مصباح کے بعد – کس کو ستاو گے؟
کرکٹ کے تمام مبصرہن جو کہ آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد مصباح الحق کےکرکٹ چھوڑنے کا واویلا کر رہے ہیں سے بڑی معذرت کے ساتھ ایک سوال کہ 1952سے اب تک عبدالحفیظ کاردار، حنیف محمد،انتخاب عالم،مشتاق محمد،جاوید میانداد،عمران خان،وسیم اکرم،وقار یونس،انضمام الحق محمد یوسف سمیت جتنے بھی پاکستان کے کپتان گذرے ہیں ان میں سے کون سا کپتان آسٹریلیا سے سیریز جیت کر واپس آیا ہے ،،،
ہمیں یاد ہونا چاہئے کہ مصبا ح الحق متحدہ عرب امارات میں انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کامیابی کے بعد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کر چکے تھے مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیر مین کی درخواست پر انہوں نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا،،،،یہ وہی مصباح الحق ہے جس نے مشکل گھڑی میں پاکستان کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالی تھی،،،اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اب مصباح الحق عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں ان کو ریٹائرمنٹ لینی ہے ،،،مگر ہمیں اپنی تاریخ کے کامیاب کپتان کو محض ایک سیریز میں شکست کی بنیاد پر گھر جانے کا مشورہ دینے سے پہلے سوچنا چاہئیے ،،،،ایک اور اہم بات جس پر کسی کی توجہ نہیں گئی کہ گذشتہ چھ ٹیسٹ ،میچوں میں مصباح الحق نے پرفارم نہیں کیا اور پاکستانی ٹیم چھ کے چھ ٹیسٹ میچز ہار گئی ہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آج بھی مصباح الحق کا کردار پاکستان ٹیم میں اہم ہے ،،،،ہمیں مصباح الحق پر ریٹائرمنٹ کے لئے دباو ڈالنے کی بجائے اس سیریز میں سامنے آنے والی خامیوں کی نشابدہی کرنی چاہئے اور مصباح کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کر نے دینا چاہیئے ،،،اب وقت آگیا ہے کہ ہم مصباح الحق اور یونس خان کو باعزت انداز میں رخصت کر کے ایک مثال قایم کریں اور تاکہ مستقبل میں بڑے کھلاڑیوں و رسو اکرکے گھر بھجوانے کی روایت ختم ہوسکے….
اپنی رائے کا اظہار کریں