اگلا چیئرمین پی سی بی – سیاسی یا اصولی؟
رے آفتاب بھائی میں نے یہ کیا پڑھ لیا آج کہ اگلا چیئرمین پی سی بی سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کو مقرر کیا جا رہا ہے
ہاں میرا بھی اتفاق ہوا یہ خبر پڑھنے کا، ارے بھائی تمہیں پتہ ہے کہ سیاست اور سیاسی لوگ سے دور ہی رہتا ہوں مگر پرویز رشید شریف فیملی کے جانثار اور ہر موقع پر ان کے قریب ہوتے ہیں اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہنے والوں میں سے ہیں مگر عقل نہیں مانتی، وہ اس لیے نہیں مانتی پرویز رشید شریف فیملی کا ہر حکم خوشی سے مانتے ہیں اور بڑے آرام سے قربانی کا بکرا بھی بن جاتے ہیں، تو اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ وہ شہر یار خان کی طرح نجم سیٹھی کی ہر خواہش پوری کریں گے، دیکھو اگر پرویز رشید چیئرمین پی سی بی بنتے ہیں تو اس کا مطلب صاف صاف ہے کہ نجم سیٹھی بھی شہر یار خان کے پیچھے پیچھے ہونگے
ویسے تابی جی میں نے کائیں کائیں کرتے ایک کوے سے سنا ہے کہ ایاز صادق بھی کے دل میں بھی پاکستان کی پرلطف کرسی پر بیٹھنے کا دل کررہا ہے اور وہ سیاست کی دلدل سے نکل کر چیئرمین پی سی بی بننے کی خواہش رکھتے ہیں اور کئی بار عمران خان کے ساتھ کرکٹ زبانی ٹاکرا کر چکے ہیں اور کوئی بتا رہا تھا کہ عمران خان کے ساتھ کھیلتے بھی رہے ہیں، تابی لیکس کیا کہتا ہے اس پر؟
رے پگلے ایسا ممکن ہوتا اگر سیاسی میدان میاں نواز شریف کے لیے صاف اور تسلی بخش ہوتا، ایسے میں جب ہر نئے دن کوئی نہ الزام یا سیاسی دکھ ان کو دیا جاتا ہے تو ایسے میں وہ ایاز صادق کو کیسے چیئرمین پی سی بی بنا دیں؟ صاف سی بات ہے کہ اگر ایاز صادق کو چیئرمین پی سی بی بنانا ہے تو پھر ان کی سیٹ پر ضمنی الیکشن بھی کروانا ہوگا اور یہ رسک شریف فیملی لے لے ،،،،،توبہ توبہ، ہاں اگر آئندہ الیکشن جیت گئے تو تحفے میں ایاز صادق کو چیئرمین پی سی بی بنایا جا سکتا ہے
تابی جی آپ نے پچھلے دنوں شہر یار خان صاحب سے پوچھا تھا کہ اگر حکومت کہے تو جاری رکھیں آپکا استٰعفی نا منظور تو آپ کا فیصلہ ہوگا؟ اس پر چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا سر آنکھوں پر ،،،،یہ کیا معاملہ ہے
ایک بات تو طے شدہ ہے کہ اب کی بار ان کو جاری رکھنے کا اشارہ ملتا نظر نہیں آتا، مگر صرف ایک راستہ نظر آتا ہے کہ وہ پاک بھارت سیریز پر کوئی چھکا نہ مار ڈالیں اور پاک بھارت کشیدگی میں اپنا خاندانی اثر و رسوخ شامل نہ کروا دیں،،،،،،ہاں ایک راستہ اور بھی ہے کہ اگر نجم سیٹھی کو اندازہ ہوا کہ وہ چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے بہت دور چلے گئے تو سیٹھی صاحب کوئی ایسا چال چل دیں کہ حکومت شہر یار خان صاحب کو کیری آن کا سنگنل دے دیں
ویسے کیا سیٹھی صاحب کمزور امیدوار ہیں چیئرمین شپ کے لیے؟
رے بھائی میں اپنی زندگی میں ملک کے سابق صدر زرداری کے بعد اگر کسی کو درست وقت پر درست پتا پھینکتے دیکھا ہے تو وہ نجم سیٹھی ہیں، مگر سیاسی حلقوں میں چیئرمین شپ کے لیے خوابوں کا سلسلہ ان کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے، دیکھو نہ صدر پاکستان سپورٹس بورڈ ریاض پیر زادہ کو آج تک لوٹ مار کا سلسلہ نظر نہیں آیا، آیا بھی تو عین اس وقت جب چیئرمین پی سی بی کی دوڑ شروع ہوچکی ہے اور کئی بار نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور کے کھابوں سے لطف اندوز ہوچکے ہیں اور پی سی بی عہدیداران کی پر تعیش زندگیوں کا بڑا قریب سے مشاہدہ بھی کیے ہوئے ہیں، ہوسکے ہے نجم سیٹھی ریاض پیرزادہ کی صورت میں گھوڑا میدان میں پھینک دیں کیونکہ یہ نام بھی ان کے لیے بڑا قابل قبول اور موزوں ہے کیونکہ ریاض پیرزادہ اس وقت بولتے ہیں یا رزائن کرتے ہیں جب تمام اہداف پورے کیے جا چکے ہوتے ہیں،،،،،،،،ویسے مجھے تو کوئی خاص رکاوٹ نظر نہیں آتی کہ سیٹھی چیئرمین پی سی بی نہ بنیں مگر جیسے وہ کئی اقدام ایسے کر گزرے ہیں کہ جس پر عقل کو صرف دنگ ہونے کا حق ہوتا ہے ایسے پیٹرن کا بھی کیا پتہ کہ وہ چیئرمین پی سی بی پر کیا فیصلہ صادر کردیں، مگر کچھ فیصلے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جن پر پیٹرن کو بھی سر جھکانا پڑتا ہے تو یقین کرو اس ریس میں ڈاکٹر نعمان نیاز کے نام کو خارج از امکان نہ سمجھنا
نہ نہ یہ میں نہیں مانتا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کا یہ دیرینہ خواب پورا ہوگا
لگتا ہے تم نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ان کا غضب بھرا تبصرہ نہیں سنا، میرے بھائی ڈاکٹر نعمان نیاز ایسے ہی دوبارہ سے اس پوسٹ پر بیٹھ گئے بلکہ یقین مانو بٹھائے گئے ہیں اور شاید پیٹرن کی مرضی کے خلاف یا نجم سیٹھی صاحب کو الرٹ کال کے طور پر بٹھائے گئے ہیں ورنہ جس کمال مہارت سے ان کو پی ٹی وی بدر کیا گیا تھا ان کی واپسی کا چکر ہی کوئی نہ تھا
کھل کر بتا نا تابی
چپ چپ چپ غور سے پڑھ سب سمجھ آ جائے گی
تابی وہ تم نے ماڈل ٹاون لاہور میں ظہیر عباس سے بھی تو پوچھا تھا کہ اگر پیٹرن آپ کو بولیں تو آپ کا کیا جواب ہوگا، پہلے چپ رہے، پھر ہنسے اور پھر کہا وہ کہیں تو سہی ،،،،،،،
نہیں میرا نہیں خیال کہ ان کی یہ خواہش پوری ہوگی ،،مزے کی بات یہ ہے کہ ظہیر عباس بھی ان ناموں میں سے ایک ہیں جو نجم سیٹھی کو جب کچھ بنتا دکھائی نہ دیا تو وہ پیش کردیں گے مگر سیٹھی صاحب کی لسٹ میں بھی ظہیر عباس کا نام آخری ، نمبر پہ ہوگا کیونکہ جس نام سے ایک فیصد بھی بغاوت کی امید ہوگی وہ سیٹھی صاحب کو ناقابل قبول ہوگا
ہاں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ پیٹرن ان سے کہیں کہ پی ایس ایل چھوڑ دیں اور چیئرمین پی سی بی بن جائیں اور یہ بھی آئی سی سی صدارت کی طرح کا سوال ہوگا
تو اس پر سیٹھی صاحب کیا کریں گے؟
یہ بہت ہی چونکا دینا والا سوال ہوگا اگر نجم سیٹھی صاحب کو یہ کہا گیا تو مگر سیٹھی صاحب کے بارے میرا ذاتی مشاہدہ کہتا ہے کہ وہ مان جائیں گے کہ ٹھیک ہے میں پی ایس ایل چھوڑتا ہوں،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،مگر ایس،ایس- اے ایس یا این بھی میں سے کسی کو چیئرمین پی ایس ایل بنا دیں
یہ کون ہیں؟
اگر یہ بھی بتانا پڑے گا تو تم کرکٹ کی الف بے سے نا آشنا ہو اور تم کو سوال کرنے کا کوئی حق نہیں بنتا، اچھا چلو ریس شروع ہو لینے دو،،،یہ بھی بتا دوں گا، ویسے کسی بڑی عقل والے نے چیئرمین پی سی بی کے لیے سید طلعت محمود کا نام بھی لیا ہے اور یقین کرو یہ خاصا مضبوط نام ہے اس دوڑ میں، کیونکہ یہ بھی نجم سیٹھی کے لیے قابل قبول بھی ہوگا اور اس عہدے کے لیے وہ کچھ کچھ موزوں بھی ہیں
تابی میاں آپ کی باتوں سے مطلب نکلتا ہے کہ چیئرمین پی سی بی یا تو نجم سیٹھی ہونگے یا ان کا پسندیدہ فرد ہوگا
ہاں بالکل ابھی تو تک حالات ایسے ہی ہیں مگر بساط سیاست میں کچھ پتہ نہیں چلتا کہ وزیر کو کب گھوڑا بنا دیا جائے اور گھوڑے کو پیادہ، دوسری بار لکھ رہا ہوں کہ چیئرمین پی سی بی کے لیے پیٹرن کو بھی کئی مضوط اصحاب سے مشورہ یا اجازت لینی ہوگی
اچھا تو جناب تابی صاحب یہ فرمائیں کہ اگر پیٹرن کو چیئرمین پی سی بی کو سیاسی چہرے اور موجودہ پی سی بی چہروں میں سے کوئی مناسب نہ ملا تو انہیں نے نہ چاہا تو کیا پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے کوئی ایسا نام بھی ہےکہ جو پاکستان کرکٹ کی اچھائیوں اور برائیوں کو خوب جانتا ہو؟ اور ان برائیوں کے پچھے چھپے چہروں کو پہچانتا بھی ہو؟ ان کے نام تک پتہ ہوں؟جو پی سی بی سے فساد کی جڑانوالہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا حوصلہ بھی رکھتا ہو، جس کو کرکٹ اور کرکٹر کے مزاج اچھی طرح پتہ ہوں، جو کرکٹ کا اچھا سوچنے والے تمام مکتبہ ہائے فکر کو قابل قبول ہو، جس کو میرٹ کی اہمیت کا اندازہ بھی ہو، جو صرف منہ چپ کروائی کے عوض کڑوڑوں روپے نزرانہ کرنے والوں میں سے نہ ہو،
ہاں ہے
کون؟
نوید اکرم چیمہ
اپنی رائے کا اظہار کریں