More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس

جاگتے رہنا نیوزی لینڈ پہ نہ رہنا

جاگتے رہنا نیوزی لینڈ پہ نہ رہنا
آفتاب تابی
آفتاب تابی

نیوزی لینڈ چیمپیئنز ٹرافی 2025 فائنل میں بھارت کو شکست دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے

کرکٹ کا یہ خوبصورت کھیل جذبات، حوصلوں، اور صلاحیتوں کا امتزاج ہے، جہاں کوئی بھی میچ حتمی نتیجہ بتانے سے پہلے دلوں کی دھڑکنیں تیز کر دیتا ہے۔ چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا فائنل بھی ایسے ہی جوش و خروش سے بھرپور ہونے والا ہے، جہاں بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹکراؤ ہوگا۔ بظاہر بھارت کو فاتح قرار دینے والوں کی تعداد زیادہ ہے، مگر نیوزی لینڈ کی ٹیم اس میچ کو اپنے نام کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو “بلیک کیپس” کہا جاتا ہے، اور یہ نام ان کی جرات، مستقل مزاجی، اور شائستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ٹیم ہمیشہ سے ہی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اپنی منفرد حکمت عملی اور ٹیم ورک سے دشمنوں کو حیران کرتی رہی ہے۔ 2025 کے فائنل میں بھی ان کا مقابلہ بھارت جیسی طاقتور ٹیم سے ہوگا، مگر نیوزی لینڈ کے پاس وہ تمام ہتھیار موجود ہیں جو اس جنگ کو اپنے حق میں موڑ سکتے ہیں۔

سب سے پہلی بات تو نیوزی لینڈ کی “بیلنسڈ ٹیم” ہے۔ بلے بازوں میں کین ولیمسن جیسا تجربہ کار کھلاڑی موجود ہے جو نہ صرف اسکور بورڈ کو روشن کر سکتا ہے بلکہ مشکل حالات میں ٹیم کو سنبھالنا بھی جانتا ہے۔ ڈیون کونوے، گلین فلپس، اور رچرڈ بریس ویئل جیسے نوجوان بلے بازوں کی شکل میں ان کے پاس تیزی سے اسکور کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ۔ ان کی یہی بالنگ ایکسپریس پچھلے کئی سالوں سے بڑے سے بڑے بلے بازوں کو پریشان کرتی رہی ہے۔

نیوزی لینڈ کی دوسری بڑی طاقت ان کی “فیلڈنگ” ہے۔ یہ ٹیم ہمیشہ سے ہی گراؤنڈ پر بجلی کی طرح حرکت کرتی ہے۔ مشکل کیچز، رن آؤٹ کے مواقع، اور دفاعی ہنر میں یہ کسی بھی ٹیم کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ فائنل جیسے دباؤ والے میچ میں یہی چھوٹے چھوٹے اقدامات میچ کا پانسہ پلٹ دیتے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ نیوزی لینڈ نے ماضی میں بھارت کو بڑے مقابلوں میں شکست دے کر دنیا کو حیران کیا ہے۔ 2019 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کو کون بھول سکتا ہے؟ جہاں نیوزی لینڈ نے بھارت کو 18 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ یہ ٹیم بڑے میچوں میں اپنے اعصاب پر قابو رکھنا جانتی ہے۔

2025 کے فائنل کے لیے حالات کچھ مختلف ہو سکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ اگر اپنی “شارٹ پلاننگ” پر عمل کرے اور بھارت کے کلیدی کھلاڑیوں جیسے ویرات کوہلی، روہت شرما کو ابتدائی مراحل میں ہی آؤٹ کرنے میں کامیاب ہو جائے، تو فتح کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی، نیوزی لینڈ کی کپتانی اور کوچنگ اسٹاف کو چاہیے کہ وہ پچ کی نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی ترکیبیں طے کریں۔

البتہ، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بھارت بھی ایک مکمل ٹیم کے ساتھ میدان میں موجود ہوگا۔ ان کی بیٹنگ لائن اپ دنیا کی مضبوط ترین لائن اپس میں سے ایک ہے، اور ان کی اسپن بولنگ نیوزی لینڈ کے لیے مسئلہ کھڑا کر سکتی ہے۔ مگر نیوزی لینڈ کی ٹیم کو اگر “مکمل پرفارمنس” کا مظاہرہ کرنا ہے تو انہیں ہر شعبے میں یکساں طور پر توجہ دینا ہوگی۔

آخر میں، کرکٹ کا یہ ایک اور یادگار میچ ہونے جا رہا ہے۔ نیوزی لینڈ کے پاس وہ تمام اجزاء موجود ہیں جو ایک فاتح ٹیم میں ہونے چاہئیں: تجربہ، جذبہ، حکمت عملی، اور دباؤ میں کام کرنے کی صلاحیت۔ اگر وہ اپنی غلطیوں پر قابو پا لیں اور موقع کو غنیمت جانیں، تو 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی فائنل کی تاریخ میں نیوزی لینڈ کا نام سنہری حروف سے لکھا جا سکتا ہے۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں