More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ کا آغاز۔ تمام 15 کھلاڑیوں نے آج کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 17 جنوری سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں کل صبح دس بجے سے ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیں گی ٹکرز پاکستان اسٹرائیک فورس کیمپ ۔ ---------------------------------------- لاہور۔ پاکستان اسٹرائیک فورس تربیتی کیمپ آج لاہور میں شروع ہو گیا۔ کیمپ کا مقصد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں جدید دور کی بیٹنگ اور ہارڈ ہٹنگ کی مہارت پر کام کرنا ہے۔ کیمپ میں 25 کرکٹرز شریک ہیں۔ کیمپ 14 سے 30 جنوری تک این سی اے لاہور میں جاری رہےگا۔ کیمپ کا دوسرا مرحلہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان میں یکم سے 28 فروری تک ہوگا۔ سابق انٹرنیشنل کرکٹر عبدالرزاق اس کیمپ کے ہیڈ کوچ ہیں ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہمایوں فرحت اور سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی کامران ساجد، عبدالرزاق کی معاونت کریں گے۔ کراچی کنگز نے پلاٹینم راؤنڈ میں اپنی پہلی باری میں ڈیوڈ وارنر کو کنگز اسکواڈ کا حصہ بنا لیا. ٹکرز 2025 کرکٹ شیڈول ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2025 میں ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا۔ 18 ٹیموں پر مشتمل نیشنل T20 کپ مارچ میں ہوگا۔ پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ٹو اپریل اور مئی میں منعقد کیا جائے گا۔ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ستمبر میں ہوگا۔ چیمپئنز فرسٹ کلاس ایونٹ کا پہلا ایڈیشن ستمبر اور اکتوبر کی ونڈو میں کھیلا جائے گا۔ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا دوسرا ایڈیشن دسمبر 2025 میں کھیلا جائے گا۔ سال 2025 میں انڈر 19 کرکٹرز کیلئے چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس متعارف کروائے جائیں گے۔ انڈر 13 اور انڈر 15 ٹورنامنٹس کو انڈر 15 اور انڈر 17 ٹورنامنٹس کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اور ریجنل انڈر 19 ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے انڈر 19 کھلاڑی چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس میں جگہ بنائیں گے۔ اہم ترین 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں قذافی سٹیڈیم کا رنگ و روپ بدل گیا گرے سٹرکچر 100 فیصد مکمل۔ فنشنگ ورک تیز پورا سٹیڈیم نیا۔ 34 ہزار سے زائد کی گنجائش جدید لائٹس کی تنصیب آخری مرحلے میں۔ جنرل انکلوژرز سے بھی گراؤنڈ کا ویو بہتر ہو گیا دونوں اطراف نئی سکور سکرینز نصب کرنے کاکام بھی جاری چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ کے تمام فلورز کا وزٹ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز کی آخری نشتوں پر گئے اور گراؤنڈ کے ویو کو دیکھا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز سے گراؤنڈ ویو کی تعریف کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں ورکرز سے ملاقات کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا پراجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل نیا سٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کی ہدایت ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے بریفنگ دی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ایڈوائزرز عامر میر۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر . ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے نوجوان بیٹر اذان اویس اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس سیزن کی کارکردگی سے خوش۔ قائداعظم ٹرافی میں چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 844 رنز اسکور کیے اور ٹاپ اسکورر بنے۔ انہیں ٹورنامنٹ کے بیسٹ بیٹر کا ایوارڈ بھی ملا۔ اوپنر بیٹر کے طور پر طویل اننگز کھیلنے کی ذمہ داری کو محسوس کیا۔ اذان اویس کوچنگ اسٹاف نے میرے کھیل میں بہتری لانے پر بہت توجہ دی ہے۔ اذان اویس۔ اذان اویس پریذیڈنٹ ٹرافی میں ایشال ایسوسی ایٹس کی نمائندگی کریں گے۔ کراچی۔ آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ کی تیاریاں پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کا کراچی ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ پریکٹس میچ نیشنل سٹیڈیم کراچی اوول گراؤنڈ میں پاکستان انڈر 19 ٹیم نے کراچی ایمرجنگ ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باولنگ کی کراچی ایمرجنگ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 آؤٹ پر 101 رنز بنائے کراچی ایمرجنگ ٹیم کی بیٹر رامین شمیم نے 24 بالز پر 22 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے امیمہ سہیل نے 22 بولز پر 19 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے پاکستان انڈر 19 ٹیم میں قراۃالعین نے 8 رنز دے کر 1 کھلاڑی آؤٹ کیا ماہم انیس نے 7 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 18.5 اوورز میں 5 آوٹ پر 102 سکور بنا کر میچ جیت لیا پاکستان انڈر 19 ٹیم میں فاطمہ خان نے 23 بالز پر 27 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا ماہم انیس نے 21 بالز پر 20 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے کراچی ایمرجنگ ٹیم میں رامین شمیم نے 10 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی بریکنگ نیوز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا صائم ایوب کو فوری علاج کے لیے لندن بھیجے کا فیصلہ یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا صائم ایوب سے خود بھی رابطہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے صائم ایوب کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کااظہار کیا لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائمنٹ طے پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معالجے کے سارے کیس کو دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر ممریز نے صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس لندن بھجوا دی ہیں صائم ایوب سٹائلش زبردست بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ محسن نقوی صائم ایوب کو پہلی دستیاب فلائٹ سے کیپ ٹاؤن سے لندن بھجوایا جائے گا۔ محسن نقوی اسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی صائم ایوب کے ساتھ لندن جائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ محسن نقوی صائم ایوب کا دنیا کے بہترین ہسپتال میں چیک اپ اور علاج کرائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کے علاج معالجے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ محسن نقوی امید ہے کہ صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 واں ایڈیشن ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے پی ایس ایل 10 میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا ۔ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔ اس مرتبہ 19 ممالک کے 510 کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا ڈرافٹ کیلئے سائن کیا ہے۔ پی ایس ایل کے قواعد کے مطابق ہر فرنچائز کو اپنے سابقہ اسکواڈ میں سے 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تین فرنچائزز اسلام آباد یونائٹڈ ۔ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے آٹھ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھے ہیں ۔ کراچی کنگز ۔ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے سات سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ ٹکرز پاکستان شاہینز اسکواڈ۔ - لاہور۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ وارم اپ میچ کے لیے پاکستان شاہینز اسکواڈ کا اعلان ۔ یہ میچ 10 جنوری سے اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ بیٹر امام الحق پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے ۔ ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ اسکواڈ پیر 6 جنوری کو اسلام آباد پہنچے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریزکا آغاز 17 جنوری سے ملتان میں ہو گا۔ دونوں ٹیسٹ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔

معجزوں کے منتظر، ہم اور کرکٹر

معجزوں کے منتظر، ہم اور کرکٹر
آفتاب تابی
آفتاب تابی

جیسے جیسے انگلینڈ میں ہونے والےکرکٹ ولڈکپ کا سفر آگے بڑھ رہا ہے ویسے ویسے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ہر گزرنے والے دن کے ساتھ کھلاڑی نئےتنازعات میں گھرتے نظر ا رہے ہیں۔پاکستان کی ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا کافی مشکل نظر آ رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے 2003 اور 2007 کے ولڈکپ کی طرح اس بار بھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم پہلے مرحلے ہی سے باہر ہو جائے گی( اگر کوئی معجزہ نہیں ہوتا )
16 جون کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے کا نتیجہ بھی حسب روایت وہ ہی نکلا جو پچھلے چھ ولڈکپ میچوں سے نکلتا آ رہا ہے اس بار بھی بھارت کی کرکٹ ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو ہرا دیا جو کوئی نئی بات نہیں مگر جس طریقے سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم یہ میچ کھیلی وہ یقینا بہت سے لوگوں کی کے لیے کافی حیران کن تھا چاہیے وہ سرفراز احمد کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہو یا پھر پاکستانی کھلاڑیوں کا میدان میں اکتایا ہوا نظرآنا پاکستانی کھلاڑیوں کی چال ڈھال (باڈی لینگویج )دیکھ کر شائقین کرکٹ کو بہت مایوس ہوئی۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھارت سے میچ کیا ہاری پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کے کپتان کھلاڑیوں پر برس پڑے اور اس ہار کو ٹیم میں موجود ڈھرے بازی کو قرار دیتے ہوتے تمام کھلاڑیوں کو دھمکی دے ڈالی کہ اگر وہ ٹیم سے باہر جائیں گے تو اپنے ساتھ اور بھی بہت سے کھلاڑیوں کو لے کر جائیں گے مگر شاید سرفراز احمد یہ بھول گئے ہیں کہ یہ بات تب اچھی لگتی ہے جب کپتان کی اپنی کارکردگی سب سے بہتر ہو اور دوسرے کھلاڑی جان بوجھ کر میچ میں شکست دلوانے کی کوشش کریں چیمپئنز ٹرافی کے بعد سرفراز احمد کی کارکردگی بالکل نا ہونے کے برابر ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دن بدن ان کا بڑھتا ہوا وزن بھی کافی حد تک پریشان کن ہے سرفراز احمد کی اس طرح کی باتیں سن کر دل بے اختیار کہہ اٹھتا ہے کہ واہ رے میرے کپتان آپ کی اپنی پرفارمنس کیا ہے؟ کیا ٹیم میں ہونے والی گروپنک نے آپ کو منع کیا ہے کہ اچھا نہیں کھیلنا؟ ویسے بھی گروپنک کی بات وہ انسان کرتا اچھا لگتا ہے جو خود اس کا حصہ کبھی نا بنا ہو۔ہم سب کو معلوم ہے کہ کس طرح ایک لابی کے ساتھ ملکر میرے کپتان آپ نے اظہر علی اور اس جیسے دوسرے کھلاڑیوں کو کھڈے لائن لگایا اور ہر اس کھلاڑی کا کیریئر ختم کیا یا کرنے میں مدد کی جو پاکستان کے لیے کھیل رہا تھا پاکستان کے ساتھ نہیں ویسےاب جب خود پر بنی ہے تو میرے کپتان کو گروپنک یاد آگئی ۔بڑے بزرگ کہتے ہیں اگر گندم کی فصل اگانی ہو تو گندم کا بیج بویا جاتا ہے جو کا نہیں سرفراز احمد کی مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے وہ دوسروں کی راہ میں کانٹے بکھیر کر سمجھ رہے تھے خود اس راستے سے آسانی سے نکل جائیں گے جو ممکن نہیں پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں جتنے بھی کپتان آئے ہیں میرے نزدیک ان میں سے سرفراز احمد سب سے بزدل کپتان ثابت ہوئے ہیں۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں ڈھرے بازی کوئی نئی بات نہیں یہ سلسلہ پچھلی کافی دہایوں سے چلتا آ رہا ہے اور ہر دور میں ٹیم میں موجود کچھ کھلاڑیوں نے کپتان کے خلاف لازم شازش کی ہے وسیم اکرم کے خلاف 90 کی دہائی میں ہونے والی کھلاڑیوں کی بغاوت سے لے کر ولڈکپ 2019 تک کوئی نا کوئی کھلاڑی کسی نا کسی طریقے سے کپتان کے خلاف لازمی طور پر شازش کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے اور اس چیز کا نقصان پاکستان کرکٹ ٹیم کو اٹھانا پڑا ہے پاکستان کی کرکٹ کے دو بڑے نام اور بہترین گیند باز وسیم اکرم اور وقار یونس کا آپس کا جھگڑا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں اس کے علاوہ یونس خان کے خلاف جس طرح کا رویہ اس وقت کی ٹیم نے رکھا وہ بھی ہم سب جانتے ہیں جو بھی انسان پاکستان کی کرکٹ کو تھوڑا قریب سے جانتا ہے اس کے لیے پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں ڈھرے بازی کوئی نئی بات نہیں مگر جب جب کھلاڑیوں نے کپتان کے خلاف شازش کرنے کی کوشش کی وہ کھل کر اس میں کامیاب نا ہو سکے (سوائے چند موقعوں کے ) اس کی وجہ کرکٹ بورڈ کا کپتان کا ساتھ دینا اور کپتان کی اپنی پرفارمنس بہتر ہونا ہوتی تھی ۔پاکستان کی ٹیم کی کپتانی ہمیشہ سے ہی کانٹوں کی سہج رہی ہے مگر کچھ کھلاڑیوں نے اس کو بہت اچھے طریقے سے نبھایا ہے یہاں پر یہ بات قابل غور ہے کہ ہمیشہ ولڈکپ کے دوران ہی کھلاڑیوں میں اختلافات کی خبریں کیوں سامنے آتی ہیں کیا ولڈکپ سے پہلے کھلاڑیوں میں اختلافات نہیں ہوتے یا پھر اس وقت ٹیم مینجمنٹ سو رہی ہوتی ہے؟ یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے جب سب کھلاڑی پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں تو پھر یہ ڈھرے بازی اور گروپ بندی کیوں؟ کیا ان کھلاڑیوں کو پاکستان یا پاکستان کرکٹ سے پیار نہیں ہوتا جو ایسا کرتے ہیں؟ کیا ایسا کرنے والے کھلاڑی کبھی بھی اپنے ملک کے ساتھ برا بھی کر سکتے ہیں؟!
میرے نزدیک پاکستان کی کرکٹ ٹیم گروپ بندی سراسر پاکستان کرکٹ بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے ہے اس کی مثال ایسے دے سکتے ہیں
اگر کسی بھی ادارے کا سربراہ مضبوط ذہنی صلاحیت کا مالک ہو اور وہ اس کرسی کا اہل بھی ہو تو وہ اس ادارے کو احسن طریقے سے چلاتا ہے اور اس ادارے میں کام کرنے والوں سے اچھے طریقے سے کام نکلواتا ہے اور اس ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اگر کوئی شخص اس ادارے میں کام کرنے والے اپنے کسی ساتھی کا ساتھ نہیں دیتا تو وہ اس کے خلاف بھرپور انداز میں اور سخت سے سخت کارروائی کرتا ہے بے شک وہ شخص جو شازش کرنے والا ہو وہ اس ادارے کے لیے کتنا ہی اہم کیوں نا ہو وہ اس اس شخص کے خلاف کارروائی لازم کرتا ہے اور اس کے برعکس اگر کسی ادارے کا سربراہ اس کی کرسی کا اہل نا ہو اور وہ صرف اور صرف اپنی کرسی بچانے کی کوشش میں ہو تو وہ کبھی بھی اس ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا نہیں کر سکتا وہ ہمیشہ اپنے ساتھ کچھ مفاد پرست لوگوں کو لے کر چلتا ہے جو اس کے ہر اچھے برے کام کی تعریف کرتے ہیں پچھلے کچھ سالوں سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں چیئرمین کی کرسی کے لیے ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچی جا رہی ہیں جب ایک ادارہ جس کے چیئرمین کی کرسی کے لیے اتنا سب کچھ ہو رہا ہو تو کیا اس ادارے میں کام کرنے والے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے باز آ سکتے ہیں ؟ چاہیے وہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہوں جو اپنے رشتے داروں کو نوازنے کی کوشش کریں یا پھر کپتانی کی دوڑ میں شامل کھلاڑی ۔۔۔اس حمام میں ہمیں سب کے سب ننگے ہی نظر آتے ہیں اس وقت ایسے لگتا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں مفاد پرست لوگوں کا ایک ٹولہ ہے جو ہر نئے آنے والے چیئرمین کی جی حضوری کے سوا کچھ نہیں کرتا۔ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کچھ ایسے کھلاڑیوں کو ان کے کرکٹ بورڈز کی طرف سے زندگی بھر کے لیے اپنے ملک کی طرف سے کھیلنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا جو ان کی کرکٹ ٹیم کا لازم حصہ سمجھے جاتے تھے اور تصور کیا جاتا تھا ان کے شامل نا ہونے سے ٹیم کی کارکردگی پر کافی اثر پڑے گا مگر پھر بھی ان لوگوں نے سخت کارروائی کی جب کہ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ ہمیشہ کھلاڑیوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوا ہے اس کی وجہ صرف اور صرف نااہل منیجمنٹ کا ہونا ہے امید ہے یہ سلسلہ اب رک جائے گا اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں گروپ بندی کو ختم کرنا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو کچھ دلیرانہ فیصلے کرنے پڑیں گے ورنہ ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی جیت پاکستان کے ساتھ کھیلنے والوں کی ہو گی پاکستان کے لیے کھیلنے والوں کی نہیں
پچھلے بہت سے سالوں کی طرح اس دفعہ بھی ولڈکپ کے بعد کپتان، کوچ اور منیجر کی تبدیلی کا لالی پاپ پاکستان عوام کو دے دیا جائے گا مگر اصل مسئلے پر ( ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری ) توجہ نہیں دی جائے گی اس موضوع پر پھر کسی دن بات کریں گے ابھی تو اللہ سے دعا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اپنے آنے والے میچز میں اچھی کارکردگی دکھائے اور کوئی معجزہ پاکستان کو ولڈکپ کے دوسرے مرحلے میں لے جائے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں