اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی ختم کر دی گئی
صاحب میرے سمیت شائقین کرکٹ بہت نازاں تھے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کولکتہ میں جاری آئی سی سی کی میٹنگ میں پاکستانی تحفظات پر بڑی دلیری سے اپنا موقف بیان کر رہے ہیں اور ہم بغلیں بجا رہے تھے اور قرار دے رہے تھے کہ ایشیا کپ کا بھارت سے چھن جانا اور یو اے ای میں منعقد ہونا پاکستانی موقف کی جیت ہے ،،، ابھی ہم بغلیں بجانے میں مصروف تھے کہ ایسی خبریں آئیں کہ ہمارا ہاسا نکل گیا اور آئی سی سی کی جانب سے ایسے اعلانات سامنے آئے کہ ثابت ہوگیا کہ وہ بھارتی گرفت سے نہ کبھی نکل پائی ہے اور نہ ہی نکل پائے گی،،،، ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ ICC کا مطلب انڈیئن کرکٹ کلب ہے
جی ہاں تازہ ترین اعلان میں کہا گیا ہے کہ دنیائے کرکٹ کا مقبول ترین ایونٹ چیمپیئنز ٹرافی ختم کردی گئی اور اسے بھی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور تمام ممبر ممالک نے بخوشی اس پر دستخط کر دیے ہیں ،،، مجھ جیسے عام فہم لوگ تو یہی سمجھیں گے کہ دنیائے کرکٹ خصوصا بھارت کو پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا فاتح ہونا ہضم نہیں ہوا اور اسے بغض میں ختم کردیا گیا ہے اور جیسے ہاکی میں پہ در پہ ایسے اقدامات اور قوانین وضح کیے گئے کہ پاکستان آہستہ آہستہ ہاکی سے ایسے دور ہوا کہ اب وکٹری سٹینڈ پر نظر آنا کا دیوانے کا خواب ہی قرار دیا جا سکتا ہے
چیمپیئنز ٹرافی سے ون ڈے کرکٹ کا ایک اور باب ختم ہوگیا اور ٹی ٹونٹی جس کو حقیقی کرکٹرز کرکٹ ہی نہیں سمجھتے کو فروغ دینے کے لیے ایک اور باب کھول دیا گیا ،،، پورے وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ آئی سی سی اب WWE جیسا کمرشل ادارہ بننے کا خواہاں ہے کہ جس میں کمائی ذیادہ اور فروغ کھیل کم سے کم ہو،،، آئی سی سی اب چاہتی ہے کہ شائقین کرکٹ کو مار دھاڑ سے بھرپور کرکٹ دکھا کر محظوظ کیا جائے اور دنیا بھر میں وائرس کی طرح پھیلنے والی کرکٹ لیگز کو مقبول بنانے میں اپنا حصہ ڈالا جائے
WWE طرز کی ٹی ٹونٹی کرکٹ کو مزید مقبول ترین کرنے کے لیے کرکٹ کھیلنے والے 104 ممالک کو بھی ٹی ٹونٹی کرکٹ سرکل میں شامل کر لیا گیا ،،، جس سے صاف ظاہر ہے کہ اب ٹی ٹونٹی کرکٹ کو دنیا بھر میں مقبول بنانے کے ارادے ہیں اور فٹ بال کی طرح دنیا بھی میں مقبول بنانا درکار ہے
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کو ختم کرکے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی میزبانی بھی بھارت کو دے دی گئی اس طرح لگاتار دو سال دو ورلڈکپ کا بھارت میں ہونا پاکستانی غبارے سے ہوا نکالنے کے مترادف ہے اور آئی سی سی پاکستان کے تمام تحفظات کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتے ہوئے فیوچر ٹور پلان کا اعلان کردیا ہے ،،، اب پھر سے جب یہ میگا ایونٹ شروع ہونے کے قریب آئیں گے تو ہنگامے بپا ہونگے کہ پاکستان بھارت آیا تو خیر نہیں ،،، پاکستان مخلتلف حربوں سے دباو میں لایا جائے گا،،، ویزوں کے اجراء پر بھارتی حکومت کے موقف سامنے آئیں گے اور قومی ٹیم کو یا تو ان ایونٹ میں شرکت کرنے نہیں دی جائے گی اور دے دی بھی جائے گی تو ایسے حالات میں کہ ہمارا کھلاڑی غیر معمولی دباو کا شکار ہوگا اور یوں پاکستان ٹیم کی فتوحات کا جاری سلسلہ ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی
آئی سی سی نے پہلے ٹیسٹ کرکٹ اور اب ون ڈے کرکٹ کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے ٹی ٹونٹی کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے تمام تر اختیارات استعمال کر ڈالے ہیں اور ان اقدامات سے لیجنڈ کرکٹرز تو پیدا نہیں ہونگے ہاں پٹاکے دار اور تکنیک سے نا آشنا کرکٹرز کی پوری کھیپ ہر ملک کے پاس ہوگی ،،، یا یوں کہیے کہ کرکٹ کے حسن کا رکھوالا ادارہ ہی اس کو بدصورت بنانے کو کوشاں ہے،،، ہر ملک کی ڈومیسٹک کرکٹ کمزور پڑے گی اور ٹیموں کی توجہ مار دھاڑ سے بھرپور ٹی ٹونٹی کرکٹ پر ہوگی ،،،، آئی سی سی کے ان فیصلوں کے اثرات ایک عام تک کلب پر بھی مرتب ہونا لازمی ہے اور ہر بلے باز لمبی اور سنچری والی اننگ کی تکنیک پر کام کرنے کی بجائے ٹھاہ ٹھاہ کرکٹ کی راہ پر چل نکلے گا،،، ظاہر ہے جب ون ڈے اور پانچ روزہ کرکٹ کی اہمیت دن بدن کم تر ہوتی چلی جائے گی تو نوجوان کرکٹرز کی توجہ فٹنس اور صلاحیت کی بجائے شاٹ کٹس پر مرکوز ہوجائے گی
آئی سی سی کے حالیہ فیصلوں سے آئی پی ایل، پی ایس ایل، بی پی ایل ، بگ بیش اور کریبیئن لیگ کے چلانے والے تو بے انتہا خوش ہونگے اور ظاہر ہمارے نجم سیٹھی بھی خوش ہونگے کہ ان کی پروڈکٹ پی ایس ایل اب پہلے سے بھی ذیادہ مقبول ہوگی اور بڑے بڑے کھلاڑی حصہ لیں گے مگر ان تمام صاحبان کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ T10 کرکٹ کا بیج بھی بو دیا گیا اور اب اس کی لیگز بھی پہ در پہ ہونا شروع ہوجائیں گی اور اگر آئی سی سی نے ٹیسٹ ، ون ڈے کی بِیخ کنی تو کر ڈالی اور اگر انہوں نے ٹی ٹین کرکٹ کی اہمیت کو بھانپتے ہوئے ساری توجہ اس پر مرکوز کر دی تو
کرکٹ کہاں کھڑی ہوگی ؟
نوجوان کرکٹرز کا مستقبل کیا ہوگا ؟
ذرا سوچیے گا
اپنی رائے کا اظہار کریں