More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
دوسرا ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل : پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 13 رنز سے ہرادیا۔ پاکستان نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بھی بنالیا۔ ملتان 18 ستمبر۔ پاکستان ویمنز نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ میں اپنا سب سے بڑا اسکور 181 بناتے ہوئے جنوبی افریقہ ویمنز کو بینک الفلاح ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں 13 رنز سے شکست دے دی۔ اس سے قبل ویمنز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کا سب سے بڑا اسکور 177 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ تھا جو اس نے جون 2018 میں ملائشیا کے خلاف کوالالمپور میں بنایا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز بھی ایک ایک سے برابر کردی ۔ سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ جمعہ کو کھیلا جائے گا جو ڈے میچ ہوگا۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ دی جس نے 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم جواب میں 4 وکٹوں پر 168 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔ منیبہ علی اور گل فیروزہ نے پاکستان کو 25 رنز کا آغاز فراہم کیا ۔ گل فیروزہ دو چوکوں کی مدد سے10 رنز بناکر آؤٹ ہوگئیں ۔ منیبہ علی نے مثبت اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی تاہم ڈیرکسن نے ان کی 34 گیندوں پر 45 رنز کی عمدہ اننگز کا خاتمہ کردیا جس میں6 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ سدرہ امین تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے28 رنز بناکر سونے لیز کی گیند پر بولڈ ہوگئیں۔اسوقت مجموعی اسکور تین وکٹوں پر 100 رنز تھا۔ ندا ڈار اور کپتان فاطمہ ثنا چوتھی وکٹ کی شراکت میں 60 قیمتی رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ ندا ڈار نے 29 رنز اسکور کیےجس میں چار چوکے شامل تھے۔ فاطمہ ثنا نے3 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے 37رنز اسکور کیے اور وہ آؤٹ نہیں ہوئیں۔ عالیہ ریاض نے سات گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز اسکور کیے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں۔ جنوبی افریقہ کی اننگز میں سونے لیز چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے53 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہیں۔کلوئے ٹرائون نے 30 رنز بنائے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہیں ان دونوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں80 رنز کا اضافہ کیا۔ کپتان لورا وولوارٹ نے 36 رنز کی اننگز کھیلی۔ سعدیہ اقبال اور نشرہ سندھو نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ فاسٹ بولر تسمیہ رباب کپتان فاطمہ ثنا کی جگہ کنکشن کھلاڑی کے طور پر فیلڈ میں آئیں۔ فاطمہ ثنا کے چہرے پر فیلڈنگ کے دوران گیند لگی تھی۔ ان کی غیرموجودگی میں منیبہ علی نے قیادت کی ذمہ داری نبھائی۔ پلیئر آف دی میچ ایوارڈ بھی منیبہ علی نے حاصل کیا۔ مختصر اسکور۔ پاکستان ویمنز 181 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) منیبہ علی 45 ۔ فاطمہ ثنا 37 ناٹ آؤٹ ۔ ندا ڈار 29۔ سدرہ امین 28۔ٹومی سیکھوکھونے 30 / 2 وکٹ۔ جنوبی افریقہ ویمنز168 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ ( 20 اوورز ) سونے لیز 53 ناٹ آؤٹ ۔ لورا وولوارٹ 36۔ کلوئی ٹرائون 30 ناٹ آؤٹ۔ نشرہ سندھو20 / 2وکٹ ۔سعدیہ اقبال 27 / 2 وکٹ ۔ نتیجہ ۔پاکستان ویمنز نے 13 رنز سے جیتا۔ منگولیا اسنوکرورلڈکپ، پاکستانی کھلاڑیوں کی پیشقدمی اسجد اقبال اور اویس منیرنے کوارٹرفائنل میں جگہ بنالی اسجد نے ہانگ کانگ کےکھلاڑی کو1-4سے ہرادیا ناک آؤٹ میچ میں اویس منیرکی 2-4سے کامیابی ایونٹ کے کوارٹرفائنلز کل کھیلے جائے گے ٹکرز ۔بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ ----------------------------------- بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : لیک سٹی پینتھرز نے نور پور لائنز کو 84 رنز سے ہرادیا۔ پینتھرز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 46.5 اوورز میں 283 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ لائنز 35.2 اوورز میں 199 رنز بناکر آؤٹ۔ پینتھرز کے مبصرخان اور حیدر علی کے درمیان 144 رنز کی شراکت۔ مبصرخان 90 رنز اور حیدر علی 84 رنز بناکر نمایاں رہے۔ شاہین آفریدی اور احمد دانیال کی تین تین وکٹیں۔ لائنز کی اننگزمیں امام الحق کی نصف سنچری۔ پینتھرز کے شاداب خان اور اسامہ میر کی تین تین وکٹیں۔ شاداب خان عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ ٹورنامنٹ کا چھٹا میچ بدھ کو ڈولفنز اور نور پور لائنز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ٹکرز پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز ۔ پاکستان جنوبی افریقہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان۔ تینوں میچز 16۔18 اور20 ستمبر کو ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ بازید خان، اعجاز احمد، حجاب زاہد، کائنات امتیاز اور ثنا میر کمنٹری پینل میں شامل۔ سویرا پاشا پریزینٹر ہوں گی۔ پاکستان میں شائقین اے اسپورٹس ایچ ڈی پر میچز دیکھ سکیں گے۔ پاکستان بھر کے ناظرین کے لیے لائیو اسٹریمنگ پی سی بی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر دستیاب ہوگی۔ اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ مفت ہوگا۔ شائقین کو اپنا اصل شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم پریکٹس سیشن جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن جاری جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کی کوچز کی زیر نگرانی بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس جنوبی افریقہ اور پاکستان ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ : الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے ہرادیا۔ فاتح ٹیم کے بابراعظم۔ طیب طاہر محمد حارث اور حسین طلعت کی نصف سنچریاں۔ فیصل آباد 13 ستمبر۔ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ کے دوسرے میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے نور پور لائنز کو 133 رنز سے شکست دیدی۔ فاتح ٹیم کی طرف سے بننے والی چار نصف سنچریوں نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے اس میچ میں الائیڈ بینک اسٹالیئنزکے کپتان محمد حارث نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ اسٹالیئنز نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز اسکور کیے۔ نورپور لائنز جواب میں 39.3 اوورز میں 203رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ اسٹالیئنز کی اننگز میں بابراعظم 79 گیندوں پر 76 رنز اسکور کرکے شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ان کی اننگز میں 9 چوکے شامل تھے۔ انہوں نے طیب طاہر کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں114 رنز کا اضافہ کیا۔ طیب طاہر نے 2 چھکوں اور7 چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔ کپتان محمد حارث نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 36 گیندوں پر 4 چوکوں اور4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے۔انہوں نے حسین طلعت کے ساتھ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 88 رنز کا اضافہ کیا۔ حسین طلعت 50 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جس میں6 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ شان مسعود نے 41 رنز اسکور کیے۔ لائنز کی طرف سے عامر جمال نے 60 اور شاہین آفریدی نے 63 رنز دے کر دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ لائنز کی اننگز ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار رہی اور صرف22 رنز کے مجموعی اسکور پر تین بیٹرز سجاد علی ہاشمی ( صفر ) عبداللہ شفیق ( 9 ) اور عمیر بن یوسف ( 2 ) آؤٹ ہوگئے۔ شرون سراج اور امام الحق نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 50 رنز کا اضافہ کیا۔ شرون سراج 28 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ امام الحق نے 83 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے78 رنز اسکور کیے جس میں ایک چھکا اور 6 چوکے شامل تھے۔ اسٹالیئنز کی طرف سے حارث رؤف نے 43 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔محمد علی اور جہانداد خان نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔ ٹورنامنٹ کا تیسرا میچ ہفتے کے روز ڈولفنز اور لیک سٹی پینتھرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ مختصر اسکور۔ اسٹالیئنز۔336 رنز کھلاڑی 5 آؤٹ ( 50 اوورز ) ۔ بابراعظم 76 ۔ طیب طاہر 74۔ محمد حارث 55۔حسین طلعت 50 ناٹ آؤٹ ۔ شان مسعود41 ۔ عامرجمال 60 / 2 وکٹ۔ شاہین آفریدی 63 / 2 وکٹ۔ لائنز ۔ رنز کھلاڑی آؤٹ ( اوورز ) ۔امام الحق 78۔ حارث رؤف 43 /3 وکٹ۔ نتیجہ۔ الائیڈ بینک اسٹالیئنز نے 133 رنز سے جیتا۔ اپ ڈیٹ۔ گیری کرسٹن پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کی فیصل آباد آمد۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ نے بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز اور لائنز کا میچ بھی دیکھا۔ گیری کرسٹن اور ڈیوڈ ریڈ کی سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق سے ملاقات اور تبادلہ خیال۔ گیری کرسٹن بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ون ڈے کپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے۔ گیری کرسٹن، ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور ڈیوڈ ریڈ 23 سمتبر کو لاہور میں کنیکشن کیمپ میں شرکت کریں گے۔ پاکستان ویمنز ٹیم پریکٹس سیشن ٹکرز پاکستان ویمنز ٹیم کا انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ سیشن جاری پاکستان ویمنز ٹیم جنوبی افریقہ ویمنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کی تیاری کر رہی ہے۔ مہمان ٹیم آج صبح جوہانسبرگ سے ملتان پہنچی اور آج آرام کرے گی۔ پاکستان ویمنز اور جنوبی افریقہ ویمنز کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 16 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم ملتان میں مقامی ہوٹل پہنچ گئی۔ جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا۔ مہمان ٹیم آج آرام کرے گی جبکہ پاکستان ویمنز ٹیم آج ساڑھے تین بجے انضمام الحق کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ کرے گی۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ ویمنز ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز 16 ستمبر سے ہوگا۔

رانا برادرز کی ڈھیل یا ڈیل ؟

رانا برادرز کی ڈھیل یا ڈیل ؟
آفتاب تابی
آفتاب تابی
پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو اپنی تمام رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.فائنل میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔اس سیزن کا آغاز 20 فروری 2020 کو کراچی میں کوئٹہ اور اسلام آباد کے میچ سے ہوا تھا اور پھر کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر 15 مارچ کو کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کے میچ کے بعد ٹورنامنٹ کو ملتوی کردیا تھا۔اس کے بعد بہت سی خبروں،افواہوں اور مشوروں نے سر اٹھایا کوئی کہہ رہا تھا کہ ٹیبل ٹاپر ٹیم کو چیمپئن قرار دیا جائے کچھ لوگ اس وقت لیگ کو ملتوی کرنے کے حق میں نہیں تھے اور کہیں یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ صرف 4 میچز کے لیے دوبارہ تمام غیر ملکی کھلاڑیوں اور آفیشلز پاکستان لانے پر بہت زیادہ اخراجات کرنے دانشمندی کا فیصلہ نہیں۔لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی محنت سے یہ سب ممکن ہوگیا۔پاکستان سپر لیگ کا ایک اور سیزن کامیاب ثابت ہوا۔اب کچھ بات ہوجائے تمام فرنچائزز کی۔بلاشبہ تمام ٹیمیں اچھی ہیں اور انکے فینز اپنے کھلاڑیوں سے پیار کرتے ہیں۔لیکن ایک ایسی فرنچائز بھی ہے جس کی مقبولیت عوام میں دوسری تمام ٹیموں سے واضح طور پر زیادہ ہے اس ٹیم کی مقبولیت اس کے پلئیرز یا پرفارمنس کی وجہ سے بلکل بھی نہیں بلکہ تمام محبتیں ٹیم اونرز کی زندہ دلی اور دن رات کی انتھک محنت کی وجہ سے ہے جی ہاں میں بات کر رہا ہوں لاہور قلندرز اور ان کے اونرز رانا برادران کی۔فواد رانا،عاطف رانا اور ثمین رانا تمام انتہائی شاندار شخصیت کے مالک ہیں بالخصوص فواد رانا صاحب زندہ دلان لاہور کے حقیقی معنوں میں نمائندے ہیں وہ اپنی قلندرانہ سوچ اور خوش مزاجی کی وجہ سے عوام کے دلوں میں بستے ہیں ان کے فینز پورے پاکستان اور پاکستان سے باہر بھی موجود ہیں۔لاہور قلندرز کی مقبولیت کی دوسری بڑی وجہ انکا ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام ہے وہ اس پروگرام کے ذریعے پورا سال عوام کے ساتھ رہتے ہیں۔تو آئیے لاہور قلندرز کے پس منظر کی ایک جھلک دیکھتے ہیں۔یہ فرنچائز پی ایس ایل کی دوسری مہنگی فرنچائز بن کر سامنے آئی کرکٹ تجزیہ نگاروں نے اس کے لیے بہت سے نام تجویز کیے لیکن انہوں نے ایک ایسا نام اختیار کیا جو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا اور پھر دیکھتے دیکھتے یہی نام اس کی اصل میں پہچان بن گیا چوکوں،چوراہوں،گلیوں اور بازاروں میں ہر جگہ اس کی بات ہوئی۔جتنا بحث و مباحثہ اور ہلہ گلہ اس ٹیم کی کٹ(یونیفارم) پر ہوا کسی دوسری ٹیم میں نظر نہیں آیا۔ پہلے سیزن کے لیے ساوتھ افریقی کوچ پیڈی اپٹن کے ہاتھ میں ٹیم کی کمان دی گئی۔کرس گیل،ڈی جے براوو, کیمرون ڈیلپورٹ،مستفیزالرحمان،عبدالرزاق اور عمر اکمل کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔اور قیادت کی زمہ داری اظہر علی کو سونپی گئی۔حیران کن طور پر اتنے بڑے ناموں کے باوجود ٹیم نے سینزن کا اختتام ٹیبل میں آخری نمبر پر کیا.دوسرے سیزن میں بھی پیڈی اپٹن کو کوچ برقرار رکھا گیا لیکن کپتان تبدیل تبدیل کردیا گیا اس بار کیوی لیجنڈ برینڈن میکولم کو ٹیم میں شامل کرنے کے ساتھ کپتان بھی بنا دیا گیا لیکن نتائج میں فرق نہ آیا۔تیسرے سیزن میں پاکستانی کوچ پر اعتماد کرنے کا سوچا گیا اور پیڈی اپٹن کو فارغ کرکے عاقب جاوید کو لایا گیا عاقب جاوید اور برینڈن میکولم کا کمبینشن بھی ٹیم کو راس نہ آیا۔چوتھے سیزن میں دنیائے کرکٹ کے عظیم بلے باز اے بی ڈویلیئرز کو ٹیم میں شامل کیا گیا اور عاقب جاوید کی سربراہی میں کپتانی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس سیزن میں 3 کپتانوں محمد حفیظ،اے بی ڈویلیئرز اور فخر زمان نے مختلف مواقع پر ٹیم کو لیڈ کیا لیکن قلندرز نتائج کو اپنے حق میں لانے میں ناکام رہے۔اور رواں برس پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو میں بھی عاقب جاوید کی کوچنگ میں ٹیم ناکام لوٹ رہی ہے۔اتنی بڑی فرنچائز کا 5 سالوں سے مسلسل ناکام ہونا یقیناً تشویش کا باعث ہے۔یہ فرنچائز لوگوں کے دلوں میں بستی ہے اس کی شکست پر بہت زیادہ دل ٹوٹتے ہیں۔عاقب جاوید کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔کیونکہ ان کے کوچ بننے کے بعد ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلیاں کی گئیں۔مختلف سینزنز میں بڑے پلیرز کو ٹیم میں شامل بھی کیا گیا اور کچھ بڑے ناموں کو سائیڈ لائن بھی کیا گیا۔گزشتہ 3 سینزنز میں کھلاڑیوں سے لے کر اسسٹنٹ کوچز تک سب تبدیل ہوئے لیکن اگر تبدیلی نہیں ہوئی تو وہ شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے عاقب جاوید کی نہیں ہوئی۔ان کے کوچنگ دورانیہ میں لاہور قلندرز بہت سے تنازعات کا شکار رہی ہے عمر اکمل کے ساتھ ان کے ایشوز سے کون ناواقف ہے عمر اکمل کا بیٹنگ آرڈر بھی خراب کیا گیا عمر اکمل کی خراب فارم کو جواز بنا کے تیسرے ایڈیشن کے دوران ہی عمر اکمل کو ٹیم سے ڈراپ کردیا جبکہ عمر اکمل مجموعی طور پر قلندرز کا سب سے کامیاب بلے باز تھا۔خبریں موصول ہوئیں کہ موصوف نے کہا کہ جب تک میں کوچ ہوں عمر اکمل کو کبھی لاہور قلندرز کی ٹیم میں نہیں کھیلنے دوں گا۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ چوتھے سیزن میں عمر اکمل نے کوئٹہ گلیڈیٹرز کو اپنی اچھی کارکردگی سے چیمپئن بنوا دیا۔عاقب جاوید کا کوئی نقصان نہیں ہوا اگر نقصان ہوا تو لاہور قلندرز کا ہوا۔کیونکہ کوچ صاحب کو تو اپنا پوار معاوضہ مل گیا تھا۔ان کے بارے میں کہا گیا کہ جب کہ کوچ بنے تو ان کی اپنی کوئی خاص پلاننگ نہیں ہوتی تھی کبھی بھی یہ ٹیم کو جوڑ کر رکھنے کی کوشش نہیں کرتے تھے۔جو بھی برینڈن میکولم اور دوسرے غیر ملکی سینیئر پلیرز کہتے تھے اس پر عمل کرتے تھے۔کوچ کبیر خان کو بھی برینڈن میکولم کے الزام کہ وہ مخالف ٹیم کو سپورٹ کرتے ہیں کی وجہ سے تنگ کیا گیا وہ گراؤنڈ میں بھی نہیں آتے تھے۔کوچ عتیق الزمان کو بھی بہت سے مسائل کا سامنا رہا۔رضا حسن جیسے باصلاحیت اسپنر سے جان بوجھ کے پاوور پلے میں باؤلنگ کرا کے پھر ٹیم سے ڈراپ کردیا۔یہ بھی انکشاف ہوا کہ آل راؤنڈر بلاول بھٹی کو صرف اس لیے ڈراپ کیا گیا کیونکہ عاقب جاوید چاہتے تھے کہ ان کی جگہ کسی بیٹسمین کو ٹیم میں شامل کیا جائے۔اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنے ایک دوست ڈاکٹر سے رپورٹ تیار کروائی کہ بلاول بھٹی ان فٹ ہے۔
یہ رانا برادران کی قلندرانہ سوچ ہی ہے کہ مسلسل ناکامیوں کے باوجود عاقب جاوید کو فارغ نہیں کیا جا رہا لہذا عاقب جاوید کو اب مزید رانا برادران اور لاہور قلندرز کے شائقین کا امتحان نہیں لینا چاہیے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیں اور با عزت طریقے سے ٹیم کو الوداع کہہ دیں۔ورنہ جس دن فارغ کیا جائے گا تو پھر آپ کو زیادہ افسوس ہوگا۔کیونکہ جب عزت سے راستے الگ کیے جاتے ہیں تو تعلقات میں اخلاص باقی رہتا ہے اور جب اختلافات کی وجہ سے راستے الگ ہو جائیں تو نظریں ملانے کے قابل نہیں رہتیں۔پھر ندامت اور شرمندگی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ اب سارا دارومدار آپ پر ہے نظریں ملانے کے قابل رہنا ہے یا نظریں چرانے کے۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں