کھلاڑیوں کی پسندیدہ خوراک کا خیال رکھنے والے کاظم حسین کی داستان
• شعیب ملک کو کھانے میں پاستا پسند ہے
• امام الحق خوراک کے انتخاب میں محتاط رہتے ہیں
• وزیراعظم عمران خان کو اپنے ہاتھوں سے بنا کھانا کھلانے کی خواہش ہے
• ایگزیکٹو شیف پی سی بی کاظم حسین کی پر لطف گفتگو
تحریر و تحقیق: ابراہیم بادیس منیجر شعبہ اردو پاکستان کرکٹ بورڈ
قذافی اسٹیڈیم لاہور سے متصل نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں گذشتہ 13 سال سے بطور ایگزیکٹو شیف ذمہ داریاں نبھانے والے کاظم حسین کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔ زندہ دلانِ لاہور کے باسی تو کھانے کے شوقین ہیں مگر کاظم حسین کھانا بنانے کے بھی ماہر ہیں۔ کاظم حسین کویہ شوق اپنی والدہ کو کھانا پکاتے دیکھ کر پیدا ہوا۔ 58 سالہ کاظم حسین زمانہ طالب علمی میں کالج سے واپسی پر کھانا بنانے میں والدہ کا ہاتھ بٹاتےتھے۔ شوق بڑھنے لگا تو مختلف کورسز کیے اور 1993 میں بطور شیف باقاعدہ ملازمت کا آغاز کردیا۔
ہوم سیریز کے دوران نجی ہوٹل میں رہائش اختیار کرنے والے قومی کرکٹرز کی اکثریت کاظم حسین کے ہاتھ سے بنے پکوان کی فرمائش کرتی ہے۔ ایگزیکٹو شیف پی سی بی کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کو کھانےمیں پاستا بہت پسند ہے۔ ان کی فرمائش پر انہیں گرین چلی سے بنا پاستا پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعیب ملک این سی اے میں تیار پکوان کے معترف ہیں۔ کاظم حسین نے کہا کہ این سی اے میں موجود غیرملکی کوچز کے لیے ان کی فرمائش پر بھی مخصوص کھانے تیار کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر وہ لزانیہ اور پاستا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں۔ کاظم حسین نے واضح کیا کہ خوراک کی تیاری میں کھلاڑیوں کے لیے پروٹین، کاربوہائیڈریٹس سمیت دیگر ضروری اجزاء کی خاص مقدار کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔
کاظم حسین نےکہا کہ دراز قد محمد عرفان خوش خوراک ہیں تاہم امام الحق اپنی ڈائیٹ کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق دوپہر کےکھانے میں پھل اور دہی پر ہی اکتفاء کرتے ہیں۔ کاظم حسین نے کہا کہ وہ انتخاب عالم، وسیم باری، سرفراز نواز اور راشد لطیف سمیت کئی نامور کرکٹرز کو کھانا کھلا چکا ہیں مگر ان کی خواہش وزیراعظم پاکستان عمران خان کواپنے ہاتھ سے تیارپکوان پیش کرنے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرن ان چیف پی سی بی کو کھانے کھلانے کی خواہش ہمیشہ رہے گی۔
کاظم حسین دیگر 9 اراکین کے ہمراہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے کچن میں ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی، قذافی اسٹیڈیم اور پی سی بی کے پکوان سے متعلق دیگر تمام معمالات دیکھنے والے کاظم حسین کو یقین ہے کہ ان کی ٹیم میں شامل تمام اراکین ان کے جانشین بننے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایگزیکٹو شیف پی سی بی نے واضح کیا کہ ان کے پاس جدید مشینری موجود ہے۔ جس کی مدد سےیہاں عالمی معیار کے مطابق پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ کاظم حسین نے کہا کہ انہیں فاسٹ فوڈ اور کانٹینٹل پکوان بنانے میں مہارت حاصل ہے۔ وہ اپنے کھانے خود بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پکوان دلفریب بنانے کے لیے اس کی ظاہری نفاست بھی ضروری ہے۔
ملک اور بیرون ملک ملازمتیں کرنے والے کاظم حسین نے 2006 میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ایگزیکٹو شیف کی حیثیت سے انٹرویو دیا۔ ایگزیکٹو شیف کی تعیناتی کے لیے آنجہانی کوچ باب وولمر، سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان ا ور ذاکر خان سمیت 9 رکنی بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ عہدے کے لیے 40 سے زائد امیدواروں نے ٹرائل دئیے تھے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں