More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس

پاکستان کرکٹ کا بڑا آپریشن: دورہ نیوزی لینڈ کے لیے شاداب خان متوقع کپتان

پاکستان کرکٹ کا بڑا آپریشن: دورہ نیوزی لینڈ کے لیے شاداب خان متوقع کپتان
آفتاب تابی
آفتاب تابی

کرکٹ عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، اور پاکستان کی قومی ٹیم ہمیشہ سے ہی ملک کی غیرت اور امید کی علامت رہی ہے۔ مگر حالیہ برسوں میں ٹیم کی کارکردگی، انتظامیہ کے فیصلوں پر سوالات، اور کپتانی کے بحران نے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ پرستاروں کو بھی پریشان کر رکھا ہے۔ ایسے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے چیئرمین محسن نقوی نے ایک بڑے اور فیصلہ کن اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ “اب تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔” انہوں نے نیوزی لینڈ کے دورے سے قبل کھلاڑیوں کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ بلائی، جس میں نہ صرف ٹیم کی ترکیب پر غور کیا گیا بلکہ شاداب خان کو متوقع کپتان کے طور پر نامزد کرنے کی راہ ہموار کی گئی۔ یہ میٹنگ نئی حکمت عملی، نوجوان صلاحیتوں کے اظہار، اور کھلاڑیوں کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کا پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔

محسن نقوی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سب سے پہلے کھلاڑیوں سے براہ راست رابطے کو ترجیح دی۔ ان کا کہنا تھا کہ “ٹیم کی کامیابی کا راز کھلاڑیوں کی آواز سننے میں پوشیدہ ہے۔” 23 اکتوبر کو لاہور میں ہونے والی اس میٹنگ میں نہ صرف سینئر کھلاڑیوں بلکہ نئے چہروں کو بھی مدعو کیا گیا۔ اس میں شامل کھلاڑیوں میں محمد علی، علی رضا، احمد دانیال، نثار احمد، محمد ابتسام، محمد سلمان، آفاق آفریدی، عبدالصمد، سعد مسعود، خواجہ نافع، معاذ صداقت، عرفات منہاس، مبشر خان، حیدر علی، حسان نواز، فیصل اکرم، طاہر بیگ، اور قاسم اکرم جیسے نام شامل تھے۔ یہ تمام کھلاڑی مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کے لیے جانے جاتے ہیں، اور میٹنگ کا بنیادی مقصد ان کی تجاویز کو ٹیم کی حکمت عملی میں شامل کرنا تھا۔

میٹنگ کے دوران سب سے اہم فیصلہ شاداب خان کو نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے کپتان نامزد کرنے کا تھا۔ شاداب خان پہلے ہی ٹی20 فارمیٹ میں کپتان کی حیثیت سے تجربہ رکھتے ہیں، لیکن ٹیسٹ اور ون ڈے میں ان کی قیادت کو آزمایا جائے گا۔ محسن نقوی نے واضح کیا کہ “شاداب نہ صرف ایک باصلاحیت آل راؤنڈر ہیں، بلکہ ان میں نوجوان کھلاڑیوں کو متحد کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔” شاداب نے گزشتہ دوروں میں جس طرح مشکل حالات میں ٹیم کو سنبھالا، وہ ان کی قیادتی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ خاص طور پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ان کی جارحانہ فیصلہ سازی نے انہیں کپتان کے طور پر پرکھا ہے۔

محسن نقوی نے میٹنگ کے دوران تمام کھلاڑیوں کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ اس سیشن کا سب سے دلچسپ پہلو یہ تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں نے بھی بے جھجھک اپنی رائے دی۔ مثال کے طور پر:

عبدالصمد نے کہا کہ “ٹیم کو ہر حال میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، چاہے نتیجہ کچھ بھی ہو۔”

حیدر علی نے فٹنس اور ذہنی صحت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں کوچنگ اسٹاف کے ساتھ مل کر ایک مضبوط روٹین بنانا ہوگا۔”

قاسم اکرم نے نوجوانوں کو مواقع دینے کی اہمیت بتائی۔

چیئرمین نے ان تجاویز کو نوٹ کیا اور فوری طور پر احکامات جاری کیے کہ “ہر کھلاڑی کی رائے کو عملی شکل دی جائے گی۔”

نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان کے لیے ہمیشہ سے ہی مشکل رہا ہے۔ وہاں کی سبز پچیں، موسمی حالات، اور میزبان ٹیم کی ہوم گراؤنڈ ایڈوانٹیج کو شکست دینا آسان نہیں۔ مگر محسن نقوی کا کہنا ہے کہ “یہ دورہ نوجوان کھلاڑیوں کو ثابت کرنے کا سنہری موقع ہے۔” ٹیم میں شامل کئی نئے کھلاڑی جیسے عرفات منہاس، معاذ صداقت، اور خواجہ نافع نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اور اب بین الاقوامی سطح پر وہ اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کے لیے تیار ہیں۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم میں تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا توازن برقرار رکھا گیا ہے۔ ٹیسٹ سیریز کے لیے بابر اعظم، محمد رضوان، اور شان مسعود جیسے سینئرز کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، جبکہ ون ڈے اور ٹی20 میں نئی صلاحیتوں کو ترجیح دی جائے گی۔ خاص طور پر آفاق آفریدی کی تیز گیند بازی اور مبشر خان کی اسپن کو نیوزی لینڈ کی پچوں پر اہم سمجھا جا رہا ہے۔

پی سی بی کے نئے چیئرمین نے اپنے دور کا آغاز ہی انتظامیہ میں شفافیت اور کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے کو بہتر بنانے کے وعدے سے کیا ہے۔ انہوں نے میٹنگ کے اختتام پر کہا کہ “ہماری ٹیم ہماری طاقت ہے، اور ہم اس طاقت کو متحد کر کے ہی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔” انہوں نے کوچنگ اسٹاف کو ہدایت دی کہ وہ کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کو اولین ترجیح دیں۔

پرستاروں نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے سوشل میڈیا پر #PakCricketNewEra کے ٹرینڈ کو جنم دیا ہے۔ کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی محسن نقوی کے اقدامات کو مثبت قرار دیا ہے۔ سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ “کھلاڑیوں کی آواز سننا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔”

شاداب خان کی قیادت، نوجوان صلاحیتوں کو مواقع، اور انتظامیہ کی جانب سے کھلاڑیوں کی تجاویز کو اہمیت دینا۔۔۔ یہ سب مل کر ایک نئی صبح کی نوید دے رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کا دورہ نہ صرف ٹیم کے لیے ایک امتحان ہے، بلکہ یہ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کا تعین کرے گا۔ جیسا کہ محسن نقوی نے کہا: “ہماری منزل صرف جیت نہیں، بلکہ ایک مضبوط اور مستحکم ٹیم بنانا ہے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں