناظم آباد کرکٹ سٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس کرنے والے ینگ کرکٹرز سے ملاقات کی اور ان کی باولنگ و بیٹنگ دیکھی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ینگ کرکٹرز کے ٹیلنٹ کی تعریف کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ینگ کرکٹرز کو پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی دعوت دی ینگ کرکٹرز کل پاکستان ٹیم سے ملاقات کریں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سپورٹس جمخانہ کا وزٹ کیا اور مختلف کھیلوں کی سہولتوں کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے شاندار سپورٹس فیسلیٹی پر عارف حبیب اور ان کی ٹیم کو سراہا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے عملے سے بھی ملاقات کی اور شاندار گراونڈ بنانے پر شاباش دی وزیر کھیل سندھ۔ معروف شخصیات اور سابق پلیئرز بھی اس موقع پرموجود تھے ٹکرز افغانستان کی کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لینے لاہور پہنچ گئی۔ افغانستان کی ٹیم پہلی بار آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں حصہ لے رہی ہے۔ ٹیم کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کر رہے ہیں۔ افغانستان کا پہلا میچ 21 فروری کو جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی میں ہوگا۔ بریکنگ نیوز کراچی۔ غیر معمولی سپیڈ۔ انتھک محنت اور اعلی ترین معیار۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی مکمل تیار۔ آج شام رنگارنگ افتتاحی تقریب عوام کا داخلہ فری۔نامورگلوکار علی ظفر۔ شفقت امانت علی اور ساحر علی بگا تقریب کو چار چاند لگائیں گے آتش بازی اور لائٹس شو کا شاندار مظاہرہ ہو گا نئی پویلین عمارت۔ ہر انکلوژرز میں نئی کرسیاں۔جدید ایل ای ڈی لائٹس۔ نئی سکور سکرینز اور گرل نصب ہاسپٹلٹی باکسز کی اپ گریڈیشن۔ شائقین کرکٹ و کھلاڑیوں کے لئے سہولتوں میں اضافہ۔ قذافی سٹیڈیم کے بعد آج نیشنل سٹیڈیم کراچی کے افتتاح پر اللہ تعالٰی کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔ محسن نقوی ہماری دن رات کی مخلصانہ کاوشوں کو رب ذوالجلال نے ثمر آور کیا۔ محسن نقوی تنقید کرکے باوجود پوری ٹیم مشن سمجھ کر کام میں مصروف رہی۔ محسن نقوی ہم پاکستان کی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے اور اللہ تعالٰی نے کامیاب کیا۔ محسن نقوی نیشنل سٹیڈیم کراچی کی تعمیر میں حصہ لینے والے مزدوروں کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ محسن نقوی ایف ڈبلیو او۔ نیسپاک ۔ کنٹریکٹر اور پی سی بی کی ٹیم نے بھی قومی فریضہ سمجھ کر کام کیا۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ سے قبل سٹیڈیمز کی تعمیر نو ایک چیلنج تھا۔ اللہ تعالٰی نے ہمیں اور پاکستان کو سرخرو کیا ۔ محسن نقوی کراچی سہہ ملکی کرکٹ سیریز قومی سکواڈ کی نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں پریکٹس جاری قومی کھلاڑیوں نے وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز میں حصہ لیا کوچز نے کھلاڑیوں کو کیچز اور فیلڈنگ کی ٹریننگ کرائی کھلاڑیوں نے نیٹ میں بیٹنگ اور باولنگ کی پریکٹس کی پاکستان اور جنوبی آفریقہ کے درمیان میچ 12 فروری کو کھیلا جائے گا ٹکرز ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے لوگو کی رونمائی ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے 10 ویں ایڈیشن کے لوگو کی رونمائی کر دی۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا 10 واں ایڈیشن 8 اپریل سے 19 مئی 2025 تک منعقد ہوگا۔ یہ ایونٹ اس لیے یادگار ہے کہ یہ اپنے دس سال مکمل کررہاہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا لوگو لیگ کے غیر معمولی سفر کو جرات مندانہ خراج تحسین ہے۔ لوگو کا ایک نمایاں عنصر چھ بولڈ اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی لائنز ہیں جو چھ فرنچائزز کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں ۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل صرف ایک لیگ نہیں بلکہ قومی جذبے کی آئینہ دار ہے۔اس نے قوم کو متحد کررکھا ہے۔ سلمان نصیر چیف ایگزیکٹیو پی ایس ایل۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن میں شائقین کو کرکٹ کے یادگار لمحات سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ سلمان نصیر۔ لاہور : ٹرائی نیشن سیریز قومی سکواڈ کا غنی انسٹیٹیوٹ آف کرکٹ میں پریکٹس سیشن جاری قومی کھلاڑی کا سنیریو بیسڈ پریکٹس میچ جاری سنیریو بیسڈ میچ سے قبل کھلاڑیوں نے وارم اپ میں حصہ لیا ٹرائی نیشن سیریز کا پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ہوگا میچ 8 فروری کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا

مودی جی شائقین کرکٹ کے جزبات و لگاؤ سے نہ کھیلیں

مودی جی شائقین کرکٹ کے جزبات و لگاؤ سے نہ کھیلیں
آفتاب تابی
آفتاب تابی

جذبہ اور رقابت کا ایک طاقتور ذریعہ رہا ہے۔ یہ کھیل لاکھوں لوگوں کے لئے محض ایک کھیل نہیں ہے؛ بلکہ یہ ایک ایسا وسیلہ ہے جس کے ذریعے قومی فخر، جذبات اور شناخت کا اظہار کیا جاتا ہے۔ کئی سالوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز دنیا بھر میں سب سے زیادہ منتظر کھیلوں میں سے ہیں۔ تاہم، اتنی زیادہ شائقین کی خواہش اور ان دونوں قوموں کے درمیان کرکٹ کھیلنے کی خواہش کے باوجود، حقیقت یہ ہے کہ بھارت گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں کسی بھی بائیلیٹرل کرکٹ سیریز میں شرکت نہیں کرتا۔ یہ صورتحال اس وقت کے باوجود ہے کہ دونوں طرف کے لاکھوں کرکٹ کے شائقین اس کھیل کو اپنے اپنے ملک میں دیکھنے کے لئے بے چین ہیں۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کا آغاز ان کی آزادی کے ابتدائی برسوں میں ہوا۔ دونوں ممالک کا برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے تحت مشترکہ تاریخ تھی، اور 1947 میں ہونے والی تقسیم نے ایک ایسی مستقل تفریق پیدا کی جس کے سیاسی، ثقافتی اور سماجی اثرات تھے۔ کرکٹ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان رقابت ان سیاسی کشیدگیوں اور متنازعہ معاملات کی عکاسی کرتی ہے جو دونوں ممالک کی تشکیل کے بعد سے جاری ہیں۔

ابتدائی سالوں میں بھارت اور پاکستان نے کئی میچز کھیلے، لیکن جیسے ہی سیاسی کشیدگیاں بڑھنے لگیں، کرکٹ میچز کم ہونے لگے۔ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد آئی۔ بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستان کے بنیاد پرستوں نے ان حملوں کی سازش کی تھی، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں کشیدگی آئی۔ یہی کشیدگی کرکٹ کے تعلقات پر بھی اثرانداز ہوئی، اور بھارت نے تب سے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کر دیا۔

پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے کی سب سے بڑی وجہ سیکیورٹی سے متعلق خدشات ہیں۔ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد، بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں اور عہدیداروں کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو اس بات کے طور پر پیش کیا کہ پاکستان میں میچ کھیلنا محفوظ نہیں ہوگا۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عدم تحفظ کا احساس بھارت کے لیے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بن گیا۔

بین الاقوامی کرکٹ نے بھی اس خطے میں بڑھتی ہوئی سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کھیلنے کے حوالے سے زیادہ محتاط رویہ اپنایا ہے، اور پاکستان خاص طور پر 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد بین الاقوامی ٹیموں کے لیے ایک محفوظ مقام کے طور پر کم ہی تسلیم کیا گیا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے بین الاقوامی کرکٹ کو دوبارہ اپنے ہاں لانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، لیکن بھارت سمیت کئی ممالک اب بھی پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کی حفاظت ایک بڑی تشویش بنی ہوئی ہے۔

پاکستان کی سیکیورٹی کی حالت کو بہتر بنانے کے باوجود، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اب تک پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کیا ہے۔ سیاسی ماحول میں تناؤ اس صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتا ہے، اور بھارت کا فیصلہ کسی بھی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے عمومًا اس کے سفارتی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات کرکٹ پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان جنگیں، سرحدی تنازعات، اور دیگر مسائل نے ان کے سیاسی رشتہ اور کرکٹ تعلقات کو متاثر کیا ہے۔ کرکٹ، جیسے دیگر بہت سے معاملات، سیاسی رقابتوں کا حصہ بن چکا ہے۔

بھارتی حکومت نے کشمیر کے تنازعہ اور سرحد پار دہشت گردی جیسے حل طلب مسائل کے سبب پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے سفارتی تعلقات کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بی سی سی آئی نے حکومت کے موقف کی پیروی کی، اور پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ ایک سیاسی معاملہ بن گیا۔ بی سی سی آئی ایک آزاد ادارہ ہونے کے باوجود، اس کی سرگرمیاں اکثر وسیع تر سیاسی حالات سے متاثر ہوتی ہیں۔

کرکٹ بھارت اور پاکستان کے درمیان محض ایک کھیل نہیں بلکہ ایک قومی فخر کا اظہار بن چکا ہے۔ ان میچوں کا نتیجہ صرف میدان میں جیت یا ہار تک محدود نہیں ہوتا بلکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور نظریاتی کشمکش میں ایک کامیابی یا ناکامی کی علامت بن جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیاستدان کرکٹ کو سفارت کاری کے ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

جبکہ دونوں ممالک کے حکومتیں اور کرکٹ بورڈ اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ اہم ہے کہ ان لاکھوں شائقین کی خواہشات کو بھی سمجھا جائے جو بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کو دوبارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ عام لوگوں کے لئے کرکٹ محض ایک کھیل نہیں، بلکہ ایک جذباتی ذرائع ہے۔ بھارتی اور پاکستانی کرکٹ کے شائقین کا کھیل کے لیے جذبہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ قومی سرحدوں اور سیاسی اختلافات کو نظر انداز کرتے ہیں۔ دونوں طرف کے شائقین ہمیشہ کرکٹ کے ذریعے آپس میں تعلقات بہتر بنانے کی امید رکھتے ہیں، اور ان کا خیال ہے کہ کرکٹ دونوں قوموں کو یکجا کرنے کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔

بہت سے شائقین دونوں ممالک میں کرکٹ تعلقات کے دوبارہ شروع ہونے کی خواہش رکھتے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ ایسا ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ان کی آواز اکثر سیاسی رہنماؤں اور کرکٹ حکام کے فیصلوں میں دب کر رہ جاتی ہے جو اس صورتحال کو سیکیورٹی اور سفارتکاری کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی اس صورتحال میں شامل ہے۔ اگرچہ آئی سی سی بین الاقوامی کرکٹ کو منظم کرنے کی ذمہ دار ہے، وہ کسی بھی ٹیم کو ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے پر مجبور نہیں کر سکتی جب تک سیکیورٹی اور سیاسی وجوہات موجود ہوں۔ تاہم، آئی سی سی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان نیوٹرل مقام پر کرکٹ میچز کھیلنے کی کوشش کی ہے، جیسے کہ 2011 کے ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کا میچ موہالی میں ہوا تھا، اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز میں بھی ایسا کیا گیا۔ لیکن ان میچز نے بھی دونوں ممالک کے درمیان بائیلیٹرل کرکٹ تعلقات کو بحال کرنے میں کوئی مدد نہیں کی۔

مستقبل میں، یہ امید کی جا سکتی ہے کہ کھیل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور شائقین کی خواہش دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لانے کا باعث بنے گی، لیکن موجودہ سیاسی ماحول میں یہ امکان کم ہی دکھائی دیتا ہے کہ بھارت جلد پاکستان میں کرکٹ کھیلے گا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ نہ کھیلنے کی وجہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو تاریخی، سیاسی اور سیکیورٹی مسائل میں الجھا ہوا ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے لاکھوں شائقین کرکٹ کے دوبارہ آغاز کے خواہش مند ہیں، بھارت کی حکومت اور بی سی سی آئی کی پالیسی پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے خلاف ہے۔ سیاسی ماحول، سیکیورٹی کے خدشات اور سفارتکاری کے اثرات نے اس کھیل کو دونوں ممالک کے درمیان ایک جیوپولیٹیکل مسئلے میں تبدیل کر دیا ہے۔ جب تک یہ مسائل حل نہیں ہوتے، بھارت کا پاکستان میں کرکٹ کھیلنا قریب مستقبل میں ممکن نظر نہیں آتا، اور شائقین کے دلوں میں یہ تمنا ایک خواب بن کر رہ جاتی ہے۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں