کیا سردار سلمان کو — ڈربی ریس — میں بھگانا ہے؟
جیسے ہی کوئی میلہ نزدیک آتا ہے اس کے مضافات میں طرح طرح کے سٹال لگنا شروع ہوجاتے ہیں،،، کہیں جلیبیاں،،،کہیں سستا جیولری کا سامان،،، کہیں نجومی کا پھٹہ اور جا بجا مداری اپنے فن کا مظاہرہ کرتے دکھائی دینے لگتے ہیں،،، کچھ ایسے ہی مناظر پاکستان سپر لیگ سے پہلے دیکھنے میں آتے ہیں،،، فرنچائزز اور میڈیا توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسی ایسی شعبدہ بازیاں کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے،،، خصوصا ٹیموں کی جانب سے ایسے ایسے دعوے نظر آتے ہیں کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس بار مخالف ٹیموں کی خیر نہیں،،،،
جیسے سابق چیئرمین شہر یار خان سے کوئی بھی سوال کیا جاتا تھا وہ کہتے تھے کہ بھارت کے ساتھ ہمارا معاہدہ تحریری طور پر موجود ہے اور بھارت کو پاکستان کے ساتھ کھیلنا پڑے گا،،، اور انہوں نے اسی دعوے کے ساتھ نہایت سکون سے اپنا دور چیئرمینی گزار لیا،،، مگر پاک بھارت شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا
لاہور قلندرز کہ جس کے ساتھ میرے جیسے لاکھوں شائقین کرکٹ کا لگاو رہتا ہے،،، ان کی انتظامیہ کے کسی بھِی بندے سے کوئی بھی سوال کریں تو وہ اس سوال کو نظر انداز کرکے یہ بیان ضرور گھسا دیتے ہیں کہ دیکھیے ،،ہم نے پاکستان بھر سے لاکھوں نوجوان کھلاڑیوں کو گراس روٹ لیول سے اٹھا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کردیا ہے ،،، ہاں یہ الگ بات ہے کہ قلندرز لاہور ہی کا عمید آصف نظر نہ آیا کہ جس نےپہلے ہی میچ میں پشاور زلمی کی جانب سے اپنی دھاک بٹھا دی ،،، ان کو لاہور کا ابھرتا بلے باز عابد علی بھی نظر نہ آیا کہ جس نے ون ڈے میں 200 سنچری بنا کر اپنا ہاتھ کھڑا کیا،،، ان کو فواد عالم جیسا ایک بھی بلے باز نظر نہ آیا کہ جو وکٹ پر رکنے اور رنز بنانے کا فن بخوبی نظر آتا ہے ،،، عرفان جونیئر کو لاہور قلندرز نے متعارف کروایا مگر جب وہ تیار ہوا تو اس کو کسی دوسری ٹیم کے لیے کھلا چھوڑ دیا گیا
گزشتہ برس میں نے لاہور کی اہم سڑکوں پر عبدالقادر کے بیٹے عثمان قادر کی دیو قامت تصاویر دیکھیں اور ایسا تاثر دیا گیا کہ یہ وہ نوجوان کھلاڑی ہے جو اس برس پی ایس ایل میں شاداب خان کی یادیں بھلا دے گا اور مخالف ٹیموں کی صفیں اکھاڑ پھینکے گا،،، مگر پھر سب نے دیکھا کہ یاسر شاہ کی عام درجے کی باولنگ کے باوجود نوجوان باولر کو ایک بھی میچ نہ کھیلایا گیا،،، میں نے سوچا کہ اچھا ہے اگلے برس تک نکھر جائے گا اور لاہور قلندرز کا اہم باولر سمجھا جائے گا،،، اس دوران عثمان قادر نے فرسٹ کلاس میں وکٹوں کے ڈھیر لگا دیے جسمیں ایک میچ میں اس دس کھلاڑیوں کو آوٹ کرکے اپنی دھاک بٹھا دی ،،،، مگر اب صورت حال پیدا ہوچکی ہے کہ وہ لاہور قلندرز میں کہیں دور دور تک نظر نہیں آ رہا اور عثمان قادر اب آسٹریلیا کی شہرت حاصل کرنے کا سوچ رہا ہے
پھر اچانک لاہور قلندرز کو کشمیر سے ایک ہیرا مل گیا،،، دراز قد سردار سلمان نے قلندرز کو اتنا متاثر کیا کہ اس کو اتنے ٹاک شوز میں پیش کیا کہ جیسے یہی وہ باولر ہے جو اس سال قلندرز کی لاج رکھ لے گا،،، لاہور قلندرز کی جونیئر ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا گیا تو اس کی کاکردگی اتنی متاثر کن رہی کہ آسٹریلیا نے اسے وہاں اپنے کلب کرکٹ کے ٹورنامنٹ کے لیے رکھ لیا اور اس ٹورنامنٹ میں سردار سلمان نے ہیٹرک سمیت انتہائی شاندار باولنگ کی ،،، پاکستان میڈیا نے بھی اتنا پروجیکٹ کیا کہ شاید کسی قومی ٹیم کی کھلاڑی کو بھی اتنی کوریج نہ ملی ہو،،، سردار سلمان پاکستان واپس آیا تو اس کے شہر میں اس کا ایسا استقبال کیا کہ جیسے کسی سیاسی لیڈر کا کیا جاتا ہے،،، وزیر اعظم آزاد کشمیر بھی ان کے استقبالیوں میں شامل تھے اور لاہور قلندرز کی دریافت پر نازاں نظر آئے ،،، جیو ٹی وی کے چوٹی کے اینکر حکما وہاں پہنچے اور گھنٹے گھنٹے کے کئی پروگرانز اور ٹاک شوز پیش کیے گئے،،، عاقب جاوید اور شعیب اختر نے اس ہیرے کو پاکستان کا سب سے بڑا باولر قرار دے دیا،،، شعیب اختر نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ یہ نوجوان سپیڈ میں میرا بھی ریکارڈ توڑ دے گا
پی ایس ایل تھری شروع ہوچکی ہے اور لاہور قلندرز اپنے پہلے دو میچز جس انداز میں ہاری ہے اس سے ٹیم کے توازن اور کومبو کی قلعی کھل چکی ہے اور ایک بار پھر سب سے پہلے دوبئی پہنچنے والی ٹیم سب سے پہلے واپس آتی نظر آ رہی ہے،،، مگر قلندرز کا ہیرا سلمان باہر بیٹھا ہی چمک اور دمک رہا ہے،،، شاید اسی وجہ سے شعیب اختر نے ساری دنیا کے سامنے ٹیم سلیکشن پر انگلی اٹھا دی ہے کہ اگر سردار سلمان کھیلانا نہیں تھا تو اتنے گلے کیوں پھاڑے گئے ؟ ہم نے دیکھا کہ دیگر ٹیمیں اپنے نوجوان کھلاڑیوں کو پورے اعتماد سے میدان میں اتار رہی ہیں اور وہ کھلاڑی اپنی اپنی ٹیموں کے لیے فتوحات سمیٹ رہے ہیں جنمیں عمید آصف،، ابتسام شیخ،، عرفان جونیئرسپنر حسن ، ،،، مگر لاہور قلندرز شکست کے خوف سے نہ گزشتہ برس ہمت کر سکی اور نہ ہی اس سال بھی یہ خوف ان کو رسک لینے پر اکسا رہی ہے،،،،
سردار سلمان کو ابھی تک میدان میں نہ اتارنے سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ ان کی بال کی سپیڈ 140 سے ذیادہ نہیں بلکہ ان کے بھاگنے کی پسیڈ 140 سے ذیادہ ہے اور ان کو ٹیم میں کھیلانے کی بجائے ڈربی ریس میں بھگانے کے ارادے ہیں ،،، میری اس تحریر کا مقصد تنقید نہیں بلکہ توجہ دلانا ہے کہ کیونکہ صحافتی میڈیا جانتا ہے کہ تابی کی لاہور قلندرز کے ساتھ Emotional Attachment ہے مگر میں اس بحث میں نہیں جانا چاہتا کہ میری لگن کا حال بھی وہی ہوا جو عثمان قادر اور سردار سلمان کے ساتھ ہوا،، بحث میں اس لیے نہیں جانا چاہتا کہ میرے خیر خواہ یہ الزام دے سکتے ہیں کہ تابی تعمیری تنقید نہیں کر رہا بلکہ اپنا بغض بیان کر رہا ہے ،،،، میں مدثر نزر طبیعت کا آدمی ہوں کہ جنکو لاہور قلندرز نے مینٹور تو بنایا مگر بعد میں نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں پریکٹس کی اجازت نہ دینے پر ان سے یہ اعزاز واپس لے لیا گیا،،، اب دو مینٹور رکھے گئے ہیں،، شعیب اختر کہ جو کھل کر ٹیم سلیکشن پر تنقید کر رہے ہیں دوسرے چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ہیڈ کوچ عاقب جاوید،، اسسٹنٹ کوچ کبیر خان اور عتیق ،،،، ٹیم انتظامیہ تو مضبوط ترین نظر آتی ہے،،، پھر بھی لاہور قلندرز ہر سال شائقین کرکٹ کی بے انتہا تنقید کا شکار کیوں ہوتی ہے،، اس پر ٹیم مالک رانا فواد کو سوچنا ہوگا کہ کوچز بھی تبدیل کرکے دیکھ لیے،،، مینٹور بدل کے بھی دیکھ لیے،، پھر کمی کہاں رہ رہی ہے ؟ کہیں پلیئرز ڈرافٹنگ میں کھلاڑیوں کے چناو میں جلد بازی یا خود اعتماد کی جھلک تو نزر نہیں ؟
کیا ڈرافٹنگ کے دوران ساتھ کوئی ایسا کوچ بھی بٹھایا جاتا ہے جس نے ڈومیسٹک کرکٹ بہت قریب سے دیکھی ہو اور جس کو پورا پتہ ہو کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کون کون اونچی پرواز کو پر تول رہا ہے؟ امام الحق اور فواد عالم کا پاکستان رہ جانا افسوسناک اور فرنچائزز کے ذوق انتخاب کو منہ چڑھاتا نظر آرہا ہے،،،، شان مسعود کو ایسی ٹیم نے چن لیا کہ جس کو ان کی ضرورت ہی محسوس نہ ہوئی جب آف سپنرز کی پی ایس ایل میں کوئی افادیت نظر نہیں آرہی تو بلال آصف کو قلندرز ایکسپریس میں شامل کرنے کا فائدہ؟ پشاور زلمی نے لاہور ٹیلنٹ سے بھرپور فائدہ اٹھایا مگر لاہور قلندرز کو سارا ٹیلنٹ کے پی کے میں ہی نظر آیا،،،
ہاں سردار سلمان کو اب میدان میں اتار ہی دیں تاکہ اندازہ ہوسکے کہ ان کا ہیرہ میدان میں بڑے میچ کا گھوڑا ثابت ہوتا ہے یا وہ بھی رضا حسن کی طرح محض سرکسی باولر
ہاں جاتے جاتے قلندرز کے لیے یہ ضرور کہوں گا کہ
میں قتیل تیغ جفا سہی
مجھے عشق تجھ سے ضرور ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں