نجم سیٹھی نے چیمپیئنز ٹرافی کی اوٹ میں انتخابی مہم شروع کردی
آج کل میڈیا پر ہاٹ نیوز پاکستان کا چیمپیئنز ٹرافی میں چیمپیئن بننا ہے،،، ہر ٹی وی چینل نے اپنے سارے رپورٹرز اور اینکرز کو محض چیمپیئنز ٹرافی پر کام کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں اور بلا شبہ ایک مدت کے بعد پاکستان کو کوئی بڑی خوشخبری نصیب ہوئی ہے اور تمام دنیا حیران و پریشان ہے کہ گیلا بارود زور دار دھماکے سے پھٹ کیسے پڑا
پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے دنیائے کرکٹ کے ہر موجودہ اور سابق کھلاڑی نے جس طرز میں پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا ہے اس کی مثال اس سے پہلے شاید نہیں ملتی اور دنیائے کرکٹ کے بڑوں نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے لیے بولنا بھی شروع کردیا ہے،،،،،،پورے وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ اس تاریخی جیت کے بعد پاکستان کرکٹ کی نئی لہر جنم لے گی،،،، بری کارکردگی سے بد دل شائقین کرکٹ پھر سے ٹی وی آن کرنا شروع کردیے ہیں
ٹیم گرین ابھی ٹھیک سے پاکستان بھی نہیں پہنچی مگر پاکستان کرکٹ بورڈ میں شطرنج کی بساط بچھا دی گئی ہے، حسب معمول اپنا پسندیدہ پروگرام ” آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ ” دیکھنے کو ٹی وی لگایا تو میزبانی کے فرائض نیوز کاسٹر جنید سرانجام دے رہے تھے اور پہلی خبر ہی یہی تھی چیمپیئنز ٹرافی میں جیت کا بڑا سہرا پاکستان سپر لیگ کو جاتا ہے،،،،،اس موضوع پر ایک دن پہلے لکھ چکا ہوں،،،خیر پاکستان کرکٹ ٹیم کو بڑے بڑے الفاظ میں شاباش دی گئی اور ساتھ ہی فون پر نجم سیٹھی صاحب کو لیا گیا اور انہوں نے چیئرمین پی سی بی بننے کی مہم شروع کردی،،،،اور قرار دیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں دائمی مسائل کو دور نہ کیا گیا تو جیت کا سلسلہ ذیادہ دیر نہیں چلے گا، ڈومیسٹک کرکٹ ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے اور ان کے مطابق بھی بین الاقوامی طرز کی پی ایس ایل ہی پاکستان کی چیمپِئنز ٹرافی میں جیت کا باعث بنی ہے،،،،،سیٹھی صاحب اپنے آپ کو پیش تو نہیں کیا مگر الفاظ میں کہہ گئے کہ اگر وہ چیئرمین پی سی بی نہ بنے تو پی ایس ایل اور پاکستان کرکٹ ٹھیک طریقے سے نہیں چل پائے گی
حیران تھا کہ نجم سیٹھی صاحب کو جیو ٹی وی سے استغفی دے چکے پھر ان کو فون پر کیسے لے لیا گیا کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ اگر آپ ایک ادرے سے استغفی دیں تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وہ چینل اس بندے کو کسی بھی طرح خوش کرے بلکہ مستغفی افراد کا باقاعدہ پیچھا بھی کیا جاتا ہے کہ اب یہ کہیں بھی نہ جا سکے،،،خیر اینکر کی جانب سے وقفے کا اعلان ہوا تو دنیا ٹی وی پر کامران خان اپنا شو کر رہے تھے،،،،، ارے یہ کیا؟ وہی عنوان ،،،وہی الفاظ جو جیو ٹی وی پر سن رہا تھا،،،کامران خان بھی کہہ رہے تھے مگر حیرت کی حد اس وقت اپنی تمام حدیں پھلانگ گئی جب تھوڑی ہی دیر بعد جیو ٹی وی کی طرح دنیا ٹی وی پر کامران خان نے بھی نجم سیٹھی کو آن لائن لے لیا،،،پھر ایک دم سارے سوالوں کا جواب مل گیا کہ نجم سیٹھی نے جیو ٹی وی سے نورا استغفی دیا ہے اور مقصد محض یہ ہے کہ ہر ٹی وی چینل پر جلوہ افروز ہوکر اپنی انتخابی مہم کو تیز کیا جائے،،،کامران خان جیسے معتبر صحافی بھی بالکل جیو ٹی وی والے سوال پوچھ رہے تھے،،،ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے محض میزبان اور چینل بدلے ہیں ایجنڈا ایک ہے،،،،یہ دونوں شوز دیکھ کر ایک اور اندازہ ہوگیا کہ نجم سیٹھی سپورٹس جرنلزم سے وابستہ افراد کی پرواہ کیے بنا بڑے بڑے ایکنرز کو کام میں لا کر حکومت پر دباو بڑھائیں گے کہ وہی ایک ایسا چہرہ ہے جو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بحران سے نکال سکتا ہے
لاہور سپورٹس میڈیا تو ویسے بھی آج کل سڑک پر ہے جہاں وہ صبح سے شام نیشنل کرکٹ اکیڈیمی کے باہر ایک سگریٹ فروخت کرنے والی دکان کی کرسیاں استعمال کرکے اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں اور پاکستان سپر لیگ میں سپاٹ فکسنگ کیس کی سخت گرمی اور بارش میں بھر پور کوریج پر متعین کر دیے گئے ہیں اور ان کو وقت ہی فراہم نہیں کیا جا رہا کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور جانب دیکھ سکیں،،،،معزرت کے ساتھ اس نورا کشتی میں لاہور میڈیا جی جی سپورٹس میڈیا کے چند بڑے بھی شامل ہیں کہ ہم کو اپنا کام کرنے دو اور خبر اندازی کے شوقین رپورٹرز کو دائیں بائیں دیکھنے کا موقع ہی نہ دو،،،،،، آپ سن کر حیران ہونگے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں لاہور سپورٹس میڈیا کا داخلہ انتہاِئی محدود حد تک ہے اور سب چھپا کر رکھا جارہا ہے اور جن کو سب پتہ ہے وہ کیڈی کیش لے کر خاموشی کی چادر اوڑے بیٹھے ہیں،،،،
میرے ذرائع ابھی بھی یہ بتا رہے ہیں کہ پرویزرشید چیئرمین پی سی بی کے لیے امیدوار ہیں اور پیٹرن پاکستان کرکٹ بورڈ نواز شریف کو ان سے ذیادہ کسی پر اعتماد نہیں،،،موجودہ حالات میں ان کو حکومتی مشینری میں تو لایا نہیں جا سکتا مگر چیئرمین پی سی بی کا تاج ان کے سر رکھا جا سکتا ہے،،،جب اس بات کو لے کر میں لاہور میڈیا میں جاتا ہوں تو وہ حقائق جاننے کے باوجود کہتے ہیں کہ بیٹا نجم سیٹھی چیئرمین پی سی بی کے لیے فائنل ہوچکے ہیں تم اپنی تحقیق کا صندوق بند کردو،،،،، مگر میں ان سے بضد ہوں کہ کہ نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی کے لیے ابھی بہت پاپڑ بھیلنا ہونگے اور اگر ان بہت سارے پاپڑوں میں سے ایک بھی ٹھیک نہ بنا تو وہ اس دوڑ میں بہت پیچھے چلے جائیں گے
چیمپیئز ٹرافی کے فائنل کے بعد جن نجم سیٹھی گراونڈ سے باہر آئے تو وہاں موجود شائقین نے پاکستان زندہ باد کی بجائے ” گو نواز گو” کے نعرے لگانے شروع کردیے،،،،،اس سے ظاہر ہوچکا ہے کہ نجم سیٹھی حکومت کے لیے ایک تھریٹ بن چکے ہیں اور حکومت کبھی بھی ایک ایسے بندے کو چیئرمین پی سی بی نہیں بنائیں گے کہ جس کو دیکھ کر خوشی کے موقع پر بھی ناپسندیدہ نعرہ سننا پڑے،،،،جیو ٹی وی اور دنیا ٹی وی نے ایک ہی وقت میں ایک ہی عنوان پر پروگرام کرکے اور نجم سیٹھی کو فون پر لے کر ایک ہی جیسے سوال کرکے کوشش کی ہے کہ اوول گراونڈ کے باہر لگنے والے نعروں کا توڑ کیا جا سکے اور نجم سیٹھی جلد از جلد چیئرمین پی سی بی پھر سے بن جائیں
جناب نجم سیٹھی بلاشبہ پاکستان سپر لیگ کے مرکزی کردار ہیں اور اس کو کامیاب بنانے میں ان کی ٹیم نے دن رات ایک کر دیا ہے مگر اس کا مطلب ہر گز نہیں کہ چیئرمین پی سی بی کی باگ ڈور بھی ان کے ہاتھوں میں دے دی جائے ،،، اگر ایسا ہوگیا تو یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو جس بحران میں دھکیل دے گا اس کا کسی نے سوچا بھی نہیں،،،، میرٹ کی بچی کھچی ساکھ اپنی موت آپ مرجائے گی کیونکہ ریجنل کرکٹ میں جس طرح باصلاحیت کھلاڑیوں کا استحصال جاری ہے اس کی مثالیں دینے کے لیے 2000 صفحات کی کتاب لکھی جا سکتی ہے،،،،فیصل آباد ریجن کے صدر انور چوہدری جیسے لوگوں کو کھلی چھٹی مل جائے گی اور نتیجے میں پاکستان کا نمبر1 ریجن مانگے تانگے کی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے پر مجبور ہوجائے گا،،،،،ایک بات یاد رکھیں محض پاکستان میں ٹی ٹونٹی کرکٹ سے کھلاڑی منتخب کرنے کا سلسلہ چل نکلا ہے جبکہ دنیا میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بے پناہ کارکردگی دکھا کر ہی قومی ٹیم میں جگہ بنتی ہے،،،،،،نجم سیٹھی پتہ نہیں کیوں چیئرمین پی سی بی بننے کی ضد پر اڑے ہیں جب ان کے سارے کے سارے فیصلے مانے جاتے ہیں،،،ان کے عزیز بڑی بڑی پوسٹس پر لگا دیے گئے ہیں اور وہ عزیز طرح طرح کے کرکٹ بال ایجاد کرکے ڈومیسٹک کرکٹ کا بیڑہ غرق کررہے ہیں،،،،ایک عزیز ایک شعبے سے ہٹایا جاتا ہے تو اس سے بھی تگڑے عہدے پر بٹھا دیا جاتا ہے،،،،پتہ نہیں کیوں خوامخواہ نجم سیٹھی چیئرمین بن کر تنقید کی زد میں آجانا چاہتے ہیں؟
اس سوال کا جواب میرے پاس موجود ہے کہ نجم سیٹھی جانتے ہیں اگر وہ نہ بنے تو کون چیئرمین پی سی بی بننے جا رہا ہے اور جو بننے جا رہا ہے ظاہر ہے وہ ان کی ہر خواہش پوری نہیں کرے گا اور پی سی بی میں ان کی فوج کو چلتا کرکے انہیں پی ایس ایل میں ایڈجیسٹ کرنے کے احکامات جاری کرے گا،،،،پی ایس ایل پر آڈٹ رپورٹ مانگے گا،،،، تو جناب اب آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ جیو ٹی وی سے نجم سیٹھی کا استغفی محض ایک ڈرامہ ہے اور مقصد سارے چینلز کے بڑے بڑے اینکرز استعمال کرکے چیئرمین پی سی بی بننا ہے،،،،، مگر میں آخر میں یہی لکھوں گا کہ سیٹھی صاحب چیئرمین پی سی بی کے لیے بھاگ دوڑ کرنا آپ کا حق ہے کیونکہ مخالف نتیجے کی صورت میں آپ کے پی ایس ایل مقاصد بھی ٹھیک سے پورے نہ ہوپائیں گے،،،،ضرور کوشش کریں مگر یاد رکھیں بلکہ آپ سے بہتر کون جانتا ہے کہ بڑے چینلز کے بڑے اینکرز محض تعلقات کے بل بوتے پر ذیادہ دن نہیں نوازتے،،،،،اگر آپ نے ان کو نہ نوازا تو کوئی اور
نواز دے گا
اپنی رائے کا اظہار کریں